مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

یہوواہ خدا آج ہمیں بھی چھڑاتا ہے

یہوواہ خدا آج ہمیں بھی چھڑاتا ہے

یہوواہ خدا آج ہمیں بھی چھڑاتا ہے

‏”‏[‏یہوواہ]‏ اُن کی مدد کرتا اور اُن کو بچاتا ہے۔‏“‏—‏زبور ۳۷:‏۴۰‏۔‏

۱،‏ ۲.‏ یہوواہ خدا کے بارے میں کونسی اہم سچائی ہمارے لئے تسلی اور تقویت کا باعث ہے؟‏

جب زمین حرکت کرتی ہے تو سورج کی وجہ سے بننے والے سائے اپنی جگہ اور انداز بدلتے رہتے ہیں۔‏ تاہم،‏ سورج اور زمین کا خالق کبھی نہیں بدلتا۔‏ (‏ملا ۳:‏۶‏)‏ بائبل بیان کرتی ہے کہ اُس ”‏میں نہ کوئی تبدیلی ہو سکتی ہے اور نہ گردش کے سبب سے اُس پر سایہ پڑتا ہے۔‏“‏ (‏یعقو ۱:‏۱۷‏)‏ یہوواہ خدا کے بارے میں یہ اہم سچائی خاص طور پر اُس وقت ہمارے لئے تسلی اور تقویت کا باعث ہوتی ہے جب ہم مشکلات اور آزمائشوں کا سامنا کرتے ہیں۔‏ ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں؟‏

۲ پچھلے مضمون میں ہم نے غور کِیا تھا کہ یہوواہ خدا ماضی میں اپنے خادموں کو ”‏چھڑانے والا“‏ ثابت ہوا۔‏ (‏زبور ۷۰:‏۵‏)‏ وہ لاتبدیل خدا ہے اور ہمیشہ اپنی بات پر قائم رہتا ہے۔‏ لہٰذا،‏ آجکل بھی اُس کے پرستار اِس بات پر پورا بھروسا رکھ سکتے ہیں کہ وہ ’‏اُن کی مدد کرے گا اور اُن کو بچائے گا۔‏‘‏ (‏زبور ۳۷:‏۴۰‏)‏ جدید زمانے میں یہوواہ خدا نے اپنے خادموں کو کیسے چھڑایا ہے؟‏ آجکل وہ ہماری حفاظت کیسے کرتا ہے؟‏

اپنے خادموں کو مخالفوں سے چھڑاتا ہے

۳.‏ ہم کیوں یقین رکھ سکتے ہیں کہ مخالفین خدا کے لوگوں کو مُنادی کرنے سے کبھی نہیں روک سکتے؟‏

۳ شیطان کسی بھی طرح یہوواہ کے گواہوں کو اُس کی بِلاشرکتِ‌غیرے عبادت کرنے سے نہیں روک سکتا۔‏ خدا کا کلام ہمیں یقین‌دہانی کراتا ہے:‏ ”‏کوئی ہتھیار جو تیرے خلاف بنایا جائے کام نہ آئے گا اور جو زبان عدالت میں تجھ پر چلے گی تو اُسے مُجرم ٹھہرائے گی۔‏“‏ (‏یسع ۵۴:‏۱۷‏)‏ مخالفین اپنی تمام‌تر کوششوں کے باوجود خدا کے لوگوں کو مُنادی کرنے سے نہیں روک سکے۔‏ اِس سلسلے میں دو مثالوں پر غور کریں۔‏

۴،‏ ۵.‏ (‏ا)‏ سن ۱۹۱۸ میں یہوواہ کے لوگوں کو کس مخالفت کا سامنا کرنا پڑا؟‏ (‏ب)‏ اِس کا کیا نتیجہ نکلا؟‏

