مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

باب 3

راستہ تیار کرنے و‌الے کی پیدائش

راستہ تیار کرنے و‌الے کی پیدائش

لُو‌قا 1:‏57-‏79

  • یو‌حنا بپتسمہ دینے و‌الے کی پیدائش او‌ر نام کا اِنتخاب

  • یو‌حنا کے بارے میں زکریاہ کی پیش‌گو‌ئی

الیشبع کا بچہ ہو‌نے و‌الا تھا۔ اُن کی رشتےدار مریم تین مہینے سے اُن کے ہاں ٹھہری ہو‌ئی تھیں۔ اب مریم اپنے شہر ناصرت و‌اپس جانے کا لمبا سفر شرو‌ع کرنے و‌الی تھیں۔ تقریباً چھ مہینے میں اُن کا بھی بیٹا ہو‌نے و‌الا تھا۔‏

مریم کے جانے کے تھو‌ڑے عرصے بعد الیشبع نے ایک لڑکے کو جنم دیا۔ زکریاہ او‌ر الیشبع کو خو‌شی تھی کہ بچے کی پیدائش میں کو‌ئی دِقت نہیں ہو‌ئی۔ جب الیشبع نے اپنے پڑو‌سیو‌ں او‌ر رشتےدارو‌ں کو اپنا بیٹا دِکھایا تو و‌ہ سب اُن کی خو‌شی میں شریک ہو‌ئے۔‏

شریعت میں خدا نے بنی‌اِسرائیل کو حکم دیا تھا کہ لڑکے کی پیدائش کے آٹھو‌یں دن اُس کا ختنہ کِیا جائے۔ (‏احبار 12:‏2، 3‏)‏ عام طو‌ر پر اُسی و‌قت اُس کا نام بھی رکھا جاتا تھا۔ اِس لیے کچھ لو‌گ کہنے لگے کہ بچے کا نام اُس کے باپ کے نام پر زکریاہ رکھا جانا چاہیے۔ مگر الیشبع نے کہا:‏ ”‏نہیں، اِس کا نام یو‌حنا رکھا جائے گا۔“‏ (‏لُو‌قا 1:‏60‏)‏ آپ کو یاد ہو‌گا کہ خدا کے فرشتے جبرائیل نے ہی بچے کا نام یو‌حنا رکھنے کو کہا تھا۔‏

لیکن رشتےدارو‌ں او‌ر پڑو‌سیو‌ں نے اِعتراض کِیا او‌ر کہا:‏ ”‏تمہارے رشتےدارو‌ں میں سے تو کسی کا نام یو‌حنا نہیں ہے۔“‏ (‏لُو‌قا 1:‏61‏)‏ پھر اُنہو‌ں نے زکریاہ سے اِشارو‌ں کے ذریعے پو‌چھا کہ و‌ہ اپنے بیٹے کا کیا نام رکھنا چاہتے ہیں۔ زکریاہ نے ایک تختی منگو‌ائی او‌ر اِس پر لکھا:‏ ”‏اِس کا نام یو‌حنا ہے۔“‏—‏لُو‌قا 1:‏63‏۔‏

اُسی و‌قت زکریاہ کی بو‌لنے کی صلاحیت بحال ہو گئی۔ آپ کو یاد ہو‌گا کہ و‌ہ گو‌نگے ہو گئے تھے کیو‌نکہ اُنہو‌ں نے فرشتے کی اِس بات پر یقین نہیں کِیا تھا کہ الیشبع کا بیٹا ہو‌گا۔ جب پڑو‌سیو‌ں نے دیکھا کہ زکریاہ دو‌بارہ سے بو‌ل سکتے ہیں تو و‌ہ حیران ہو‌ئے او‌ر اُنہو‌ں نے ایک دو‌سرے سے پو‌چھا:‏ ”‏یہ بچہ بڑا ہو کر کیا بنے گا؟“‏ (‏لُو‌قا 1:‏66‏)‏ و‌ہ سمجھ گئے کہ خدا ہی نے بچے کا نام چُنا ہے۔‏

پھر زکریاہ نے پاک رو‌ح سے معمو‌ر ہو کر یہ نبوّ‌ت کی کہ ”‏یہو‌و‌اہ، اِسرائیل کے خدا کی بڑائی ہو کیو‌نکہ اُس نے اپنے لو‌گو‌ں پر تو‌جہ فرمائی ہے او‌ر اُنہیں نجات دِلائی ہے۔ اُس نے اپنے خادم داؤ‌د کے گھرانے سے ہمارے لیے ایک طاقت‌و‌ر نجات‌دہندہ پیدا کِیا ہے۔“‏ (‏لُو‌قا 1:‏68، 69‏)‏ نجات‌دہندے سے اُن کا اِشارہ یسو‌ع کی طرف تھا جو ابھی پیدا نہیں ہو‌ئے تھے۔ زکریاہ نے کہا کہ اِس نجات‌دہندے کے ذریعے خدا ”‏ہمیں دُشمنو‌ں کے ہاتھ سے چھڑانے کے بعد یہ اعزاز بخشے گا کہ ہم بِلاجھجک اُس کی خدمت کریں او‌ر زندگی بھر نیکی کریں او‌ر اُس کے و‌فادار رہیں۔“‏—‏لُو‌قا 1:‏74، 75‏۔‏

پھر زکریاہ نے اپنے بیٹے کے بارے میں یہ پیش‌گو‌ئی کی:‏ ”‏جہاں تک تمہارا تعلق ہے بیٹا، تُم خدا تعالیٰ کے نبی کہلاؤ گے کیو‌نکہ تُم یہو‌و‌اہ کا راستہ تیار کرنے کے لیے اُس کے آگے آگے جاؤ گے تاکہ تُم لو‌گو‌ں کو یہ پیغام دے سکو کہ خدا اُن کے گُناہ معاف کر کے اُن کو نجات دے گا کیو‌نکہ ہمارا خدا بڑا رحیم ہے۔ اُس کا رحم اُس رو‌شنی کی طرح ہے جو سو‌رج نکلتے و‌قت آسمان پر دِکھائی دیتی ہے۔ اُس کے ذریعے اُن لو‌گو‌ں کے لیے رو‌شنی ہو جائے گی جو تاریکی او‌ر مو‌ت کے سائے میں بیٹھے ہیں او‌ر اُس کی رہنمائی سے ہمارے پاؤ‌ں صلح کی راہ پر چلتے رہیں گے۔“‏ (‏لُو‌قا 1:‏76-‏79‏)‏ کیا ہی حو‌صلہ‌افزا پیش‌گو‌ئی!‏

مریم ناصرت میں اپنے گھر پہنچ گئیں۔ اُن کی ابھی تک شادی نہیں ہو‌ئی تھی۔ ذرا سو‌چیں کہ اُس و‌قت کیا ہو‌گا جب لو‌گو‌ں کو پتہ چلے گا کہ و‌ہ حاملہ ہیں؟‏