مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

وہ محبت پیدا کریں جسے زوال نہیں

وہ محبت پیدا کریں جسے زوال نہیں

وہ محبت پیدا کریں جسے زوال نہیں

‏’‏محبت سب باتوں کی برداشت کرتی ہے۔‏ محبت کو زوال نہیں۔‏‘‏—‏۱-‏کر ۱۳:‏۷،‏ ۸‏۔‏

۱.‏ (‏ا)‏ محبت کو اکثر کس انداز میں پیش کِیا جاتا ہے؟‏ (‏ب)‏ بہتیرے لوگ کن چیزوں سے محبت رکھتے ہیں؟‏

محبت انسان کی اہم ضرورت ہے۔‏ اِسی لئے محبت کے بارے میں بہت سی کتابیں،‏ کہانیاں اور نظمیں لکھی گئی ہیں۔‏ بازاروں میں ایسے بےشمار گانے اور فلمیں بھی دستیاب ہیں جن میں محبت کو غیرحقیقی انداز میں پیش کِیا جاتا ہے۔‏ لیکن افسوس کی بات ہے کہ آجکل بہت ہی کم لوگ خدا اور ساتھی انسانوں کے لئے حقیقی محبت ظاہر کرتے ہیں۔‏ انسانوں کے بارے میں بائبل کی یہ پیشینگوئی بالکل سچ ثابت ہو رہی ہے کہ وہ ”‏اپنی ذات سے محبت رکھنے والے،‏ پیسے سے محبت رکھنے والے .‏ .‏ .‏ خدا کی نسبت عیش‌وعشرت سے زیادہ محبت رکھنے والے ہوں گے۔‏“‏—‏۲-‏تیم ۳:‏۱-‏۵‏،‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن۔‏

۲.‏ بائبل دُنیا کی چیزوں سے محبت رکھنے کے سلسلے میں کیا آگاہی دیتی ہے؟‏

۲ سچ ہے کہ انسانوں میں فطری طور پر محبت ظاہر کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔‏ لیکن خدا کا کلام ہمیں دُنیا کی چیزوں سے محبت رکھنے سے خبردار کرتا ہے۔‏ بائبل بیان کرتی ہے کہ جب کسی شخص کے دل میں دُنیا کی چیزوں کے لئے محبت پیدا ہو جاتی ہے تو یہ اُس کے لئے کتنا نقصان‌دہ ہو سکتا ہے۔‏ (‏۱-‏تیم ۶:‏۹،‏ ۱۰‏)‏ کیا آپ کو یاد ہے کہ پولس نے دیماس کے بارے میں کیا کہا تھا؟‏ پولس رسول کی رفاقت میں رہنے کے باوجود دیماس دُنیا کی چیزوں سے محبت رکھنے لگا۔‏ (‏۲-‏تیم ۴:‏۱۰‏)‏ یوحنا رسول نے بھی مسیحیوں کو اِس خطرے سے خبردار کِیا تھا۔‏ ‏(‏۱-‏یوحنا ۲:‏۱۵،‏ ۱۶ کو پڑھیں۔‏)‏ ہم دُنیا اور خدا دونوں سے محبت نہیں رکھ سکتے۔‏

۳.‏ ہمیں کس نظریے سے بچنے کی ضرورت ہے،‏ اور اِس سے کونسے سوال پیدا ہوتے ہیں؟‏

۳ دُنیا میں رہنے کے باوجود ہم اِس کا حصہ نہیں ہیں۔‏ اِسی وجہ سے ہمیں محبت کے بارے میں دُنیا کے غلط نظریے سے بچنے کی ضرورت ہے۔‏ پس اِس سے کچھ سوال پیدا ہوتے ہیں۔‏ ہمیں کن سے محبت رکھنی چاہئے؟‏ ہم محبت کیسے ظاہر کر سکتے ہیں؟‏ کونسی چیزیں ایسی محبت کو بڑھانے میں ہماری مدد کرتی ہیں جو سب باتوں کی برداشت کرتی ہے اور جس کو زوال نہیں؟‏ محبت کی راہ پر چلنے سے ہمیں اب اور آئندہ کونسے فائدے حاصل ہوں گے؟‏ اِن سوالوں کے جواب ہم خدا کے کلام سے حاصل کر سکتے ہیں۔‏

