مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

باب نمبر ۳۸

ہمیں یسوع مسیح سے محبت کیوں رکھنی چاہئے؟‏

ہمیں یسوع مسیح سے محبت کیوں رکھنی چاہئے؟‏

فرض کریں کہ آپ ایک کشتی میں سوار ہیں اور کشتی ڈوب رہی ہے۔‏ کیا آپ چاہیں گے کہ کوئی آکر آپ کو بچائے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اگر کوئی آپ کو بچانے کے لئے اپنی جان دے دے تو آپ کیسا محسوس کریں گے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یسوع مسیح نے ہم سب کے لئے اپنی جان دے دی۔‏ پچھلے باب میں ہم نے سیکھا تھا کہ یسوع مسیح نے ہمیں بچانے کے لئے اپنی جان فدیے کے طور پر دی۔‏

کیا آپ کو یاد ہے کہ یسوع مسیح نے ہمارے لئے اپنی جان کیوں دی؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یسوع مسیح نے ہمیں گُناہ اور موت سے نجات دلانے کے لئے اپنی جان دی۔‏ اُنہوں نے ایسے لوگوں کے لئے بھی اپنی جان دی جنہوں نے بہت ہی بُرے کام کئے ہیں۔‏ کیا آپ بُرے لوگوں کے لئے مرنے کو تیار ہوتے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

بائبل میں لکھا ہے:‏ ”‏کوئی شخص کسی اچھے آدمی کے لئے بھی مشکل سے اپنی جان دے گا لیکن یسوع مسیح نے بےدین لوگوں کے لئے اپنی جان دے دی۔‏“‏ بےدین لوگ تو خدا کی خدمت تک نہیں کرتے پھر بھی یسوع مسیح نے اُن کے لئے اپنی جان دی۔‏ بائبل میں یہ بھی کہا گیا ہے:‏ ”‏جب ہم گُناہ‌گار ہی تھے [‏یعنی بُرے کام کرتے تھے]‏ تو مسیح نے ہماری خاطر اپنی جان قربان کر دی۔‏“‏—‏رومیوں ۵:‏۶-‏۸‏۔‏

کیا آپ کو کوئی ایسا شخص یاد ہے جو پہلے تو بہت بُرے کام کرتا تھا لیکن پھر وہ یسوع مسیح کا رسول بن گیا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یہ شخص پولس رسول تھا۔‏ پولس رسول نے لکھا:‏ ”‏یسوع مسیح گُناہ‌گاروں کو نجات دینے کے لئے دُنیا میں آئے اور مَیں سب سے بڑا گُناہ‌گار ہوں۔‏“‏ پولس رسول نے یہ بھی کہا کہ ایک وقت تھا جب وہ ناسمجھ تھے اور ہر طرح کی بُری خواہشوں کے غلام تھے۔‏—‏۱-‏تیمتھیس ۱:‏۱۵؛‏ ططس ۳:‏۳‏۔‏

خدا کو انسانوں سے اِتنی محبت ہے کہ اُس نے اپنے بیٹے کو بُرے لوگوں کے لئے بھی مرنے دیا۔‏ اپنی بائبل میں یوحنا ۳ باب کھولیں اور اِس کی ۱۶ آیت کو پڑھیں۔‏ اِس آیت میں لکھا ہے:‏ ”‏خدا نے دُنیا سے [‏یعنی انسانوں سے]‏ ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔‏“‏

یسوع مسیح نے ہمارے لئے کیا کچھ سہا؟‏

یسوع مسیح نے ثابت کِیا کہ اُن کو ہم سے اِتنا ہی پیار ہے جتنا کہ یہوواہ خدا کو ہم سے پیار ہے۔‏ اِس کتاب کے باب نمبر ۳۰ میں ہم نے اُس رات کے بارے میں پڑھا تھا جب یسوع مسیح کو گرفتار کِیا گیا۔‏ اُس رات اُن کو بہت تکلیف پہنچائی گئی۔‏ یاد ہے کہ سپاہی اُنہیں سردارکاہن کے گھر لے گئے تھے۔‏ وہاں یسوع مسیح پر مقدمہ چلایا گیا۔‏ کچھ آدمیوں نے اُن کے بارے میں جھوٹی باتیں بتائیں۔‏ پھر لوگوں نے یسوع مسیح کو مکے مارے۔‏ اُس رات پطرس رسول نے یسوع مسیح کا انکار بھی کِیا۔‏ آئیں،‏ دیکھیں کہ آگے کیا ہوا۔‏

