مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سوال 8

مجھے جنسی حملوں کے بارے میں کیا پتہ ہونا چاہیے؟‏

مجھے جنسی حملوں کے بارے میں کیا پتہ ہونا چاہیے؟‏

یاد رکھیں

ہر سال لاکھوں لوگ،‏ خاص طور پر نوجوان ریپ یا پھر جنسی حملوں کا شکار ہوتے ہیں۔‏ *

آپ کیا کرتے؟‏

جیکولین نامی لڑکی پر اچانک حملہ ہوا۔‏ حملہ کرنے والے نے اُنہیں نیچے گِرا دیا اور اُن سے زبردستی کرنے لگا۔‏ جیکولین نے بتایا:‏ ”‏مَیں نے اُس سے لڑنے کے لیے بہت ہاتھ پاؤں مارے۔‏ مَیں چلّائی بھی لیکن میرے گلے سے آواز نہیں نکلی۔‏ مَیں نے اُسے دھکے مارے،‏ ٹھڈے مارے،‏ مکے مارے اور اُسے نوچنے کی کوشش کی۔‏ لیکن تبھی اُس نے مجھے چاقو مار دیا اور مَیں بالکل بےجان سی ہو گئی۔‏“‏

اگر آپ جیکولین کی جگہ ہوتے تو آپ کیا کرتے؟‏

ذرا رُکیں اور سوچیں!‏

جب آپ رات کو گھر سے باہر جاتے ہیں تو چاہے آپ کتنے بھی چوکنے ہوں،‏ کچھ اُلٹا سیدھا ہو سکتا ہے۔‏ پاک کلام میں بتایا گیا ہے:‏ ’‏نہ تو دوڑ میں تیزرفتار کو سبقت ہے اور نہ عزت اہلِ‌خرد (‏یعنی دانش‌مندوں)‏ کو ملتی ہے بلکہ اُن سب کے لئے وقت اور حادثہ ہے۔‏‘‏—‏واعظ 9:‏11‏۔‏

بعض نوجوانوں پر جنسی حملہ شاید کوئی اجنبی کرتا ہے جیسے جیکولین کے ساتھ ہوا۔‏ لیکن کچھ نوجوان کسی واقف‌کار یا رشتےدار کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر نتاشا نامی لڑکی صرف دس سال کی عمر میں جنسی زیادتی کا شکار ہوئیں۔‏ اُن پر حملہ کرنے والا اُن کا ایک نوجوان پڑوسی تھا۔‏ نتاشا نے بتایا:‏ ”‏شروع شروع میں تو مَیں اِتنا خوف اور شرمندگی محسوس کرتی تھی کہ مَیں نے اِس کے بارے میں کسی کو نہیں بتایا۔‏“‏

آپ کا کوئی قصور نہیں

جیکولین اب بھی اُس واقعے کی وجہ سے شرمندگی محسوس کرتی ہیں۔‏ اُنہوں نے بتایا:‏ ”‏وہ رات میرے ذہن سے نکلتی ہی نہیں۔‏ مجھے لگتا ہے کہ مجھے اُس شخص کا اَور ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے تھا۔‏ لیکن چاقو کے وار کی وجہ سے مَیں خوف سے سُن پڑ گئی تھی۔‏ مَیں بہت لاچار ہو گئی تھی۔‏ لیکن اب مجھے لگتا ہے کہ مجھے ہمت نہیں ہارنی چاہیے تھی۔‏“‏

نتاشا بھی ابھی تک شرمندگی کے احساس سے نکل نہیں پائیں۔‏ اُنہوں نے بتایا:‏ ”‏میرے امی ابو نے سختی سے کہا تھا کہ جب بھی مَیں کھیلنے کے لیے جاؤں،‏ ہمیشہ اپنی بہن کے ساتھ جاؤں۔‏ لیکن مَیں نے اُن کی بات نہیں مانی۔‏ مَیں نے اپنے پڑوسی پر کچھ زیادہ ہی بھروسا کر لیا تھا۔‏ اِس لیے مجھے لگتا ہے کہ میری اپنی لاپرواہی کی وجہ سے اُسے میرے ساتھ زبردستی کرنے کا موقع ملا۔‏ میرے گھر والوں کو اِس کی وجہ سے بہت دُکھ پہنچا اور کہیں نہ کہیں اِس کی ذمےدار مَیں ہی ہوں۔‏ اور اِسی بات کا مجھے سب سے زیادہ غم ہے۔‏“‏

