مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

باب نمبر ۴۳

ہمارے بہن بھائی کون ہیں؟‏

ہمارے بہن بھائی کون ہیں؟‏

ایک بار عظیم اُستاد یسوع مسیح نے ایک عجیب سا سوال پوچھا۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏میری ماں کون ہے اور میرے بھائی کون ہیں؟‏“‏ (‏متی ۱۲:‏۴۸‏)‏ کیا آپ کو اِس سوال کا جواب آتا ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یسوع مسیح کی ماں کا نام مریم تھا۔‏ لیکن کیا آپ اُن کے بھائیوں کے نام جانتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ کیا یسوع مسیح کی بہنیں بھی تھیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

بائبل میں بتایا گیا ہے کہ یسوع مسیح کے بھائیوں کے نام ”‏یعقوب،‏ یوسف،‏ شمعون اور یہوداہ“‏ تھے اور اُن کی بہنیں بھی تھیں۔‏ یسوع مسیح سب سے پہلے پیدا ہوئے اِس لئے وہ اپنے بہن‌بھائیوں میں بڑے تھے۔‏—‏متی ۱۳:‏۵۵،‏ ۵۶؛‏ لوقا ۱:‏۳۴،‏ ۳۵‏۔‏

آپ کے خیال میں کیا یسوع مسیح کے بھائی بھی اُن کے شاگرد تھے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ شروع میں ”‏اُن کے بھائی اُن پر ایمان نہیں لائے۔‏“‏ (‏یوحنا ۷:‏۵‏)‏ لیکن بعد میں اُن کے بھائی یعقوب اور یہوداہ اُن کے شاگرد بن گئے۔‏ اِن دونوں نے بائبل کی ایک‌ایک کتاب بھی لکھی۔‏ کیا آپ جانتے ہیں کہ اِن کتابوں کے نام کیا ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اِن کتابوں کے نام یعقوب اور یہوداہ ہیں۔‏

بائبل میں یسوع مسیح کی بہنوں کے نام نہیں بتائے گئے ہیں لیکن اُن کی کم سے کم دو بہنیں تھیں۔‏ کیا اُن کی کوئی بہن بھی اُن کی شاگرد بنی؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اِس کے بارے میں بائبل میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔‏ کیا آپ کو پتہ ہے کہ یسوع مسیح نے یہ کیوں پوچھا تھا کہ ”‏میری ماں کون ہے اور میرے بھائی کون ہیں؟‏“‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ آئیں،‏ دیکھیں۔‏

یسوع مسیح اپنے شاگردوں کو خدا کے بارے میں سکھا رہے تھے۔‏ اِتنے میں کسی نے آکر اُن سے کہا:‏ ”‏آپ کی ماں اور آپ کے بھائی باہر کھڑے ہیں اور آپ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔‏“‏ یسوع مسیح اپنے شاگردوں کو ایک اہم بات سکھانا چاہتے تھے۔‏ اِس لئے اُنہوں نے یہ عجیب سا سوال کِیا:‏ ”‏میری ماں کون ہے اور میرے بھائی کون ہیں؟‏“‏ پھر اُنہوں نے اپنے شاگردوں کی طرف اشارہ کرکے کہا:‏ ”‏دیکھو،‏ میری ماں اور میرے بھائی یہ ہیں۔‏“‏

اِس کے بعد یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو سمجھایا:‏ ”‏جو کوئی میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلتا ہے،‏ وہی میرا بھائی اور میری بہن اور میری ماں ہے۔‏“‏ (‏متی ۱۲:‏۴۷-‏۵۰‏)‏ یسوع مسیح اصل میں یہ کہنا چاہتے تھے کہ اُن کو اپنے شاگردوں سے اِتنا ہی پیار تھا جتنا کہ اُن کو اپنے سگے بہن‌بھائیوں اور ماں سے پیار تھا۔‏

یسوع مسیح کن کو اپنے بہن‌بھائی سمجھتے تھے؟‏

اُس وقت یسوع مسیح کے سگے بھائی یعقوب،‏ یوسف،‏ شمعون اور یہوداہ اِس بات پر ایمان نہیں لائے تھے کہ یسوع مسیح خدا کے بیٹے ہیں حالانکہ خدا کے فرشتے جبرائیل نے اُن کی ماں کو یہ بات بتائی تھی۔‏ (‏لوقا ۱:‏۳۰-‏۳۳‏)‏ ہو سکتا ہے کہ اُنہوں نے یسوع مسیح کے ساتھ بُرا سلوک کِیا ہو۔‏ اور جو اپنے بہن‌بھائیوں کے ساتھ بُرا سلوک کرتا ہے،‏ وہ سچا بھائی نہیں ہوتا۔‏ کیا آپ کسی کو جانتے ہیں جس نے اپنی بہن یا اپنے بھائی کے ساتھ بُرا سلوک کِیا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ بائبل میں کچھ ایسے لوگوں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔‏ آئیں،‏ مَیں آپ کو اِن کے بارے میں بتاتا ہوں۔‏

