مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

باب نمبر ۲۵

کیا بُرے لوگ بدل سکتے ہیں؟‏

کیا بُرے لوگ بدل سکتے ہیں؟‏

یہ کتنا اچھا ہوتا اگر سب لوگ ہمیشہ اچھے کام کرتے،‏ ہے نا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ لیکن کوئی بھی ہمیشہ اچھے کام نہیں کرتا۔‏ ہم اچھے کام کرنا تو چاہتے ہیں لیکن پھر بھی ہم اکثر کوئی نہ کوئی غلط کام کر بیٹھتے ہیں۔‏ کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسا کیوں ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یہ اِس لئے ہے کیونکہ ہم سب پیدائش ہی سے گُناہ‌گار ہیں۔‏ لیکن کچھ لوگ بہت ہی بُرے کام کرتے ہیں۔‏ وہ دوسروں سے نفرت کرتے ہیں اور جان‌بُوجھ کر اُن کو تکلیف پہنچاتے ہیں۔‏ آپ کے خیال میں کیا ایسے لوگ بدل سکتے ہیں اور اچھے کام کرنا سیکھ سکتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

ذرا تصویر کو دیکھیں۔‏ یسوع مسیح کے شاگرد ستفنس زمین پر پڑے ہیں اور کچھ لوگ اُن پر پتھر پھینک رہے ہیں۔‏ اِن لوگوں کے پیچھے ایک آدمی کھڑا ہے جو اُن کو دیکھ رہا ہے۔‏ اِس آدمی کا نام ساؤل ہے اور اِسے پولس بھی کہا جاتا ہے۔‏ ساؤل بہت خوش ہیں کہ ستفنس کو قتل کِیا جا رہا ہے۔‏ آئیں،‏ دیکھیں کہ ساؤل اِس بُرے کام کو دیکھ کر کیوں خوش ہوئے۔‏

ساؤل ایک فریسی تھے۔‏ فریسی اُن لوگوں کو کہتے تھے جن کا تعلق یہودیوں کی ایک خاص مذہبی جماعت سے تھا۔‏ فریسی کہتے تھے کہ ”‏ہم خدا کے کلام کو مانتے ہیں۔‏“‏ لیکن اصل میں وہ اپنی تعلیم کو خدا کے کلام سے زیادہ اہم سمجھتے تھے۔‏ چونکہ ساؤل فریسیوں کی تعلیم کو مانتے تھے اِس لئے وہ بُرے کام کرتے تھے۔‏

جب ستفنس کو یروشلیم میں گرفتار کِیا گیا تو ساؤل بھی وہاں پر تھے۔‏ ستفنس کو عدالت میں لایا گیا۔‏ عدالت کے کچھ قاضی بھی فریسی تھے۔‏ حالانکہ ستفنس پر طرح‌طرح کے الزام لگائے گئے لیکن وہ ڈرے نہیں۔‏ اُنہوں نے بڑی دلیری سے قاضیوں کو یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کے بارے میں بہت سی باتیں بتائیں۔‏

لیکن قاضیوں کو ستفنس کی باتیں بالکل اچھی نہیں لگیں۔‏ وہ یسوع مسیح کے بارے میں پہلے سے بھی بہت کچھ جانتے تھے۔‏ اِنہی قاضیوں نے کچھ مہینے پہلے یسوع مسیح کو قتل کروایا تھا۔‏ لیکن یہوواہ خدا نے یسوع مسیح کو زندہ کِیا اور اُنہیں آسمان پر اُٹھا لیا۔‏ قاضی یہ سب کچھ جانتے تھے۔‏ لیکن پھر بھی وہ اپنے بُرے کاموں سے باز نہیں آئے بلکہ اب وہ یسوع مسیح کے شاگردوں کو تکلیف پہنچانے لگے۔‏

قاضی،‏ ستفنس کو گھسیٹ کر شہر کے باہر لے گئے۔‏ اُنہوں نے ستفنس کو اِتنے زور کا دھکا دیا کہ وہ گِر پڑے۔‏ پھر قاضیوں نے ستفنس پر بڑےبڑے پتھر پھینکے۔‏ ساؤل پیچھے کھڑے یہ سب کچھ دیکھ رہے تھے۔‏ اُن کا خیال تھا کہ قاضی ایک اچھا کام کر رہے ہیں۔‏

ساؤل نے کیوں سوچا کہ ستفنس کو قتل کرنا ایک اچھا کام ہے؟‏

کیا آپ جانتے ہیں کہ ساؤل اِس بُرے کام کو دیکھ کر کیوں خوش ہوئے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ ساؤل بڑے عرصے سے فریسی تھے اور اُن کا خیال تھا کہ فریسیوں کی تعلیم صحیح ہے۔‏ اُن کے خیال میں فریسی بہت اچھے لوگ تھے۔‏ اِس لئے وہ اُن کی مثال پر عمل کر رہے تھے۔‏—‏اعمال ۷:‏۵۴-‏۶۰‏۔‏