اگر آپ بھی جیکولین اور نتاشا کی طرح محسوس کرتے ہیں تو یاد رکھیں کہ جس شخص کے ساتھ جنسی زبردستی ہوتی ہے،‏ اُس کا اِس میں کوئی قصور نہیں ہوتا۔‏ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اِس طرح کے واقعات کو اِتنا سنگین نہیں سمجھتے۔‏ اُن کے خیال میں جو لوگ جنسی زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں،‏ وہ اپنی غلطی کی وجہ سے بنتے ہیں۔‏ لیکن کسی کو اپنی ہوس کا شکار بنانا کہاں کی اِنسانیت ہے!‏ اگر آپ کے ساتھ ایسی گھٹیا حرکت ہوئی ہے تو یقین مانیں کہ اِس میں آپ کا کوئی قصور نہیں ہے۔‏

لیکن شاید آپ اِس بات پر یقین کرنا مشکل پائیں۔‏ بعض لوگ کسی کو یہ نہیں بتا پاتے کہ اُن پر کیا بیتی ہے اور گُھٹ گُھٹ کر جیتے ہیں۔‏ لیکن ذرا سوچیں کہ اگر آپ چپ رہتے ہیں تو فائدہ کس کو ہوگا؟‏ آپ کو یا زیادتی کرنے والے کو؟‏ لہٰذا اپنی خاموشی توڑ دیں۔‏

چپ کا تالا توڑیں

پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ جب خدا کے بندے ایوب کی تکلیف برداشت سے باہر ہو گئی تو اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں .‏ .‏ .‏ کھلے طور پر اپنا دلی غم بیان کروں گا۔‏“‏ (‏ایوب 10:‏1‏،‏ اُردو جیو ورشن‏)‏ آپ بھی کسی کے سامنے اپنی تکلیف کا اِظہار کر سکتے ہیں۔‏ کسی قابلِ‌بھروسا شخص سے بات کرنے سے آپ کا درد اور غم کسی حد تک کم ہو جائے گا۔‏

غم اور پریشانی کا بوجھ اکیلے نہ اُٹھائیں۔‏ کسی قابلِ‌بھروسا دوست سے بات کریں۔‏

جیکولین کو بھی ایسا کرنے سے تسلی ملی۔‏ اُنہوں نے بتایا:‏ ”‏مَیں نے اپنی ایک دوست سے بات کی اور اُس نے مجھے مشورہ دیا کہ مَیں اپنی کلیسیا (‏یعنی جماعت)‏ کے بزرگوں سے بات کروں۔‏ اور مجھے خوشی ہے کہ مَیں نے ایسا کِیا۔‏ وہ کئی بار مجھ سے ملنے آئے اور مجھے حوصلہ دیا کہ جو کچھ بھی ہوا،‏ اُس میں میری کوئی غلطی نہیں تھی۔‏“‏

آخرکار نتاشا نے اپنے امی ابو کو بتا دیا کہ اُن کے ساتھ کیا ہوا تھا۔‏ نتاشا نے بتایا:‏ ”‏امی ابو نے مجھے بہت حوصلہ دیا اور کہا کہ مَیں اُن کے ساتھ کُھل کر بات کروں۔‏ اُنہوں نے مجھے سمجھایا کہ مَیں اندر ہی اندر کڑھتی نہ رہوں۔‏“‏

نتاشا کو دُعا کرنے سے بھی بہت سکون ملا۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مجھے خدا سے بات کر کے بہت حوصلہ ملتا تھا،‏ خاص طور پر تب جب مَیں کسی اِنسان کو اپنے دل کا حال نہیں بتا پاتی تھی۔‏ مَیں خدا سے کُھل کر بات کرتی تھی۔‏ اِس سے میرے پریشان دل کو بڑا چین اور اِطمینان ملتا تھا۔‏“‏

وقت کے ساتھ ساتھ آپ کا زخم بھی بھر سکتا ہے۔‏ (‏واعظ 3:‏3‏)‏ اپنی صحت کا خیال رکھیں،‏ اچھی طرح آرام کریں اور اُس بُرے واقعے کو ذہن سے نکالنے کی کوشش کریں جو آپ کے ساتھ ہوا تھا۔‏ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہوواہ پر بھروسا رکھیں جو بڑی تسلی دینے والا خدا ہے۔‏—‏2-‏کُرنتھیوں 1:‏3،‏ 4‏۔‏