عیسو اور یعقوب بھائی تھے۔‏ ایک بار عیسو کو اپنے بھائی پر اِتنا غصہ آیا کہ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں یعقوب کو مار ڈالوں گا۔‏“‏ جب اُن کی ماں ربقہ نے یہ سنا تو وہ بڑی پریشان ہوئیں۔‏ اُنہوں نے یعقوب کو وہاں سے دُور بھیج دیا تاکہ عیسو اپنے بھائی کو قتل نہ کر سکیں۔‏ (‏پیدایش ۲۷:‏۴۱-‏۴۶‏)‏ اِس کے بہت سال بعد دونوں بھائیوں کی ملاقات ہوئی۔‏ تب تک عیسو کا غصہ ٹھنڈا ہو چُکا تھا۔‏ اُنہوں نے اپنے بھائی کو گلے سے لگایا اور چُوما۔‏—‏پیدایش ۳۳:‏۴‏۔‏

یعقوب کے ۱۲ بیٹے تھے۔‏ یوسف اُن کے لاڈلے بیٹے تھے۔‏ اِس وجہ سے یوسف کے بھائی اُن سے جلتے تھے اور اُن سے محبت نہیں کرتے تھے۔‏ ایک دن یوسف کے بھائیوں نے اُن کو کچھ ایسے تاجروں کے ہاتھ بیچ دیا جو مصر جا رہے تھے۔‏ پھر اُنہوں نے جا کر اپنے باپ کو بتایا کہ ایک خون‌خوار جانور نے یوسف کو کھا لیا ہے۔‏ (‏پیدایش ۳۷:‏۲۳-‏۳۶‏)‏ یہ بہت ہی بُری بات تھی،‏ ہے نا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

بعد میں یوسف کے بھائیوں کو اِس بات پر بہت افسوس ہوا کہ اُنہوں نے اپنے بھائی سے بُرا سلوک کِیا تھا۔‏ اِس لئے یوسف نے اُن کو معاف کر دیا۔‏ اِس لحاظ سے یوسف،‏ یسوع مسیح کی طرح تھے۔‏ کیا آپ کو پتہ ہے کہ کیوں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یاد ہے کہ جب یسوع مسیح کو گرفتار کِیا گیا تو اُن کے رسول اُن کو چھوڑ کر بھاگ گئے اور پطرس رسول نے اُن کا انکار کِیا۔‏ لیکن پھر بھی یسوع مسیح نے اپنے رسولوں کو معاف کر دیا۔‏

ہم قائن اور ہابل کی کہانی سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟‏

قائن اور ہابل بھی بھائی تھے۔‏ ہم اُن کی کہانی سے ایک اہم بات سیکھ سکتے ہیں۔‏ خدا جانتا تھا کہ قائن اپنے بھائی سے محبت نہیں رکھتے۔‏ اِس لئے خدا نے قائن سے کہا کہ وہ اپنے دل میں اپنے بھائی کے لئے محبت پیدا کریں۔‏ اگر قائن خدا سے محبت کرتے تو وہ اُس کا کہنا ضرور مانتے۔‏ لیکن قائن خدا سے محبت نہیں کرتے تھے۔‏ ایک دن قائن نے اپنے بھائی ہابل سے کہا:‏ ”‏چلو،‏ کھیت میں چلیں۔‏“‏ اور جب وہ دونوں کھیت میں تھے تو قائن نے اپنے بھائی کو اِتنے زور سے مارا کہ وہ مر گیا۔‏—‏پیدایش ۴:‏۲-‏۸‏۔‏

ہم اِس کہانی سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ بائبل میں لکھا ہے کہ ”‏جو پیغام تُم نے شروع سے سنا،‏ وہ یہ ہے کہ ایک دوسرے سے محبت رکھو اور قائن کی طرح نہ بنو جو اُس شریر سے تھا۔‏“‏ اِس کا مطلب ہے کہ بہن‌بھائیوں کو آپس میں محبت رکھنی چاہئے۔‏ اُنہیں قائن کی طرح نہیں ہونا چاہئے جو اپنے بھائی سے نفرت کرتے تھے۔‏—‏۱-‏یوحنا ۳:‏۱۱،‏ ۱۲‏۔‏

