مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ایک خوبصورت روایتی باغ

ایک خوبصورت روایتی باغ

ایک خوبصورت روایتی باغ

گوادےلوپ سے جاگو!‏ کا نامہ‌نگار

وہ ایک خوبصورت جگہ پر رہتے تھے مگر اُس کی خصوصیات سے مستفید نہ ہو سکے۔‏ ہوا یوں کہ سترویں صدی سے شروع کرکے ہزاروں افریقیوں کو اُن کے ملکوں سے نکال کر امریکہ کے جزیروں گوادےلوپ اور مارتینیق میں آباد کر دیا گیا۔‏ اس کے بعد اُن کی باقی‌ماندہ زندگی اِن ہی جزائر میں گنے کے کھیتوں میں مزدوری کرتے گزر گئی۔‏

کھیتوں کے مالکان کی اکثریت غلاموں کے لئے خوراک فراہم نہیں کرتی تھی بلکہ اُنہیں خود ہی اپنے لئے خوراک کا بندوبست کرنا پڑتا تھا۔‏ اس طرح اگرچہ اُنہیں زیادہ محنت کرنی پڑتی تھی توبھی وہ اپنی پسند کا اناج اُگانے سے بہت خوش تھے۔‏ وہ غذائیت سے بھرپور ایسے پودے کاشت کرنے لگے جو شاید اُن کے مالکوں کی طرف سے ملنے والی خوراک سے حد درجہ بہتر تھے۔‏ ان میں اروی،‏ کچالو،‏ شکرقندی اور اسی طرح کے دیگر پودے شامل تھے۔‏ وہ علاج کے لئے جڑی‌بوٹیاں اور کھانے میں استعمال ہونے والے مختلف مصالحے بھی کاشت کرتے تھے۔‏

سن ۱۸۴۸ میں فرانسیسی حکومت نے ان جزائر پر آباد تمام غلاموں کو آزاد کر دیا مگر اس کے باوجود اُنہوں نے اپنے ذاتی باغات لگانے کی روایت کو جاری رکھا۔‏ آج بھی گوادےلوپ اور مارتینیق میں آباد جفاکش افریقیوں کی اکثریت ایسے باغات لگاتی ہے جنہیں کری‌اول گارڈن کہا جاتا ہے۔‏

چھوٹا سا جنگل‌نما باغ

عام طور پر یہ لوگ سبزیاں گھروں سے تھوڑے فاصلے پر اُگاتے تھے اور ”‏باغیچہ“‏ یعنی کری‌اول گارڈن گھر کے ساتھ ہی ہوتا تھا۔‏ آج بھی ایسے باغیچے میں مختلف قسم کے پھول،‏ گھاس،‏ درخت اور سرسبز گھنی جھاڑیاں لگائی جاتی ہیں۔‏ ہر طرف ہریالی دیکھ کر شاید آپ کو محسوس ہو کہ باغ خوبصورت تو ہے مگر بہت ہی بےترتیب۔‏ مگر درحقیقت یہ باغ بہت ہی ترتیب سے تیار کِیا گیا ہے اور اسے مختلف حصوں میں تقسیم بھی کِیا گیا ہے۔‏ اس میں موجود چھوٹی چھوٹی پگ‌ڈنڈیاں باغبان کو پودوں کے قریب جانے کا راستہ مہیا کرتی ہیں۔‏

باغ پچھواڑے سے شروع ہو کر گھر کے آگے تک پھیلا ہوتا ہے۔‏ جب مہمان گھر میں داخل ہوتے ہیں تو خاندان اُنہیں رنگ‌برنگے کروٹون،‏ تُرم‌بیل،‏ صراحی‌دار پھولوں،‏ بوگن‌ویلیا اور افریقی سنبل کے درمیان خوش‌آمدید کہتا ہے۔‏

کری‌اول گارڈن کے دوسرے حصے میں علاج‌معالجے کیلئے جڑی‌بوٹیاں لگائی جاتی ہیں۔‏ انہیں اکثر گھر کے اندر سایہ‌دار جگہ پر اُگایا جاتا ہے۔‏ اس جزیرے کی روایتی جڑی‌بوٹیوں میں تلسی،‏ دارچینی،‏ تھاروبوٹی اور تیج‌پات وغیرہ شامل ہیں۔‏ اس باغ میں لیمن‌گراس بھی اُگائی جاتی ہے اور اس کے خشک پتوں کو جلانے سے مچھر گھر میں داخل نہیں ہوتے۔‏

