مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

فرشتے ”‏خدمتگزار روحیں“‏ ہیں

فرشتے ”‏خدمتگزار روحیں“‏ ہیں

فرشتے ”‏خدمتگزار روحیں“‏ ہیں

‏”‏کیا وہ سب خدمتگزار رُوحیں نہیں جو نجات کی میراث پانے والوں کی خاطر خدمت کو بھیجی جاتی ہیں؟‏“‏—‏عبر ۱:‏۱۴‏۔‏

۱.‏ متی ۱۸:‏۱۰ اور عبرانیوں ۱:‏۱۴ سے ہمیں کونسی حوصلہ‌افزائی حاصل ہوتی ہے؟‏

یسوع مسیح نے اُن لوگوں کو جو اُس کے پیروکاروں کے لئے ٹھوکر کا باعث بن سکتے ہیں،‏ یہ آگاہی دی:‏ ”‏خبردار اِن چھوٹوں میں سے کسی کو ناچیز نہ جاننا کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہوں کہ آسمان پر اُن کے فرشتے میرے آسمانی باپ کا مُنہ ہر وقت دیکھتے ہیں۔‏“‏ (‏متی ۱۸:‏۱۰‏)‏ خدا کے وفادار فرشتوں کا ذکر کرتے ہوئے پولس رسول نے لکھا:‏ ”‏کیا وہ سب خدمتگزار روحیں نہیں جو نجات کی میراث پانے والوں کی خاطر خدمت کو بھیجی جاتی ہیں؟‏“‏ (‏عبر ۱:‏۱۴‏)‏ یہ الفاظ ہمیں یقین دلاتے ہیں کہ خدا انسانوں کی مدد کرنے کے لئے فرشتوں کو استعمال کرتا ہے۔‏ خدا کا کلام ہمیں فرشتوں کے بارے میں کیا بتاتا ہے؟‏ وہ ہماری مدد کیسے کرتے ہیں؟‏ ہم اُن کی مثال سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟‏

۲،‏ ۳.‏ فرشتے خدا کی خدمت میں کون سے کام انجام دیتے ہیں؟‏

۲ آسمان پر کروڑوں وفادار فرشتے ہیں۔‏ وہ سب ’‏زور میں بڑھکر ہیں اور خدا کے کلام پر عمل کرتے ہیں۔‏‘‏ ‏(‏زبور ۱۰۳:‏۲۰؛‏ مکاشفہ ۵:‏۱۱ کو پڑھیں۔‏)‏ خدا کے یہ روحانی بیٹے اگرچہ ایک‌دوسرے سے مختلف ہے توبھی وہ سب خدا جیسی خوبیاں رکھتے ہیں۔‏ نیز،‏ وہ اپنی مرضی سے زندگی گزار سکتے ہیں۔‏ وہ خدا کی خدمت میں اعلیٰ مقام رکھتے ہیں اور منظم طریقے سے کام کرتے ہیں۔‏ سب سے پہلے مقرب فرشتہ،‏ میکائیل (‏آسمان پر یسوع مسیح کا نام)‏ ہے۔‏ (‏دان ۱۰:‏۱۳؛‏ یہوداہ ۹‏)‏ یہ فرشتہ ”‏تمام مخلوقات سے پہلے مولود“‏ ہے اور اِسے ”‏کلام“‏ یعنی خدا کا اعلیٰ نمائندہ کہا گیا ہے۔‏ اِسی فرشتے کو یہوواہ خدا نے تمام چیزوں کو پیدا کرنے کے لئے استعمال کِیا تھا۔‏—‏کل ۱:‏۱۵-‏۱۷؛‏ یوح ۱:‏۱-‏۳‏۔‏

۳ مقرب فرشتے کی زیرِہدایت کام کرنے والے فرشتوں کو سرافیم کہا گیا ہے۔‏ یہ فرشتے یہوواہ خدا کی قدوسیت کا اعلان کرتے اور اُس کے معیاروں کے مطابق چلنے میں لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔‏ اِن کے علاوہ،‏ بائبل میں کروبیوں کا بھی ذکر کِیا گیا ہے جو خدا کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں۔‏ (‏پید ۳:‏۲۴؛‏ یسع ۶:‏۱-‏۳،‏ ۶،‏ ۷‏)‏ دیگر فرشتے بھی خدا کی مرضی پوری کرنے کے سلسلے میں مختلف ذمہ‌داریاں رکھتے ہیں۔‏—‏عبر ۱۲:‏۲۲،‏ ۲۳‏۔‏

