مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

باب نمبر ۳۱

یہوواہ خدا آپ کی مدد کرے گا

یہوواہ خدا آپ کی مدد کرے گا

کیا کبھی‌کبھی آپ اُداس ہو جاتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ کیا آپ کو ایسا لگتا ہے کہ کوئی آپ سے پیار نہیں کرتا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ کئی بچوں کو ایسا لگتا ہے۔‏ لیکن خدا نے ہم سے وعدہ کِیا ہے کہ ”‏مَیں تمہیں کبھی نہیں بھولوں گا۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۴۹:‏۱۵‏)‏ خدا کے اِس وعدے سے ہمیں بڑی تسلی ملتی ہے،‏ ہے نا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اِس سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ خدا ہم سے بہت پیار کرتا ہے۔‏

یہ بھیڑ کیا محسوس کر رہی ہوگی؟‏

بائبل میں لکھا ہے:‏ ”‏اگر میرا باپ اور میری ماں مجھے چھوڑ بھی دیں تو یہوواہ خدا مجھے سنبھالے گا۔‏“‏ (‏زبور ۲۷:‏۱۰‏)‏ یہ جان کر ہمیں بڑا حوصلہ ملتا ہے،‏ ہے نا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یہوواہ خدا ہم سے وعدہ کرتا ہے کہ ”‏تُم ڈرو مت کیونکہ مَیں تمہارے ساتھ ہوں۔‏ مَیں ضرور تمہاری مدد کروں گا۔‏“‏—‏یسعیاہ ۴۱:‏۱۰‏۔‏

لیکن کبھی‌کبھی ایسا ہوتا ہے کہ جب شیطان ہمارے لئے مصیبتیں کھڑی کرتا ہے تو یہوواہ خدا اُسے روکتا نہیں ہے۔‏ یہوواہ خدا اُسے کیوں نہیں روکتا ہے؟‏ کیونکہ خدا یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ ہم اُس کے وفادار رہیں گے یا نہیں۔‏ ایک بار شیطان نے یسوع مسیح کو بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔‏ اِس پر یسوع مسیح نے چلّا کر یہوواہ خدا سے کہا:‏ ”‏اَے میرے خدا!‏ اَے میرے خدا!‏ تُو نے مجھے کیوں چھوڑ دیا ہے؟‏“‏ (‏متی ۲۷:‏۴۶‏)‏ حالانکہ یسوع مسیح بہت زیادہ تکلیف میں تھے لیکن اُنہیں پورا یقین تھا کہ یہوواہ خدا اُن سے پیار کرتا ہے۔‏ (‏یوحنا ۱۰:‏۱۷‏)‏ یسوع مسیح جانتے تھے کہ شیطان اکثر خدا کے خادموں کے لئے مصیبتیں کھڑی کرتا ہے۔‏ اور کبھی‌کبھی خدا اُسے روکتا نہیں۔‏ اِس کتاب کے ایک اَور باب میں ہم دیکھیں گے کہ خدا،‏ شیطان کو کیوں نہیں روکتا۔‏

ہم سب کو کبھی‌کبھار ڈر لگتا ہے۔‏ کیا کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ راستہ بھول گئے تھے اور آپ کو سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ کدھر کو جاؤں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اُس وقت آپ کو بہت ڈر لگا تھا،‏ ہے نا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ بہت سے بچوں کو ایسی صورت میں ڈر لگتا ہے۔‏ عظیم اُستاد یسوع مسیح نے ایک بھیڑ کی کہانی سنائی جو راستہ بھول گئی تھی۔‏

ایک لحاظ سے آپ بھی چھوٹی سی بھیڑ کی طرح ہیں۔‏ وہ کیسے؟‏ بھیڑوں میں زیادہ طاقت نہیں ہوتی اور وہ اپنی حفاظت نہیں کر سکتیں۔‏ اُنہیں کسی ایسے شخص کی ضرورت ہوتی ہے جو اُن کا خیال رکھے۔‏ جو آدمی بھیڑوں کا خیال رکھتا ہے،‏ اُسے چوپان یا چرواہا کہتے ہیں۔‏

یسوع مسیح نے جو کہانی سنائی تھی،‏ اُس میں ایک چرواہے کی ۱۰۰ بھیڑیں تھیں۔‏ اِن میں سے ایک بھیڑ دوسری بھیڑوں سے بچھڑ گئی تھی۔‏ شاید اِس بھیڑ نے سوچا ہو کہ ”‏جا کر دیکھوں کہ پہاڑ کی دوسری طرف کیا ہے۔‏“‏ چلتےچلتے وہ دوسری بھیڑوں سے دُور نکل آئی۔‏ ایک دم سے اُسے احساس ہوا کہ وہ بالکل اکیلی ہے۔‏ جب بھیڑ نے دیکھا کہ اُس کے پاس کوئی بھی نہیں ہے تو اُس نے کیسا محسوس کِیا ہوگا؟‏ آپ کا کیا خیال ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

