مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏’‏اُس نے ہمیں اپنے مذہب کا احترام کرنا سکھایا‘‏

‏’‏اُس نے ہمیں اپنے مذہب کا احترام کرنا سکھایا‘‏

‏’‏اُس نے ہمیں اپنے مذہب کا احترام کرنا سکھایا‘‏

اٹلی کے صوبے روویگو سے یہوواہ کی ایک گواہ کو پتہ چلا کہ اُسے رسولی ہے اور اسکی حالت تشویشناک ہے۔‏ جب وہ ہسپتال میں زیرِعلاج تھی تو اس نے انتقالِ‌خون کے بغیر علاج کی درخواست کی۔‏ مقامی کینسر نرسنگ سروسز کی طرف سے نرسوں نے گھر پر اسکی مدد کی۔‏

اس ۳۶ سالہ مریض کے مضبوط ایمان اور تعاون پر رضامندی نے اسکا علاج کرنے والے طبّی عملے کو بہت زیادہ متاثر کِیا۔‏ کینسر کی وجہ سے مریض کی موت واقع ہونے سے کچھ دیر پہلے،‏ اسکے مددگار نرسنگ عملے میں سے ایک نے نرسنگ رسالے میں انجیلا نامی مریض کے تجربے کی بابت لکھا۔‏

‏”‏انجیلا زندہ‌دِل اور زندہ رہنے کا عزم رکھتی تھی۔‏ وہ اپنی حالت اور سنگین بیماری سے واقف تھی اور سب کی طرح وہ بھی مسئلے کا حل،‏ علاج کی تلاش کر رہی تھی۔‏ .‏ .‏ .‏ ہم نے دھیرے دھیرے اس سے واقفیت پیدا کر لی۔‏ ہمیں کسی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔‏ اسکے برعکس،‏ انجیلا کی صاف‌گوئی نے ہر بات آسان بنا دی۔‏ اسکی دیکھ‌بھال کرنا خوشی کی بات تھی کیونکہ ہم جانتے تھے کہ ہمارا رابطہ ایک مخلص انسان سے تھا جو باہمی مفاد میں تھا۔‏ .‏ .‏ .‏ ہمیں جلد ہی معلوم ہو گیا کہ اسکا مذہب اسکی بیماری کیساتھ نپٹنے میں ایک رُکاوٹ ثابت ہوگا۔‏“‏ تاہم،‏ یہ اس نرس کی رائے تھی کیونکہ اُس نے محسوس کِیا کہ انجیلا کو انتقالِ‌خون دیا جانا چاہئے جس سے اُس نے انکار کر دیا تھا۔‏—‏اعمال ۱۵:‏۲۸،‏ ۲۹‏۔‏

‏”‏طبّی نگہداشت کے ماہرین کے طور پر،‏ ہم نے انجیلا کو بتایا کہ ہم اُسکے فیصلے سے متفق نہیں ہیں لیکن اسکی مدد کیساتھ ہم نے سمجھا کہ زندگی اُس کیلئے کیا مطلب رکھتی ہے۔‏ ہم نے اس کیلئے اور اسکے خاندان کیلئے مذہب کی اہمیت کو بھی سمجھ لیا۔‏ انجیلا نے ہمت نہیں ہاری۔‏ اس نے اپنی بیماری کے آگے ہتھیار نہیں ڈالے۔‏ وہ مضبوط اعصاب کی مالک تھی۔‏ وہ بیماری سے لڑنا اور زندہ سلامت رہنا چاہتی تھی۔‏ اُس نے اپنے عزم،‏ اپنے اعتقاد کا اظہار کِیا۔‏ وہ ایسا عزم رکھتی تھی جوکہ اکثر ہم میں نہیں ہوتا،‏ وہ ایمان رکھتی تھی جو ہمارے معاملے میں اتنا پُختہ نہیں ہوتا۔‏ .‏ .‏ .‏ انجیلا نے ہمیں اپنے مذہب کا احترام کرنے کی اہمیت سکھائی،‏ جو ہماری پیشہ‌ورانہ اخلاقیات سے قدرے مختلف ہے۔‏ .‏ .‏ .‏ ہمیں یقین ہے کہ انجیلا نے ہمیں اہمیت کی حامل باتیں سکھائی ہیں کیونکہ ہمارا واسطہ ہر قسم کے لوگوں سے،‏ ہر قسم کے حالات سے اور ہر قسم کے مذاہب سے پڑتا ہے اور ہم جس کسی سے ملتے ہیں اُس سے کچھ سیکھ سکتے اور اُسے کچھ پیش کر سکتے ہیں۔‏“‏

رسالے کے مضمون نے ۱۹۹۹ میں منظورشُدہ اطالوی نرسوں کیلئے پیشہ‌ورانہ اخلاقی ضابطوں پر توجہ دلائی جو بیان کرتا ہے:‏ ”‏ایک نرس کو ایک شخص کی مذہبی،‏ اخلاقی اور ثقافتی اقدار،‏ ساتھ ہی ساتھ نسل اور جنس کا بھی پاس‌ولحاظ رکھنا چاہئے۔‏“‏ بعض‌اوقات،‏ ڈاکٹروں اور نرسوں کیلئے ایک مریض کے مذہبی اعتقادات کیلئے احترام دکھانا مشکل ہوتا ہے اور جو ایسا کرنے کیلئے رضامند ہوتے ہیں انکی قدر کی جاتی ہے۔‏

اپنی صحت اور طبّی نگہداشت کے متعلق یہوواہ کے گواہوں کے فیصلے محتاط غوروفکر کے حامل ہوتے ہیں۔‏ وہ سنجیدگی کیساتھ غور کرتے ہیں کہ صحائف کیا کچھ بیان کرتے ہیں جیسےکہ انجیلا کے معاملے میں واضح کِیا گیا ہے وہ جنونی نہیں ہیں۔‏ (‏فلپیوں ۴:‏۵‏)‏ پوری دُنیا میں،‏ صحت کی نگہداشت کے ماہرین کی بڑھتی ہوئی تعداد اپنے گواہ مریضوں کے ضمیر کا احترام کرنے کیلئے رضامند ہیں۔‏