گیت نمبر 45
میرے دل کی سوچ بچار
(زبور 19:14)
-
1. یہوواہ، میرا ہر خیال
اور میرے دل کی سوچ بچار
ہو تیری نظر میں مقبول
کہ مَیں رہوں سدا خاکسار
جب میرے دل میں فکریں ہوں
اور سو نہ سکوں مَیں رات بھر
تو تیری ذات کے بارے میں
سوچوں گا سرنگوں ہو کر
-
2. جو باتیں سچی ہیں اور پاک
جو نیک، دلکش اور اچھی ہیں
مَیں اُن پہ سوچ بچار کروں
تو اِطمینان وہ دیتی ہیں
خدایا، تیرے کُل خیال
ہیں نیک، عظیم اور بیشبہا
سو اِن میں مگن مَیں رہوں
ہے میری خواہش، اَے خدا
(زبور 49:3؛ 63:6؛ 139:17، 23؛ فل 4:7، 8؛ 1-تیم 4:15 کو بھی دیکھیں۔)