مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

آپ دانشمندانہ فیصلے کیسے کر سکتے ہیں؟‏

آپ دانشمندانہ فیصلے کیسے کر سکتے ہیں؟‏

آپ دانشمندانہ فیصلے کیسے کر سکتے ہیں؟‏

‏’‏دانشمند آدمی سنکر علم میں ترقی کریگا،‏‘‏ اسرائیل کے قدیم بادشاہ سلیمان نے کہا۔‏ ہم میں سے بہتیرے بعض‌اوقات محض اِسلئے غلط فیصلے کرتے ہیں کیونکہ ہم دوسروں کی مشورت کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔‏—‏امثال ۱:‏۵‏۔‏

سلیمان کے اِن الفاظ کو بعدازاں اُسکی دیگر مثلوں کیساتھ بائبل میں لکھ دیا گیا تھا کیونکہ بائبل بتاتی ہے کہ ”‏اُس نے تین ہزار مثلیں کہیں اور اُسکے ایک ہزار پانچ گیت تھے۔‏“‏ (‏۱-‏سلاطین ۴:‏۳۲‏)‏ کیا ہم اُسکی دانشمندانہ باتوں پر توجہ دینے سے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں؟‏ بیشک!‏ اُسکی باتیں ”‏حکمت اور تربیت حاصل کرنے اور فہم کی باتوں کا امتیاز کرنے کیلئے۔‏ عقلمندی اور صداقت اور عدل اور راستی میں تربیت حاصل کرنے کیلئے“‏ ہماری مدد کرتی ہیں۔‏ (‏امثال ۱:‏۲،‏ ۳‏)‏ آئیے بائبل پر مبنی رہبر اُصولوں پر بات‌چیت کریں جو دانشمندانہ فیصلے کرنے کیلئے ہماری مدد کر سکتے ہیں۔‏

دیرپا نتائج

بعض فیصلوں کے نتائج بڑی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔‏ لہٰذا اُن نتائج کی بابت پہلے سے تعیّن کرنے کی کوشش کریں۔‏ فوری فوائد کی بجائے دیرپا نتائج پر توجہ دیں۔‏ امثال ۲۲:‏۳ متنبہ کرتی ہے،‏ ”‏ہوشیار بلا کو دیکھ کر چھپ جاتا ہے لیکن نادان بڑھے چلے جاتے اور نقصان اُٹھاتے ہیں۔‏“‏

فوری اور دیرپا نتائج کی فہرست بنانا مفید ہو سکتا ہے۔‏ کسی ملازمت کے انتخاب کے فوری نتائج اچھی تنخواہ اور خوش‌کُن کام ہو سکتے ہیں۔‏ لیکن کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ دیرپا نتائج میں کسی حقیقی مستقبل کے بغیر ملازمت شامل ہو؟‏ کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ انجام‌کار آپکو دوستوں اور خاندان سے دُور جانا پڑے؟‏ کیا ایسا ہو سکتا ہے کہ آپکو غیرصحتمندانہ ماحول کا سامنا کرنا پڑے یا آپکو ملازمت زیادہ دلچسپ نہ لگے اور آپ مایوس ہو جائیں؟‏ نفع نقصان کا اچھی طرح سے اندازہ لگا کر فیصلہ کریں کہ آپکی ترجیحات کیا ہیں۔‏

وقت لیں

جلدبازی میں کئے گئے فیصلے بڑی آسانی سے غیردانشمندانہ فیصلے ثابت ہو سکتے ہیں۔‏ امثال ۲۱:‏۵ آگاہ کرتی ہے:‏ ”‏محنتی کی تدبیریں یقیناً فراوانی کا باعث ہیں لیکن ہر ایک جلدباز کا انجام محتاجی ہے۔‏“‏ مثال کے طور پر،‏ فریفتگی کا شکار ہونے والے نوجوانوں کو جلدبازی میں شادی کا فیصلہ کرنے سے پہلے وقت لینا چاہئے۔‏ ورنہ،‏ اُنہیں ۱۷ویں صدی کے انگریزی ڈرامہ‌نگار،‏ ولیم کانگریوو کے بیان کی صداقت کا تجربہ ہو سکتا ہے جس نے کہا:‏ ”‏جلدبازی کی شادی عمربھر کا پچھتاوا۔‏“‏

