مزید معلومات
خون کے اجزا اور آپریشن کے طریقۂکار کے سلسلے میں آپ کا فیصلہ کیا ہوگا؟
خون کے اجزا۔ خون کے چار بنیادی حصے ہوتے ہیں یعنی سُرخ خلیے، سفید خلیے، پلیٹلیٹس اور پلازمہ۔ اِن بنیادی حصوں سے خون کے اجزا حاصل کئے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر سُرخ خلیوں میں ہیموگلوبِن نامی پروٹین پایا جاتا ہے۔ انسانوں اور جانوروں سے لئے گئے ہیموگلوبِن سے مختلف دوائیاں بنائی جاتی ہیں۔ یہ دوائیاں اُن مریضوں کو دی جاتی ہیں جن میں خون کے سُرخ خلیوں کی کمی (انیمیا) پائی جاتی ہے یا پھر جن کا خون بڑی مقدار میں بہہ چکا ہوتا ہے۔
پلازمہ کا ۹۰ فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے۔ پلازمہ میں مختلف قسم کے ہارمون، نمکیات، انزائم، غذائیں، معدنیات اور شکر بھی پائے جاتے ہیں۔ پلازمہ میں البومین جیسے پروٹین کے علاوہ ایسے اجزا بھی شامل ہیں جو خون کو جمانے کا کام انجام دیتے ہیں اور بیماریاں پیدا کرنے والے جراثیم کو تباہ کرتے ہیں۔ جب ایک شخص کو چھوت کی بیماری لگنے کا خطرہ ہوتا ہے تو ڈاکٹر اُسے اکثر گاما گلوبولن کا ٹیکہ لگاتا ہے۔ یہ دوائی ایسے انسانوں کے پلازمہ سے بنائی جاتی ہے جن کے خون میں اِس بیماری کو ختم کرنے والے اجزا موجود ہیں۔ سفید خلیوں سے ایسے پروٹین (انٹرفیرون اور انٹرلوکنِ) حاصل ہوتے ہیں جن سے چھوت کی مختلف بیماریوں اور کینسر کا علاج کِیا جاتا ہے۔
کیا مسیحیوں کو ایسا علاج کروانا چاہئے جس میں خون کے اجزا کو استعمال کِیا جاتا ہے؟ اِس سلسلے میں بائبل میں تفصیلی ہدایات نہیں پائی جاتی ہیں۔ اِس لئے ہر ایک کو ایسا فیصلہ کرنا چاہئے جس سے خدا کے سامنے اُس کا ضمیر صاف ہو۔ کئی مسیحی خون کے تمام اجزا سے علاج کروانے سے انکار کرتے ہیں کیونکہ خدا نے بنیاسرائیل استثنا ۱۲:۲۲-۲۴) دوسرے مسیحی خون اور اُس کے بنیادی حصوں کو لینے سے تو انکار کرتے ہیں لیکن اِس کے اجزا سے اپنا علاج کروانے کو تیار ہیں۔ اُن کے نزدیک خون سے لئے گئے یہ اجزا اُس جاندار کی جان کی علامت نہیں ہیں۔
کو حکم دیا تھا کہ جانداروں کا خون ”زمین پر اُنڈیل دیا“ جانا چاہئے۔ (اِس بات کا فیصلہ کرتے وقت کہ آیا آپ خون کے اجزا سے علاج کروائیں گے یا نہیں خود سے یہ سوال پوچھیں: ”کیا مَیں سمجھ گیا ہوں کہ اگر مَیں خون کے اجزا لینے سے انکار کرتا ہوں تو دراصل مَیں کچھ ایسی دوائیاں لینے سے بھی انکار کرتا ہوں جو بیماری کو ختم کرنے یا پھر خون کے بہاؤ کو روکنے کے لئے دی جاتی ہیں؟ کیا مَیں اپنے ڈاکٹر کو سمجھا سکتا ہوں کہ مَیں خون کے کچھ اجزا کیوں قبول کرتا ہوں یاپھر اِن کو لینے سے کیوں انکار کرتا ہوں؟“
آپریشن کے دوران خون کو ضائع ہونے سے بچانے کے طریقۂکار۔ اِن طریقوں میں ہیموڈیلیوشن اور سیلسیلوِیج جیسے طریقۂکار شامل ہیں۔ ہیموڈیلیوشن ایک ایسا طریقہ ہے جس میں آپریشن کے دوران خون کی کچھ مقدار کا رُخ جسم سے موڑ دیا جاتا ہے۔ اِس کے بدلے میں پانی جیسا مادہ جسم میں ڈالا جاتا ہے جس سے جسم میں بچنے والا خون پتلا ہو جاتا ہے۔ بعد میں خون مریض کے جسم میں لوٹا دیا جاتا ہے۔ سیلسیلوِیج کے ذریعے آپریشن کے دوران زخم سے بہنے والے خون کو جمع کرکے اِسے صاف کِیا جاتا ہے اور پھر مریض کے جسم میں لوٹا دیا جاتا ہے۔ ہر ڈاکٹر اِن طریقۂکار کو مختلف طور سے کام میں لاتا ہے۔ اِس لئے ایک مسیحی کو چاہئے کہ وہ اِس بات کو اچھی طرح سے سمجھ لے کہ ڈاکٹر آپریشن کے دوران اُس کے خون کے ساتھ کیا کرے گا۔
خون سے تعلق رکھنے والے اِن طریقۂکار کے بارے میں فیصلہ کرنے سے پہلے خود سے پوچھیں: ”اگر اِس طریقۂکار کے ذریعے خون کا رُخ جسم سے موڑ دیا جائے تو میرا فیصلہ کیا ہو گا؟ اگر اِس عمل کے دوران استثنا ۱۲:۲۳، ۲۴) کیا میرا ضمیر اِس بات کی اجازت دے گا کہ میرے جسم سے کچھ خون نکالا جائے، اُس میں دوائی ملائی جائے اور پھر اِسے جسم میں واپس ڈال دیا جائے؟ کیا مَیں اِس بات سے واقف ہوں کہ اگر مَیں ہر ایسے علاج سے انکار کروں گا جس میں میرا خون کسی عمل سے گزارا جائے تو اِس میں یہ بھی شامل ہے کہ مَیں خون کے ٹیسٹ اور ہیموڈائیلیسز کروانے اور ہارٹلنگ بائیپاس مشین کے استعمال سے بھی انکار کرتا ہوں؟“
خون کی گردش رُکنے کا امکان ہو تو میرا فیصلہ کیا ہوگا؟ اِس صورت میں کیا مَیں اِس خون کو اپنے جسم کا حصہ سمجھوں گا؟ کیا میرا ضمیر اِس بات کی اجازت دے گا کہ اِسے زمین پر نہ اُنڈیلا جائے؟ (آپریشن کروانے سے پہلے ہر مسیحی کو ذاتی طور پر فیصلہ کرنا چاہئے کہ وہ اپنے خون کو کن طریقوں سے استعمال ہونے کی اجازت دے گا۔ اِسی طرح ہر مسیحی کو ایسے ٹیسٹ اور علاج کے بارے میں بھی ذاتی طور پر فیصلہ کرنا چاہئے جن میں اُس کے جسم میں سے تھوڑا سا خون نکالا جائے، اِسے کسی عمل سے گزارا جائے اور پھر جسم میں واپس ڈالا جائے۔