باب نمبر ۳۰
لوگوں سے نہ ڈریں
کیا آپ کو یہوواہ خدا کی خدمت کرنا آسان لگتا ہے؟ ...... عظیم اُستاد یسوع مسیح نے کہا کہ خدا کی خدمت کرنا آسان نہیں ہوتا۔ جس رات یسوع مسیح کو گرفتار کِیا گیا، اُنہوں نے اپنے رسولوں سے کہا: ”اگر دُنیا تُم سے نفرت کرتی ہے تو جان لو کہ اُس نے پہلے مجھ سے نفرت کی ہے۔“—یوحنا ۱۵:۱۸۔
اُس رات پطرس رسول نے شیخی ماری اور یسوع مسیح سے کہا: ”مَیں آپ کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑوں گا۔“ لیکن یسوع مسیح نے کہا کہ ”تُم آج رات تین بار میرا اِنکار کرو گے۔“ اور بالکل ایسا ہی ہوا۔ (متی ۲۶: ۳۱-۳۵، ۶۹-۷۵) آپ کے خیال میں پطرس رسول نے یسوع مسیح کا انکار کیوں کِیا؟ ...... پطرس رسول لوگوں سے ڈر گئے تھے۔ اور اُن کی طرح دوسرے رسول بھی لوگوں سے ڈر گئے تھے۔
کیا آپ کو پتہ ہے کہ رسولوں کے دل میں ڈر کیوں پیدا ہوا؟ ...... یہ سمجھنا بہت اہم ہے کیونکہ یوں ہم اپنے دل سے ڈر کو دُور کر سکتے ہیں۔ اِس طرح ہم تب بھی یہوواہ خدا کی خدمت کریں گے جب لوگ ہمیں روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن پہلے تو مَیں آپ کو بتاتا ہوں کہ اُس رات کیا ہوا جب یسوع مسیح کو گرفتار کِیا گیا۔
اُس رات عیدِفسح تھی۔ یہودی لوگ یہ عید اُس وقت کو یاد کرنے کے لئے مناتے تھے جب خدا نے اُنہیں مصر سے آزادی دلائی تھی۔ یسوع مسیح نے اپنے رسولوں کے ساتھ یہ عید منائی اور اُن کے ساتھ کھانا کھایا۔ پھر اُنہوں نے ایک نئی تقریب کا آغاز کِیا۔ یہ تقریب ہمارے دلوں میں یسوع مسیح کی یاد تازہ رکھتی ہے۔ اِس کے بارے میں ہم ایک اَور باب میں سیکھیں گے۔ اِس تقریب کے بعد یسوع مسیح نے اپنے رسولوں کو بہت سی باتیں بتائیں۔ پھر وہ سب مل کر ایک باغ میں گئے جس کا نام گتسمنی تھا۔ یسوع مسیح اپنے رسولوں کے ساتھ اکثر اِس باغ میں جاتے تھے۔
باغ میں یسوع مسیح دوسروں سے الگ جا کر دُعا کرنے لگے۔ اُنہوں نے پطرس، یعقوب اور یوحنا رسول متی ۲۶:۳۶-۴۷) کیا آپ جانتے ہیں کہ رسولوں کو کیوں دُعا کرنی چاہئے تھی؟ ...... آئیں، دیکھیں۔
کو بھی کہا کہ ”جاگتے رہو اور دُعا کرو۔“ لیکن جب یسوع مسیح واپس آئے تو اُنہوں نے دیکھا کہ وہ تینوں سو رہے ہیں۔ یسوع مسیح نے اُنہیں جگایا اور پھر سے کہا کہ ”دُعا کرو۔“ اِس کے بعد یسوع مسیح دوبارہ سے الگ جا کر دُعا کرنے لگے۔ ایسا تین بار ہوا اور ہر بار رسول دُعا کرنے کی بجائے سو گئے۔ (جب یسوع مسیح نے اپنے رسولوں کے ساتھ عیدِفسح منائی تھی تو یہوداہ اِسکریوتی اُن کے ساتھ تھے۔ آپ کو یاد ہوگا کہ یہوداہ بُرے کام کرنے لگے تھے۔ اِس رات یہوداہ اپنے اُستاد یسوع مسیح کو پکڑوانا چاہتے تھے۔ یہوداہ کو پتہ تھا کہ یسوع مسیح اپنے رسولوں کے ساتھ گتسمنی کے باغ میں ہیں۔ اِس لئے وہ سپاہیوں کو اُدھر لے آئے تاکہ وہ یسوع مسیح کو گرفتار کر لیں۔ جب یہوداہ سپاہیوں کے ساتھ یسوع مسیح کے پاس پہنچے تو یسوع مسیح نے سپاہیوں سے پوچھا: ”تُم کس کو ڈھونڈ رہے ہو؟“