تاہم،‏ وقت لینے اور التوا میں ڈالنے میں فرق ہے۔‏ بعض فیصلوں کی اہمیت کے پیشِ‌نظر دانشمندی کا تقاضا ہے کہ معقول طور پر جلدازجلد فیصلے کئے جائیں۔‏ غیرضروری تاخیر کیلئے ہمیں یا دوسروں کو قیمت چکانا پڑتی ہے۔‏ کوئی فیصلہ کرنے میں تاخیر کرنا بذاتِ‌خود ایک فیصلہ ہے—‏غالباً ایک غیردانشمندانہ فیصلہ۔‏

مشورت قبول کریں

جب دو حالتیں ایک جیسی نہیں ہوتیں تو ایک جیسے مسائل کے سامنے دو لوگ ہمیشہ ایک جیسا فیصلہ نہیں کر سکتے۔‏ پھر بھی دوسروں کی مشورت پر توجہ دینا مفید ہوتا ہے کہ اگر وہ ہماری جگہ ہوتے تو کیا فیصلہ کرتے۔‏ اُن سے پوچھیں وہ اپنے فیصلے کو اب کیسا خیال کرتے ہیں۔‏ مثال  کے طور پر،‏ کسی پیشے کے انتخاب کے سلسلے میں اُس پیشے سے منسلک اشخاص سے پوچھیں کہ وہ آپ کو اُس پیشے کے مثبت اور منفی پہلو بتائیں۔‏ اُنکا اپنے انتخاب کے فوائد اور نقصانات یا غالباً خطرات کے سلسلے میں کیا تجربہ رہا ہے؟‏

‏”‏صلاح کے بغیر ارادے پورے نہیں ہوتے،‏“‏ ہمیں آگاہ کِیا گیا ہے،‏ ”‏پر صلاحکاکاروں کی کثرت سے قیام پاتے ہیں۔‏“‏ (‏امثال ۱۵:‏۲۲‏)‏ بِلاشُبہ،‏ مشورت حاصل کرتے وقت اور دوسروں سے تجربے سے سیکھتے وقت ہمیں پوری طرح یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آخری فیصلہ ہمارا ہونا چاہئے اور اپنے فیصلے کی ذمہ‌داری بھی ہمیں اُٹھانی چاہئے۔‏—‏گلتیوں ۶:‏۴،‏ ۵‏۔‏

اپنے تربیت‌یافتہ ضمیر کی آواز سنیں

ضمیر اُن بنیادی اُصولوں کے مطابق فیصلے کرنے کیلئے ہماری راہنمائی کر سکتا ہے جنکے مطابق ہم اپنی زندگی کو ڈھالتے ہیں۔‏ ایک مسیحی کیلئے اِسکا مطلب اپنے ضمیر کی خدائی سوچ کے مطابق تربیت کرنا ہے۔‏ (‏رومیوں ۲:‏۱۴،‏ ۱۵‏)‏ خدا کا کلام ہمیں بتاتا ہے:‏ ”‏اپنی سب راہوں میں اُسکو پہچان اور وہ تیری راہنمائی کریگا۔‏“‏ (‏امثال ۳:‏۶‏)‏ بِلاشُبہ،‏ بعض معاملات میں تربیت‌یافتہ ضمیر والے دو اشخاص مختلف نتائج پر پہنچتے ہوئے مختلف فیصلے کرتے ہیں۔‏

تاہم،‏ جب بعض کاموں کی بائبل براہِ‌راست مذمت کرتی ہے تو پھر اچھا تربیت‌یافتہ ضمیر انتخاب کی آزادی کی گنجائش نہیں چھوڑتا۔‏ مثال کے طور پر،‏ بائبل اُصولوں کے مطابق تربیت سے عاری ضمیر کسی عورت اور مرد کو شادی سے پہلے ہم‌آہنگی کا اندازہ لگانے کیلئے ایک دوسرے کیساتھ رہنے کی اجازت دے سکتا ہے۔‏ وہ سوچ سکتے ہیں کہ اُنہوں نے ایک دانشمندانہ فیصلہ کِیا ہے ایسا کرنے سے وہ غیردانشمندانہ شادی کرنے سے بچ جائینگے۔‏ اُنکا ضمیر شاید اُنکی مذمت نہ کرے۔‏ تاہم،‏ جنس اور شادی کے سلسلے میں خدائی نظریات کا حامی ایسے عارضی اور بداخلاق بندوبست کی حمایت نہیں کریگا۔‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۶:‏۱۸؛‏ ۷:‏۱،‏ ۲‏؛‏ عبرانیوں ۱۳:‏۴‏۔‏