۴.‏ (‏ا)‏ جب زمین کی بنیاد ڈالی گئی تو فرشتوں نے کیسا ردِعمل دکھایا؟‏ (‏ب)‏ اگر آدم اور حوا اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو دانش‌مندی سے استعمال کرتے تو اِس کا کیا نتیجہ نکلتا؟‏

۴ جب ”‏زمین کی بنیاد“‏ ڈالی گئی تو تمام فرشتے بہت خوش تھے۔‏ جیسےجیسے زمین کو انسانوں کے لئے آراستہ کِیا گیا اُنہوں نے خوشی سے اپنی‌اپنی ذمہ‌داری کو پورا کِیا۔‏ (‏ایو ۳۸:‏۴،‏ ۷‏)‏ اگرچہ یہوواہ خدا نے انسانوں کو ”‏فرشتوں سے کچھ ہی کم کِیا“‏ لیکن اُس نے اُنہیں اپنی ”‏صورت“‏ پر بنایا۔‏ یوں انسان اپنے خالق جیسی خوبیاں ظاہر کرنے کے قابل ہوئے۔‏ (‏عبر ۲:‏۷؛‏ پید ۱:‏۲۶‏)‏ خدا نے آدم اور حوا کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی صلاحیت بھی عطا کی۔‏ اگر وہ دانش‌مندی سے اِس صلاحیت کو استعمال کرتے تو وہ اور اُن کی اولاد ہمیشہ تک فردوس میں زندہ رہ سکتے اور یہوواہ خدا کے خاندان کا حصہ بن سکتے تھے۔‏

۵،‏ ۶.‏ (‏ا)‏ آسمان پر بغاوت کیسے ہوئی؟‏ (‏ب)‏ خدا نے کیسا ردِعمل دکھایا؟‏

۵ بِلاشُبہ،‏ خدا کے خلاف ہونے والی بغاوت کو دیکھ کر وفادار فرشتوں کو شدید صدمہ پہنچا ہوگا۔‏ دراصل ایک فرشتے میں یہ خواہش پیدا ہوگئی کہ لوگ خدا کی بجائے اُس کی عبادت کریں۔‏ لہٰذا،‏ اُس نے یہوواہ خدا کے حکمرانی کرنے کے حق پر اعتراض اُٹھایا اور اپنی حکمرانی قائم کرنے کی کوشش کی۔‏ یوں اُس نے اپنے آپ کو شیطان (‏یعنی ”‏مخالف“‏)‏ بنا لیا۔‏ اُس نے پہلے انسانی جوڑے سے جھوٹ بولا اور بڑی چالاکی سے اُنہیں خدا کے خلاف بغاوت کرنے پر اُکسایا۔‏—‏پید ۳:‏۴،‏ ۵؛‏ یوح ۸:‏۴۴‏۔‏

۶ یہوواہ خدا نے شیطان کو سزا سناتے ہوئے بائبل میں پہلی پیشینگوئی درج کرائی:‏ ”‏مَیں تیرے اور عورت کے درمیان اور تیری نسل اور عورت کی نسل کے درمیان عداوت ڈالوں گا۔‏ وہ تیرے سر کو کچلے گا اور تُو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا۔‏“‏ (‏پید ۳:‏۱۵‏)‏ پس شیطان اور ”‏عورت“‏ کے درمیان دشمنی جاری رہنی تھی۔‏ ”‏عورت“‏ سے مُراد وفادار فرشتوں پر مشتمل خدا کی آسمانی تنظیم ہے جسے اُس کی بیوی سے تشبیہ دی گئی ہے۔‏ اگرچہ پیدایش ۳:‏۱۵ میں درج پیشینگوئی ایک ”‏بھید“‏ تھی جس کی تفصیلات آہستہ‌آہستہ آشکارا ہوئیں توبھی یہ خدا کے خادموں کے لئے اُمید کا باعث بنی۔‏ دراصل خدا نے یہ مقصد ٹھہرایا تھا کہ وہ اپنی آسمانی تنظیم کے ایک خاص رُکن کے ذریعے تمام باغیوں کو ختم کرے گا اور ’‏آسمان اور زمین کی چیزوں کو ایک ساتھ جمع‘‏ کرے گا۔‏—‏افس ۱:‏۸-‏۱۰‏۔‏

