باب ۱
فردوس میں انسان کا آغاز
خلاصہ: خدا نے کائنات کو خلق کِیا اور زمین کو جانداروں کے لئے تیار کِیا۔ اُس نے پہلے انسانی جوڑے کو خلق کِیا، اُنہیں ایک خوبصورت باغ میں بسایا اور اُنہیں حکم دئے۔
انسانوں کے لئے خدا کا پیغام اِن الفاظ سے شروع ہوتا ہے: ”خدا نے اِبتدا میں زمینوآسمان کو پیدا کِیا۔“ (پیدایش ۱:۱) اِس جملے سے بائبل کے مصنف یہوواہ خدا کا تعارف کروایا جاتا ہے۔ اِس آیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدا کائنات اور ہماری زمین کا خالق ہے۔ اگلی آیات میں بتایا جاتا ہے کہ خدا نے چھ مرحلوں کے دوران زمین کو تیار کِیا اور جانداروں کو خلق کِیا۔ حالانکہ اِن مرحلوں کو ”دن“ کہا گیا ہے لیکن اصل میں وہ بڑے لمبے عرصے پر مشتمل تھے۔
خدا کی تمام زمینی مخلوقات میں سے انسان سب سے عظیم مخلوق ہے۔ انسان خدا کی صورت پر بنایا گیا ہے۔ اِس کا مطلب ہے کہ خدا نے انسان کو ایسی صفات کے ساتھ خلق کِیا جو اُس میں بھی پائی جاتی ہیں، مثلاً محبت، حکمت وغیرہ۔ خدا نے پہلے انسان کو زمین کی مٹی سے بنایا اور اُس کا نام آدم رکھا۔ پھر اُس نے آدم کو ایک فردوس یعنی باغ میں بسایا جس کا نام باغِعدن تھا۔ اِس فردوس میں خدا نے طرحطرح کے پھلدار اور خوبصورت درخت لگائے۔
خدا نے دیکھا کہ آدم کو ایک ساتھی کی ضرورت تھی۔ اُس نے آدم کی پسلی لے کر اِس سے ایک عورت خلق کی اور اُسے آدم کے پاس لے آیا۔ یہ عورت آدم کی بیوی بن گئی اور اُس کا نام حوا رکھا گیا۔ حوا کو دیکھ کر آدم کا دل خوش ہو گیا۔ اُس نے کہا: ”یہ تو اب میری ہڈیوں میں سے ہڈی اور میرے گوشت میں سے گوشت ہے۔“ اِس موقعے پر خدا نے کہا: ”مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑے گا اور اپنی بیوی سے ملا رہے گا اور وہ ایک تن ہوں گے۔“—پیدایش ۲:۲۲-۲۴؛ ۳:۲۰۔
خدا نے آدم اور حوا کو دو حکم دئے۔ پہلا حکم یہ تھا کہ وہ زمین کی رکھوالی کریں اور اولاد پیدا کریں۔ دوسرا حکم یہ تھا کہ وہ باغ کے ایک خاص درخت کا پھل نہ کھائیں۔ یہ درخت ’نیکوبد کی پہچان کا درخت‘ تھا۔ (پیدایش ۲:۱۷) خدا نے اُنہیں بتایا کہ اگر وہ اِس حکم کی نافرمانی کریں گے تو وہ مر جائیں گے۔ اِن حکموں پر عمل کرنے سے آدم اور حوا یہ ثابت کر سکتے تھے کہ وہ یہوواہ خدا کو اپنے حاکم کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔ اپنی فرمانبرداری سے وہ یہ بھی ظاہر کر سکتے تھے کہ وہ خدا سے محبت رکھتے ہیں اور اُس کے شکرگزار ہیں۔ چونکہ خدا ایک شفیق حکمران ہے اِس لئے اُس کے حکموں پر عمل کرنا آدم اور حوا کے لئے مشکل نہیں تھا۔ اِس کے علاوہ آدم اور حوا بےعیب تھے اور پیدائشی طور پر گُناہ کی طرف مائل نہیں تھے۔ خدا کے کلام میں بتایا گیا ہے: ”خدا نے سب پر جو اُس نے بنایا تھا نظر کی اور دیکھا کہ بہت اچھا ہے۔“—پیدایش ۱:۳۱۔
—اِن واقعات کا ذکر پیدایش کی کتاب کے پہلے اور دوسرے باب میں ہوا ہے۔