کیا آپ کو پتہ ہے کہ ستفنس کے قتل کے بعد ساؤل نے کیا کِیا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اُنہوں نے یسوع مسیح کے باقی شاگردوں کو ختم کرنے کی کوشش کی۔‏ وہ شاگردوں کے گھروں میں جانے لگے اور اُن کو پکڑ کر جیل میں ڈالنے لگے۔‏ اِس وجہ سے بہت سے شاگرد یروشلیم کو چھوڑ کر کہیں اَور چلے گئے۔‏ شاگرد جہاں بھی جاتے،‏ وہاں وہ لوگوں کو یسوع مسیح کے بارے میں بہت سی باتیں بتاتے۔‏—‏اعمال ۸:‏۱-‏۴‏۔‏

جب ساؤل کو پتہ چلا کہ شاگرد دوسرے علاقوں میں جا کر لوگوں کو یسوع مسیح کے بارے میں بتا رہے ہیں تو وہ بہت ناراض ہوئے۔‏ اُنہوں نے سردارکاہن سے شہر دمشق جانے اور وہاں کے مسیحیوں کو گرفتار کرنے کی اجازت مانگی۔‏ ساؤل اِن مسیحیوں کو یروشلیم لانا چاہتے تھے تاکہ اُن کو سزا دی جائے۔‏ اِس لئے وہ دمشق کے لئے روانہ ہو گئے۔‏ لیکن راستے میں ایک عجیب سی بات ہوئی۔‏

ساؤل کو کس کی آواز سنائی دی؟‏ اور اُنہیں کیا کرنے کو کہا گیا؟‏

جب ساؤل سفر کر رہے تھے تو ایک دم سے آسمان سے تیز روشنی چمکنے لگی اور اُن کو یہ آواز سنائی دی:‏ ”‏اَے ساؤل،‏ اَے ساؤل!‏ تُم مجھے کیوں ستا رہے ہو؟‏“‏ یہ یسوع مسیح کی آواز تھی جو آسمان سے بات کر رہے تھے۔‏ روشنی اِتنی تیز تھی کہ ساؤل اندھے ہو گئے۔‏ اِس لئے اُن کے ساتھی اُن کا ہاتھ پکڑ کر اُنہیں دمشق لے گئے۔‏

اِس کے تین دن بعد دمشق میں رہنے والے ایک مسیحی نے یسوع مسیح کو خواب میں دیکھا۔‏ اُس مسیحی کا نام حننیاہ تھا۔‏ یسوع مسیح نے حننیاہ سے کہا کہ وہ جا کر ساؤل سے ملیں اور اُن سے بات کریں۔‏ حننیاہ فوراً ساؤل سے ملنے گئے۔‏ اُن کی باتیں سُن کر ساؤل،‏ یسوع مسیح پر ایمان لے آئے۔‏ اِس کے بعد ساؤل کی آنکھیں ٹھیک ہو گئیں اور وہ پھر سے دیکھنے لگے۔‏ اب وہ بالکل بدل گئے تھے اور خدا کے وفادار خادم بن گئے تھے۔‏—‏اعمال ۹:‏۱-‏۲۲‏۔‏

کیا اب آپ کو پتہ چل گیا کہ ساؤل نے بُرے کام کیوں کئے تھے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اُنہوں نے اِس لئے بُرے کام کئے تھے کیونکہ اُنہیں غلط باتیں سکھائی گئی تھیں۔‏ اُنہوں نے ایسے آدمیوں کی مثال پر عمل کِیا جو خدا کے وفادار نہیں تھے۔‏ اُن کا تعلق فریسیوں سے تھا جو انسانوں کی تعلیم کو خدا کی تعلیم سے زیادہ اہمیت دیتے تھے۔‏ باقی فریسیوں نے بُرے کام کرنا نہیں چھوڑے۔‏ لیکن ساؤل نے بُرے کام کرنا چھوڑ دئے اور اچھے کام کرنے لگے۔‏ کیا آپ جانتے ہیں کہ اِس کی کیا وجہ تھی؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اصل میں ساؤل بُرے آدمی نہیں تھے۔‏ اِس لئے جب اُن کو پتہ چلا کہ خدا کی مرضی کیا ہے تو وہ بدل گئے اور خدا کی مرضی پر چلنے لگے۔‏

کیا آپ جانتے ہیں کہ ساؤل کو بعد میں کون سا شرف ملا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اُن کو یسوع مسیح کے ایک رسول کے طور پر چُنا گیا اور وہ پولس رسول کے نام سے مشہور ہو گئے۔‏ آپ کو یاد ہوگا کہ پولس رسول نے بائبل میں سب سے زیادہ کتابیں لکھی تھیں۔‏

ساؤل کی طرح بہت سے دوسرے لوگ بھی بدل سکتے ہیں اور بُرے کام کرنا چھوڑ سکتے ہیں۔‏ لیکن ایسا کرنا آسان نہیں ہوتا کیونکہ ایک شخص ہے جو ہمیں بُرے کام کرنے پر اُکساتا ہے۔‏ کیا آپ کو پتہ ہے کہ وہ کون ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یسوع مسیح نے اِس شخص کے بارے میں بتایا۔‏ اُنہوں نے ساؤل سے کہا:‏ ”‏مَیں تُم کو اِس لئے لوگوں کے پاس بھیج رہا ہوں تاکہ تُم اُن کی آنکھیں کھول دو اور وہ اندھیرے سے روشنی کی طرف آئیں اور شیطان کے اختیار کو چھوڑ کر خدا کی طرف آئیں۔‏“‏—‏اعمال ۲۶:‏۱۷،‏ ۱۸‏۔‏