آپکے فیصلے دوسروں پر کیسے اثرانداز ہوتے ہیں

آپکے فیصلے دوسروں پر اکثر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔‏ لہٰذا کبھی بھی کوئی غیردانشمندانہ اور احمقانہ فیصلہ نہ کریں جو دوستوں،‏ رشتہ‌داروں اور سب سے بڑھکر خدا کیساتھ آپکے بیش‌قیمت رشتے کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔‏ امثال ۱۰:‏۱ بیان کرتی ہے:‏ ”‏دانا بیٹا باپ کو خوش رکھتا ہے لیکن احمق بیٹا اپنی ماں کا غم ہے۔‏“‏

دوسری طرف یہ بات بھی سمجھنے کی ضرورت ہے کہ بعض‌اوقات رشتوں کے مابین انتخاب کرنا ضروری ہوتا ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ آپ شاید اپنے سابقہ مذہبی اعتقادات کو مسترد کرنے کا فیصلہ کریں کیونکہ اب آپ جانتے ہیں کہ وہ صحائف کے مطابق نہیں ہیں۔‏ یا شاید آپ الہٰی اُصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کی خاطر اپنی شخصیت میں بڑی تبدیلیاں لانے کا فیصلہ کریں۔‏ آپکا فیصلہ شاید بعض دوستوں اور رشتہ‌داروں کو پسند نہ آئے،‏ لیکن خدا کو خوش کرنے والا کوئی بھی فیصلہ دانشمندانہ فیصلہ ہوتا ہے۔‏

اہم فیصلے دانشمندی کیساتھ کریں

عام طور پر لوگوں کو اِس بات کا علم نہیں کہ آجکل ہر فیصلے کا تعلق زندگی اور موت کیساتھ ہوتا ہے۔‏ جب قدیم اسرائیلی ۱۴۷۳ ق.‏س.‏ع.‏ میں ملکِ‌موعود کی سرحد پر خیمہ‌زن تھے تو اُنہیں بھی ایسی ہی حالت کا سامنا تھا۔‏ موسیٰ نے خدا کے نمائندے کے طور پر اُن سے کہا:‏ ”‏مَیں آج کے دن آسمان اور زمین کو تمہارے برخلاف گواہ بناتا ہوں کہ مَیں نے زندگی اور موت کو اور برکت اور لعنت کو تیرے آگے رکھا ہے پس تُو زندگی کو اختیار کر کہ تُو بھی جیتا رہے اور  تیری اولاد بھی۔‏ تاکہ تُو خداوند اپنے خدا سے محبت رکھے اور اُسکی بات سنے اور اُسی سے لپٹا رہے کیونکہ وہی تیری زندگی اور تیری عمر کی درازی ہے تاکہ تُو اُس مُلک میں بسا رہے جسکو تیرے باپ دادا اؔبرہام اور اؔضحاق اور یعقوؔب کو دینے کی قسم خداوند نے اُن سے کھائی تھی۔‏“‏—‏استثنا ۳۰:‏۱۹،‏ ۲۰‏۔‏

بائبل پیشینگوئی اور تاریخی واقعات سے آگاہی ملتی ہے کہ ہم ’‏اخیر زمانے کے بُرے دِنوں‘‏ میں رہ رہے ہیں اور ”‏دُنیا کی شکل بدلتی جاتی  ہے۔‏“‏ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱؛‏ ۱-‏کرنتھیوں ۷:‏۳۱‏)‏ پیشینگوئی کے مطابق انسانی معاشرے کی تباہی عروج کو پہنچ گئی ہے جسکا دیوالیہ نکل چکا ہے اور خدا کی راست نئی دُنیا اِسکی جگہ لے لیگی۔‏

ہم اُس نئی دُنیا کی دہلیز پر کھڑے ہیں۔‏ کیا آپ ہمیشہ کی زندگی سے لطف‌اندوز ہونے کیلئے خدا کی بادشاہت کے تحت زمین پر رہینگے؟‏ یا آپ شیطان کے نظام کے ختم کئے جانے کیساتھ ہی نابود کر دئے جائینگے؟‏ (‏زبور ۳۷:‏۹-‏۱۱؛‏ امثال ۲:‏۲۱،‏ ۲۲‏)‏ اب کس روش پر چلنا ہے اِسکا فیصلہ آپکے ہاتھ میں ہے جس پر آپکی زندگی یا موت کا دارومدار ہے۔‏ کیا آپ درست اور دانشمندانہ فیصلہ کرنے کیلئے مدد حاصل کرنا چاہینگے؟‏