لوگوں نے یسوع مسیح کو ساری رات سونے نہیں دیا۔‏ پھر جب صبح ہوئی تو یسوع مسیح کو یہودیوں کی سب سے بڑی عدالت لے جایا گیا۔‏ وہاں اُن پر پھر سے مقدمہ چلایا گیا کیونکہ جو مقدمہ رات کو سردارکاہن کے گھر میں چلایا گیا تھا،‏ وہ قانون کے خلاف تھا۔‏ عدالت میں یسوع مسیح پر الزام لگایا گیا کہ اُنہوں نے خدا کے خلاف بُری باتیں کہی ہیں۔‏

پھر مذہبی رہنماؤں نے یسوع مسیح کو رسیوں سے باندھا اور اُن کو رومی حاکم پیلاطُس کے پاس لے گئے۔‏ وہ پیلاطُس سے کہنے لگے:‏ ”‏یہ آدمی حکومت کے خلاف ہے۔‏ اِسے موت کی سزا دیں۔‏“‏ لیکن پیلاطُس کو پتہ تھا کہ وہ لوگ جھوٹ بول رہے ہیں۔‏ اِس لئے اُنہوں نے کہا:‏ ”‏یہ آدمی بےقصور ہے۔‏ مَیں اِسے چھوڑ دوں گا۔‏“‏ لیکن مذہبی رہنما اور دوسرے لوگ چلّانے لگے کہ ”‏اِسے مار ڈالیں!‏ اِسے مار ڈالیں!‏“‏

اِس کے کچھ گھنٹے بعد پیلاطُس نے پھر سے لوگوں سے کہا کہ وہ یسوع مسیح کو رِہا کر دیں گے۔‏ لیکن مذہبی رہنماؤں کے کہنے پر سب لوگ چلّانے لگے کہ ”‏اگر آپ اِس آدمی کو رِہا کریں گے تو آپ بھی حکومت کے خلاف ہیں۔‏ اِس کو موت کی سزا دیں!‏“‏ لوگ بہت شور مچا رہے تھے۔‏ کیا آپ جانتے ہیں کہ پیلاطُس نے پھر کیا کِیا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

پیلاطُس نے لوگوں کی بات مان لی۔‏ اُنہوں نے یسوع مسیح کو کوڑے لگوائے۔‏ پھر اُنہوں نے سپاہیوں کو حکم دیا کہ یسوع مسیح کو مار ڈالیں۔‏ سپاہیوں نے یسوع مسیح کا مذاق اُڑانے کے لئے اُن کے سر پر کانٹوں کا تاج رکھا اور اُن کے سامنے گھٹنے ٹیکے۔‏ پھر سپاہیوں نے یسوع مسیح کے کندھے پر ایک سُولی یعنی لمبی سی لکڑی رکھی اور اُنہیں شہر سے باہر لے گئے۔‏ جب وہ اُس جگہ پہنچے جس کا نام کھوپڑی کی جگہ تھا تو اُنہوں نے یسوع مسیح کے ہاتھ اور پیر سُولی پر کیلوں سے ٹھونک دئے۔‏ اِس کے بعد سپاہیوں نے سُولی کو کھڑا کر دیا۔‏ یسوع مسیح کے زخموں سے خون نکل رہا تھا اور اُن کو بہت درد ہو رہا تھا۔‏

یسوع مسیح فوراً نہیں مرے تھے۔‏ جب وہ سُولی پر لٹکے تھے تو مذہبی رہنماؤں نے اُن کا مذاق اُڑایا۔‏ جو لوگ وہاں سے گزر رہے تھے،‏ اُنہوں نے یسوع مسیح سے کہا:‏ ”‏اگر تُم خدا کے بیٹے ہو تو سُولی پر سے اُتر آؤ۔‏“‏ لیکن یسوع مسیح جانتے تھے کہ اُن کے باپ نے اُن کو زمین پر اِس لئے بھیجا تھا کہ وہ اپنی جان دیں اور انسانوں کو ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کا موقع ملے۔‏ دوپہر کے تین بجے یسوع مسیح نے اُونچی آواز میں اپنے باپ،‏ یہوواہ خدا کو پکارا اور پھر وہ مر گئے۔‏—‏متی ۲۶:‏۳۶–‏۲۷:‏۵۰؛‏ مرقس ۱۵:‏۱؛‏ لوقا ۲۲:‏۳۹–‏۲۳:‏۴۶؛‏ یوحنا ۱۸:‏۱–‏۱۹:‏۳۰‏۔‏

یسوع مسیح اور آدم میں کتنا فرق تھا۔‏ آدم،‏ یہوواہ خدا سے پیار نہیں کرتے تھے۔‏ اُنہوں نے خدا کا حکم نہیں مانا۔‏ آدم کو ہم سے بھی پیار نہیں تھا۔‏ چونکہ اُنہوں نے گُناہ کِیا اِس لئے ہم سب میں عیب آ گیا اور ہم پیدائش سے گُناہ‌گار ہیں۔‏ لیکن یسوع مسیح خدا سے پیار کرتے ہیں۔‏ وہ ہمیشہ خدا کا کہنا مانتے ہیں۔‏ اُنہوں نے اپنی جان دے دی تاکہ آدم کے گُناہ کی وجہ سے ہم میں جو عیب آ گیا ہے،‏ وہ مٹ جائے۔‏