سپاہیوں نے جواب دیا: ”یسوع کو۔“ یسوع مسیح اُن سے ڈرے نہیں۔ اُنہوں نے کہا: ”مَیں یسوع ہوں۔“ یسوع مسیح کی دلیری کو دیکھ کر سپاہی اِتنے گھبرا گئے کہ وہ پیچھے ہٹ گئے اور زمین پر گِر گئے۔ پھر یسوع مسیح نے اُن سے کہا: ”اگر تُم مجھے ڈھونڈ رہے ہو تو میرے شاگردوں کو جانے دو۔“—یوحنا ۱۸:۱-۹۔
سپاہیوں نے یسوع مسیح کو پکڑ کر رسیوں سے باندھ لیا۔ یہ دیکھ کر رسول ڈر گئے اور وہاں سے بھاگ گئے۔ لیکن پطرس اور یوحنا رسول یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ سپاہی یسوع مسیح کو کہاں لے جا رہے ہیں۔ اِس لئے وہ کچھ فاصلے سے سپاہیوں کے پیچھےپیچھے چلنے لگے۔ آخرکار سپاہی یسوع مسیح کو سردارکاہن کے گھر لے گئے جن کا نام کائفا تھا۔ چونکہ یوحنا رسول کی کائفا سے جانپہچان تھی اِس لئے چوکیدار نے یوحنا اور پطرس رسول کو اندر جانے دیا۔
یہودیوں کے مذہبی رہنما پہلے سے سردارکاہن کے گھر جمع تھے۔ وہ یسوع مسیح کو مار ڈالنا چاہتے تھے۔ اِس لئے اُنہوں نے یسوع مسیح پر مقدمہ چلایا۔ اُنہوں نے کچھ آدمیوں کو بلایا جنہوں نے یسوع مسیح کے بارے میں جھوٹی باتیں بتائیں۔ پھر لوگ یسوع مسیح کو تھپڑ اور مکے مارنے لگے۔ اِس دوران پطرس رسول باہر صحن میں بیٹھے تھے۔
متی ۲۶:۵۷-۷۵؛ لوقا ۲۲:۵۴-۶۲؛ یوحنا ۱۸:۱۵-۲۷۔
ایک نوکرانی نے پطرس رسول کو دیکھ کر کہا: ”تُم بھی یسوع کے ساتھی ہو۔“ یہ سُن کر پطرس رسول نے کہا: ”نہیں، مَیں اُس کا ساتھی نہیں ہوں۔“ تھوڑی دیر بعد ایک اَور نوکرانی نے پطرس رسول کی طرف اشارہ کرکے کہا: ”یہ بھی یسوع کے ساتھ تھا۔“ لیکن پطرس رسول نے پھر انکار کِیا اور کہا: ”مَیں اُس کو نہیں جانتا۔“ اِس کے بعد کچھ اَور لوگوں نے پطرس رسول سے کہا: ”بےشک تُم بھی یسوع کے شاگردوں میں سے ہو۔“ پطرس رسول نے تیسری بار بھی کہا کہ ”مَیں اِس آدمی کو نہیں جانتا۔“ یہاں تک کہ اُنہوں نے قسم کھائی کہ وہ سچ بول رہے ہیں۔ اُسی وقت یسوع مسیح نے مڑ کر پطرس رسول کی طرف دیکھا۔—کیا آپ جانتے ہیں کہ پطرس رسول نے کیوں جھوٹ بولا تھا؟ ...... کیونکہ وہ لوگوں سے ڈر گئے تھے۔ لیکن وہ کیوں ڈر گئے تھے؟ اُن میں سچ بولنے کا حوصلہ کیوں نہیں تھا؟ کیا آپ کو یاد ہے کہ یسوع مسیح نے اپنا حوصلہ بڑھانے کے لئے کیا کِیا تھا؟ ...... اُنہوں نے دُعا کی تھی اور خدا نے اُن کو حوصلہ دیا تھا۔ آپ کو یہ بھی یاد ہوگا کہ یسوع مسیح نے پطرس رسول سے تین بار کہا تھا کہ ”جاگتے رہو اور دُعا کرو۔“ لیکن پطرس رسول نے کیا کِیا؟ ......
