مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

یسوع کی موت کی یادگاری منانے کی اہمیت

یسوع کی موت کی یادگاری منانے کی اہمیت

مزید معلومات

یسوع کی موت کی یادگاری منانے کی اہمیت

مسیحیوں کو یسوع کی موت کی یادگاری منانے کا حکم دیا گیا ہے۔‏ خدا کے کلام میں اس تقریب کو ”‏عشایِ‌ربانی“‏ بھی کہا جاتا ہے۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۲۰‏)‏ یسوع کی موت کی یادگاری ہمارے لئے کیوں اہمیت رکھتی ہے؟‏ مسیحیوں کو اسے کب اور کس طرح منانا چاہئے؟‏

یسوع مسیح نے سن ۳۳ عیسوی میں اس تقریب کو عیدِفسح کے موقع پر قائم کِیا۔‏ یہودی لوگ عیدِفسح کو ہر سال ایک ہی مرتبہ نیسان کے مہینے کی ۱۴ تاریخ کو مناتے تھے۔‏ وہ کس طرح طے کرتے تھے کہ نیسان کا مہینہ کونسے دن شروع ہوگا؟‏ وہ موسمِ‌بہار کے اُس دن کو معلوم کرتے جب دن اور رات برابر ہوتے یعنی دونوں ۱۲ گھنٹے کے ہوتے (‏جسے نقطۂ‌اعتدال لیل‌ونہار کہا جاتا ہے)‏۔‏ پھر وہ اندازہ لگاتے کہ کونسا نیا چاند اُس دن کے سب سے قریب ہے۔‏ یہی نیا چاند نیسان کے مہینے کا آغاز ٹھہرتا۔‏ عیدِفسح اس نئے چاند کے ۱۴ دن بعد سورج غروب ہونے کے بعد منائی جاتی۔‏

اپنے شاگردوں کے ساتھ عیدِفسح منانے کے بعد یسوع نے یہوداہ اسکریوتی کو رخصت کِیا۔‏ پھر اُس نے اُس تقریب کو قائم کِیا جو آج تک اُس کی موت کی یادگاری میں منائی جاتی ہے۔‏ چونکہ اس یادگاری نے عیدِفسح کی جگہ لے لی اس لئے ہمیں یسوع کی موت کی یادگاری بھی ہر سال صرف ایک ہی مرتبہ منانی چاہئے۔‏

متی کی انجیل میں اس تقریب کے بارے میں یوں بتایا گیا ہے:‏ ”‏جب وہ کھا رہے تھے تو یسوؔع نے روٹی لی اور برکت دے کر توڑی اور شاگردوں کو دے کر کہا لو کھاؤ۔‏ یہ میرا بدن ہے۔‏ پھر پیالہ لے کر شکر کِیا اور اُن کو دے کر کہا تُم سب اِس میں سے پیو۔‏ کیونکہ یہ میرا وہ عہد کا خون ہے جو بہتیروں کے لئے گُناہوں کی معافی کے واسطے بہایا جاتا ہے۔‏“‏—‏متی ۲۶:‏۲۶-‏۲۸‏۔‏

بعض لوگ مانتے ہیں کہ اس موقع پر یسوع نے جو روٹی بانٹی تھی یہ اُس کے گوشت میں تبدیل ہو گئی اور جو مے اُس نے پلائی تھی وہ اُس کے خون میں تبدیل ہو گئی۔‏ کیا یہ نظریہ درست ہے؟‏ ذرا سوچیں۔‏ اُس موقع پر یسوع زندہ تھا اور اُس کا بدن بالکل صحیح‌سلامت تھا۔‏ تو پھر اُس کے شاگرد اُس کا گوشت اور اُس کا خون کیسے کھا پی سکتے تھے؟‏ اس کے علاوہ موسیٰ کی شریعت میں انسانوں کا گوشت کھانے اور خون پینے سے منع کِیا گیا تھا۔‏ (‏پیدایش ۹:‏۳،‏ ۴؛‏ احبار ۱۷:‏۱۰‏)‏ ایک اَور بات پر غور کیجئے۔‏ یسوع نے کہا تھا کہ ”‏یہ پیالہ میرے اس خون میں نیا عہد ہے جو تمہارے واسطے بہایا جاتا ہے۔‏“‏ (‏لوقا ۲۲:‏۲۰‏)‏ ظاہری بات ہے کہ اس موقع پر پیالہ تبدیل ہو کر ”‏نیا عہد“‏ نہیں بنا تھا کیونکہ پیالہ،‏ عہد نہیں بن سکتا۔‏ لہٰذا،‏ روٹی اور مے بھی یسوع کے گوشت اور خون میں تبدیل نہیں ہوئیں۔‏