یہوواہ کے لئے محبت بڑھانا

۴.‏ ہم خدا کے لئے محبت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟‏

۴ ہم خدا کے لئے محبت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟‏ آئیں اِس سلسلے میں ایک مثال پر غور کریں۔‏ ایک کسان بڑی محنت سے زمین کو تیار کرتا اور اُس میں بیج بوتا ہے۔‏ پھر وہ بیج کے بڑھنے کا انتظار کرتا ہے۔‏ (‏عبر ۶:‏۷‏)‏ بادشاہت کا بیج بھی ہمارے دل میں بویا گیا ہے۔‏ اِس لئے ہمیں مسلسل اپنے دل کو تیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہوواہ کے لئے ہماری محبت بڑھے۔‏ ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟‏ اِس کے لئے ہمیں بڑی لگن کے ساتھ خدا کے پاک کلام کا مطالعہ کرنا چاہئے۔‏ یوں یہوواہ خدا کے بارے میں ہمارا علم بڑھے گا۔‏ (‏کل ۱:‏۱۰‏)‏ باقاعدگی سے کلیسیائی اجلاسوں پر حاضر ہونے اور اِن میں حصہ لینے سے بھی ہمارے علم میں اضافہ ہوگا۔‏ پس خود سے پوچھیں:‏ کیا مَیں ذاتی طور پر اپنے علم کو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہوں؟‏—‏امثا ۲:‏۱-‏۷‏۔‏

۵.‏ (‏ا)‏ ہم یہوواہ خدا کی بنیادی خوبیوں کے بارے میں کیسے سیکھ سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ یہوواہ خدا کا انصاف،‏ اُس کی حکمت اور قدرت کیسے ظاہر ہوتی ہے؟‏

۵ یہوواہ خدا اپنے پاک کلام کے ذریعے اپنی خوبیاں ظاہر کرتا ہے۔‏ لہٰذا،‏ بائبل کا مطالعہ کرنے سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ انصاف،‏ قدرت،‏ حکمت اور محبت اُس کی چار بنیادی خوبیاں ہیں۔‏ خدا کے بارے میں علم حاصل کرنے سے اِن خوبیوں کے لئے ہماری قدردانی میں اضافہ ہوتا ہے۔‏ یہوواہ خدا کے تمام کاموں اور اُس کی شریعت سے اُس کا انصاف ظاہر ہوتا ہے۔‏ (‏است ۳۲:‏۴؛‏ زبور ۱۹:‏۷‏)‏ یہوواہ خدا کی بنائی ہوئی چیزوں سے اُس کی حکمت صاف طور پر نظر آتی ہے۔‏ (‏زبور ۱۰۴:‏۲۴‏)‏ کائنات یہوواہ خدا کی بےپناہ قدرت کا بھی ثبوت پیش کرتی ہے۔‏—‏یسع ۴۰:‏۲۶‏۔‏

۶.‏ (‏ا)‏ خدا نے ہمارے لئے محبت کیسے دکھائی ہے؟‏ (‏ب)‏ اِس کا ہم پر کیا اثر ہوتا ہے؟‏

۶ محبت خدا کی سب سے نمایاں خوبی ہے جس سے تمام لوگ فائدہ حاصل کرتے ہیں۔‏ اِس محبت کی بِنا پر اُس نے تمام انسانوں کو گُناہ اور موت سے چھڑانے کے لئے فدیے کا بندوبست کِیا۔‏ ‏(‏رومیوں ۵:‏۸ کو پڑھیں۔‏)‏ یہ بندوبست اگرچہ تمام انسانوں کے لئے ہے مگر اِس سے فائدہ صرف وہی حاصل کر سکتے ہیں جو خدا سے محبت رکھتے اور اُس کے بیٹے پر ایمان لاتے ہیں۔‏ (‏یوح ۳:‏۱۶،‏ ۳۶‏)‏ جب ہم یہ سمجھ جاتے ہیں کہ یہوواہ خدا نے یسوع مسیح کو ہمارے گُناہوں کے لئے قربان کِیا تو اُس کے لئے ہماری محبت اَور بھی گہری ہو جاتی ہے۔‏

۷،‏ ۸.‏ (‏ا)‏ ہم خدا کے لئے محبت کیسے دکھا سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ کن صورتوں میں بھی خدا کے لوگ اُس کے حکموں پر عمل کرتے ہیں؟‏

