گیت نمبر 44
دُکھی بندے کی فریاد
(زبور 4:1)
-
1. اَے باپ یہوواہ، میری اِلتجا پہ کان لگا
دیکھ، پریشان اور دُکھوں سے چُور چُور ہے دل میرا
مایوسی کا اندھیرا میرے اِردگِرد چھایا ہے
اَے باپ آسمانی، تُو ہی اِس وقت میرا آسرا ہے
تُو مدد کر، سہارا دے
اور شک نکال میرے دل سے
مَیں کرتا ہوں فریاد تجھ سے
آسمانی باپ، تُو حوصلہ دے
-
2. جب مَیں کمزور ہوں، زور بخشتا ہے تیرا پاک کلام
فریاد کرتی ہے میری خاطر پاک روح صبح و شام
اَے باپ، تیری محبت میرے دل سے بڑی ہے
ایمان مضبوط کر میرا تُو، گزارش میری ہے
تُو مدد کر، سہارا دے
اور شک نکال میرے دل سے
مَیں کرتا ہوں فریاد تجھ سے
آسمانی باپ، تُو حوصلہ دے
(زبور 42:6؛ 119:28؛ روم 8:26؛ 2-کُر 4:16؛ 1-یوح 3:20 کو بھی دیکھیں۔)