مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

باب 53

اِنتہائی طاقت‌و‌ر حکمران

اِنتہائی طاقت‌و‌ر حکمران

متی 14:‏22-‏36 مرقس 6:‏45-‏56 یو‌حنا 6:‏14-‏25

  • لو‌گ یسو‌ع مسیح کو بادشاہ بنانا چاہتے تھے

  • یسو‌ع پانی پر چلے او‌ر طو‌فان کو ختم کر دیا

جب یسو‌ع مسیح نے معجزانہ طو‌ر پر ہزارو‌ں لو‌گو‌ں کو کھانا کھلایا تو لو‌گ بہت متاثر ہو‌ئے۔ اُنہو‌ں نے سو‌چا:‏ ”‏بِلاشُبہ یہ و‌ہی نبی ہے جسے دُنیا میں آنا تھا“‏ یعنی مسیح۔ (‏یو‌حنا 6:‏14؛‏ اِستثنا 18:‏18‏)‏ اُنہیں لگا کہ یسو‌ع مسیح سے زیادہ اچھا حکمران اَو‌ر کو‌ئی نہیں ہو سکتا اِس لیے و‌ہ یسو‌ع کو زبردستی بادشاہ بنانا چاہتے تھے۔‏

مگر یسو‌ع مسیح کو پتہ چل گیا کہ لو‌گ کیا کرنے و‌الے ہیں اِس لیے اُنہو‌ں نے بِھیڑ کو و‌ہاں سے رُخصت کِیا او‌ر اپنے شاگردو‌ں سے کہا کہ و‌ہ کشتی پر سو‌ار ہو کر بیت‌صیدا سے ہو‌تے ہو‌ئے کفرنحو‌م جائیں۔ پھر یسو‌ع اکیلے میں دُعا کرنے کے لیے پہاڑ پر چلے گئے۔‏

پَو پھٹنے سے کچھ دیر پہلے یسو‌ع مسیح نے چاند کی رو‌شنی میں شاگردو‌ں کی کشتی کو جھیل پر دیکھ لیا۔ تیز ہو‌ا چلنے کی و‌جہ سے جھیل میں اُو‌نچی اُو‌نچی لہریں اُٹھ رہی تھیں۔ شاگرد کشتی کو بڑی مشکل سے چلا رہے تھے کیو‌نکہ ”‏ہو‌ا کا رُخ اُن کے خلاف“‏ تھا۔ (‏مرقس 6:‏48‏)‏ یہ دیکھ کر یسو‌ع مسیح پہاڑ سے اُترے او‌ر پانی پر چل کر کشتی کی طرف جانے لگے۔ اُس و‌قت تک شاگردو‌ں نے ”‏کو‌ئی تین چار میل کا فاصلہ طے کر لیا“‏ تھا۔ (‏یو‌حنا 6:‏19‏)‏ جب شاگردو‌ں نے دیکھا کہ کو‌ئی جھیل پر چل رہا ہے او‌ر اُن کی کشتی کے پاس سے گزرنے و‌الا ہے تو و‌ہ بہت ڈر گئے او‌ر چلّانے لگے:‏ ”‏و‌ہ کیا آ رہا ہے؟“‏—‏مرقس 6:‏49‏۔‏

اِس پر یسو‌ع مسیح نے اُن سے کہا:‏ ”‏ڈریں مت!‏ حو‌صلہ رکھیں، مَیں ہو‌ں!‏“‏ یہ سُن کر پطرس نے کہا:‏ ”‏مالک!‏ اگر و‌اقعی آپ ہیں تو مجھے حکم دیں کہ مَیں پانی پر چل کر آپ کے پاس آؤ‌ں۔“‏ یسو‌ع نے کہا:‏ ”‏آئیں!‏“‏ پطرس کشتی سے اُترے او‌ر پانی پر چل کر یسو‌ع کی طرف جانے لگے۔ لیکن جب اُنہو‌ں نے طو‌فان کی شدت کو دیکھا تو و‌ہ ڈر گئے او‌ر ڈو‌بنے لگے۔ تب و‌ہ چلّائے:‏ ”‏مالک!‏ مجھے بچائیں!‏“‏ یسو‌ع نے فو‌راً اپنا ہاتھ بڑھا کر اُن کو پکڑ لیا۔ پھر اُنہو‌ں نے پطرس سے کہا:‏ ”‏آپ کا ایمان کمزو‌ر کیو‌ں ہے؟ آپ نے شک کیو‌ں کِیا؟“‏—‏متی 14:‏27-‏31‏۔‏

اِس کے بعد یسو‌ع مسیح او‌ر پطرس کشتی پر سو‌ار ہو گئے او‌ر طو‌فان فو‌راً ہی تھم گیا۔ شاگرد یہ سب کچھ دیکھ کر بہت ہی حیران ہو‌ئے۔ لیکن کیا اُنہیں حیران ہو‌نا چاہیے تھا؟ کچھ ہی گھنٹے پہلے یسو‌ع مسیح نے ہزارو‌ں لو‌گو‌ں کو معجزانہ طو‌ر پر کھانا کھلایا تھا۔ اگر شاگرد ”‏رو‌ٹیو‌ں و‌الے معجزے کا مطلب“‏ سمجھ جاتے تو اُنہیں اِس بات پر کو‌ئی حیرانی نہیں ہو‌تی کہ یسو‌ع مسیح پانی پر چلنے او‌ر طو‌فان کو ختم کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ بہرحال اُنہو‌ں نے یسو‌ع کی تعظیم کی او‌ر کہا:‏ ”‏آپ و‌اقعی خدا کے بیٹے ہیں!‏“‏—‏مرقس 6:‏52؛‏ متی 14:‏33‏۔‏

جلد ہی و‌ہ گنیسرت نامی خو‌ب‌صو‌رت زرخیز میدان کے نزدیک پہنچے جو کفرنحو‌م کے جنو‌ب میں و‌اقع تھا۔ و‌ہاں اُنہو‌ں نے لنگر ڈال دیا۔ جو‌نہی و‌ہ سب کشتی سے اُترے، لو‌گو‌ں نے یسو‌ع مسیح کو پہچان لیا او‌ر اِردگِرد کے علاقے کے سارے بیمارو‌ں کو اُن کے پاس لائے۔ جو بھی اُن کی چادر کی جھالر کو چُھو‌تا، و‌ہ بالکل ٹھیک ہو جاتا۔‏

اِتنے میں اُن لو‌گو‌ں کو جنہیں یسو‌ع نے جھیل کے پار معجزانہ طو‌ر پر کھانا کھلایا تھا، پتہ چل گیا کہ یسو‌ع و‌ہاں سے چلے گئے ہیں۔ جب شہر طبریہ سے کشتیاں اُس جگہ کے قریب پہنچیں تو و‌ہ لو‌گ اِن پر سو‌ار ہو گئے او‌ر یسو‌ع کو ڈھو‌نڈنے کے لیے کفرنحو‌م پہنچ گئے۔ جب اُنہیں یسو‌ع مل گئے تو اُنہو‌ں نے اُن سے پو‌چھا:‏ ”‏ربّی، آپ کب یہاں آئے؟“‏ (‏یو‌حنا 6:‏25‏)‏ مگر یسو‌ع مسیح نے اُن کو ٹو‌کا۔ آئیں، دیکھیں کہ اُنہو‌ں نے ایسا کیو‌ں کِیا۔‏