مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خدا کی قُربت حاصل کرنے کے لئے بپتسمہ لینے کی اہمیت

خدا کی قُربت حاصل کرنے کے لئے بپتسمہ لینے کی اہمیت

اٹھارھواں باب

خدا کی قُربت حاصل کرنے کے لئے بپتسمہ لینے کی اہمیت

سچے مسیحی کس طرح سے بپتسمہ دیتے ہیں؟‏

بپتسمہ لینے سے پہلے آپ کو کونسے اقدام اُٹھانے چاہئیں؟‏

ایک شخص اپنی زندگی خدا کے لئے کس طرح وقف کرتا ہے؟‏

بپتسمہ لینے کی سب سے اہم وجہ کیا ہے؟‏

۱.‏ حبشی اہلکار کیوں بپتسمہ لینا چاہتا تھا؟‏

‏”‏دیکھ پانی موجود ہے۔‏ اب مجھے بپتسمہ لینے سے کونسی چیز روکتی ہے؟‏“‏ پہلی صدی میں ایک حبشی اہلکار نے یہ سوال کِیا تھا۔‏ فلپس نامی ایک مسیحی نے اُسے بتایا تھا کہ یسوع ہی وہ مسیحا تھا جس کا وعدہ پاک صحائف میں کِیا گیا تھا۔‏ یہ جان کر حبشی اہلکار اتنا متاثر ہوا کہ وہ فوراً ہی بپتسمہ لینا چاہتا تھا۔‏—‏اعمال ۸:‏۲۶-‏۳۶‏۔‏

۲.‏ آپ کو بپتسمہ لینے کے بارے میں کیوں سوچنا چاہئے؟‏

۲ اگر آپ یہوواہ کے ایک گواہ کے ساتھ یہ کتاب پڑھ رہے ہیں تو شاید آپ کے دل میں بھی یہ سوال اُٹھنے لگے کہ ”‏مجھے بپتسمہ لینے سے کونسی چیز روکتی ہے؟‏“‏ اب تک آپ پاک صحائف کے اِس وعدے کے بارے میں سیکھ چکے ہیں کہ زمین ایک فردوس بن جائے گی اور لوگ اس پر ہمیشہ تک زندہ رہیں گے۔‏ (‏لوقا ۲۳:‏۴۳؛‏ مکاشفہ ۲۱:‏۳،‏ ۴‏)‏ آپ نے مُردوں کی حالت کے بارے میں سچائی سیکھ لی ہے اور آپ جان گئے ہیں کہ خدا انہیں زندہ کرے گا۔‏ (‏واعظ ۹:‏۵؛‏ یوحنا ۵:‏۲۸،‏ ۲۹‏)‏ آپ شاید یہوواہ کے گواہوں کی کلیسیا کے ساتھ جمع ہوئے ہیں اور آپ نے دیکھا ہوگا کہ وہ خدا کی مرضی کے مطابق اُس کی عبادت کرتے ہیں۔‏ (‏یوحنا ۱۳:‏۳۵‏)‏ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ نے یقیناً خدا کی قربت میں آنا شروع کر دیا ہے۔‏

۳.‏ (‏ا)‏ یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کو کون سا حکم دیا؟‏ (‏ب)‏ بپتسمہ کس طرح سے دیا جانا چاہئے؟‏