۴ سن ۱۹۱۸ میں پادری طبقے نے یہوواہ کے گواہوں کے مُنادی کے کام کو بند کرنے کیلئے اُنہیں سخت اذیت کا نشانہ بنایا۔‏ مئی ۷ کو امریکہ کی وفاقی حکومت نے بھائی جے.‏ ایف.‏ رتھرفورڈ اور ہیڈکوارٹرز میں کام کرنے والے چند دیگر بھائیوں کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔‏ اُس وقت بھائی جے.‏ ایف.‏ رتھرفورڈ پوری دُنیا میں ہونے والے مُنادی کے کام کی نگرانی کر رہے تھے۔‏ دو مہینے کے اندر اندر بھائی رتھرفورڈ اور اُن کے ساتھیوں کو بغاوت کے جھوٹے الزام کی بِنا پر لمبی قید کی سزا سنائی گئی۔‏ کیا مخالفین عدالتوں کے ذریعے مُنادی کے کام کو بند کرنے میں کامیاب ہو گئے؟‏ جی نہیں۔‏

۵ ذرا یہوواہ خدا کے وعدے کو دوبارہ یاد کریں:‏ ”‏کوئی ہتھیار جو تیرے خلاف بنایا جائے کام نہ آئے گا۔‏“‏ بھائی رتھرفورڈ اور اُن کے ساتھیوں کو قید کئے جانے کے نو ماہ بعد مارچ ۲۶،‏ ۱۹۱۹ کو ضمانت پر رِہا کر دیا گیا۔‏ مئی ۵،‏ ۱۹۲۰ کو اُن کے خلاف درج تمام مقدمات ختم کر دئے گئے۔‏ اِس آزادی سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے بھائی سرگرمی سے مُنادی کرنے لگے۔‏ اِس کا نتیجہ کیا نکلا؟‏ اُس وقت سے لیکر اب تک شاندار ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔‏ یہ تمام‌تر ترقی یہوواہ خدا ہی نے بخشی ہے جو ہمارا ”‏چھڑانے والا“‏ ہے۔‏—‏۱-‏کر ۳:‏۷‏۔‏

۶،‏ ۷.‏ (‏ا)‏ نازی جرمنی میں یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ کیسا سلوک کِیا گیا؟‏ (‏ب)‏ اِس کا کیا نتیجہ نکلا؟‏ (‏ج)‏ ہمارے زمانے میں یہوواہ کے لوگوں کی تاریخ کیا ثابت کرتی ہے؟‏

۶ آئیں اب دوسری مثال پر غور کرتے ہیں۔‏ سن ۱۹۳۴ میں ہٹلر نے عہد کِیا کہ وہ جرمنی سے یہوواہ کے گواہوں کا نام‌ونشان مٹا دے گا۔‏ اُس نے نہ صرف یہ کہا بلکہ ایسا کرنے کے لئے بہت کچھ کِیا بھی۔‏ بہت سے لوگوں کو گرفتار اور قید کِیا گیا۔‏ ہزاروں گواہوں کو اذیت کا نشانہ بنایا گیا اور سینکڑوں کو اذیتی کیمپوں میں ہلاک کر دیا گیا۔‏ لیکن کیا ہٹلر یہوواہ کے گواہوں کو ختم کرنے میں کامیاب رہا؟‏ کیا وہ جرمنی میں مُنادی کے کام کو روک پایا؟‏ ہرگز نہیں!‏ اذیت کے دَور میں بھی ہمارے بھائیوں نے خفیہ طور پر مُنادی کا کام جاری رکھا۔‏ نازی حکومت کے خاتمے کے بعد،‏ وہ آزادانہ طور پر مُنادی کرنے لگے۔‏ اِس وقت جرمنی میں ۰۰۰،‏۶۵،‏۱ سے زائد مبشر بادشاہت کی مُنادی کر رہے ہیں۔‏ ایک بار پھر ہمارے ’‏چھڑانے والے‘‏ خدا نے اپنا یہ وعدہ پورا کِیا کہ ”‏کوئی ہتھیار جو تیرے خلاف بنایا جائے کام نہ آئے گا۔‏“‏

۷ ہمارے زمانے میں بھی یہوواہ کے گواہوں کی تاریخ ثابت کرتی ہے کہ یہوواہ خدا کبھی بھی اپنے لوگوں کو مجموعی طور پر ختم نہیں ہونے دے گا۔‏ (‏زبور ۱۱۶:‏۱۵‏)‏ تاہم،‏ کیا یہوواہ فرداً فرداً ہماری حفاظت کرتا ہے؟‏ یہوواہ خدا ہمیں انفرادی طور پر کیسے چھڑاتا ہے؟‏