جزیرے کے زیادہ‌تر لوگ جڑی‌بوٹیوں کی بابت علم کی بڑی قدر کرتے ہیں۔‏ ماضی میں جب کوئی بیمار یا زخمی ہو جاتا تو ڈاکٹر تک پہنچنا بہت مشکل ہوتا تھا۔‏ ایسی صورت میں لوگ کری‌اول گارڈن کی جڑی‌بوٹیوں سے خود ہی اپنا علاج کر لیا کرتے تھے۔‏ آج بھی ان پودوں کو ادویات کے طور پر استعمال کِیا جاتا ہے۔‏ مگر یاد رکھیں کہ اپنی مرضی سے علاج کے لئے جڑی‌بوٹیاں استعمال کرنا کبھی‌کبھار خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔‏ اگر انجانے میں کوئی غلط جڑی‌بوٹی استعمال کر لی جائے تو مریض کو آرام آنے کی بجائے تکلیف بڑھ سکتی ہے۔‏ پس آجکل اس جزیرے کے رہنے والے بھی اُن ہی لوگوں سے علاج کراتے ہیں جو جڑی‌بوٹیوں کے موزوں استعمال سے اچھی طرح واقف ہوتے ہیں۔‏

کری‌اول گارڈن کا خاص حصہ گھر کے پچھلی طرف ہوتا ہے جس میں خوراک کے لئے استعمال ہونے والے پودے کاشت کئے جاتے ہیں۔‏ جس میں شکرقندی،‏ بینگن،‏ مکئی،‏ امرنت،‏ سلاد اور دیگر فصلوں کے علاوہ کھانے میں استعمال ہونے والے مصالحے بھی شامل ہیں۔‏ اس کے علاوہ یہاں آپ کو ثمرنان،‏ مگرناشپاتی،‏ امرود،‏ آم اور کیلے کے درخت بھی دکھائی دیں گے۔‏

کری‌اول گارڈن کی سیر

جب آپ کری‌اول گارڈن کے قریب سے گزرتے ہیں تو شاید آپ اس کی خوبصورتی سے متاثر ہوکر اندر جانے کی تحریک پائیں۔‏ اندر داخل ہونے کے بعد آپ پھولوں کی ترتیب اور اُن کے رنگوں کی تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکتے۔‏ اس کے علاوہ ہوا کے جھونکوں کے ساتھ ایسی ملی‌جلی خوشبو آتی ہے جس کا مقابلہ عطر کی خوشبو بھی نہیں کر سکتی۔‏ واقعی،‏ یہاں کی سیر نے آپ کا دل خوش کر دیا ہے۔‏ لیکن ذرا اِس باغ کے مالک کی خوشی کا تصور کریں جو ہر روز یہاں وقت گزارتا ہے!‏

کیا لوگ روایتی کری‌اول گارڈن کاشت کرتے رہیں گے؟‏ جزیرے پر آباد بعض لوگوں کا خیال ہے کہ نئی نسل ایسی خوبصورت روایت کو جاری رکھنے میں زیادہ دلچسپی نہیں لے رہی۔‏ تاہم،‏ بعض نوجوان اور عمررسیدہ لوگ باغ کی خوبصورتی اور اس کی ثقافتی اہمیت کی بہت قدر کرتے ہیں۔‏ کری‌اول گارڈن اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ افریقی غلاموں نے ناسازگار حالات کا کیسے مقابلہ کِیا تھا۔‏

‏[‏صفحہ ۱۹ پر بکس]‏

‏”‏کری‌اول“‏ کا مطلب کیا ہے؟‏

اصل میں لفظ ”‏کری‌اول“‏ امریکہ میں پیدا ہونے والے اُن بچوں کی طرف اشارہ ہے جو یورپیوں کی اولاد ہیں۔‏ لیکن اس لفظ کو بہت سے معنی دے دئے گئے ہیں۔‏ ہیٹی کے بعض لوگ کسی خوبصورت اور معیاری چیز کو بیان کرنے کے لئے لفظ ”‏کری‌اول“‏ استعمال کرتے ہیں۔‏ اس کے علاوہ جمیکا،‏ ہیٹی اور بعض دیگر علاقوں میں بولی جانے والی زبان کو بھی کری‌اول کہا جاتا ہے۔‏ بنیادی طور پر،‏ کری‌اول ایک ملی‌جلی زبان ہے جو بہت سے گروہوں کی بولی بن گئی ہے۔‏

”‏کری‌اول“‏ امریکہ کے بہت سے جزائر کی علاقائی ثقافت اور طرزِزندگی کی پہچان بن گیا ہے۔‏ پورٹو ریکو اور ڈومینیکن جمہوریہ میں اسی طرح کا ایک ہسپانوی لفظ کری‌اولو کا بھی یہی مطلب ہے۔‏ امریکہ کے جزائر میں،‏ افریقیوں اور یورپیوں نے آپس میں شادیاں کر لی ہیں۔‏ ان سے نہ صرف خوبصورت بچوں نے بلکہ ایک ملی‌جلی ثقافت نے بھی جنم لیا ہے۔‏ ایسی ثقافتوں کی بدولت ہی گوادےلوپ اور مارتینیق میں کری‌اول گارڈن کا نام پڑا۔‏

‏[‏صفحہ ۲۰ پر تصویریں]‏

تصاویر (‏اُوپر سے نیچے کی طرف)‏:‏ الپینیا،‏ کالی مرچ،‏ انناس،‏ کوکوا اور کافی