زندگی حاصل کرنے کیلئے فیصلہ کرنے کا مطلب پہلے خدا کے تقاضوں کی بابت سیکھنا ہے۔‏ دُنیائےمسیحیت کے چرچ کافی حد تک صحیح طور پر اِن تقاضوں کی بابت سکھانے میں ناکام ہو گئے ہیں۔‏ اُنکے پیشواؤں نے اکثر لوگوں کو جھوٹ کا یقین کرنے اور خدا کو ناراض کرنے والے کام کرنے کیلئے گمراہ کِیا ہے۔‏ اُنہوں نے ”‏روح اور سچائی سے“‏ خدا کی پرستش کرنے کا ذاتی فیصلہ کرنے کی ضرورت کی وضاحت کرنے کو نظرانداز کر دیا ہے۔‏ (‏یوحنا ۴:‏۲۴‏)‏ اِسی وجہ سے زیادہ لوگ روح اور سچائی سے خدا کی پرستش نہیں کرتے۔‏ لیکن ذرا غور کریں کہ یسوع نے کیا کہا تھا:‏ ”‏جو میرے ساتھ نہیں وہ میرے خلاف ہے اور جو میرے ساتھ جمع نہیں کرتا وہ بکھیرتا ہے۔‏“‏—‏متی ۱۲:‏۳۰‏۔‏

یہوواہ کے گواہ خدا کے کلام کا بہتر علم حاصل کرنے کیلئے خوشی کیساتھ لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔‏ وہ لوگوں کیساتھ اُن کیلئے موزوں وقت اور جگہ پر انفرادی اور اجتماعی طور پر باقاعدگی کیساتھ بائبل مباحثوں کا بندوبست کرتے ہیں۔‏ اِس فراہمی سے فائدہ اُٹھانے کی خواہش رکھنے والے اشخاص کو مقامی گواہوں سے رابطہ کرنا یا مینارِنگہبانی کے ناشرین کو لکھنا چاہئے۔‏

واضح طور پر،‏ شاید بعض کو خدا کے تقاضوں کی بابت بنیادی علم ہو۔‏ وہ شاید بائبل کے سچا اور قابلِ‌بھروسا کلام ہونے کا بھی یقین رکھتے ہوں۔‏ تاہم،‏ بہتوں نے خود کو خدا کیلئے مخصوص کرنے کا فیصلہ کرنے کو التوا میں ڈال رکھا ہے۔‏ کیوں؟‏ اِسکی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔‏

کیا وہ خدا کیلئے خود کو مخصوص کرنے کی اہمیت سے بےخبر ہیں؟‏ یسوع نے واضح طور پر کہا تھا:‏ ”‏جو مجھ سے اَے خداوند اَے خداوند!‏ کہتے ہیں اُن میں سے ہر ایک آسمان کی بادشاہی میں داخل نہ ہو گا مگر وہی جو میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلتا ہے۔‏“‏ (‏متی ۷:‏۲۱‏)‏ بائبل علم کے علاوہ عمل بھی ضروری ہے۔‏ پہلی صدی کی مسیحی کلیسیا نے نمونہ قائم کِیا تھا۔‏ ہم پہلی صدی کے بعض لوگوں کی بابت پڑھتے ہیں:‏ ”‏جب اُنہوں نے فلپسؔ کا یقین کِیا جو خدا کی بادشاہی اور یسوؔع مسیح کے نام کی خوشخبری دیتا تھا تو سب لوگ خواہ مرد خواہ عورت بپتسمہ لینے لگے۔‏“‏ (‏اعمال ۲:‏۴۱؛‏ ۸:‏۱۲‏)‏ پس اگر کوئی شخص خدا کے کلام کو دل سے قبول کرکے اسکی باتوں پر ایمان لے آیا ہے اور اپنی زندگی کو خدا کے معیاروں کے مطابق بنا لیا ہے تو اپنی مخصوصیت کی علامت میں بپتسمہ لینے سے کونسی چیز اُسے روک سکتی ہے؟‏ (‏اعمال ۸:‏۳۴-‏۳۸‏)‏ بیشک،‏ خدا کی مقبولیت حاصل کرنے کیلئے اُسے رضامندی اور دل کی خوشی سے یہ قدم اُٹھانا چاہئے۔‏—‏۲-‏کرنتھیوں ۹:‏۷‏۔‏

