باب نمبر ۶
عظیم اُستاد نے لوگوں کی خدمت کی
جب کوئی آپ کے لئے ایک کام کرتا ہے تو کیا آپ کو اچھا لگتا ہے؟ ...... ہم سب کو بہت اچھا لگتا ہے جب کوئی ہمارے لئے کچھ کرتا ہے۔ عظیم اُستاد یسوع مسیح دوسروں کی خدمت کرتے تھے۔ اُنہوں نے کہا: ”مَیں اِس لئے نہیں آیا کہ لوگ میری خدمت کریں بلکہ اِس لئے آیا ہوں کہ مَیں لوگوں کی خدمت کروں۔“—متی ۲۰:۲۸۔
اگر ہم یسوع مسیح کی طرح بننا چاہتے ہیں تو ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ ...... ہمیں دوسروں کی خدمت کرنی چاہئے اور اُن کی مدد کرنی چاہئے۔ لیکن بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ دوسروں سے بہتر ہیں۔ اِس لئے وہ دوسروں کی خدمت اور مدد نہیں کرنا چاہتے۔ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ اُن کی خدمت کریں۔ یسوع مسیح کے شاگرد بھی یہ سمجھتے تھے کہ وہ ایک دوسرے سے بہتر ہیں۔ اِس لئے وہ دوسرے شاگردوں کی خدمت نہیں کرنا چاہتے تھے۔
ایک دن یسوع مسیح اپنے شاگردوں کے ساتھ ایک شہر جا رہے تھے جس کا نام کفرنحوم تھا۔ یہ شہر گلیل کی جھیل کے کنارے تھا۔ جب یسوع مسیح اور اُن کے شاگرد اِس شہر میں پہنچے تو وہ ایک گھر میں گئے۔ پھر یسوع مسیح نے اُن سے پوچھا: ”راستے میں تُم لوگ کس بات پر بحث کر رہے تھے؟“ شاگردوں نے یسوع مسیح کو جواب نہیں دیا کیونکہ وہ اِس بات پر بحث کر رہے تھے کہ اُن میں سب سے بہتر کون ہے؟—مرقس ۹:۳۳، ۳۴۔
شاگردوں کو یہ نہیں سوچنا چاہئے تھا کہ وہ ایک دوسرے سے بہتر ہیں۔ اِس لئے یسوع مسیح نے اُن کو پہلے باب میں ہم نے پڑھا تھا کہ یسوع مسیح نے ایک بچے کو اپنے شاگردوں کے سامنے کھڑا کِیا تھا۔ یسوع مسیح نے شاگردوں سے کہا تھا کہ اُن کو اِس بچے کی طرح بننا چاہئے۔ چھوٹے بچے خود کو دوسروں سے بہتر نہیں سمجھتے اور وہ خود کو دوسروں سے زیادہ اہم خیال نہیں کرتے۔ لیکن یسوع مسیح کے شاگردوں نے اِس بات کو یاد نہیں رکھا۔ اِس لئے یسوع مسیح نے اپنی موت سے پہلے اپنے شاگردوں کو پھر سے یہ سمجھایا کہ اُنہیں خود کو دوسروں سے بہتر نہیں سمجھنا چاہئے۔ یہ بات سمجھانے کے لئے یسوع مسیح نے ایک ایسا کام کِیا جو اُن کے شاگرد کبھی نہیں بھولے۔ کیا آپ کو پتہ ہے کہ یسوع مسیح نے کیا کِیا تھا؟ ......
ایک اہم بات سکھائی۔ یاد ہے کہیسوع مسیح اور اُن کے شاگرد کھانا کھا رہے تھے۔ یسوع مسیح دسترخوان سے اُٹھے۔ اُنہوں نے ایک تولیہ لیا اور اپنی کمر پر باندھ لیا۔ پھر اُنہوں نے ایک برتن لیا اور اُس میں پانی ڈالا۔ شاید یسوع مسیح کے شاگرد یہ سوچ رہے تھے کہ ”یسوع مسیح ایسا کیوں کر رہے ہیں؟“ یسوع مسیح باریباری اپنے شاگردوں کے پاس گئے اور اُن کے پاؤں دھو کر تولیے سے صاف کئے۔ ذرا سوچیں: اگر یسوع مسیح آپ کے پاؤں دھوتے تو آپ کو کیسا لگتا؟ ......