۷.‏ نوح کے زمانے میں بعض فرشتوں نے کیا کِیا،‏ اور اِس کا کیا نتیجہ نکلا؟‏

۷ نوح کے زمانے میں،‏ کئی فرشتوں نے اپنی خواہشات کو پورا کرنے کے لئے اپنے ”‏خاص مقام کو چھوڑ“‏ کر جسمانی بدن اختیار کئے اور زمین پر آ گئے۔‏ (‏یہوداہ ۶؛‏ پید ۶:‏۱-‏۴‏)‏ اِس وجہ سے یہوواہ خدا نے اُن باغیوں کو تاریکی میں ڈال دیا۔‏ یوں وہ شیطان کے ساتھ ”‏شرارت کی .‏ .‏ .‏ رُوحانی فوجوں“‏ میں شامل ہو گئے جو خدا کے خادموں کی دُشمن ہیں۔‏—‏افس ۶:‏۱۱-‏۱۳؛‏ ۲-‏پطر ۲:‏۴‏۔‏

فرشتے ہماری مدد کیسے کرتے ہیں؟‏

۸،‏ ۹.‏ یہوواہ خدا انسانوں کی مدد کرنے کے لئے فرشتوں کو کیسے استعمال کرتا ہے؟‏

۸ خدا نے اپنے خادموں ابرہام،‏ یعقوب،‏ موسیٰ،‏ یشوع،‏ یسعیاہ،‏ دانی‌ایل،‏ یسوع مسیح،‏ پطرس،‏ یوحنا اور پولس کی مدد کرنے کے لئے فرشتوں کو استعمال کِیا۔‏ اِس کے علاوہ،‏ خدا نے فرشتوں کے ذریعے اپنے دُشمنوں کو سزا دی۔‏ خدا نے مختلف پیشینگوئیاں اور ہدایات دینے کے لئے بھی فرشتوں کو استعمال کِیا جن میں موسیٰ کو دی جانے والی شریعت بھی شامل تھی۔‏ (‏۲-‏سلا ۱۹:‏۳۵؛‏ دان ۱۰:‏۵،‏ ۱۱،‏ ۱۴؛‏ اعما ۷:‏۳۵؛‏ مکا ۱:‏۱‏)‏ اب چونکہ ہمارے پاس خدا کا کلام موجود ہے اِس لئے خدا انسانوں تک پیغامات پہنچانے کے لئے فرشتوں کو استعمال نہیں کرتا۔‏ (‏۲-‏تیم ۳:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ تاہم،‏ فرشتے دیگر طریقوں سے خدا کی مرضی بجا لاتے اور اُس کے خادموں کی مدد کرتے ہیں حالانکہ ہم اُنہیں دیکھ نہیں سکتے۔‏