۳ آپ کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ آپ یہوواہ خدا کی خدمت کرنا چاہتے ہیں؟‏ یسوع نے اپنے پیروکاروں کو یوں حکم دیا:‏ ”‏تُم جا کر سب قوموں کو شاگرد بناؤ اور اُن کو .‏ .‏ .‏ بپتسمہ دو۔‏“‏ (‏متی ۲۸:‏۱۹‏)‏ بپتسمہ لینے کے معاملے میں یسوع نے ہمارے لئے نمونہ قائم کِیا۔‏ اُس کے بپتسمے پر نہ تو اُس کے سر پر پانی کے چند قطرے چھڑکے گئے اور نہ ہی اُس پر تھوڑا سا پانی اُنڈیلا گیا تھا۔‏ (‏متی ۳:‏۱۶‏)‏ لفظ ”‏بپتسمہ“‏ ایک یونانی لفظ سے لیا گیا ہے جس کا مطلب ”‏ڈبونا“‏ ہے۔‏ سچے مسیحی جب بپتسمہ لیتے ہیں تو ان کے پورے بدن کو پانی میں ڈبویا جاتا یعنی اُنہیں غوطہ دیا جاتا ہے۔‏

۴.‏ بپتسمہ لینے سے ایک شخص کیا ظاہر کرتا ہے؟‏

۴ یہوواہ خدا کی قُربت حاصل کرنے کے لئے بپتسمہ لینا لازمی ہے۔‏ ایسا کرنے سے آپ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ خوشی سے خدا کی خدمت کرنا اور اُس کی مرضی پوری کرنا چاہتے ہیں۔‏ (‏زبور ۴۰:‏۷،‏ ۸‏)‏ البتہ بپتسمہ لینے کے لئے آپ کو کچھ شرطوں پر پورا اُترنا ہوگا۔‏ آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ ان شرائط کو پورا کرنے کے لئے آپ کو کون سے قدم اُٹھانے چاہئیں۔‏

علم حاصل کریں اور ایمان لائیں

۵.‏ (‏ا)‏ وہ کون سا پہلا قدم ہے جسے آپ کو بپتسمہ لینے کے لئے اُٹھانا چاہئے؟‏ (‏ب)‏ خدا کے خادموں کے ساتھ باقاعدگی سے جمع ہونا بہت اہم کیوں ہے؟‏

۵ پہلا قدم یہ ہے کہ آپ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کے بارے میں علم حاصل کریں۔‏ (‏یوحنا ۱۷:‏۳‏)‏ آپ نے یہ قدم پہلے ہی سے اُٹھا لیا ہے کیونکہ آپ یہوواہ کے ایک گواہ کی مدد سے پاک صحائف کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔‏ لیکن آپ کو اَور بھی بہت سی باتیں سیکھنے کی ضرورت ہے۔‏ مسیحیوں کو ’‏خدا کی مرضی کے علم سے معمور ہونا‘‏ چاہئے۔‏ (‏کلسیوں ۱:‏۹‏)‏ خدا کی مرضی کے بارے میں علم حاصل کرنے کے لئے یہوواہ کے گواہوں کے اجلاسوں پر حاضر ہونا آپ کے لئے بہت فائدہ‌مند ثابت ہوگا۔‏ خدا کے خادموں کے ساتھ باقاعدگی سے جمع ہونا بہت ہی اہم ہے کیونکہ ایسا کرنے سے خدا کے بارے میں آپ کا علم بڑھتا جائے گا۔‏—‏عبرانیوں ۱۰:‏۲۴،‏ ۲۵‏۔‏

۶.‏ بپتسمہ لینے کے لئے آپ کو پاک صحائف کے بارے میں کتنا علم حاصل کرنے کی ضرورت ہے؟‏

۶ بپتسمہ لینے کے لئے یہ ضروری نہیں کہ آپ پاک صحائف کی تعلیمات کی ہر ایک تفصیل سے واقف ہوں۔‏ حبشی اہلکار پاک صحائف کا کچھ علم رکھتا تھا۔‏ لیکن اُسے پاک صحائف کی مزید تعلیمات کو سمجھنے کے لئے مدد کی ضرورت تھی۔‏ (‏اعمال ۸:‏۳۰،‏ ۳۱‏)‏ اِسی طرح آپ کو بھی مزید سیکھنے کی ضرورت ہے۔‏ سچ تو یہ ہے کہ آپ ہمیشہ تک خدا کے بارے میں علم حاصل کرتے رہیں گے۔‏ (‏واعظ ۳:‏۱۱‏)‏ البتہ بپتسمہ لینے کے لئے آپ کو بائبل کی بنیادی تعلیمات کو سمجھنا اور قبول کرنا چاہئے۔‏ (‏عبرانیوں ۵:‏۱۲‏)‏ مثال کے طور پر آپ کو مُردوں کی حالت کے بارے میں سچائی کو قبول کرنے اور خدا کے نام اور اُس کی بادشاہت کی اہمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔‏

۷.‏ بائبل کا مطالعہ کرنے سے آپ کے دل میں کیا پیدا ہونا چاہئے؟‏

۷ پاک صحائف میں لکھا ہے کہ ”‏بغیر ایمان کے [‏خدا]‏ کو پسند آنا ناممکن ہے۔‏“‏ (‏عبرانیوں ۱۱:‏۶‏)‏ اس لئے خدا کے بارے میں علم رکھنا کافی نہیں۔‏ جب یسوع کے پیروکاروں نے قدیم شہر کرنتھس میں لوگوں کو مسیح کے بارے میں تعلیم دی تو ”‏بہت سے کرنتھی سُن کر ایمان لائے اور بپتسمہ لیا۔‏“‏ (‏اعمال ۱۸:‏۸‏)‏ اِسی طرح بائبل کا مطالعہ کرنے کے نتیجے میں آپ کو ایمان لانا چاہئے کہ یہ خدا کی الہامی کتاب ہے۔‏ اس کے علاوہ آپ کے دل میں یہ ایمان بھی پیدا ہونا چاہئے کہ خدا کے تمام وعدے ضرور پورے ہوں گے اور یسوع مسیح کی جان کی قربانی کے وسیلے سے نجات حاصل کرنا ممکن ہے۔‏—‏یشوع ۲۳:‏۱۴؛‏ اعمال ۴:‏۱۲؛‏ ۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱۶،‏ ۱۷‏۔‏

سیکھی ہوئی باتیں دوسروں کو بتائیں

۸.‏ پاک صحائف میں سے سیکھی ہوئی باتوں کو دوسروں کو بتانے کی خواہش آپ کے دل میں کیوں پیدا ہوگی؟‏

۸ جوں جوں آپ کا ایمان مضبوط ہوتا جائے گا،‏ آپ پاک صحائف میں سے سیکھی ہوئی باتوں کو دوسروں کو بتائے بغیر نہیں رہ سکیں گے۔‏ (‏یرمیاہ ۲۰:‏۹‏)‏ دوسروں سے خدا اور اُس کے وعدوں کے بارے میں بات کرنے کی خواہش آپ کے دل میں پیدا ہو جائے گی۔‏—‏۲-‏کرنتھیوں ۴:‏۱۳‏۔‏

۹،‏ ۱۰.‏ (‏ا)‏ شروع میں آپ کن لوگوں سے پاک صحائف کی سچائیوں کے بارے میں بات کر سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ اگر آپ یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ ان کے تبلیغی کام میں حصہ لینا چاہتے ہیں تو آپ کو کیا کرنا چاہئے؟‏

۹ شروع میں آپ رشتہ‌داروں،‏ دوستوں،‏ پڑوسیوں اور اپنے ساتھ ملازمت کرنے والوں سے پاک صحائف کی سچائیوں کے بارے میں بات کر سکتے ہیں۔‏ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آپ یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ ان کے تبلیغی کام میں بھی حصہ لینا چاہیں گے۔‏ اگر آپ اس کام میں حصہ لینے کی خواہش رکھتے ہیں تو اس کے متعلق اُس شخص سے بات کریں جو آپ کو پاک صحائف کی تعلیم دے رہا ہے۔‏ اگر آپ کا خیال ہے کہ آپ اس کام میں حصہ لینے کی شرائط پر پورا اُتر رہے ہیں تو کلیسیا کے دو بزرگ آپ سے اور آپ کو تعلیم دینے والے شخص سے مل کر بات‌چیت کریں گے۔‏