یہوواہ خدا جسمانی تحفظ فراہم کرتا ہے

۸،‏ ۹.‏ (‏ا)‏ ہم کیسے جانتے ہیں کہ یہوواہ خدا نے ہمیں انفرادی طور پر ہمیشہ محفوظ رکھنے کا وعدہ نہیں کِیا؟‏ (‏ب)‏ ہمیں کس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہئے؟‏

۸ ہم سب جانتے ہیں کہ یہوواہ خدا نے ہمیں انفرادی طور پر ہمیشہ محفوظ رکھنے کا وعدہ نہیں کِیا۔‏ ہم اُن تین وفادار عبرانی نوجوانوں کی طرح سوچ سکتے ہیں جنہوں نے بادشاہ نبوکدنضر کی بنائی ہوئی سونے کی مورت کو سجدہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔‏ اُن خداترس نوجوانوں نے پہلے ہی سے یہ نہیں سوچ لیا تھا کہ یہوواہ خدا اُنہیں معجزانہ طور پر ہر طرح کے جسمانی نقصان سے بچائے گا۔‏ (‏دانی‌ایل ۳:‏۱۷،‏ ۱۸ کو پڑھیں۔‏)‏ تاہم،‏ یہوواہ خدا نے اُنہیں آگ کی جلتی بھٹی کے شعلوں سے بچا لیا۔‏ (‏دان ۳:‏۲۱-‏۲۷‏)‏ ماضی میں بھی کم ہی ایسے واقعات ملتے ہیں جہاں یہوواہ خدا نے کسی کو معجزانہ طور پر چھڑایا ہو۔‏ یہوواہ خدا کے بیشتر وفادار خادم مخالفوں کے ہاتھوں مارے گئے۔‏—‏عبر ۱۱:‏۳۵-‏۳۷‏۔‏

۹ کیا یہوواہ ہمارے زمانے میں بھی اپنے خادموں کو بچاتا ہے؟‏ جی‌ہاں،‏ یہوواہ ’‏چھڑانے والے‘‏ خدا کے طور پر اپنے خادموں کو خطرناک صورتحال سے بچا سکتا ہے۔‏ لیکن کیا ہم کسی صورتحال کے بارے میں حتمی طور پر یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ یہوواہ خدا کی مداخلت کی وجہ سے ہوا ہے؟‏ جی‌نہیں۔‏ تاہم،‏ خطرناک صورتحال سے نکلنے والا شخص شاید یہ محسوس کرے کہ یہ سب کچھ یہوواہ خدا کی مداخلت کی وجہ سے ہوا ہے۔‏ لیکن دوسروں کو اُس کے احساسات پر اعتراض نہیں اُٹھانا چاہئے۔‏ ہمیں اِس حقیقت کو بھی تسلیم کرنا چاہئے کہ بہت سے وفادار مسیحی اذیت کی وجہ سے مارے گئے جیساکہ نازی دَورِحکومت میں ہوا تھا۔‏ بیشتر مسیحی اِس دُنیا کی افسوسناک حالتوں کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔‏ (‏واعظ ۹:‏۱۱‏)‏ شاید ہم سوچیں،‏ ’‏کیا یہوواہ خدا اپنے اُن خادموں کو ”‏چھڑانے“‏ میں ناکام ہو گیا تھا جنہیں موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا؟‏‘‏ ایسا ہرگز نہیں ہے۔‏

۱۰،‏ ۱۱.‏ انسان موت کے سامنے بےبس کیوں ہے،‏ مگر یہوواہ خدا اِس سلسلے میں کیا کر سکتا ہے؟‏