۹ بائبل ہمیں یقین‌دہانی کراتی ہے:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ سے ڈرنے والوں کی چاروں طرف اُس کا فرشتہ خیمہ‌زن ہوتا ہے اور اُن کو بچاتا ہے۔‏“‏ (‏زبور ۳۴:‏۷؛‏ ۹۱:‏۱۱‏)‏ چونکہ شیطان نے یہ دعویٰ کِیا تھا کہ انسان مشکلات میں خدا کے وفادار نہیں رہیں گے اِس لئے یہوواہ خدا نے اُسے ہم پر ہر طرح کی آزمائشیں لانے کی اجازت دی ہے۔‏ (‏لو ۲۱:‏۱۶-‏۱۹‏)‏ تاہم،‏ یہوواہ خدا جانتا ہے کہ اُس کے لئے اپنی وفاداری ثابت کرنے کے لئے ہم کس حد تک آزمائشوں کی برداشت کر سکتے ہیں۔‏ ‏(‏۱-‏کرنتھیوں ۱۰:‏۱۳ کو پڑھیں۔‏)‏ فرشتے خدا کی مرضی کے مطابق انسانوں کی مدد کرنے کے لئے تیار رہتے ہیں۔‏ اُنہوں نے سدرک،‏ میسک،‏ عبدنجو،‏ دانی‌ایل اور پطرس کو بچایا لیکن ستفنس اور یعقوب کو دشمنوں کے ہاتھوں مرنے سے نہیں بچایا۔‏ (‏دان ۳:‏۱۷،‏ ۱۸،‏ ۲۸؛‏ ۶:‏۲۲؛‏ اعما ۷:‏۵۹،‏ ۶۰؛‏ ۱۲:‏۱-‏۳،‏ ۷،‏ ۱۱‏)‏ اِس کی وجہ یہ تھی کہ اُن سب کے حالات اور آزمائشیں ایک‌دوسرے سے مختلف تھیں۔‏ اِسی طرح نازی کیمپوں میں اذیت برداشت کرنے والے ہمارے بعض بہن‌بھائیوں کو مار ڈالا گیا جبکہ بیشتر زندہ بچ گئے۔‏

۱۰.‏ فرشتوں کے علاوہ خدا ہمیں اَور کن طریقوں سے مدد فراہم کر سکتا ہے؟‏

۱۰ پاک صحائف یہ تعلیم نہیں دیتے کہ ہر شخص کا ایک محافظ فرشتہ ہوتا ہے۔‏ پھربھی ہم اِس اعتماد کے ساتھ دُعا کرتے ہیں کہ اگر ہم ”‏[‏خدا]‏ کی مرضی کے موافق کچھ مانگتے ہیں تو وہ ہماری سنتا ہے۔‏“‏ (‏۱-‏یوح ۵:‏۱۴‏)‏ یہ سچ ہے کہ یہوواہ خدا ہماری مدد کے لئے کسی فرشتے کو بھیج سکتا ہے لیکن وہ دیگر طریقوں سے بھی ہماری مدد کر سکتا ہے۔‏ وہ ہمیں تسلی اور مدد فراہم کرنے کے لئے کلیسیا کے بہن‌بھائیوں کو استعمال کر سکتا ہے۔‏ اِس کے علاوہ،‏ جب ہمیں ’‏جسم میں کانٹے‘‏ یعنی ایسی آزمائشوں کا سامنا ہوتا ہے جو بالکل ایسے ہوتی ہیں جیسے ”‏شیطان کا قاصد“‏ ہمیں مکے مار رہا ہو تو خدا اِن کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں ضروری حکمت اور طاقت فراہم کر سکتا ہے۔‏—‏۲-‏کر ۱۲:‏۷-‏۱۰؛‏ ۱-‏تھس ۵:‏۱۴‏۔‏

یسوع مسیح کی نقل کریں

۱۱.‏ (‏ا)‏ یسوع مسیح کے سلسلے فرشتوں کو کیسے استعمال کِیا گیا؟‏ (‏ب)‏ خدا کا وفادار رہنے سے یسوع مسیح نے کیا ثابت کِیا؟‏

۱۱ غور کریں کہ یہوواہ خدا نے یسوع مسیح کے سلسلے میں فرشتوں کو کیسے استعمال کِیا۔‏ فرشتوں نے یسوع کی پیدائش اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی گواہی دی۔‏ نیز،‏ اُنہوں نے اُس کی زمینی زندگی کے دوران اُس کی مدد کی۔‏ فرشتے اُسے گرفتار ہونے اور اذیت‌ناک موت سہنے سے بچا سکتے تھے۔‏ لیکن اِس کی بجائے ایک فرشتے کو اُسے تقویت دینے کے لئے بھیجا گیا۔‏ (‏متی ۲۸:‏۵،‏ ۶؛‏ لو ۲:‏۸-‏۱۱؛‏ ۲۲:‏۴۳‏)‏ یہوواہ خدا کے مقصد کے مطابق،‏ اپنی جان قربان کرنے سے یسوع مسیح نے یہ ثابت کِیا کہ گُناہ سے پاک انسان شدید آزمائشوں کے باوجود خدا کا وفادار رہ سکتا ہے۔‏ لہٰذا،‏ یہوواہ خدا نے یسوع مسیح کو آسمان پر غیرفانی زندگی کے لئے زندہ کِیا،‏ اُسے ”‏کُل اختیار“‏ دیا اور فرشتوں کو اُس کے تابع کر دیا۔‏ (‏متی ۲۸:‏۱۸؛‏ اعما ۲:‏۳۲؛‏ ۱-‏پطر ۳:‏۲۲‏)‏ یوں یہ ثابت ہو گیا کہ یسوع مسیح ”‏عورت“‏ کی ”‏نسل“‏ کا بنیادی حصہ ہے۔‏—‏پید ۳:‏۱۵؛‏ گل ۳:‏۱۶‏۔‏