۱۰ اس طرح آپ کلیسیا کے بزرگوں سے بھی واقف ہو جائیں گے۔‏ ان آدمیوں کو خدا کے گلّے کی گلّہ‌بانی کرنے یعنی کلیسیا کی نگہبانی کرنے کی ذمہ‌داری سونپی گئی ہے۔‏ (‏اعمال ۲۰:‏۲۸؛‏ ۱-‏پطرس ۵:‏۲،‏ ۳‏)‏ بزرگ یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ آیا آپ نے بائبل کی بنیادی تعلیمات کو سمجھ لیا اور قبول کر لیا ہے۔‏ کیا آپ کا چال‌چلن خدا کے معیاروں کے مطابق ہے؟‏ کیا آپ واقعی یہوواہ کا ایک گواہ بننا چاہتے ہیں؟‏ اگر بزرگ اِس بات سے مطمئن ہیں کہ آپ خوشخبری کی منادی کے کام میں حصہ لینے کی شرائط پر پورا اُتر رہے ہیں تو وہ آپ کو غیربپتسمہ‌یافتہ مُناد کے طور پر اس کام میں حصہ لینے کی اجازت دیں گے۔‏

۱۱.‏ تبلیغی کام میں حصہ لینے سے پہلے کئی لوگوں کو اپنی زندگی میں کون سی تبدیلیاں لانی پڑیں گی؟‏

۱۱ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ تبلیغی کام میں حصہ لینے کی شرائط پر پورا اُترنے کے لئے آپ کو اپنی زندگی میں کچھ تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہو۔‏ شاید آپ پوشیدگی میں ایسے کام کر رہے ہوں جو خدا کے معیاروں کے خلاف ہیں۔‏ اس لئے غیربپتسمہ‌یافتہ مُناد بننے کی درخواست کرنے سے پہلے یہ لازمی ہے کہ آپ سنگین گُناہوں سے پاک ہوں۔‏ مثال کے طور پر اگر آپ جنسی بداخلاقی کرتے،‏ شراب کے نشے میں دُھت ہوتے یا منشیات استعمال کرتے ہیں تو آپ کو اِن کاموں سے باز آنا چاہئے۔‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۶:‏۹،‏ ۱۰؛‏ گلتیوں ۵:‏۱۹-‏۲۱‏۔‏

توبہ کریں اور رُجوع لائیں

۱۲.‏ آپ کو توبہ کرنے کی ضرورت کیوں ہے؟‏

۱۲ بپتسمے کی شرائط پر پورا اُترنے کے لئے آپ کو کئی اَور قدم اُٹھانے ہوں گے۔‏ پطرس رسول نے کہا:‏ ”‏توبہ کرو اور رُجوع لاؤ تاکہ تمہارے گُناہ مٹائے جائیں۔‏“‏ (‏اعمال ۳:‏۱۹‏)‏ توبہ کرنے کا مطلب اپنے کئے پر پچھتانا یا افسوس کرنا ہے۔‏ ظاہر ہے کہ جس شخص نے ماضی میں بداخلاقی کی ہے،‏ اُسے توبہ کرنے کی ضرورت ہے۔‏ لیکن ایسے لوگ جن کا چال‌چلن پہلے بُرا نہیں تھا اُنہیں بھی توبہ کرنی چاہئے۔‏ ایسا کیوں ہے؟‏ کیونکہ تمام انسان گنہگار ہیں اور انہیں خدا سے معافی مانگنے کی ضرورت ہے۔‏ (‏رومیوں ۳:‏۲۳؛‏ ۵:‏۱۲‏)‏ پاک صحائف کی تعلیم حاصل کرنے سے پہلے آپ یہ نہیں جانتے تھے کہ خدا آپ سے کیسی توقعات رکھتا ہے۔‏ لہٰذا آپ اُس کی مرضی بھی پوری نہیں کر سکتے تھے۔‏ یہی وجہ ہے کہ آپ کو توبہ کرنے کی ضرورت ہے۔‏