آپ کے خیال میں ہمیں قائن کی طرح کیوں نہیں ہونا چاہئے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ کیونکہ بائبل میں کہا گیا ہے کہ وہ ”‏اُس شریر سے تھے۔‏“‏ یہ شریر کون ہے؟‏ یہ شیطان ہے۔‏ قائن نے شیطان جیسے کام کئے۔‏ عام طور پر بیٹا وہی کام کرتا ہے جو اُس کا باپ کرتا ہے۔‏ اِس لئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ قائن،‏ شیطان کے بیٹے تھے۔‏

کیا آپ سمجھ گئے ہیں کہ ہمیں اپنے بہن‌بھائیوں سے کیوں محبت رکھنی چاہئے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اگر آپ اپنے بہن‌بھائیوں سے محبت نہیں رکھیں گے تو آپ کس کے بچے ہوں گے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ شیطان کے بچے۔‏ آپ شیطان کے بچے تو نہیں بننا چاہتے،‏ ہے نا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اگر آپ خدا کے بچے بننا چاہتے ہیں تو آپ کو کیا کرنا چاہئے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ آپ کو اپنے بہن‌بھائیوں سے دل سے محبت رکھنی چاہئے۔‏

لیکن محبت کیا ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ محبت ایک احساس ہے جو دل میں پیدا ہوتا ہے۔‏ اِس احساس کی وجہ سے ہم دوسروں سے پیار کرتے ہیں اور ہمیشہ اُن کے فائدے کا سوچتے ہیں۔‏ جب ہم دوسروں سے محبت رکھتے ہیں تو ہم اُن کی خدمت بھی کرتے ہیں۔‏ لیکن ہمیں کن سے محبت رکھنی چاہئے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یاد ہے کہ یسوع مسیح نے کہا تھا کہ اُن کے شاگرد اُن کے بہن‌بھائی ہیں۔‏ ہمیں بھی یسوع مسیح کے شاگردوں کو یعنی سچے مسیحیوں کو اپنے بہن‌بھائی خیال کرنا چاہئے اور اُن سے محبت رکھنی چاہئے۔‏

اگر آپ اپنے بہن‌بھائیوں سے محبت کرتے ہیں تو آپ اُن سے کیسے پیش آئیں گے؟‏

ہمیں کیوں اپنے سب مسیحی بہن‌بھائیوں سے محبت رکھنی چاہئے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ بائبل میں لکھا ہے:‏ ”‏اگر کوئی اپنے بھائی سے جسے اُس نے دیکھا ہے،‏ محبت نہیں رکھتا تو وہ خدا سے کیسے محبت کر سکتا ہے جسے اُس نے دیکھا تک نہیں؟‏“‏ (‏۱-‏یوحنا ۴:‏۲۰‏)‏ اِس لئے ہمیں اپنے سب مسیحی بہن‌بھائیوں سے محبت رکھنی چاہئے۔‏ یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏اگر آپس میں محبت رکھو گے تو اِس سے سب جانیں گے کہ تُم میرے شاگرد ہو۔‏“‏ (‏یوحنا ۱۳:‏۳۵‏)‏ کیا آپ سب مسیحی بہن‌بھائیوں سے محبت رکھتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یاد رکھیں کہ اگر آپ اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں سے محبت نہیں رکھتے تو اصل میں آپ خدا سے محبت نہیں رکھتے۔‏

اگر ہم اپنے مسیحی بہن‌بھائیوں سے واقعی محبت رکھتے ہیں تو ہم اُن سے کیسے پیش آئیں گے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ ہم اُن سے دُوردُور نہیں رہیں گے بلکہ اُن سے اچھی طرح سے ملیں گے۔‏ ہم سب کے ساتھ میل‌جول رکھیں گے۔‏ ہم اُن کو اپنی چیزوں میں سے کچھ دینے کو بھی تیار ہوں گے۔‏ اور اگر وہ مشکل میں ہوں تو ہم اُن کی مدد کریں گے کیونکہ وہ ہمیں اِتنے ہی عزیز ہیں جتنے کہ ہمارے سگے بہن‌بھائی۔‏

اگر ہم اپنے سب بہن‌بھائیوں سے محبت کرتے ہیں تو اِس سے کیا پتہ چلے گا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اِس سے پتہ چلے گا کہ ہم یسوع مسیح کے سچے شاگرد ہیں۔‏ آپ بھی یسوع مسیح کے سچے شاگرد بننا چاہتے ہیں،‏ ہے نا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

خدا چاہتا ہے کہ ہم اپنے بہن‌بھائیوں سے محبت کریں۔‏ آئیں،‏ اِس سلسلے میں اِن آیتوں کو پڑھیں:‏ گلتیوں ۶:‏۱۰‏؛‏ اور ۱-‏یوحنا ۴:‏۸،‏ ۲۱‏۔‏