۱۲.‏ ہم یسوع مسیح کی نقل کرتے ہوئے سمجھداری کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟‏

۱۲ یسوع مسیح جانتا تھا کہ خدا کو آزمانا غلط ہے۔‏ اِس لئے اُس نے یہ توقع نہیں کی کہ اگر وہ بِلاوجہ اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال دے تو فرشتے اُس کی حفاظت کریں گے۔‏ ‏(‏متی ۴:‏۵-‏۷ کو پڑھیں۔‏)‏ پس آئیں یسوع مسیح کی نقل کرتے ہوئے ”‏پرہیزگاری [‏”‏سمجھداری،‏“‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن‏]‏“‏ سے کام لیں اور دلیری سے آزمائشوں کا سامنا کریں لیکن بِلاوجہ خود کو خطرے میں نہ ڈالیں۔‏—‏طط ۲:‏۱۲‏۔‏

ہم وفادار فرشتوں کی مثال سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟‏

۱۳.‏ ہم ۲-‏پطرس ۲:‏۹-‏۱۱ میں درج وفادار فرشتوں کی مثال سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟‏

۱۳ پطرس رسول نے اُن لوگوں کی اصلاح کرتے ہوئے جو یہوواہ کے ممسوح خادموں پر ”‏لعن‌طعن“‏ کرتے ہیں وفادار فرشتوں کی عمدہ مثال پیش کی۔‏ اگرچہ وہ بہت طاقتور ہیں توبھی وہ ”‏[‏یہوواہ]‏ کے سامنے“‏ اُس کے خادموں پر تنقید نہیں کرتے۔‏ ‏(‏۲-‏پطرس ۲:‏۹-‏۱۱ کو پڑھیں۔‏)‏ پس آئیے ہم کلیسیا میں نگہبانی کرنے والے بھائیوں کے لئے احترام ظاہر کریں،‏ اُن پر تنقید نہ کریں اور معاملات کو عظیم منصف یہوواہ خدا کے ہاتھ میں چھوڑ دیں۔‏—‏روم ۱۲:‏۱۸،‏ ۱۹؛‏ عبر ۱۳:‏۱۷‏۔‏

۱۴.‏ فروتنی سے خدمت کرنے کے سلسلے میں فرشتے کونسی عمدہ مثال قائم کرتے ہیں؟‏

۱۴ یہوواہ کے فرشتے فروتنی سے خدمت کرنے کے سلسلے میں ہمارے لئے ایک عمدہ مثال قائم کرتے ہیں۔‏ بائبل میں ہم پڑھتے ہیں کہ بعض فرشتوں نے انسانوں کو اپنے نام بتانے سے انکار کر دیا۔‏ (‏پید ۳۲:‏۲۹؛‏ قضا ۱۳:‏۱۷،‏ ۱۸‏)‏ اگرچہ آسمان پر کروڑوں فرشتے ہیں تو بھی بائبل اِن میں سے صرف میکائیل اور جبرائیل کے نام بتاتی ہے۔‏ شاید اِس کی وجہ یہ ہو کہ لوگ فرشتوں کی پرستش نہ کرنے لگیں۔‏ (‏لو ۱:‏۲۶؛‏ مکا ۱۲:‏۷‏)‏ جب یوحنا رسول فرشتے کے سامنے سجدہ کرنے کو جھکا تو اُس نے فوراً اُسے منع کِیا:‏ ”‏خبردار!‏ ایسا نہ کر۔‏ مَیں بھی تیرا اور تیرے بھائی نبیوں .‏ .‏ .‏ کا ہمخدمت ہوں۔‏“‏ (‏مکا ۲۲:‏۸،‏ ۹‏)‏ لہٰذا،‏ ہمیں صرف یہوواہ خدا کی عبادت کرنی اور اُسی سے دُعا کرنی چاہئے۔‏‏—‏متی ۴:‏۸-‏۱۰ کو پڑھیں۔‏