۱۳.‏ رُجوع لانے سے کیا مُراد ہے؟‏

۱۳ توبہ کرنے کے بعد آپ کو رُجوع لانے یعنی اپنی بُری روِش سے باز آنے کی ضرورت بھی ہے۔‏ محض پچھتاوا محسوس کرنا کافی نہیں۔‏ آپ کو اپنے چال‌چلن میں تبدیلیاں بھی لانی ہوں گی۔‏ آپ کو ہمیشہ خدا کی مرضی پوری کرنے کی ٹھان لینی چاہئے۔‏ توبہ کرنا اور رُجوع لانا دو ایسے اقدام ہیں جو بپتسمہ لینے کے لئے بہت اہم ہیں۔‏

اپنی زندگی خدا کے لئے وقف کریں

۱۴.‏ بپتسمہ لینے سے پہلے آپ کو کون سا اہم قدم اُٹھانا چاہئے؟‏

۱۴ بپتسمہ لینے سے پہلے آپ کو ایک اَور بہت ہی اہم قدم اُٹھانا چاہئے۔‏ آپ کو یہوواہ خدا کے لئے اپنی زندگی وقف کرنی چاہئے۔‏

۱۵،‏ ۱۶.‏ یہوواہ خدا کے لئے اپنی زندگی وقف کرنے کا کیا مطلب ہے؟‏ ایک شخص میں ایسا کرنے کی خواہش کیسے پیدا ہو سکتی ہے؟‏

۱۵ یہوواہ خدا کے لئے اپنی زندگی وقف کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ دُعا میں وعدہ کریں کہ آپ ہمیشہ تک اُس سے محبت رکھیں گے اور صرف اُسی کی عبادت کریں گے۔‏ (‏استثنا ۶:‏۱۵‏)‏ ایک شخص میں ایسا وعدہ کرنے کی خواہش کیسے پیدا ہو سکتی ہے؟‏ ذرا اِس مثال پر غور کریں۔‏ فرض کریں کہ ایک شخص ایک لڑکی کو پسند کرنے لگتا ہے۔‏ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ اُس کی شخصیت سے واقف ہو جاتا ہے۔‏ لڑکی کی عمدہ خوبیوں کی وجہ سے وہ شخص اُس سے محبت کرنے لگتا ہے۔‏ اِس محبت کی بِنا پر اُس کے دل میں لڑکی سے شادی کرنے کی خواہش پیدا ہو جاتی ہے۔‏ وہ شخص یہ جانتا ہے کہ شادی کرنے کے بعد اُسے بہت سی نئی ذمہ‌داریوں کو پورا کرنا ہوگا۔‏ لیکن لڑکی سے محبت رکھنے کی وجہ سے وہ ایسا قدم اُٹھانے سے نہیں ہچکچائے گا۔‏

۱۶ جب آپ یہوواہ خدا کی شخصیت سے واقف ہو کر اُس سے محبت کرنے لگتے ہیں تو آپ کے دل میں صرف اُسی کی عبادت کرنے کی خواہش پیدا ہوگی۔‏ آپ ہچکچائے بغیر خود کو خدا کے لئے وقف کرنا چاہیں گے۔‏ جو شخص خدا کے بیٹے یسوع مسیح کی پیروی کرنا چاہتا ہے اُسے ”‏اپنی خودی کا انکار“‏ کرنا ہوگا۔‏ (‏مرقس ۸:‏۳۴‏)‏ اس کا مطلب ہے کہ ہمیں اپنے دل سے ایسی خواہشات اور ایسے خیالات کو دُور کرنا ہوگا جو ہمیں خدا کی فرمانبرداری کرنے سے روک سکتے ہیں۔‏ جی‌ہاں،‏ بپتسمہ لینے سے پہلے آپ کو یہوواہ خدا کی مرضی پوری کرنے کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دینا چاہئے۔‏—‏۱-‏پطرس ۴:‏۲‏۔‏