یسوع مسیح کی اِس بات سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ شیطان لوگوں کو بُرے کام کرنے پر اُکساتا ہے۔‏ کیا آپ کو اچھے کام کرنا کبھی‌کبھی مشکل لگتا ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ ہم سب کو اچھے کام کرنا کبھی‌کبھی مشکل لگتا ہے کیونکہ شیطان ہمیں بُرے کام کرنے پر اُکساتا ہے۔‏ لیکن ہمیں اچھے کام کرنا ایک اَور وجہ سے بھی مشکل لگتا ہے۔‏ کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ کون سی وجہ ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یہ اِس لئے ہے کیونکہ ہم سب پیدائش ہی سے گُناہ‌گار ہیں۔‏

اِس وجہ سے ہمیں پیدائش سے ہی بُرے کام کرنا زیادہ آسان لگتا ہے۔‏ تو پھر آپ کے خیال میں ہمیں کیا کرنا چاہئے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ ہمیں اچھے کام کرنے کی سخت کوشش کرنی چاہئے۔‏ جب ہم ایسا کریں گے تو یسوع مسیح ہماری مدد کریں گے کیونکہ وہ ہم سے پیار کرتے ہیں۔‏

جب یسوع مسیح زمین پر تھے تو اُن کی باتیں سُن کر بہت سے بُرے لوگ بدل گئے اور اچھے بن گئے۔‏ یسوع مسیح کو ایسے لوگوں سے بڑا پیار تھا کیونکہ وہ جانتے تھے کہ بُرے کام چھوڑنا اُن کے لئے کتنا مشکل تھا۔‏ مثال کے طور پر کچھ ایسی عورتیں تھیں جو بہت سے آدمیوں کے ساتھ جنسی ملاپ کرتی تھیں۔‏ یہ بہت بُرا کام ہے۔‏ بائبل میں اِن عورتوں کو فاحشہ یا کسبی کہا جاتا ہے۔‏

حالانکہ اِس عورت نے بہت سے بُرے کام کئے تھے لیکن یسوع مسیح نے اُسے کیوں معاف کِیا؟‏

ایک بار جب یسوع مسیح ایک فریسی کے گھر کھانا کھا رہے تھے تو ایک ایسی عورت اُن کے پاس آئی۔‏ اُس عورت نے یسوع مسیح کے بارے میں سنا تھا۔‏ اُس نے اُن کے پاؤں پر قیمتی تیل ڈالا۔‏ وہ رو رہی تھی اور اُس کے آنسو یسوع مسیح کے پاؤں پر گِر رہے تھے۔‏ اُس نے اپنے بالوں سے یسوع مسیح کے پاؤں پونچھے۔‏ اِس عورت کو بہت افسوس تھا کہ اُس نے اِتنے بُرے کام کئے ہیں۔‏ اِس لئے یسوع مسیح نے اُس کو معاف کر دیا۔‏ لیکن فریسی نے سوچا کہ یسوع مسیح کو اِس عورت کو معاف نہیں کرنا چاہئے تھا۔‏—‏لوقا ۷:‏۳۶-‏۵۰‏۔‏

کیا آپ جانتے ہیں کہ یسوع مسیح نے فریسیوں سے کیا کہا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏کسبیاں تُم سے پہلے خدا کی بادشاہی میں داخل ہوں گی۔‏“‏ (‏متی ۲۱:‏۳۱‏)‏ یسوع مسیح نے یہ اِس لئے کہا کیونکہ کچھ کسبیاں اُن پر ایمان لائی تھیں۔‏ اِن عورتوں نے اپنے بُرے کام چھوڑ دئے تھے۔‏ لیکن فریسی بُرے کام کرتے رہے اور یسوع مسیح کے شاگردوں کو ستاتے رہے۔‏

تو پھر اگر ہم کوئی ایسا کام کر رہے ہیں جو بائبل کے مطابق غلط ہے تو ہمیں کیا کرنا چاہئے؟‏ ہمیں اِس کام کو چھوڑ دینا چاہئے۔‏ اور جب ہم جان لیتے ہیں کہ یہوواہ خدا کی مرضی کیا ہے تو ہمیں خوشی سے اِس پر چلنا چاہئے۔‏ پھر یہوواہ خدا ہم سے خوش ہوگا اور ہمیں ہمیشہ کی زندگی دے گا۔‏

ہم بُرے کام کرنے سے کیسے بچ سکتے ہیں؟‏ آئیں،‏ مل کر اِن آیتوں کو پڑھیں:‏ زبور ۱۱۹:‏۹-‏۱۱ (‏زبور ۱۱۸:‏۹-‏۱۱،‏ کیتھولک ورشن‏)‏؛‏ امثال ۳:‏۵-‏۷‏؛‏ اور امثال ۱۲:‏۱۵‏۔‏