۷ ہم یہوواہ خدا کی محبت کے بدلے میں محبت کیسے دکھا سکتے ہیں؟‏ بائبل میں اِس سوال کا جواب یوں دیا گیا ہے:‏ ”‏خدا کی محبت یہ ہے کہ ہم اُس کے حکموں پر عمل کریں اور اُس کے حکم سخت نہیں۔‏“‏ (‏۱-‏یوح ۵:‏۳‏)‏ جی‌ہاں،‏ ہم یہوواہ خدا کے لئے محبت کی وجہ سے اُس کے حکموں پر عمل کرتے ہیں۔‏ یہوواہ خدا کے لئے ہماری محبت ایک خاص وجہ ہے جس کی بِنا پر ہم اُس کے نام اور اُس کی بادشاہت کی گواہی دیتے ہیں۔‏ اِس کام سے نہ صرف ہمیں بلکہ دوسروں کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔‏ اگر ہم دل سے اِس کام میں حصہ لیتے ہیں تو اِس سے ظاہر ہوگا کہ ہم نیک‌نیتی سے خدا کے حکموں پر عمل کر رہے ہیں۔‏—‏متی ۱۲:‏۳۴‏۔‏

۸ اگرچہ لوگ بادشاہت کے پیغام کو نہیں سنتے اور اِس کی مخالفت کرتے ہیں توبھی دُنیابھر میں ہمارے بہن‌بھائی خدا کے حکموں پر عمل کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔‏ وہ اپنی خدمت کو پورا کرنے میں ہمت نہیں ہارتے۔‏ (‏۲-‏تیم ۴:‏۵‏)‏ اُن کی طرح ہم بھی دوسروں کو خدا کے بارے میں بتانے اور اُس کے دیگر حکموں پر عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‏

ہم یسوع مسیح سے کیوں محبت رکھتے ہیں؟‏

۹.‏ یسوع مسیح نے کن تکلیفوں کو برداشت کِیا،‏ اور کیوں؟‏

۹ ہمیں خدا کے بیٹے کے لئے بھی اپنی محبت بڑھانی چاہئے۔‏ ہم نے یسوع مسیح کو کبھی نہیں دیکھا۔‏ مگر جوں‌جوں ہم اُس کے بارے میں سیکھتے ہیں اُس کے لئے ہماری محبت گہری ہوتی جاتی ہے۔‏ (‏۱-‏پطر ۱:‏۸‏)‏ ذرا سوچیں کہ یسوع مسیح نے اپنے باپ کی مرضی پوری کرنے کے لئے کن تکلیفوں کو برداشت کِیا؟‏ اُسے بغیر کسی وجہ کے اذیت اُٹھانی پڑی،‏ اُس پر جھوٹے الزام لگائے گئے اور اُس کو بےعزت کِیا گیا۔‏ ‏(‏یوحنا ۱۵:‏۲۵ کو پڑھیں۔‏)‏ یسوع مسیح نے اپنے باپ سے محبت رکھنے کی وجہ سے اِن تمام تکلیفوں کو برداشت کِیا۔‏ محبت سے ہی اُس نے اپنی جان بہتیروں کے بدلے فدیے میں دے دی۔‏—‏متی ۲۰:‏۲۸‏۔‏

۱۰،‏ ۱۱.‏ یسوع نے ہمارے لئے جو محبت دکھائی وہ ہمارے اندر کیا خواہش پیدا کرتی ہے؟‏

۱۰ جب ہم اِس بات پر غور کرتے ہیں کہ یسوع مسیح نے ہمارے لئے کتنی تکلیفیں برداشت کیں تو اُس کے لئے ہماری محبت بڑھتی ہے۔‏ نیز،‏ ہمارے اندر یسوع جیسی محبت ظاہر کرنے کی خواہش پیدا ہوتی ہے جو بادشاہت کی مُنادی کرنے اور شاگرد بنانے کے حکم کو پورا کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔‏—‏متی ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏۔‏

۱۱ انسانوں کے لئے یسوع مسیح کی محبت پر غور کرنے سے ہمارے اندر یہ جذبہ پیدا ہوتا ہے کہ ہم خاتمے سے پہلے اپنی خدمت کو پورا کریں۔‏ ‏(‏۲-‏کرنتھیوں ۵:‏۱۴،‏ ۱۵ کو پڑھیں۔‏)‏ اِسی محبت نے یسوع مسیح کو انسانوں کے لئے خدا کا مقصد پورا کرنے کے قابل بنایا۔‏ اگر ہم بھی یسوع مسیح کے نقشِ‌قدم پر چلیں گے تو ہم خدا کے مقصد کو پورا کرنے میں شامل ہو سکیں گے۔‏ لیکن اِس کے لئے ہمارے دل میں یہوواہ خدا کے لئے گہری محبت کا ہونا بہت ضروری ہے۔‏ (‏متی ۲۲:‏۳۷‏)‏ یسوع مسیح کی تعلیم اور حکموں پر عمل کرنے سے ہم اُس کے لئے محبت دکھاتے ہیں اور اُس کی طرح ہر قیمت پر خدا کی حکمرانی کی حمایت کرنے کے لئے تیار رہتے ہیں۔‏—‏یوح ۱۴:‏۲۳،‏ ۲۴؛‏ ۱۵:‏۱۰‏۔‏