۱۰ غور کریں:‏ انسان موت کے سامنے بالکل بےبس ہے کیونکہ کوئی شخص ”‏اپنی جان کو پاتال کے ہاتھ سے بچا“‏ نہیں سکتا۔‏ اِس آیت میں درج لفظ پاتال کے لئے عبرانی زبان میں لفظ شیول اور یونانی میں ہادس استعمال ہوا ہے۔‏ یہ دونوں لفظ اُس جگہ کی طرف اشارہ کرتے ہیں جہاں انسان موت کی نیند سو رہے ہیں۔‏ (‏زبور ۸۹:‏۴۸‏)‏ تاہم،‏ کیا یہوواہ خدا انسان کو موت سے بچا سکتا ہے؟‏ نازیوں کی قید سے بچ جانے والی ایک بہن اذیتی کیمپوں میں وفات پانے والے عزیزوں کے بارے میں اپنی ماں کے اِن تسلی‌بخش الفاظ کو یاد کرتی ہے:‏ ”‏اگر موت ہمیشہ انسانوں پر آتی رہے گی تو کیا یہ یہوواہ خدا سے زیادہ طاقتور نہ ہوگی؟‏“‏ یقیناً موت زندگی دینے والے خدا سے زیادہ طاقتور نہیں ہے۔‏ (‏زبور ۳۶:‏۹‏)‏ شیول یا ہادس میں موجود مُردے یہوواہ خدا کی یاد میں ہیں اور وہ اُن میں سے ہر ایک کو موت سے چھڑائے گا۔‏—‏لو ۲۰:‏۳۷،‏ ۳۸؛‏ مکا ۲۰:‏۱۱-‏۱۴‏۔‏

۱۱ آجکل بھی یہوواہ خدا اپنے وفادار خادموں کی زندگیوں میں دلچسپی رکھتا ہے۔‏ آئیں تین ایسے طریقوں پر غور کریں جن سے وہ ہمیں ’‏چھڑاتا‘‏ ہے۔‏

یہوواہ خدا روحانی تحفظ فراہم کرتا ہے

۱۲،‏ ۱۳.‏ (‏ا)‏ روحانی تحفظ کسی بھی چیز سے زیادہ اہم کیوں ہے؟‏ (‏ب)‏ یہوواہ خدا ہمیں روحانی تحفظ کیسے فراہم کرتا ہے؟‏

۱۲ ہماری زندگی میں سب سے اہم چیز یہوواہ خدا کے ساتھ ہمارا بیش‌قیمت رشتہ ہے۔‏ اِس رشتے کو برقرار رکھنے کے لئے یہوواہ ہمیں روحانی تحفظ فراہم کرتا ہے۔‏ یوں اُس کی طرف سے یہ تحفظ ہمارے لئے کسی بھی دوسری چیز سے زیادہ اہم بن جاتا ہے۔‏ (‏زبور ۲۵:‏۱۴؛‏ ۶۳:‏۳‏)‏ اِس رشتے کے بغیر نہ صرف ہماری موجودہ زندگی کا مقصد بلکہ مستقبل میں زندگی کا امکان بھی ختم ہو جاتا ہے۔‏

۱۳ یہوواہ خدا اپنے ساتھ مضبوط رشتہ برقرار رکھنے کے لئے ہمیں بائبل،‏ پاک رُوح اور کلیسیا کے ذریعے مدد فراہم کرتا ہے۔‏ ہم اِن فراہمیوں سے بھرپور فائدہ کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟‏ باقاعدگی سے خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے سے ہمارا ایمان مضبوط اور ہماری اُمید روشن ہوتی ہے۔‏ (‏روم ۱۵:‏۴‏)‏ یہوواہ خدا سے اُس کی رُوح کے لئے دُعا کرنے سے ہمیں اُن آزمائشوں کا مقابلہ کرنے میں مدد ملتی ہے جو اُس کے ساتھ ہمارے رشتے کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔‏ (‏لو ۱۱:‏۱۳‏)‏ نوکر جماعت کی طرف سے بائبل پر مبنی کتابوں اور رسالوں کے علاوہ اجلاسوں،‏ اسمبلیوں اور کنونشنوں کے ذریعے ملنے والی ہدایات پر دھیان دینے سے ہم ”‏وقت پر“‏ روحانی خوراک سے تقویت حاصل کرتے ہیں۔‏ (‏متی ۲۴:‏۴۵‏)‏ یہ تمام چیزیں ہمیں روحانی تحفظ فراہم کرتی اور خدا کے قریب رہنے میں مدد دیتی ہیں۔‏—‏یعقو ۴:‏۸‏۔‏