اگر ہمیں یسوع مسیح سے پیار ہے تو ہم کیا کریں گے؟‏

کیا آپ یسوع مسیح کی قربانی کے لئے شکرگزار ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ جب آپ دُعا کرتے ہیں تو کیا آپ خدا کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ اُس نے اپنا بیٹا ہمارے لئے قربان کِیا ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ پولس رسول،‏ یسوع مسیح کی قربانی کے لئے بہت شکرگزار تھے۔‏ اُنہوں نے لکھا کہ ”‏مسیح نے مجھ سے محبت رکھی اور میرے لئے اپنی جان دے دی۔‏“‏ (‏گلتیوں ۲:‏۲۰‏)‏ یسوع مسیح نے آپ کے لئے اور میرے لئے بھی اپنی جان دی تاکہ ہمیں ہمیشہ کی زندگی مل سکے۔‏ اِس لئے ہمیں یسوع مسیح سے محبت رکھنی چاہئے،‏ ہے نا؟‏

پولس رسول نے شہر کُرنتھس میں رہنے والے مسیحیوں کو لکھا:‏ ”‏مسیح کی محبت ہم کو مجبور کر دیتی ہے۔‏“‏ آپ کے خیال میں یسوع مسیح کی محبت ہمیں کس بات پر مجبور کرتی ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ پولس رسول نے اِس کا جواب یوں دیا:‏ ”‏یسوع مسیح سب لوگوں کے لئے مرے۔‏ اِس لئے لوگوں کو اپنے لئے نہیں بلکہ اُن کے لئے جینا چاہئے۔‏“‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۵:‏۱۴،‏ ۱۵‏)‏ اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں اپنی خواہشیں پوری کرنے کی بجائے یسوع مسیح کو خوش کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔‏

آپ یسوع مسیح کو کیسے خوش کر سکتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ آپ دوسروں کو بتا سکتے ہیں کہ آپ نے یسوع مسیح کے بارے میں کیا سیکھا ہے۔‏ اِس کے ساتھ‌ساتھ آپ کو ایسے کام نہیں کرنے چاہئیں جو یسوع مسیح کو پسند نہیں ہیں۔‏ آئیں،‏ مَیں آپ کو ایک مثال دوں۔‏ فرض کریں کہ آپ کمرے میں اکیلے ہیں۔‏ آپ کے امی‌ابو نہیں دیکھ سکتے کہ آپ کیا کر رہے ہیں۔‏ اِس صورت میں کیا آپ ٹی‌وی یا کمپیوٹر پر ایسی چیزیں دیکھیں گے جو یسوع مسیح کو پسند نہیں ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یاد رکھیں کہ یسوع مسیح آسمان پر ہیں اور وہ دیکھ سکتے ہیں کہ ہم کیا کر رہے ہیں۔‏

کون ہمیں ہر وقت دیکھ سکتا ہے؟‏

ہمیں یسوع مسیح سے اِس لئے بھی محبت رکھنی چاہئے کیونکہ ہم یہوواہ خدا کی مثال پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔‏ یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏باپ مجھ سے محبت رکھتا ہے۔‏“‏ کیا آپ جانتے ہیں کہ یہوواہ خدا یسوع مسیح سے کیوں محبت رکھتا ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ کیونکہ یسوع مسیح نے اپنی جان قربان کر دی تاکہ خدا کی مرضی پوری ہو۔‏ (‏یوحنا ۱۰:‏۱۷‏)‏ ہمیں بھی یسوع مسیح سے محبت رکھنی چاہئے۔‏ اِس لئے ہمیں بائبل کی اِس ہدایت پر عمل کرنا چاہئے:‏ ”‏خدا کی مانند بنو اور محبت سے چلو۔‏ جیسے مسیح نے تُم سے محبت کی اور ہمارے لئے اپنے آپ کو قربان کِیا۔‏“‏—‏افسیوں ۵:‏۱،‏ ۲‏۔‏

ہمیں یسوع مسیح سے محبت رکھنی چاہئے اور اُن کی قربانی کے لئے شکرگزار ہونا چاہئے۔‏ اِس سلسلے میں اِن آیتوں کو پڑھیں:‏ یوحنا ۳:‏۳۵؛‏ یوحنا ۱۵:‏۹،‏ ۱۰‏؛‏ اور ۱-‏یوحنا ۵:‏۱۱،‏ ۱۲‏۔‏