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ روٹی اور مے یسوع کے گوشت اور خون کی محض علامتیں ہیں۔‏ روٹی یسوع کے بےعیب بدن کی طرف اشارہ کرتی ہے۔‏ یسوع نے وہ روٹی استعمال کی جو عیدِفسح کی ضیافت کے لئے تیار کی گئی تھی۔‏ اس ضیافت میں استعمال ہونے والی روٹی خمیر کے بغیر بنائی جاتی۔‏ (‏خروج ۱۲:‏۸‏)‏ بائبل میں لفظ خمیر اکثر گُناہ اور بگاڑ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔‏ چونکہ یسوع نے کبھی گُناہ نہیں کِیا تھا اس لئے اُس کا بدن بےعیب تھا۔‏ لہٰذا یسوع کی موت کی یادگاری میں استعمال ہونے والی بےخمیری روٹی اُس کے بےعیب بدن کی طرف اشارہ کرتی ہے۔‏—‏متی ۱۶:‏۱۱،‏ ۱۲؛‏ ۱-‏کرنتھیوں ۵:‏۶،‏ ۷؛‏ ۱-‏پطرس ۲:‏۲۲؛‏ ۱-‏یوحنا ۲:‏۱،‏ ۲‏۔‏

یسوع کی موت کی یادگاری میں استعمال ہونے والی سُرخ مے یسوع کے خون کی طرف اشارہ کرتی ہے۔‏ یسوع نے کہا تھا کہ اُس کا خون ”‏گُناہوں کی معافی کے واسطے“‏ بہایا جائے گا۔‏ اس کا مطلب ہے کہ یسوع کے خون کے وسیلے سے خدا انسانوں کو گُناہ سے پاک ٹھہرا سکتا ہے اور ان کے ساتھ ایک نیا عہد باندھ سکتا ہے۔‏ (‏عبرانیوں ۹:‏۱۴؛‏ ۱۰:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ خدا اس عہد کو ۰۰۰،‏۴۴،‏۱ انسانوں کے ساتھ باندھتا ہے۔‏ نئے عہد کی بِنا پر یہ افراد آسمان پر جانے کی اُمید رکھ سکتے ہیں۔‏ آسمان پر وہ بادشاہوں اور کاہنوں کے طور پر زمین پر رہنے والے لوگوں کو بہت سی برکات پہنچائیں گے۔‏—‏پیدایش ۲۲:‏۱۸؛‏ یرمیاہ ۳۱:‏۳۱-‏۳۳؛‏ ۱-‏پطرس ۲:‏۹؛‏ مکاشفہ ۵:‏۹،‏ ۱۰؛‏ ۱۴:‏۱-‏۳‏۔‏

یسوع کی موت کی یادگاری میں صرف اُن لوگوں کو روٹی سے کھانا اور مے سے پینا چاہئے جو ایسا کرنے کا حق رکھتے ہیں۔‏ یہ وہ لوگ ہیں جن کے ساتھ خدا نے نیا عہد باندھا ہے،‏ یعنی جو آسمان پر جانے کی اُمید رکھتے ہیں۔‏ خدا اپنی پاک روح کے ذریعے ایسے اشخاص کو یقین دلاتا ہے کہ وہ آسمانی بادشاہوں کے طور پر مقرر کئے گئے ہیں۔‏ (‏رومیوں ۸:‏۱۶‏)‏ یسوع نے بھی بادشاہت کے لئے مقرر ہونے والے ان افراد کے ساتھ ایک عہد باندھا ہے۔‏—‏لوقا ۲۲:‏۲۹‏۔‏

ان لوگوں کے بارے میں کیا کہا جا سکتا ہے جو زمین پر فردوس میں ہمیشہ کے لئے زندہ رہنے کی اُمید رکھتے ہیں؟‏ وہ بھی یسوع کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اُس کی موت کی یادگاری پر حاضر ہوتے ہیں۔‏ اگرچہ وہ روٹی اور مے سے نہیں لیتے لیکن وہ یسوع کی قربانی کے لئے اپنی قدر ظاہر کرنا چاہتے ہیں اور اس لئے وہ اس موقع پر حاضر ہوتے ہیں۔‏ یہوواہ کے گواہ ہر سال ۱۴ نیسان کو سورج غروب ہونے کے بعد یسوع کی موت کی یادگاری مناتے ہیں۔‏ حالانکہ دُنیابھر کے یہوواہ کے گواہوں میں سے صرف چند ہزار ہی آسمان پر جانے کی اُمید رکھتے ہیں پھر بھی لاکھوں لوگ یسوع کی موت کی یادگاری پر حاضر ہوتے ہیں۔‏ اس موقع پر وہ سب اُس گہری محبت پر غور کرتے ہیں جو یہوواہ خدا اور یسوع مسیح نے انسانوں کے لئے ظاہر کی ہے۔‏—‏یوحنا ۳:‏۱۶‏۔‏