جب چرواہے کو پتہ چلا کہ اُس کی ایک بھیڑ کھو گئی ہے تو اُس نے کیا کِیا؟‏ کیا اُس نے سوچا کہ ”‏بھیڑ کی اپنی غلطی ہے،‏ مَیں کیوں اُسے ڈھونڈنے جاؤں؟‏“‏ یا پھر کیا اُس نے اپنی باقی بھیڑوں کو ایک محفوظ جگہ پر چھوڑا اور اُس بھیڑ کو ڈھونڈنے گیا؟‏ آپ کے خیال میں کیا چرواہے کو ایک بھیڑ کی اِتنی فکر ہونی چاہئے کہ وہ اُسے ڈھونڈنے جائے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اگر آپ اُس بھیڑ کی جگہ ہوتے تو آپ کیا چاہتے؟‏ کیا آپ چاہتے کہ چرواہا آپ کو ڈھونڈنے کے لئے نکلے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

کون ہم سے اِتنا پیار کرتا ہے جتنا چرواہا اپنی بھیڑوں سے کرتا ہے؟‏

چرواہے کو اپنی ساری بھیڑوں سے بہت پیار تھا۔‏ اُسے اُس بھیڑ سے بھی پیار تھا جو راستہ بھول گئی تھی۔‏ اِس لئے وہ بھیڑ کو ڈھونڈنے کے لئے نکلا۔‏ ذرا سوچیں کہ جب بھیڑ نے دیکھا کہ چرواہا اُسے لینے آ رہا ہے تو وہ کتنی خوش ہوئی ہوگی؟‏ یسوع مسیح نے کہا کہ چرواہا بھی اپنی بھیڑ کو دیکھ کر بہت خوش ہوا۔‏ حالانکہ چرواہے کے پاس ۹۹ بھیڑیں تھیں لیکن جب اُسے اپنی کھوئی ہوئی بھیڑ مل گئی تو وہ بہت زیادہ خوش ہوا۔‏ اب ذرا سوچیں کہ کون اُس چرواہے کی طرح ہے؟‏ کون ہم سے اِتنا پیار کرتا ہے جتنا چرواہا اپنی بھیڑوں سے کرتا ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یسوع مسیح نے کہا کہ اُن کا آسمانی باپ اُس چرواہے کی طرح ہے۔‏ اور یسوع مسیح کا باپ یہوواہ خدا ہے۔‏

یہوواہ خدا اپنے لوگوں کا چرواہا ہے۔‏ وہ اُن لوگوں سے بہت محبت کرتا ہے جو اُس کی خدمت کرتے ہیں۔‏ وہ بچوں سے بھی بہت پیار کرتا ہے۔‏ وہ یہ نہیں چاہتا کہ اُس کی بھیڑوں کو کوئی تکلیف ہو یا اُن میں سے کوئی مر جائے۔‏ یہ کتنی خوشی کی بات ہے کہ یہوواہ خدا ہم سے اِتنا پیار کرتا ہے۔‏—‏متی ۱۸:‏۱۲-‏۱۴‏۔‏

کیا آپ یہوواہ خدا سے اُسی طرح بات کرتے ہیں جیسے آپ اپنے امی‌ابو سے کرتے ہیں؟‏

کیا آپ یہوواہ خدا پر ایمان رکھتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ کیا آپ کو یقین ہے کہ وہ موجود ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یہوواہ خدا روح ہے اور روحانی جسم رکھتا ہے۔‏ اِس لئے ہم اُسے دیکھ نہیں سکتے۔‏ لیکن وہ ہمیں دیکھ سکتا ہے۔‏ جب ہم کسی مشکل میں ہوتے ہیں تو یہوواہ خدا کو پتہ ہوتا ہے کہ ہمیں مدد کی ضرورت ہے۔‏ یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ ہم اُس سے دُعا کریں۔‏ جب ہم دُعا کرتے ہیں تو ہم خدا سے بالکل اُسی طرح بات کر سکتے ہیں جیسے ہم اپنے امی‌ابو سے بات کرتے ہیں۔‏