۱۴.‏ ایک تجربہ بیان کریں جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہوواہ خدا ہمیں روحانی تحفظ دے سکتا ہے۔‏

۱۴ یہوواہ خدا کے روحانی تحفظ فراہم کرنے کے سلسلے میں اُن والدین کی مثال پر غور کریں جن کا ذکر پچھلے مضمون کے آغاز میں کِیا گیا تھا۔‏ اُن کی بیٹی ٹریضہ کے غائب ہو جانے کے چند دن بعد اُنہیں یہ افسوسناک خبر ملی کہ اُسے قتل کر دیا گیا ہے۔‏ ٹریضہ کے والد نے بیان کِیا:‏ ”‏مَیں نے یہوواہ خدا سے اُس کی حفاظت کرنے کے لئے درخواست کی تھی۔‏ جب وہ ہمیں مردہ حالت میں ملی تو مَیں نے سب سے پہلے یہ سوچا کہ یہوواہ خدا نے میری دُعاؤں کا جواب کیوں نہیں دیا۔‏ مَیں جانتا ہوں کہ خدا معجزانہ طور پر فرداًفرداً اپنے لوگوں کی حفاظت کرنے کی ضمانت نہیں دیتا۔‏ مَیں خدا سے دُعا کرتا رہا کہ اِس بات کو بہتر طور پر سمجھنے میں میری مدد کرے۔‏ یہ جاننا میرے لئے تسلی کا باعث تھا کہ یہوواہ خدا اپنے لوگوں کو روحانی طور پر تحفظ فراہم کرتا ہے۔‏ اِس کا مطلب ہے کہ وہ ہمیں اپنے ساتھ رشتہ برقرار رکھنے کے لئے ہر طرح کی مدد فراہم کرتا ہے۔‏ کیونکہ ایسا تحفظ ہمارے ابدی مستقبل پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔‏ ٹریضہ،‏ اپنی موت تک یہوواہ خدا کی وفادار رہی۔‏ لہٰذا،‏ اگر یہوواہ خدا نے اُس وقت اُسے نہیں بچایا توبھی مجھے اِس بات سے بڑی تسلی ملتی ہے کہ وہ ٹریضہ کو ہمیشہ کی زندگی دینے کی قدرت رکھتا ہے۔‏“‏

یہوواہ خدا بیماری میں سنبھالتا ہے

۱۵.‏ جب ہم بیمار ہوتے ہیں تو یہوواہ خدا کن طریقوں سے ہماری مدد کر سکتا ہے؟‏

۱۵ یہوواہ خدا داؤد کی طرح ہمیں بھی ”‏بیماری کے بستر پر“‏ سنبھال سکتا ہے۔‏ (‏زبور ۴۱:‏۳‏)‏ اگرچہ آجکل خدا ہمیں معجزانہ طور پر شفا نہیں بخشتا توبھی وہ ہماری مدد کرتا ہے۔‏ مگر کیسے؟‏ اُس کے کلام میں پائے جانے والے اصول علاج‌معالجے اور دیگر معاملات کے سلسلے میں اچھے فیصلے کرنے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔‏ (‏امثا ۲:‏۶‏)‏ ہم مینارِنگہبانی اور جاگو!‏ رسالوں میں شائع ہونے والے اُن مضامین سے مفید معلومات اور عملی مشورے بھی حاصل کر سکتے ہیں جو ہماری بیماری سے تعلق رکھتے ہیں۔‏ صورتحال خواہ کیسی ہی کیوں نہ ہو،‏ یہوواہ خدا ہمیں بیماری کا مقابلہ کرنے اور راستی برقرار رکھنے کے لئے اپنی پاک رُوح کے ذریعے ”‏حد سے زیادہ قدرت“‏ فراہم کر سکتا ہے۔‏ (‏۲-‏کر ۴:‏۷‏)‏ ایسی مدد سے ہم اپنی بیماری کی بابت سوچنے کی بجائے یہوواہ خدا کے ساتھ اپنے رشتے پر زیادہ توجہ دیں گے۔‏