وہ سو گئے۔ وہ جاگتے نہیں رہے اور اُنہوں نے دُعا نہیں کی۔ اِس لئے جب سپاہی یسوع مسیح کو گرفتار کرنے کے لئے آئے تو پطرس رسول ڈر گئے۔ بعد میں جب لوگوں نے یسوع مسیح کو ماراپیٹا تو پطرس رسول اَور بھی ڈر گئے۔ اُنہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ یسوع مسیح کے ساتھ ایسا ہوگا۔ لیکن اِس کے چند ہی گھنٹے پہلے یسوع مسیح نے اپنے رسولوں کو بتایا تھا کہ اُن پر مشکل وقت آئے گا۔ کیا آپ کو یاد ہے کہ اُنہوں نے کیا کہا تھا؟ ...... یسوع مسیح نے کہا تھا کہ جیسے دُنیا اُن سے نفرت کرتی ہے ویسے ہی دُنیا اُن کے شاگردوں سے بھی نفرت کرے گی۔
ہمارے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہو سکتا ہے جیسا پطرس رسول کے ساتھ ہوا تھا۔ فرض کریں کہ آپ کی کلاس میں بچے اُن لوگوں کے بارے میں بُری باتیں کہیں جو اپنے ملک کے
جھنڈے کو سلامی نہیں دیتے یا جو سالگرہ نہیں مناتے۔ پھر اُن میں سے ایک آپ سے کہتا ہے کہ ”تُم بھی تو جھنڈے کو سلامی نہیں دیتے ہو۔“ یا پھر وہ کہتا ہے: ”ہم نے سنا ہے کہ تُم سالگرہ نہیں مناتے ہو۔ کیا یہ سچ ہے؟“ اِس صورت میں آپ کیا کریں گے؟ ...... کیا آپ پطرس رسول کی طرح ڈر جائیں گے اور جھوٹ بولیں گے؟ ......پطرس رسول کو اِس بات پر بہت افسوس ہوا کہ اُنہوں نے یسوع مسیح کا انکار کِیا تھا۔ اِس لئے وہ سردارکاہن کے گھر سے باہر چلے گئے اور پھوٹپھوٹ کر رونے لگے۔ اُنہوں نے پکا ارادہ کر لیا کہ آئندہ وہ یسوع مسیح کے وفادار رہیں گے۔ (لوقا ۲۲:۳۲) اب سوال یہ ہے کہ ہم اپنے دل سے ڈر کو دُور کرنے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟ آپ کا کیا خیال ہے؟ ...... یاد ہے، پطرس رسول نے دُعا نہیں کی تھی بلکہ وہ سو گئے۔ تو پھر ہمیں عظیم اُستاد یسوع مسیح کے وفادار رہنے کے لئے کیا کرنا چاہئے؟ ......
ہمیں یہوواہ خدا سے دُعا کرنی چاہئے۔ کیا آپ کو پتہ ہے کہ جب یسوع مسیح نے دُعا کی تھی تو یہوواہ خدا نے اُن کے لئے کیا کِیا؟ ...... اُس نے ایک فرشتے کو بھیجا جس نے یسوع مسیح کو حوصلہ دیا۔ (لوقا ۲۲:۴۳) کیا خدا کے فرشتے آپ کی بھی مدد کریں گے؟ ...... بائبل میں بتایا گیا ہے کہ فرشتے اُن لوگوں کو بچاتے ہیں جو یہوواہ خدا کے وفادار ہیں۔ (زبور ۳۴:۷) یہوواہ خدا کی مدد حاصل کرنے کے لئے ہمیں دُعا کرنے کے ساتھساتھ اَور کیا کرنا چاہئے؟ کیا آپ کو پتہ ہے؟ ...... یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا کہ اُنہیں جاگتے رہنا چاہئے۔ آپ کے خیال میں یسوع مسیح کی اِس بات کا کیا مطلب ہے؟ ......
جاگتے رہنے کا مطلب ہے کہ جب ہم مذہبی اجلاسوں پر جاتے ہیں تو ہمیں پروگرام کو دھیان سے سننا چاہئے۔ ہمیں اُن باتوں کو سمجھنے کی کوشش بھی کرنی چاہئے جو ہم بائبل میں پڑھتے ہیں۔ لیکن اِس کے ساتھساتھ ہمیں روزانہ دُعا بھی کرنی چاہئے کہ یہوواہ خدا ہمیں ہمت دے تاکہ ہم اُس کی خدمت کر سکیں۔ اگر ہم یہ سب کچھ کریں گے تو یہوواہ خدا ضرور ہماری مدد کرے گا۔ پھر ہم لوگوں سے ڈریں گے نہیں بلکہ دلیری سے اُن کو یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کے بارے میں بتائیں گے۔
چاہے لوگ کچھ بھی کہیں یا کریں، ہمیں اُن سے ڈرنا نہیں چاہئے بلکہ یہوواہ خدا کی مرضی پر چلنا چاہئے۔ اِس سلسلے میں اِن آیتوں کو پڑھیں: امثال ۲۹:۲۵؛ یرمیاہ ۲۶:۱۲-۱۵، ۲۰-۲۴؛ اور یوحنا ۱۲:۴۲، ۴۳۔