تو پھر جب آپ اُداس ہوتے ہیں یا آپ کو لگتا ہے کہ کسی کو آپ کی فکر نہیں ہے تو آپ کو کیا کرنا چاہئے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ آپ کو یہوواہ خدا سے دُعا کرنی چاہئے۔‏ دُعا کے ذریعے آپ خدا کے قریب ہو جائیں گے اور وہ آپ کو تسلی دے گا اور آپ کی مدد کرے گا۔‏ یاد رکھیں کہ یہوواہ خدا اُس وقت بھی آپ سے پیار کرتا ہے جب آپ کو لگتا ہے کہ آپ بالکل اکیلے ہیں۔‏ آئیں،‏ بائبل کھول کر زبور ۲۳ کو پڑھتے ہیں۔‏ اِس کی پہلی آیت میں لکھا ہے:‏ ”‏یہوواہ میرا چوپان ہے۔‏ مجھے کمی نہ ہوگی۔‏ وہ مجھے ہری‌ہری چراگاہوں میں بٹھاتا ہے۔‏ وہ مجھے راحت کے چشموں کے پاس لے جاتا ہے۔‏“‏

اِس زبور کی چوتھی آیت میں لکھا ہے:‏ ”‏خواہ موت کے سایہ کی وادی میں سے میرا گذر ہو مَیں کسی بلا سے نہیں ڈروں گا کیونکہ تُو میرے ساتھ ہے۔‏ تیرے عصا اور تیری لاٹھی سے مجھے تسلی ہے۔‏“‏ جو لوگ یہوواہ خدا کی عبادت کرتے ہیں،‏ اُنہیں کسی چیز سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔‏ جب وہ کسی مشکل میں ہوتے ہیں تو یہوواہ خدا اُن کو حوصلہ دیتا ہے۔‏ کیا آپ کو پورا یقین ہے کہ یہوواہ خدا آپ کی بھی مدد کرے گا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

جیسے چرواہا اپنی بھیڑوں کا خیال رکھتا ہے ایسے ہی یہوواہ خدا اپنے لوگوں کی ہر ضرورت پوری کرتا ہے۔‏ وہ اپنی بھیڑوں کو سیدھے راستے پر لے جاتا ہے اور بھیڑیں خوشی سے اُس کے پیچھےپیچھے جاتی ہیں۔‏ چرواہے کے پاس لاٹھی ہوتی ہے اور جب کوئی خطرناک جانور بھیڑوں پر حملہ کرتا ہے تو چرواہا اپنی لاٹھی سے اُس کو بھگا دیتا ہے۔‏ اِس لئے بھیڑوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔‏ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ جب داؤد نوجوان تھے تو اُنہوں نے اپنی بھیڑوں کو ایک شیر اور ایک ریچھ سے بچایا تھا۔‏ (‏۱-‏سموئیل ۱۷:‏۳۴-‏۳۶‏)‏ خدا کے خادم جانتے ہیں کہ یہوواہ خدا ایک چرواہے کی طرح اُن کو بچائے گا۔‏ اُن کو پتہ ہے کہ خدا ہمیشہ اُن کے ساتھ ہے۔‏ اِس لئے اُن کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔‏

چرواہا اپنی بھیڑوں کو خطرے سے بچاتا ہے۔‏ جب ہم خطرے میں ہوتے ہیں تو ہمیں کون بچا سکتا ہے؟‏

یہوواہ خدا کو اپنی بھیڑوں سے بہت محبت ہے اور وہ بڑے پیار سے اُن کی دیکھ‌بھال کرتا ہے۔‏ بائبل میں یہوواہ خدا کے بارے میں لکھا ہے کہ ”‏وہ چرواہے کی طرح اپنی بھیڑوں کی دیکھ‌بھال کرے گا۔‏ وہ بھیڑ کے بچوں کو اپنے بازوؤں میں اُٹھائے گا۔‏“‏—‏یسعیاہ ۴۰:‏۱۱‏۔‏

یہ جان کر کہ یہوواہ خدا ہم سے اِتنی محبت کرتا ہے،‏ ہمیں بہت خوشی ہوتی ہے،‏ ہے نا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ کیا آپ بھی اُس کی بھیڑ بننا چاہتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ بھیڑیں اپنے چرواہے کی سنتی ہیں۔‏ وہ اُس سے دُور نہیں جاتی ہیں۔‏ کیا آپ یہوواہ خدا کی سنتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ کیا آپ اُس کے قریب رہتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ پھر آپ کو کبھی بھی ڈرنے کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ یہوواہ خدا آپ کے ساتھ ہوگا۔‏

یہوواہ خدا بڑے پیار سے اُن لوگوں کی دیکھ‌بھال کرتا ہے جو اُس کی خدمت کرتے ہیں۔‏ آئیں،‏ اِس سلسلے میں اِن آیتوں کو پڑھیں:‏ زبور ۳۷:‏۲۵ (‏زبور ۳۶:‏۲۵،‏ کیتھولک ترجمہ‏)‏؛‏ زبور ۵۵:‏۲۲ (‏زبور ۵۴:‏۲۳،‏ کیتھولک ترجمہ‏)‏؛‏ اور لوقا ۱۲:‏۲۹-‏۳۱‏۔‏