۱۵.‏ فرشتے صبر کے سلسلے میں مثال کیسے قائم کرتے ہیں؟‏

۱۵ فرشتے صبر کے سلسلے میں بھی ایک مثال ہیں۔‏ وہ خدا کے بھیدوں کی تمام تفصیلات سے واقف نہیں ہیں اِس لئے وہ اِن کے بارے میں جاننے کی خواہش رکھتے ہیں۔‏ بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏فرشتے بھی اِن باتوں پر غور سے نظر کرنے کے مشتاق ہیں۔‏“‏ (‏۱-‏پطر ۱:‏۱۲‏)‏ لیکن وہ صبر سے خدا کے مقررہ وقت کا انتظار کرتے ہیں جب وہ ”‏کلیسیا کے وسیلہ سے“‏ اپنی ”‏طرح‌طرح کی حکمت“‏ آشکارا کرتا ہے۔‏—‏افس ۳:‏۱۰،‏ ۱۱‏۔‏

۱۶.‏ جب ہم بائبل کے اصولوں کے مطابق چلتے ہیں تو اِس کا فرشتوں پر کیسا اثر ہو سکتا ہے؟‏

۱۶ آزمائشوں کا سامنا کرتے وقت مسیحی ”‏فرشتوں کے لئے تماشا“‏ ٹھہرتے ہیں۔‏ اِس کا مطلب یہ ہے کہ فرشتے اِس بات پر غور کرتے ہیں کہ ہم آزمائشوں کے دوران کیسا ردِعمل دکھاتے ہیں۔‏ (‏۱-‏کر ۴:‏۹‏)‏ اگر ہم خدا کے وفادار رہتے ہیں تو وہ اِس سے خوش ہوتے ہیں۔‏ وہ اُس وقت بھی خوش ہوتے ہیں جب کوئی گنہگار شخص توبہ کرتا ہے۔‏ (‏لو ۱۵:‏۱۰‏)‏ نیز،‏ جب مسیحی عورتیں بائبل کے اصولوں کے مطابق چلتی ہیں تو فرشتے اِس کو بھی دیکھتے ہیں۔‏ بائبل بیان کرتی ہے کہ ”‏فرشتوں کے سبب سے عورت کو چاہئے کہ اپنے سر پر محکوم ہونے کی علامت رکھے۔‏“‏ (‏۱-‏کر ۱۱:‏۳،‏ ۱۰‏)‏ جی‌ہاں،‏ فرشتے مسیحی عورتوں اور زمین پر خدا کے دیگر خادموں کو خاندان اور کلیسیا میں اختیار کی تابعداری کرتے دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں۔‏ اُن کی یہ تابعداری فرشتوں کو اِس بات کی یاد دلاتی ہے کہ اُنہیں بھی اختیار کی تابعداری کرنی چاہئے۔‏

فرشتے مُنادی کے کام میں مدد دیتے ہیں

۱۷،‏ ۱۸.‏ ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں کہ فرشتے مُنادی کے کام میں ہماری مدد کرتے ہیں؟‏