۱۶.‏ ایک بھائی اپنی بیماری سے نپٹنے کے قابل کیسے ہوا ہے؟‏

۱۶ ذرا اُس نوجوان بھائی کی مثال پر غور کریں جس کا پچھلے مضمون کے شروع میں ذکر کِیا گیا تھا۔‏ سن ۱۹۹۸ میں اُسے پتہ چلا کہ وہ ایک ایسی بیماری میں مبتلا ہے جو بالآخر اُسے مفلوج کر دے گی۔‏ وہ اپنی بیماری سے نپٹنے کے قابل کیسے ہوا؟‏ وہ بیان کرتا ہے:‏ ”‏جب مَیں یہ سوچتا ہوں کہ مَیں مر کر ہی اپنی اِس بیماری سے چھٹکارا پا سکتا ہوں تو مَیں بہت افسردہ ہو جاتا ہوں۔‏ ایسی صورتحال میں مَیں یہوواہ خدا سے تین چیزوں کے لئے دُعا کرتا ہوں:‏ مطمئن دل،‏ صبر اور برداشت۔‏ مَیں محسوس کرتا ہوں کہ یہوواہ خدا میری اِن دُعاؤں کا جواب دیتا ہے۔‏ مطمئن دل اُن باتوں پر میری توجہ دلاتا ہے جن سے مجھے تسلی ملتی ہے مثلاً یہ کہ نئی دُنیا میں مَیں چلنےپھرنے لگوں گا،‏ لذیذ کھانوں سے لطف‌اندوز ہوں گا اور اپنے خاندان سے جی بھر کر باتیں کروں گا۔‏ صبر اُن مشکلات سے نپٹنے میں میری مدد کرتا ہے جن کا مجھے مفلوج ہونے کی وجہ سے سامنا ہے۔‏ برداشت مجھے وفادار رہنے اور یہوواہ خدا کے ساتھ اپنے رشتے کو زیادہ اہم خیال کرنے میں مدد دیتی ہے۔‏ مَیں زبور نویس داؤد کے الفاظ سے بالکل متفق ہوں کیونکہ مَیں محسوس کرتا ہوں کہ یہوواہ خدا نے مجھے میری بیماری کے بستر پر سنبھالا ہے۔‏“‏—‏یسع ۳۵:‏۵،‏ ۶‏۔‏

یہوواہ خدا ہماری ضروریات پوری کرتا ہے

۱۷.‏ (‏ا)‏ یہوواہ خدا ہم سے کیا وعدہ کرتا ہے؟‏ (‏ب)‏ اِس وعدے کا کیا مطلب ہے؟‏

۱۷ یہوواہ خدا ہماری ضروریات پوری کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔‏ (‏متی ۶:‏۳۳،‏ ۳۴ اور عبرانیوں ۱۳:‏۵،‏ ۶ کو پڑھیں۔‏)‏ تاہم،‏ اِس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ جائیں اور یہ توقع کرنے لگیں کہ ہماری ضروریات معجزانہ طور پر پوری ہو جائیں گی۔‏ (‏۲-‏تھس ۳:‏۱۰‏)‏ اِس وعدے کا مطلب یہ ہے کہ اگر ہم خدا کی بادشاہت کی تلاش کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیتے اور گزربسر کرنے کے لئے کام کرتے ہیں تو ہم بھروسا رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ خدا ضرورت کی چیزیں حاصل کرنے میں ہماری مدد کرے گا۔‏ (‏۱-‏تھس ۴:‏۱۱،‏ ۱۲؛‏ ۱-‏تیم ۵:‏۸‏)‏ یہوواہ ایسے طریقوں سے ہماری مدد کر سکتا ہے جن کی شاید ہم توقع بھی نہ کریں۔‏ ہو سکتا ہے کہ ایک ساتھی پرستار ہماری مالی مدد کر دے یا پھر ہمیں ملازمت حاصل کرنے میں مدد دے۔‏

۱۸.‏ ایک تجربے کے ذریعے واضح کریں کہ یہوواہ خدا ہمیں ضرورت کی چیزیں کیسے فراہم کر سکتا ہے۔‏