بعض شاید محسوس کریں کہ اپنی زندگی کو خدا کیلئے مخصوص کرنے کی خاطر اُنکا علم بہت ہی محدود ہے۔‏ لیکن زندگی کی نئی روش پر چلنے والا ہر شخص محدود علم ہی رکھتا ہے۔‏ کوئی بھی ماہر اِس بات سے واقف ہے کہ اپنے پیشے کے آغاز پر اب کی نسبت وہ کتنا جانتا تھا؟‏ خدا کی خدمت کرنے کا فیصلہ کرنے کیلئے بائبل تعلیمات اور اُصولوں کا بنیادی علم اور انکے مطابق زندگی گزارنے کی مخلص خواہش کی ضرورت ہے۔‏

کیا بعض اِس ڈر سے فیصلہ کرنے میں تاخیر کرتے ہیں کہ وہ اُس پر پورا اُترنے میں ناکام نہ ہو جائیں؟‏ بہت سے انسانی وعدوں کے پورا نہ ہونے کی بابت فکرمند ہونا معقول ہے۔‏ شادی کرنے اور خاندان بڑھانے کا فیصلہ کرنے والا شخص کسی حد تک نااہل محسوس کر سکتا ہے لیکن وعدہ کرنا ہی اُس کیلئے محرک کا کام دیتا ہے تاکہ وہ اپنے وعدے کو پورا کرنے کیلئے پوری کوشش کرے۔‏ اِسی طرح،‏ نیا ڈرائیور لائسنس حاصل کرنے والے ایک نوجوان کو ٹریفک حادثے کا ڈر رہتا ہے۔‏ تاہم ایسی صورتحال خاص طور پر اُس وقت پیدا ہوتی ہے جب وہ اُن اعدادوشمار سے واقف ہوتا ہے جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ پُختہ عمر والوں کی نسبت نوجوان ڈرائیور حادثات کا زیادہ سبب بنتے ہیں۔‏ تاہم،‏ یہ علم اُس کیلئے زیادہ احتیاط کیساتھ گاڑی چلانے کی طرف مائل کرتے ہوئے فائدہ‌مند ثابت ہوتا ہے۔‏ تاہم لائسنس حاصل کرنے سے گریز کرنا کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے!‏

زندگی کیلئے فیصلہ کریں!‏

بائبل ظاہر کرتی ہے کہ موجودہ سیاسی،‏ معاشی اور مذہبی عالمی نظام اور اِنکے حامی زمین سے جلد مٹا دئے جائینگے۔‏ تاہم،‏ دانشمندی کیساتھ زندگی کیلئے فیصلہ کرنے والے اور اِسکے مطابق عمل کرنے والے باقی رہینگے۔‏ نئی دُنیا کے معاشرے کے مرکزی حصے کے طور پر،‏ وہ خدائی مقصد کے مطابق زمین کو فردوس بنانے میں حصہ لینگے۔‏ کیا آپ بھی خدا کی زیرِہدایت اِس خوش‌کُن کام میں حصہ لینے سے لطف اُٹھائینگے؟‏

اگر ایسا ہے تو خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے کا فیصلہ کریں۔‏ خدا کو خوش کرنے کیلئے الہٰی تقاضوں کی بابت سیکھنے کا فیصلہ کریں۔‏ اُن تقاضوں پر پورا اُترنے کا فیصلہ کریں۔‏ سب سے بڑھکر اپنے فیصلے کے مطابق پوری طرح عمل کرنے کا فیصلہ کریں۔‏ المختصر،‏ زندگی کیلئے فیصلہ کریں!‏

‏[‏صفحہ ۴ پر تصویریں]‏

سنجیدہ فیصلے کرنے کیلئے وقت  لیں

‏[‏صفحہ ۵ پر تصویر]‏

کوئی پیشہ اختیار کرنے کیلئے مشورت کو قبول کریں

‏[‏صفحہ ۷ پر تصویریں]‏

اب خدا کی خدمت کرنے کا فیصلے کرنے والے زمین کو فردوس بنانے میں حصہ لینگے