محبت سب سے عمدہ طریقہ

۱۲.‏ جب پولس رسول نے ’‏سب سے عمدہ طریقے‘‏ کا ذکر کِیا تو اُس کا کیا مطلب تھا؟‏

۱۲ پولس رسول ہمیشہ یسوع مسیح کے نقشِ‌قدم پر چلتا تھا۔‏ اِسی وجہ سے پولس دوسروں کو یہ کہہ سکتا تھا کہ وہ اُس کی مانند بنیں۔‏ (‏۱-‏کر ۱۱:‏۱‏)‏ اُس نے کرنتھس کے مسیحیوں کی حوصلہ‌افزائی کی کہ وہ رُوح کی نعمتیں حاصل کرنے کی کوشش کریں جو پہلی صدی میں بعض مسیحیوں کو بخشی گئی تھیں۔‏ اِن میں شفا دینے اور غیرزبان بولنے جیسی نعمتیں شامل تھیں۔‏ مگر پولس نے واضح کِیا کہ وہ اپنے اندر ایک ایسی خوبی پیدا کر سکتے ہیں جو اِن نعمتوں سے کہیں بڑھ کر ہے۔‏ پہلا کرنتھیوں ۱۲:‏۳۱ میں اُس نے بیان کِیا:‏ ”‏سب سے عمدہ طریقہ مَیں تمہیں بتاتا ہوں۔‏“‏ اگلی آیات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ محبت کا ذکر کر رہا تھا۔‏ محبت کس مفہوم میں سب سے عمدہ طریقہ تھی؟‏ پولس مختلف مثالوں سے اِس بات کی وضاحت کرتا ہے۔‏ ‏(‏۱-‏کرنتھیوں ۱۳:‏۱-‏۳ کو پڑھیں۔‏)‏ پولس نے خدا کے الہام سے یہ واضح کِیا کہ اگر اُس کے پاس رُوح کی خاص نعمتیں ہوتیں لیکن وہ محبت نہ رکھتا تو یہ نعمتیں بالکل بےفائدہ ہوتیں۔‏

۱۳.‏ (‏ا)‏ سن ۲۰۱۰ کی سالانہ آیت کیا ہے؟‏ (‏ب)‏ محبت کس مفہوم میں ہمیشہ تک قائم رہے گی؟‏

۱۳ پولس رسول نے آگے چل کر تشریح کی کہ محبت کیا ہے اور کیا نہیں ہے۔‏ ‏(‏۱-‏کرنتھیوں ۱۳:‏۴-‏۸ کو پڑھیں۔‏)‏ اِس بات کا جائزہ لیں کہ کیا آپ ایسی محبت ظاہر کرتے ہیں جو اِن آیات میں بیان کی گئی ہے۔‏ خاص طور پر ۷ آیت کے آخری اور ۸ آیت کے پہلے حصے کو دیکھیں:‏ ’‏محبت سب باتوں کی برداشت کرتی ہے۔‏ محبت کو زوال نہیں۔‏‘‏ یہ سن ۲۰۱۰ کے لئے ہماری سالانہ آیت ہوگی۔‏ غور کریں کہ ۸ آیت میں پولس رسول نے کہا کہ مسیحی کلیسیا کے آغاز میں استعمال ہونے والی رُوح کی نعمتیں جیسا کہ نبوّت کرنا اور غیرزبانیں بولنا ختم ہو جانی تھیں۔‏ لیکن محبت نے کبھی ختم نہیں ہونا تھا۔‏ یہوواہ خدا محبت کا سرچشمہ ہے اور وہ ازل سے ابد تک قائم رہے گا۔‏ اِس لئے محبت بھی ہمیشہ تک قائم رہے گی۔‏—‏۱-‏یوح ۴:‏۸‏۔‏

محبت سب باتوں کی برداشت کرتی ہے

۱۴،‏ ۱۵.‏ (‏ا)‏ محبت آزمائشوں اور مصیبتوں میں برداشت کرنے کے لئے ہماری مدد کیسے کر سکتی ہے؟‏ (‏ب)‏ ایک نوجوان بھائی نے اپنے ایمان سے انکار کیوں نہ کِیا؟‏

