باب 50
مخالفت سے نمٹنے کے لیے ہدایتیں
متی 10:16–11:1 مرقس 6:12، 13 لُوقا 9:6
-
یسوع مسیح نے رسولوں کو مُنادی کرنے کے لیے بھیجا
جب یسوع مسیح نے رسولوں کو دو دو کر کے مُنادی کے کام میں بھیجا تو اُنہوں نے اُن کو ہدایتیں دینے کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا کہ اُن کی مخالفت کی جائے گی۔ اُنہوں نے کہا: ”دیکھیں! آپ بھیڑوں کی طرح ہیں اور مَیں آپ کو بھیڑیوں میں بھیج رہا ہوں۔ . . . لوگوں سے خبردار رہیں کیونکہ وہ آپ کو مقامی عدالتوں کے حوالے کریں گے اور اپنی عبادتگاہوں میں آپ کو کوڑے لگائیں گے۔ یہاں تک کہ میری وجہ سے آپ کو حاکموں اور بادشاہوں کے سامنے پیش کِیا جائے گا۔“—متی 10:16-18۔
لہٰذا یسوع مسیح کے پیروکاروں کو توقع کرنی چاہیے کہ اُنہیں اذیت پہنچائی جائے گی۔ مگر وہ یسوع کے اِس وعدے سے ہمت پا سکتے ہیں: ”جب وہ آپ کو گِرفتار کریں گے تو اِس بات کی فکر نہ کریں کہ آپ کیا کہیں گے اور کیسے کہیں گے۔ آپ کو اُس وقت ہدایت ملے گی کہ آپ کو کیا کہنا ہے کیونکہ آپ صرف اپنی طرف سے نہیں بولیں گے بلکہ آپ کے آسمانی باپ کی روح آپ کی مدد کرے گی۔“ یسوع مسیح نے یہ بھی کہا: ”تب بھائی اپنے بھائی کو اور باپ اپنے بیٹے کو مروانے کے لیے پکڑوائے گا اور بچے اپنے والدین کے خلاف کھڑے ہوں گے اور اُن کو مروائیں گے۔ اور میرے نام کی وجہ سے سب لوگ آپ سے نفرت کریں گے۔ لیکن جو آخر تک ثابتقدم رہے گا، وہ نجات پائے گا۔“—متی 10:19-22۔
مُنادی کا کام بہت اہم ہے۔ اِس لیے یسوع مسیح نے اِس بات پر زور دیا کہ اُن کے پیروکار مُنادی کرتے وقت محتاط رہیں اور سمجھداری سے کام لیں تاکہ وہ اِس کام کو جاری رکھ سکیں۔ اُنہوں نے کہا: ”جب وہ آپ کو ایک شہر میں اذیت پہنچائیں تو دوسرے شہر کو بھاگ جائیں کیونکہ مَیں آپ سے سچ کہتا ہوں کہ اِنسان کے بیٹے کے آنے تک آپ اِسرائیل کے سارے شہروں کا دورہ مکمل نہیں کر پائیں گے۔“—متی 10:23۔
واقعی یسوع مسیح نے اپنے 12 رسولوں کی بہت اچھی تربیت کی تاکہ وہ مؤثر طریقے سے مُنادی کا کام انجام دے سکیں۔ لیکن اُنہوں نے اِس موقعے پر جو ہدایتیں اور آگاہیاں دیں، وہ صرف رسولوں کے لیے نہیں بلکہ اُن سب کے لیے تھیں جنہوں نے آئندہ بھی بادشاہت کی مُنادی کرنی تھی۔ یہ یسوع مسیح کی اِس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ”سب لوگ آپ سے نفرت کریں گے۔“ یہ بات اُس وقت پوری نہیں ہوئی جب رسول گلیل کا یہ دورہ کر رہے تھے۔ اُس وقت اُنہیں حاکموں اور بادشاہوں کے سامنے بھی پیش نہیں کِیا گیا اور اُن کے رشتےداروں نے بھی اُنہیں مروانے کے لیے نہیں پکڑوایا۔