بِلاجھجک اپنی ذمہ‌داری قبول کریں

۱۷.‏ کئی لوگ خود کو یہوواہ خدا کے لئے وقف کرنے سے کیوں ہچکچاتے ہیں؟‏

۱۷ کئی لوگ خود کو یہوواہ خدا کے لئے وقف کرنے سے اس لئے ہچکچاتے ہیں کیونکہ اُن کے خیال میں وہ ایسا قدم اُٹھانے سے اپنے اعمال کے لئے خدا کے سامنے جوابدہ ٹھہرائے جائیں گے۔‏ شاید وہ سوچیں کہ اگر مَیں خدا کے ایک خادم کی ذمہ‌داریوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوا تو خدا مجھ سے ناراض ہوگا۔‏ اس لئے وہ اس ذمہ‌داری کو قبول کرنے سے جھجکتے ہیں۔‏

۱۸.‏ خدا کے لئے اپنی زندگی وقف کرنے کی خواہش آپ کے دل میں کیسے پیدا ہو سکتی ہے؟‏

۱۸ جوں جوں آپ کے دل میں یہوواہ خدا کی محبت بڑھنے لگے گی،‏ آپ خود کو اُس کے لئے وقف کرنے کا وعدہ ضرور کرنا چاہیں گے اور اس وعدے کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش بھی کریں گے۔‏ (‏واعظ ۵:‏۴‏)‏ آپ کی یہ بھی خواہش ہوگی کہ ’‏آپ کا چال‌چلن یہوواہ کے لائق ہو اور اُس کو ہر طرح سے پسند آئے۔‏‘‏ (‏کلسیوں ۱:‏۱۰‏)‏ خدا سے محبت رکھنے کی وجہ سے آپ اُس کی مرضی پوری کرنے کو ایک بوجھ نہیں سمجھیں گے۔‏ آپ یوحنا رسول کی طرح محسوس کریں گے جس نے لکھا:‏ ”‏خدا کی محبت یہ ہے کہ ہم اُس کے حکموں پر عمل کریں اور اُس کے حکم سخت نہیں۔‏“‏—‏۱-‏یوحنا ۵:‏۳‏۔‏

۱۹.‏ آپ کو اپنی زندگی خدا کے لئے وقف کرنے میں جھجک محسوس کیوں نہیں کرنی چاہئے؟‏

۱۹ جب آپ اپنی زندگی یہوواہ خدا کے لئے وقف کرتے ہیں تو وہ آپ سے یہ توقع نہیں رکھتا کہ آپ آئندہ کوئی غلطی نہ کریں۔‏ وہ انسان کی فطرت کو جانتا ہے۔‏ اس لئے وہ آپ سے کوئی ایسی بات کی توقع نہیں رکھتا جو آپ کی پہنچ سے باہر ہو۔‏ (‏زبور ۱۰۳:‏۱۴‏)‏ وہ چاہتا ہے کہ آپ اُس کے خادم کے طور پر کامیاب ہوں اس لئے وہ آپ کی مدد بھی کرتا ہے۔‏ (‏یسعیاہ ۴۱:‏۱۰‏)‏ آپ یہوواہ خدا پر بھروسہ رکھ سکتے ہیں کہ ’‏وہ آپ کی راہنمائی کرے گا۔‏‘‏—‏امثال ۳:‏۵،‏ ۶‏۔‏

بپتسمہ لینے سے اپنے وعدے کا اقرار کریں

۲۰.‏ اس بات کا اقرار کرنا کیوں ضروری ہے کہ آپ نے اپنی زندگی خدا کے لئے وقف کر دی ہے؟‏