اگر آپ اِتنے بڑے ہیں کہ ڈیٹنگ کر سکیں

اگر آپ ایک لڑکی ہیں اور آپ کا بوائے فرینڈ آپ پر سیکس کرنے کے لیے دباؤ ڈالتا ہے تو اُسے یہ کہنے میں کوئی بُرائی نہیں کہ ”‏ایسا کرنا غلط ہے،‏“‏ ”‏مجھے ہاتھ مت لگاؤ!‏“‏ یا ”‏اپنا ہاتھ پیچھے ہٹاؤ!‏“‏ اِس بات سے نہ ڈریں کہ آپ کا بوائے فرینڈ آپ سے ناراض ہو جائے گا۔‏ اگر وہ اِس وجہ سے آپ کو چھوڑتا ہے تو وہ آپ کی محبت کے لائق ہی نہیں۔‏ آپ کو ایسا ساتھی چاہیے جو آپ کی عزت اور معیاروں دونوں کا لحاظ رکھے۔‏

جنسی چھیڑچھاڑ کے بارے میں ایک ٹیسٹ

‏”‏جب مَیں سیکنڈری سکول میں تھی تو لڑکے مجھے اِدھر اُدھر ہاتھ لگاتے تھے اور مجھ سے گندی گندی باتیں کرتے تھے۔‏ وہ کہتے تھے کہ ”‏اگر تُم ہمارے ساتھ سوؤ گی تو تمہیں بڑا مزہ آئے گا۔‏“‏“‏—‏کوریٹا۔‏

آپ کے خیال میں کیا یہ لڑکے .‏ .‏ .‏

  1. کوریٹا کو تنگ کر رہے تھے؟‏

  2. اُن کے ساتھ فلرٹ کر رہے تھے؟‏

  3. اُن کے ساتھ جنسی چھیڑچھاڑ کر رہے تھے؟‏

‏”‏بس میں ایک لڑکا مجھ سے گندی گندی باتیں کرنے لگا اور مجھ سے لپٹنے لگا۔‏ مَیں نے اُس کا ہاتھ پیچھے جھٹکا اور اُسے دُور ہٹنے کے لیے کہا۔‏ اُس نے مجھے یوں دیکھا جیسے مَیں کوئی پاگل ہوں۔‏“‏—‏کینڈس۔‏

آپ کے خیال میں کیا یہ لڑکا .‏ .‏ .‏

  1. کینڈس کو تنگ کر رہا تھا؟‏

  2. اُن کے ساتھ فلرٹ کر رہا تھا؟‏

  3. اُن کے ساتھ جنسی چھیڑچھاڑ کر رہا تھا؟‏

‏”‏پچھلے سال ایک لڑکا میرے پیچھے ہی پڑ گیا۔‏ وہ کہتا تھا کہ اُسے مجھ سے پیار ہو گیا ہے اور وہ مجھے ڈیٹ پر لے جانا چاہتا ہے۔‏ مگر مَیں اُسے منع کرتی رہی۔‏ کبھی کبھی وہ میرے بازو پر ہاتھ پھیرتا اور میرے منع کرنے کے باوجود بھی باز نہ آتا۔‏ ایک بار جب مَیں جھک کر اپنے تسمے باندھ رہی تھی تو اُس نے میری پیٹھ پر ہاتھ مارا۔‏“‏—‏انیتا۔‏

آپ کے خیال میں کیا یہ لڑکا .‏ .‏ .‏

  1. انیتا کو تنگ کر رہا تھا؟‏

  2. اُن کے ساتھ فلرٹ کر رہا تھا؟‏

  3. اُن کے ساتھ جنسی چھیڑچھاڑ کر رہا تھا؟‏

اِن سب سوالوں کا صحیح جواب آپشن C ہے۔‏

جنسی چھیڑچھاڑ کسی کو تنگ کرنے یا اُس کے ساتھ فلرٹ کرنے سے کیسے فرق ہے؟‏

جنسی چھیڑچھاڑ کرنے والا شخص بس اپنے مزے کے لیے ایسا کرتا ہے۔‏ دوسرا شخص چاہے اُسے جتنا بھی منع کرے،‏ وہ باز نہیں آتا۔‏

یہ بہت سنگین معاملہ ہے کیونکہ یہ جنسی تشدد کا باعث بن سکتا ہے۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 4 اِس مضمون میں لڑکیوں پر ہونے والے جنسی حملوں کے بارے میں بات کی گئی ہے لیکن اِس میں دیے گئے اصول اور مشورے لڑکوں کے لیے بھی ہیں۔‏