۱۷ فرشتے ”‏خداوند کے دن“‏ کے دوران ہونے والے بعض شاندار کاموں میں حصہ لیتے ہیں۔‏ اِن میں ۱۹۱۴ میں خدا کی بادشاہت کا قائم ہونا نیز ’‏میکائیل اور اُس کے فرشتوں‘‏ کا شیطان اور اُس کے ساتھیوں کو آسمان سے گِرا دینا شامل ہے۔‏ (‏مکا ۱:‏۱۰؛‏ ۱۱:‏۱۵؛‏ ۱۲:‏۵-‏۹‏)‏ یوحنا رسول نے رویا میں ایک فرشتے کو ”‏آسمان کے بیج میں اُڑتے ہوئے دیکھا جس کے پاس زمین کے سب رہنے والوں کے لئے .‏ .‏ .‏ ابدی خوشخبری تھی۔‏“‏ فرشتے نے یہ اعلان کِیا:‏ ”‏خدا سے ڈرو اور اُس کی تمجید کرو کیونکہ اُس کی عدالت کا وقت آ پہنچا ہے اور اُسی کی عبادت کرو جس نے آسمان اور زمین اور سمندر اور پانی کے چشمے پیدا کئے۔‏“‏ (‏مکا ۱۴:‏۶،‏ ۷‏)‏ یوں یہوواہ خدا کے خادموں کو یہ یقین‌دہانی کرائی گئی ہے کہ شیطان کی مخالفت کے باوجود جب وہ بادشاہت کی مُنادی کرتے ہیں تو فرشتے اُن کی مدد کرتے ہیں۔‏—‏مکا ۱۲:‏۱۳،‏ ۱۷‏۔‏

۱۸ آجکل فرشتے خلوصدل لوگوں تک پہنچنے کے لئے اُس طرح ہماری مدد نہیں کرتے جس طرح ایک فرشتے نے فلپس سے بات کرتے ہوئے اُسے ایک حبشی اہلکار سے ملنے کی ہدایت دی تھی۔‏ (‏اعما ۸:‏۲۶،‏ ۲۷‏)‏ تاہم،‏ جدید زمانے میں بہت سے تجربات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اگرچہ ہم فرشتوں کو دیکھ نہیں سکتے توبھی وہ مُنادی کے کام میں ہماری مدد کرتے ہیں۔‏ وہ ”‏ہمیشہ کی زندگی کی طرف مائل“‏ لوگوں تک پہنچنے کے لئے ہماری راہنمائی کرتے ہیں۔‏ (‏اعما ۱۳:‏۴۸‏،‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن‏)‏ پس یہ کس‌قدر اہم ہے کہ ہم باقاعدگی سے مُنادی کے کام میں حصہ لیں۔‏ یوں ہم خود کو ایسے لوگوں کی مدد کرنے کے لئے پیش کریں گے جو ’‏رُوح اور سچائی سے خدا کی پرستش‘‏ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔‏—‏یوح ۴:‏۲۳،‏ ۲۴‏۔‏

۱۹،‏ ۲۰.‏ ”‏دُنیا کے آخر میں“‏ ہونے والے واقعات میں فرشتے کیا کردار ادا کرتے ہیں؟‏

۱۹ ہمارے زمانے کا ذکر کرتے ہوئے یسوع مسیح نے کہا کہ ”‏دُنیا کے آخر میں“‏ فرشتے ”‏شریروں کو راستبازوں سے جُدا کریں گے۔‏“‏ (‏متی ۱۳:‏۳۷-‏۴۳،‏ ۴۹‏)‏ فرشتے بڑی مصیبت کے دوران ممسوح مسیحیوں کے جمع کئے جانے اور اُن پر مہر کئے جانے کے کام میں اہم کردار ادا کریں گے۔‏ ‏(‏متی ۲۴:‏۳۱ کو پڑھیں؛‏ مکا ۷:‏۱-‏۳‏)‏ اِس کے علاوہ،‏ جب یسوع ”‏بھیڑوں کو بکریوں سے جُدا“‏ کرے گا تو فرشتے بھی اُس کے ساتھ ہوں گے۔‏—‏متی ۲۵:‏۳۱-‏۳۳،‏ ۴۶‏۔‏