۲۰ شاید آپ ان باتوں پر غور کرنے کے بعد اپنی زندگی خدا کے لئے وقف کرنے کا فیصلہ کریں۔‏ اس کے بعد آپ کو ایک اَور قدم اُٹھانا چاہئے۔‏ پاک صحائف سے ظاہر ہوتا ہے کہ جو شخص واقعی خدا سے محبت رکھتا ہے وہ سب کے سامنے اپنے فیصلے کا ”‏اقرار“‏ بھی کرے گا۔‏ (‏رومیوں ۱۰:‏۱۰‏)‏ آپ یہ کس طرح کر سکتے ہیں؟‏

۲۱،‏ ۲۲.‏ سب کے سامنے اپنے ایمان کا اقرار کرنے میں کیا کچھ شامل ہے؟‏

۲۱ بزرگوں کی جماعت کے منتظم کو بتائیں کہ آپ بپتسمہ لینا چاہتے ہیں۔‏ وہ اس بات کا بندوبست کریگا کہ چند بزرگ آپ سے بائبل کی بنیادی تعلیمات کے بارے میں کئی سوال کریں۔‏ اگر یہ بزرگ مطمئن ہیں کہ آپ بپتسمہ کی شرائط پر پورا اُترتے ہیں تو وہ آپ کو بتائینگے کہ آپ بپتسمہ لے سکتے ہیں۔‏ * بپتسمے کے موقعے پر عام طور پر ایک تقریر پیش کی جاتی ہے جس میں بپتسمے کی اہمیت واضح کی جاتی ہے۔‏ تقریر کے آخر میں بپتسمہ لینے والوں سے دو سوال کئے جاتے ہیں۔‏ انکا جواب دینے سے آپ سب کے سامنے اپنے ایمان کا اقرار کرتے ہیں۔‏

۲۲ اسکے بعد بپتسمہ لیتے وقت آپ سب کے سامنے اقرار کرتے ہیں کہ آپ نے خود کو خدا کیلئے وقف کر دیا ہے اور اب آپ یہوواہ کے ایک گواہ ہیں۔‏ بپتسمہ لینے والوں کو پانی میں مکمل طور پر ڈبکی دی جاتی ہے۔‏

بپتسمہ کا مطلب

۲۳.‏ ”‏باپ اور بیٹے اور روحُ‌القدس کے نام سے بپتسمہ“‏ لینے کا کیا مطلب ہے؟‏

۲۳ یسوع مسیح نے کہا تھا کہ اُس کے شاگردوں کو ”‏باپ اور بیٹے اور روحُ‌القدس کے نام سے بپتسمہ“‏ دیا جانا چاہئے۔‏ (‏متی ۲۸:‏۱۹‏)‏ اس کا مطلب ہے کہ بپتسمہ لینے والوں کو یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کے اختیار کو تسلیم کرنا چاہئے۔‏ (‏زبور ۸۳:‏۱۸؛‏ متی ۲۸:‏۱۸‏)‏ اس کے علاوہ اُنہیں یہ بھی سمجھنا چاہئے کہ خدا کی پاک رُوح یعنی اُس کی قدرت کونسے کام انجام دیتی ہے۔‏—‏گلتیوں ۵:‏۲۲،‏ ۲۳؛‏ ۲-‏پطرس ۱:‏۲۱‏۔‏

۲۴،‏ ۲۵.‏ (‏ا)‏ بپتسمہ کس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے؟‏ (‏ب)‏ کون سے سوال کا جواب حاصل کرنا آپ کے لئے بہت اہم ہے؟‏

