مسیحا کے آنے کے بارے میں دانیایل نبی کی پیشینگوئی
مزید معلومات
مسیحا کے آنے کے بارے میں دانیایل نبی کی پیشینگوئی
یسوع مسیح کی پیدائش سے ۵۰۰ سال پہلے یہوواہ خدا نے دانیایل نبی پر ایک نبوّت نازل کی۔ یہ پیشینگوئی اُس سال کو ظاہر کرتی ہے جب یسوع کو مسیحا کے طور پر مقرر کِیا جانا تھا۔ دانیایل نبی نے یوں لکھا: ”تُو معلوم کر اور سمجھ لے کہ یرؔوشلیم کی بحالی اور تعمیر کا حکم صادر ہونے سے ممسوح فرمانروا تک سات ہفتے اور باسٹھ ہفتے ہوں گے۔“—دانیایل ۹:۲۵۔
اس آیت میں ایک خاص عرصے کا ذکر ہوا ہے جس کے آخر میں ”ممسوح فرمانروا“ یعنی مسیحا کو ظاہر ہونا تھا۔ سب سے پہلے ہمیں دیکھنا چاہئے کہ یہ عرصہ کب شروع ہوا تھا۔ پیشینگوئی میں بیان کِیا گیا ہے کہ اِسے ”یرؔوشلیم کی بحالی اور تعمیر کا حکم صادر ہونے سے“ شروع ہونا تھا۔ اِس حکم کو کب جاری کِیا گیا؟ نحمیاہ کی کتاب کے مطابق یہ حکم ”ارتخششتاؔ بادشاہ کے بیسویں برس“ میں جاری ہوا۔ (نحمیاہ ۲:۱، ۵-۸) تاریخدانوں کا کہنا ہے کہ ارتخششتا بادشاہ نے اپنی حکمرانی سن ۴۷۵ قبلِمسیح میں شروع کی۔ نتیجتاً اُس کا بیسواں برس ۴۵۵ قبلِمسیح تھا۔ لہٰذا اسی سال میں وہ عرصہ شروع ہوا جس کے آخر میں مسیحا کو ظاہر ہونا تھا۔
دانیایل نبی کی پیشینگوئی سے ہم یہ بھی جان جاتے ہیں کہ یہ عرصہ کتنا لمبا تھا۔ اس میں ’سات ہفتوں اور باسٹھ ہفتوں‘ کا ذکر ہوا ہے یعنی کُل ۶۹ ہفتوں کا۔ یہ عرصہ درحقیقت کتنا لمبا ہے؟ بائبل کے کئی ترجموں میں ظاہر کِیا گیا ہے کہ اس پیشینگوئی میں ایک ایک ہفتہ سات دنوں کی بجائے سات سالوں کے برابر ہے۔ اُس زمانے کے یہودی عام طور پر سات سال کے عرصے کو وقت کا ایک خاص پیمانہ سمجھتے تھے۔ مثال کے طور پر، ہر ساتویں سال وہ کھیتیباڑی نہیں کرتے تھے۔ (خروج ۲۳:۱۰، ۱۱) ان باتوں سے ہم نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں کہ جن ۶۹ ہفتوں کا ذکر دانیایل نبی نے کِیا تھا، وہ ۶۹ ضرب ۷ سال یعنی ۴۸۳ سال کے برابر تھے۔
اب ہم حساب لگا کر مسیحا کے آنے کا سال دریافت کر سکتے ہیں۔ سن ۴۵۵ قبلِمسیح سے اگر ہم ۴۸۳ سال آگے چلیں تو ہم ۲۹ عیسوی تک پہنچتے ہیں۔ واقعی، عین اُسی سال میں یسوع بپتسمہ لے کر * (لوقا ۳:۱، ۲، ۲۱، ۲۲) یہ پاک صحائف کی ان بیشمار پیشینگوئیوں کی صرف ایک ہی مثال ہے جو آج تک تکمیل پا چکی ہیں۔ اس پر غور کرنے سے ہمارا ایمان مضبوط ہوتا ہے۔
مسیحا بن گیا۔[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 6 سن ۴۵۵ قبلِمسیح سے لے کر سن ۱ قبلِمسیح تک ۴۵۴ سال تھے۔ سن ۱ قبلِمسیح سے لے کر سن ۱ عیسوی تک ایک سال تھا۔ (وقت میں صفر کا پیمانہ نہیں ہوتا۔ اس لئے صفر نامی کوئی سن نہیں تھا۔) پھر سن ۱ عیسوی سے لے کر ۲۹ عیسوی تک ۲۸ سال تھے۔ ان تین اعداد (۴۵۴ جمع ۱ جمع ۲۸) کو جمع کرنے سے ۴۸۳ سال بنتے ہیں۔ پیشینگوئی کے مطابق مسیحا سترویں ہفتے کے دوران ”قتل کِیا جائے گا۔“ (دانیایل ۹:۲۴، ۲۶) یہ ۳۳ عیسوی میں واقع ہوا۔ اس موضوع پر مزید معلومات کے لئے یہوواہ کے گواہوں کی شائعکردہ کتاب دانیایل کی نبوّت پر دھیان دیں! کا گیارھواں باب دیکھیں۔
[صفحہ ۱۹۹ پر ڈائیگرام/تصویریں]
(تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)
”ستر ہفتے“
۴۹۰ سال
۱ ہفتہ ۶۲ ہفتے ۷ ہفتے
(۷ سال) (۴۳۴ سال) (۴۹سال)
۳۶ ۳۳ ۲۹ → عیسوی قبلِمسیح ← ۴۰۶ ۴۵۵
”ستر ہفتے“ مکمل ہوئے ”یرؔوشلیم کی بحالی اور تعمیر کا حکم“
مسیحا ’قتل ہوا‘ یروشلیم کی تعمیر مکمل ہوئی
مسیحا ظاہر ہوا