۲۰ ‏”‏جب خداوند یسوؔع اپنے قوی فرشتوں کے ساتھ .‏ .‏ .‏ آسمان سے ظاہر ہوگا“‏ تو وہ اُن تمام لوگوں کو ”‏جو خدا کو نہیں پہچانتے اور ہمارے خداوند یسوؔع کی خوشخبری کو نہیں مانتے“‏ نیست‌ونابود کر دے گا۔‏ (‏۲-‏تھس ۱:‏۶-‏۱۰‏)‏ اِسی واقعہ کو جب یوحنا رسول نے رویا میں دیکھا تو اُس نے بیان کِیا کہ یسوع مسیح اور اُس کی آسمانی فوجیں راستی کی لڑائی لڑنے کے لئے سفید گھوڑوں پر سوار ہیں۔‏—‏مکا ۱۹:‏۱۱-‏۱۴‏۔‏

۲۱.‏ وہ ’‏فرشتہ جس کے ہاتھ میں ”‏اتھاہ گڑھے کی کُنجی اور ایک بڑی زنجیر“‏ ہے شیطان اور اُس کے ساتھیوں کے خلاف کیا کارروائی کرے گا؟‏

۲۱ یوحنا رسول نے ”‏ایک فرشتہ کو آسمان سے اُترتے دیکھا جس کے ہاتھ میں اتھاہ گڑھے کی کُنجی اور ایک بڑی زنجیر تھی۔‏“‏ یہ مقرب فرشتہ میکائیل ہے جو شیطان اور اُس کے ساتھیوں کو باندھ کر اتھاہ گڑھے میں ڈال دے گا۔‏ مسیح کی ہزار سالہ بادشاہت کے اختتام پر اُنہیں کچھ عرصہ کے لئے آزاد کِیا جائے گا تاکہ وہ انسانوں کی آخری آزمائش کریں۔‏ اِس کے بعد شیطان اور دیگر تمام باغیوں کو تباہ کر دیا جائے گا۔‏ (‏مکا ۲۰:‏۱-‏۳،‏ ۷-‏۱۰؛‏ ۱-‏یوح ۳:‏۸‏)‏ جی‌ہاں،‏ خدا کے تمام دُشمنوں کا نام‌ونشان مٹا دیا جائے گا۔‏

۲۲.‏ (‏ا)‏ فرشتے آنے والے وقت میں کیا کریں گے؟‏ (‏ب)‏ ہمیں اُن کے کام کے بارے میں کیسا محسوس کرنا چاہئے؟‏

۲۲ پس شیطان کی بدکار دُنیا سے مخلصی بہت قریب ہے۔‏ جی‌ہاں،‏ فرشتے اِن تمام واقعات میں ایک اہم کردار ادا کریں گے جن کے ذریعے زمین اور انسانوں کے لئے خدا کا مقصد پورا ہو گا اور یہ ثابت ہو جائے گا کہ صرف یہوواہ خدا ہی حکمرانی کرنے کا حق رکھتا ہے۔‏ بِلاشُبہ،‏ یہ وفادار فرشتے ’‏خدمتگزار روحیں ہیں جو نجات کی میراث پانے والوں کی خاطر خدمت کے لئے بھیجی جاتی ہیں۔‏‘‏ پس آئیں اِس بات کے لئے یہوواہ خدا کے شکرگزار ہو ں کہ وہ اپنی مرضی کو پورا کرنے اور ہمیں ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے میں مدد دینے کے لئے فرشتوں کو استعمال کرتا ہے۔‏

آپ کیا جواب دیں گے؟‏

‏• آسمان پر فرشتوں کو کیسے منظم کِیا گیا ہے؟‏

‏• نوح کے زمانے میں بعض فرشتوں نے کیا کِیا؟‏

‏• خدا ہماری مدد کرنے کے لئے فرشتوں کو کیسے استعمال کرتا ہے؟‏

‏• ہمارے زمانے میں فرشتے کون سے کام انجام دیتے ہیں؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۲۳ پر تصویر]‏

فرشتے خوشی سے خدا کی مرضی بجا لاتے ہیں

‏[‏صفحہ ۲۵ پر تصویر]‏

جیسے دانی‌ایل کے معاملے میں ہوا،‏ فرشتے خدا کی مرضی کے مطابق اُس کے لوگوں کی مدد کرنے کے لئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں

‏[‏صفحہ ۲۶ پر تصویریں]‏

دلیری سے مُنادی کریں کیونکہ فرشتے اِس کام میں ہماری مدد کرتے ہیں

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

Globe: NASA photo