مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

شیطان کو آسمان سے کب گِرایا گیا؟‏—‏مکا ۱۲:‏۱-‏۹‏۔‏

مکاشفہ کی کتاب واضح طور پر یہ نہیں بتاتی کہ شیطان کو آسمان سے کب گِرایا گیا لیکن اِس میں درج واقعات کی مدد سے ہم یہ جان سکتے ہیں کہ ایسا کب ہوا۔‏ مکاشفہ کی کتاب میں ہم پڑھتے ہیں کہ پہلے مسیحائی بادشاہت قائم ہونی تھی۔‏ اِس کے بعد”‏آسمان پر لڑائی“‏ ہونی تھی جس میں شیطان کو شکست دے کر آسمان سے گِرایا جانا تھا۔‏

صحائف اِس بات کی واضح نشاندہی کرتے ہیں کہ ۱۹۱۴ وہ سال تھا جب ”‏غیر قوموں کی میعاد“‏ ختم ہوئی اور بادشاہت قائم ہوئی۔‏ * (‏لو ۲۱:‏۲۴‏)‏ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بادشاہت کے قائم ہونے کے کتنی دیر بعد آسمان پر لڑائی ہوئی اور شیطان کو زمین پر گِرایا گیا؟‏

مکاشفہ ۱۲:‏۴ بیان کرتی ہے کہ ”‏وہ اژدہا [‏شیطان]‏ اُس عورت کے آگے جا کھڑا ہوا جو جننے کو تھی تاکہ جب وہ جنے تو اُس کے بچے کو نگل جائے۔‏“‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شیطان چاہتا تھا کہ جیسے ہی یہ بادشاہت قائم ہو وہ اِسے ختم کر دے۔‏ لیکن یہوواہ خدا نے شیطان کو ایسا نہ کرنے دیا۔‏ پھربھی وہ اِس نئی قائم‌شدہ بادشاہت کو نقصان پہنچانے کی لگاتار کوشش کرتا رہا۔‏ اِسی وجہ سے ’‏میکائیل اور اُس کے فرشتوں‘‏ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ’‏اژدہا اور اُس کے فرشتوں‘‏ کو آسمان سے نکال دیا تاکہ وہ بادشاہت کو نقصان نہ پہنچا سکیں۔‏ لہٰذا،‏ یہ نتیجہ اخذ کِیا جا سکتا ہے کہ ۱۹۱۴ میں بادشاہت کے قائم ہونے کے تھوڑی دیر بعد شیطان کو شکست دے کر زمین پر گِرا دیا گیا۔‏

اِس سلسلے میں ممسوح مسیحیوں کی قیامت یعنی آسمانی زندگی کے لئے جی اُٹھنے پر بھی غور کریں۔‏ خدا کا کلام یہ ظاہر کرتا ہے کہ اُن کی قیامت بادشاہت کے قائم ہونے کے کچھ ہی عرصہ بعد شروع ہوئی۔‏ * (‏مکا ۲۰:‏۶‏)‏ مکاشفہ ۱۲ باب یہ بیان نہیں کرتا کہ اژدہا اور اُس کے فرشتوں سے لڑائی کے وقت یسوع کے ممسوح بھائی بھی اُس کے ساتھ تھے۔‏ لہٰذا،‏ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ مسیح کے ممسوح بھائیوں کی قیامت شروع ہونے سے پہلے آسمان پر لڑائی ہوئی اور شیطان اور شیاطین کو گِرا دیا گیا۔‏

پس خدا کا کلام واضح طور پر یہ نہیں بتاتا کہ شیطان اور شیاطین کو آسمان سے کب گِرایا گیا۔‏ تاہم،‏ یہ واقعہ ۱۹۱۴ میں یسوع مسیح کے آسمان پر بادشاہ بننے کے تھوڑی دیر بعد پیش آیا۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