شاگرد سوچ رہے تھے: ”یسوع مسیح تو عظیم اُستاد ہیں۔ اُنہیں ہمارے پاؤں نہیں دھونے چاہئیں۔“ شاگردوں کو اِس بات پر شرمندگی ہو رہی تھی کہ یسوع مسیح اُن کے پاؤں دھو رہے ہیں۔ پطرس نے یسوع مسیح سے کہا: ”میرے پاؤں نہ دھوئیں۔“ لیکن یسوع مسیح نے کہا کہ ”ایسا کرنا ضروری ہے۔“
آجکل ایک دوسرے کے پاؤں دھونے کا رواج نہیں ہے۔ لیکن جب یسوع مسیح زمین پر تھے تو لوگ اپنے مہمانوں کے پاؤں دھوتے تھے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ اِس کی کیا وجہ تھی؟ ...... یسوع مسیح اور اُن کے شاگرد جس ملک میں رہتے تھے، وہاں سڑکیں کچی تھیں اور لوگ چپل پہنتے تھے۔ جب لوگ پیدل چلتے تھے تو اُن کے پاؤں مٹی سے بھر جاتے تھے۔ اِس لئے جب کسی کے گھر کوئی مہمان آتا تھا تو مہمان کے پاؤں دھوئے جاتے تھے۔
لیکن یسوع مسیح کے شاگردوں میں سے کوئی بھی دوسروں کے پاؤں دھونے کے لئے تیار نہیں تھا۔ اِس لئے یسوع مسیح نے خود اُٹھ کر شاگردوں کے پاؤں دھوئے۔ اِس طرح یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو ایک بہت اہم بات سکھائی۔ شاگردوں کو یہ بات یاد رکھنے کی ضرورت تھی۔ آج ہمیں بھی اِس اہم بات کو یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ یسوع مسیح نے شاگردوں کو کون سی اہم بات سکھائی؟ ...... شاگردوں کے پاؤں دھونے کے بعد یسوع مسیح نے کہا: ”کیا تُم جانتے ہو کہ مَیں نے تمہارے لئے کیا کِیا؟ تُم مجھے اُستاد اور خداوند کہتے ہو اور تُم ٹھیک کہتے ہو۔ جب مَیں نے خداوند اور اُستاد ہو کر تمہارے پاؤں دھوئے تو تمہیں بھی ایک دوسرے کے پاؤں دھونے چاہئیں۔“—یسوع مسیح چاہتے تھے کہ اُن کے شاگرد ایک دوسرے کی خدمت کریں۔ وہ یہ نہیں چاہتے تھے کہ اُن کے شاگرد صرف اپنے بارے میں سوچیں۔ وہ یہ بھی نہیں چاہتے تھے کہ اُن کے شاگرد سوچیں کہ وہ دوسروں سے بہتر ہیں اور اِس لئے دوسروں کو اُن کی خدمت کرنی چاہئے۔
یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو بڑی اچھی بات سکھائی تھی، ہے نا؟ ...... کیا آپ عظیم اُستاد یسوع مسیح کی طرح دوسروں کی خدمت کریں گے؟ ...... ہم سب دوسروں کے لئے کوئی نہ کوئی کام کر سکتے ہیں۔ اِس سے وہ خوش ہوں گے۔ اور یہوواہ خدا اور یسوع مسیح بھی ہم سے خوش ہوں گے۔
ایسے بہت سے موقعے ہوتے ہیں جب آپ دوسروں کی خدمت کر سکتے ہیں۔ ذرا سوچیں: آپ اپنی امی کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟ آپ جانتے ہیں کہ آپ کی امی آپ کے لئے اور سارے گھر والوں کے لئے بہت سے
کام کرتی ہیں۔ آپ اپنی امی کی مدد کرنے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟ ...... آپ اُن سے پوچھ سکتے ہیں: ”امی، مَیں کون سا کام کروں؟“آپ دسترخوان بچھا سکتے ہیں یا میز لگا سکتے ہیں۔ کھانے کے بعد آپ برتن اُٹھا سکتے ہیں۔ کئی بچے ہر دن کچرا پھینکنے جاتے ہیں۔ اِس طرح کے کام کرنے سے آپ یسوع مسیح کی طرح دوسروں کی خدمت کریں گے۔
آپ اپنے چھوٹے بہنبھائیوں کی بھی خدمت کر سکتے ہیں۔ آپ کو یاد ہوگا کہ عظیم اُستاد یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کی خدمت کی تھی۔ جب آپ اپنے چھوٹے بہنبھائیوں کی خدمت کرتے ہیں تو آپ یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرتے ہیں۔ آپ اپنے چھوٹے بہنبھائیوں کی خدمت کرنے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟ ...... آپ اُن کو سکھا سکتے ہیں کہ وہ کھیلنے کے بعد اپنے کھلونوں کو واپس اُن کی جگہ پر رکھیں۔ آپ کپڑے اور جُوتے پہننے میں بھی اُن کی مدد کر سکتے ہیں۔ اور آپ اُن کو سکھا سکتے ہیں کہ وہ صبح اُٹھنے کے بعد اپنا بستر ٹھیک کریں۔ آپ کے خیال میں آپ اپنے چھوٹے بہنبھائیوں کی مدد کرنے کے لئے اَور کیا کر سکتے ہیں؟ ...... یسوع مسیح اپنے شاگردوں کے لئے بہت سے کام کرتے تھے۔ اِس لئے شاگرد اُن سے پیار کرتے تھے۔ جب آپ اپنے بہنبھائیوں کی خدمت کریں گے تو وہ بھی آپ سے پیار کریں گے۔
سکول میں بھی آپ دوسروں کی خدمت کر سکتے ہیں۔ آپ
اپنے ساتھیوں اور اپنے اُستاد کی مدد کر سکتے ہیں۔ آپ بلیکبورڈ صاف کر سکتے ہیں۔ آپ کسی کے لئے دروازہ کھول سکتے ہیں۔ اور اگر کسی کی کتابیں گِر جائیں تو آپ اِنہیں اُٹھانے میں مدد کر سکتے ہیں۔جب ہم لوگوں کی مدد کرتے ہیں تو کبھیکبھار وہ ہمارا شکریہ ادا نہیں کرتے۔ کیا اِس وجہ سے ہمیں یہ سوچنا چاہئے کہ ”اب مَیں کبھی دوسروں کی مدد نہیں کروں گا“؟ ...... ہمیں ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنی چاہئے۔ جب یسوع مسیح دوسروں کی مدد کرتے تھے تو بہت سے لوگ اُن کا شکریہ ادا نہیں کرتے تھے۔ پھر بھی یسوع مسیح دوسروں کی مدد کرتے تھے۔
جب بھی ہمیں موقع ملے، ہمیں دوسروں کی خدمت کرنی چاہئے۔ یوں ہم یسوع مسیح کی طرح بننے کی کوشش کریں گے۔
دوسروں کی مدد کرنا بہت اچھی بات ہے۔ اِس سلسلے میں اِن آیتوں کو پڑھیں: امثال ۳:۲۷، ۲۸؛ رومیوں ۱۵:۱، ۲؛ اور گلتیوں ۶:۲۔