۲۴ بپتسمہ لینے کی اہمیت کو سمجھنے کے لئے ہمیں یہ بھی جان لینا چاہئے کہ بپتسمہ کس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے۔‏ پانی میں ڈبوئے جانے سے آپ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ علامتی طور پر مر گئے ہیں اور آپ نے اپنی پہلی زندگی ترک کر دی ہے۔‏ جب آپ پانی میں سے نکل آتے ہیں تو آپ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ ایک نئی زندگی شروع کر رہے ہیں جس میں خدا کی مرضی پوری کرنا سب سے اہم بات ہے۔‏ یاد رکھیں کہ آپ نے خود کو نہ تو ایک کام یا ایک تحریک کے لئے وقف کِیا ہے اور نہ ہی ایک انسانی تنظیم کے لئے بلکہ یہوواہ خدا کے لئے۔‏ اور بپتسمہ لینے سے آپ نے سب کے سامنے اس بات کا اقرار کِیا ہے۔‏ اب آپ کے لئے خدا کی قربت حاصل کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔‏—‏زبور ۲۵:‏۱۴‏۔‏

۲۵ بپتسمہ لینے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ نجات حاصل کر چکے ہیں۔‏ پولس رسول نے مسیحیوں کو لکھا:‏ ”‏ڈرتے اور کانپتے ہوئے اپنی نجات کے کام کئے جاؤ۔‏“‏ (‏فلپیوں ۲:‏۱۲‏)‏ نجات حاصل کرنے کے لئے بپتسمہ پہلا ہی قدم ہے۔‏ لہٰذا سوال یہ اُٹھتا ہے کہ خدا کی محبت میں قائم رہنے کے لئے آپ کو کیا کرنا ہوگا؟‏ اس سوال کا جواب اس کتاب کے آخری باب میں دیا جائے گا۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 21 بپتسمہ لینے کا انتظام عام طور پر یہوواہ کے گواہوں کی سالانہ اسمبلیوں اور کنونشنوں پر کِیا جاتا ہے۔‏

پاک صحائف کی تعلیم یہ ہے

▪ سچے مسیحی جب بپتسمہ لیتے ہیں تو اُن پر پانی کے چند قطرے نہیں چھڑکے جاتے بلکہ اُن کے پورے بدن کو پانی میں ڈبکی دی جاتی ہے۔‏—‏متی ۳:‏۱۶‏۔‏

▪ بپتسمہ لینے سے پہلے ایک شخص کو علم حاصل کرنا،‏ ایمان لانا،‏ توبہ کرنا،‏ رُجوع لانا اور خود کو خدا کے لئے وقف کرنا ہوگا۔‏—‏یوحنا ۱۷:‏۳؛‏ اعمال ۳:‏۱۹؛‏ ۱۸:‏۸‏۔‏

▪ اپنی زندگی خدا کے لئے وقف کرنے کا مطلب ہے کہ آپ یسوع کے پہلے شاگردوں کی طرح اپنی خودی کا انکار کریں۔‏—‏مرقس ۸:‏۳۴‏۔‏

▪ بپتسمہ لینا اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ آپ نے اپنی پہلی زندگی ترک کر دی ہے اور آپ خدا کی مرضی پوری کرنے کے لئے ایک نئی زندگی شروع کر رہے ہیں۔‏—‏۱-‏پطرس ۴:‏۲‏۔‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۸۰ پر تصویر]‏

خدا کے کلام کے بارے میں علم حاصل کرنا بپتسمہ لینے کے لئے ایک اہم قدم ہے

‏[‏صفحہ ۱۸۰ پر تصویر]‏

اگر آپ ایمان رکھتے ہیں تو آپ دوسروں کو سیکھی ہوئی باتیں بتائیں گے

‏[‏صفحہ ۱۸۱ پر تصویر]‏

کیا آپ نے دُعا میں اپنی زندگی خدا کے لئے وقف کر لی ہے؟‏

‏[‏صفحہ ۱۸۱ پر تصویر]‏

بپتسمہ لینا اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ آپ نے اپنی پہلی زندگی ترک کر دی ہے اور آپ خدا کی مرضی پوری کرنے کے لئے ایک نئی زندگی شروع کر رہے ہیں