۱۸ اُس تنہا ماں کے تجربے کو یاد کریں جس کا پچھلے مضمون کے شروع میں ذکر کِیا گیا تھا۔‏ جب وہ اور اُس کی بیٹی ایک نئے علاقے میں منتقل ہوئیں تو اُسے ملازمت تلاش کرنے میں مشکل کا سامنا تھا۔‏ وہ بیان کرتی ہے:‏ ”‏مَیں ہر صبح مُنادی کے لئے جاتی تھی اور دوپہر میں کام کی تلاش کرتی تھی۔‏ ایک دن جب مَیں دُکان سے دُودھ لینے گئی تو مَیں وہاں کھڑی ہوکر سبزیوں کو دیکھنے لگی۔‏ کیونکہ میرے پاس اِتنے پیسے نہیں تھے کہ مَیں اِنہیں خرید سکوں۔‏ مَیں نے کبھی زندگی میں خود کو اِتنا بےبس محسوس نہیں کِیا تھا۔‏ جب مَیں دُکان سے واپس گھر آئی تو مَیں نے اپنے دروازے پر مختلف سبزیوں سے بھرے تھیلے پڑے دیکھے۔‏ اب ہمارے پاس اگلے چند مہینوں کے لئے کافی خوراک تھی۔‏ مَیں رونے لگی اور یہوواہ خدا کا شکر ادا کِیا۔‏“‏ جلد ہی اِس بہن کو پتہ چلا کہ وہ سبزیاں ایک بھائی نے اپنے باغ سے توڑ کر رکھی تھیں۔‏ بہن نے اُس بھائی کو خط لکھا:‏ ”‏اگرچہ مَیں آپ کی بہت شکرگزار ہوں توبھی مَیں یہوواہ کی زیادہ شکرگزار ہوں جس نے آپ کی مہربانی کے ذریعے مجھے یہ احساس دلایا ہے کہ اُسے مجھ سے کتنی محبت ہے۔‏“‏—‏امثا ۱۹:‏۱۷‏۔‏

۱۹.‏ (‏ا)‏ بڑی مصیبت کے وقت یہوواہ کے خادم کس بات کے لئے پُراعتماد ہوں گے؟‏ (‏ب)‏ اب ہمیں کیا عزم کرنا چاہئے؟‏

۱۹ یہوواہ خدا نے ماضی اور حال میں اپنے خادموں کے لئے جوکچھ کِیا ہے اِس سے اُس پر ہمارا بھروسا اَور مضبوط ہو جاتا ہے۔‏ جلد ہی جب شیطان کی دُنیا پر بڑی مصیبت آئے گی تو ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ یہوواہ کی مدد کی ضرورت ہوگی۔‏ یہوواہ کے خادم مکمل اعتماد کے ساتھ اُس کا انتظار کریں گے۔‏ وہ خوشی سے اپنے سر اُوپر اُٹھائیں گے کیونکہ اُن کی مخلصی نزدیک ہوگی۔‏ (‏لو ۲۱:‏۲۸‏)‏ پس اِس وقت ہمیں خواہ کیسی ہی مشکلات کا سامنا کیوں نہ ہو ہمیں یہوواہ پر مکمل بھروسا رکھنے کا عزم کرنا چاہئے۔‏ ہمیں اِس بات پر بھی یقین رکھنا چاہئے کہ ہمارا لاتبدیل خدا واقعی ہمارا ”‏چھڑانے والا“‏ ہے۔‏

کیا آپ کو یاد ہے؟‏

‏• یہوواہ خدا اپنے اُن خادموں کو کیسے چھڑائے گا جنہیں موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا ہے؟‏

‏• روحانی تحفظ کسی بھی چیز سے زیادہ اہم کیوں ہے؟‏

‏• یہوواہ خدا ہماری ضروریات پوری کرنے کے سلسلے میں کونسا وعدہ کرتا ہے؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۷ پر تصویر]‏

بھائی رتھرفورڈ اور اُن کے ساتھی جنہیں ۱۹۱۸ میں گرفتار کِیا گیا،‏ بعدازاں اُنہیں رِہا کر دیا گیا اور اُن کے خلاف درج مقدمات بھی ختم کر دئے گئے

‏[‏صفحہ ۱۸ پر تصویر]‏

یہوواہ خدا ہمیں ”‏بیماری کے بستر“‏ پر سنبھال سکتا ہے