بےشک یسوع مسیح مستقبل کی بات کر رہے تھے۔ یہ اُن کی اِس بات سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ”اِنسان کے بیٹے کے آنے تک آپ اِسرائیل کے سارے شہروں کا دورہ مکمل نہیں کر پائیں گے۔“ یسوع یہ کہہ رہے تھے کہ اُن کے پیروکار بادشاہت کی مُنادی کرنے کا کام مکمل بھی نہیں کر پائیں گے کہ یسوع مسیح خدا کے مقررہ بادشاہ اور منصف کے طور پر آ جائیں گے۔
متی 10:24، 28۔
رسولوں کو اِس بات پر حیران نہیں ہونا چاہیے تھا کہ مُنادی کے کام میں اُن کی مخالفت کی جائے گی کیونکہ یسوع مسیح نے کہا: ”شاگرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا اور نہ ہی غلام اپنے مالک سے بڑا ہوتا ہے۔“ لوگوں نے یسوع مسیح کی بھی مخالفت کی اور وہ اُن کے پیروکاروں کی بھی مخالفت کریں گے۔ اِس لیے یسوع مسیح نے کہا: ”اُن لوگوں سے نہ ڈریں جو جسم کو تو مار سکتے ہیں لیکن جان کو تباہ نہیں کر سکتے بلکہ اُس سے ڈریں جو جسم اور جان دونوں کو ہنوم کی وادی میں ڈال کر تباہ کر سکتا ہے۔“—اِس سلسلے میں یسوع مسیح نے بہترین مثال قائم کی۔ اُنہوں نے یہوواہ خدا کے وفادار رہنے کی خاطر اذیتناک موت کو بھی قبول کر لیا۔ لامحدود قدرت کا مالک یہوواہ ہی ایک شخص کی جان (یعنی آئندہ جینے کا موقع) تباہ کر سکتا ہے یا اُسے دوبارہ زندہ کر کے ہمیشہ کی زندگی دے سکتا ہے۔ یہ سُن کر رسولوں کو کتنی تسلی ملی ہوگی!
یسوع مسیح نے ایک مثال دے کر واضح کِیا کہ خدا کو اپنے بندوں کا کتنا خیال ہے۔ اُنہوں نے کہا: ”کیا دو چڑیاں ایک پیسے کی نہیں بکتیں؟ لیکن اگر اُن میں سے ایک بھی زمین پر گِر جائے تو آپ کے آسمانی باپ کو خبر ہو جاتی ہے۔ . . . اِس لیے ڈریں مت، آپ تو اِن چڑیوں سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔“—متی 10:29، 31۔
یسوع مسیح نے کہا: ”یہ نہ سوچیں کہ مَیں زمین پر امن لانے آیا ہوں۔“ اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے اُنہوں نے بتایا کہ اُن کے پیغام کی وجہ سے رشتےدار ایک دوسرے سے جُدا ہو جائیں گے کیونکہ کچھ اِسے قبول کریں گے اور کچھ اِسے رد کر دیں گے۔ بےشک یسوع کے پیغام کو قبول کرنے کے لیے بڑی دلیری کی ضرورت ہوگی کیونکہ اُنہوں نے بتایا: ”جو شخص اپنے باپ یا ماں کو مجھ سے زیادہ عزیز رکھتا ہے، وہ میرے لائق نہیں۔ اور جو شخص اپنے بیٹے یا بیٹی کو مجھ سے زیادہ عزیز رکھتا ہے، وہ میرے لائق نہیں۔“—متی 10:34، 37۔
لیکن کچھ لوگ یسوع کے پیروکاروں کے پیغام کو قبول بھی کریں گے کیونکہ یسوع نے کہا: ”جو کوئی میرے اِن شاگردوں میں سے کسی کو اِس لیے ایک پیالہ ٹھنڈا پانی پلاتا ہے کیونکہ وہ میرا شاگرد ہے، اُسے اجر ضرور ملے گا۔“—متی 10:42۔
اِس تربیت اور حوصلہافزائی کے بعد رسول روانہ ہو گئے اور ”اُنہوں نے اُس علاقے میں گاؤں گاؤں خوشخبری سنائی اور ہر جگہ لوگوں کی بیماریاں ٹھیک کیں۔“—لُوقا 9:6۔