۱۴ محبت کی بِنا پر ہی مسیحی تمام آزمائشوں اور مصیبتوں میں برداشت کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔‏ محبت کی وجہ سے ہم نہ صرف مادی چیزوں کا نقصان اُٹھانے کے لئے بلکہ راستی پر قائم رہنے اور مسیح کی خاطر اپنی جان تک قربان کرنے کے لئے بھی تیار رہتے ہیں۔‏ (‏لو ۹:‏۲۴،‏ ۲۵‏)‏ اِس سلسلے میں آئیں اُن مسیحیوں کی مثالوں پر غور کریں جنہیں دوسری عالمی جنگ کے دوران قید میں ڈالا گیا اور اذیت کا نشانہ بنایا گیا تھا۔‏

۱۵ جرمنی کے ایک نوجوان گواہ ولیم کو نازی فوج نے دھمکی دی کہ اگر اُس نے اپنے ایمان سے انکار نہ کِیا تو اُسے گولی مار دی جائے گی۔‏ لیکن ولیم خدا کا وفادار رہا۔‏ اُس نے اپنے خاندان کے نام آخری خط میں لکھا:‏ ”‏ہم سب کو خداوند یسوع مسیح کے حکم کے مطابق خدا سے محبت رکھنی چاہئے۔‏ اگر ہم خدا کے وفادار رہیں گے تو وہ ہمیں اِس کا اَجر ضرور دے گا۔‏“‏ بعدازاں،‏ اُس کے خاندان کی ایک رُکن نے مینارِنگہبانی کے ایک مضمون میں بیان کِیا:‏ ”‏زندگی میں آنے والی مصیبتوں کے دوران ہم نے خدا کے لئے اپنی محبت کو ہمیشہ قائم رکھا ہے۔‏“‏ آج بھی آرمینیا،‏ ایریٹریا،‏ جنوبی کوریا اور دیگر ممالک میں ہمارے بہت سے بہن‌بھائی قید میں ہیں لیکن وہ خدا کے لئے اپنی محبت اور وفاداری پر قائم ہیں۔‏

۱۶.‏ ملاوی میں ہمارے بہن‌بھائیوں کو کن مشکلات کا سامنا ہوا؟‏

۱۶ بہت سے ممالک میں ہمارے بہن‌بھائیوں کو طرح‌طرح کی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے جن سے اُن کے ایمان اور برداشت کی آزمائش ہوتی ہے۔‏ ملاوی میں ۲۶ سال تک حکومت کی طرف سے یہوواہ کے گواہوں کے کام پر پابندی تھی۔‏ اِس دوران اُنہیں سخت مخالفت اور اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔‏ جب اُن کے کام پر پابندی لگائی گئی تو اُس وقت وہاں تقریباً ۱۸ ہزار یہوواہ کے گواہ تھے۔‏ تیس سال بعد اُن کی تعداد ۳۸ ہزار ۳۹۳ یعنی دُگنی سے بھی زیادہ ہو چکی تھی۔‏ اُن کی برداشت کا کیا ہی شاندار اَجر!‏ بہت سے دیگر ممالک میں بھی ایسی ہی ترقی ہوئی ہے۔‏

۱۷.‏ بعض مسیحیوں کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،‏ اور وہ اِسے کیوں برداشت کرتے ہیں؟‏

۱۷ خدا کے لوگوں کو مجموعی طور پر تو اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہی ہے مگر جب اُنہیں انفرادی طور پر خاندان کی طرف سے مخالفت کا سامنا ہوتا ہے تو اِسے برداشت کرنا اَور بھی مشکل ہوتا ہے۔‏ یسوع مسیح نے اِس کے بارے میں پہلے ہی سے آگاہ کر دیا تھا۔‏ (‏متی ۱۰:‏۳۵،‏ ۳۶‏)‏ بعض نوجوانوں کو یہوواہ کا گواہ بننے کی وجہ سے اپنے والدین کی مخالفت کا سامنا ہوتا ہے۔‏ کچھ نوجوانوں کو گھر سے نکال دیا جاتا ہے لیکن کلیسیا کے بہن‌بھائی اُنہیں اپنے گھر میں پناہ دیتے ہیں۔‏ بعض کو تو خاندان سے بالکل بےدخل کر دیا جاتا ہے۔‏ ایسے نوجوان یہوواہ خدا،‏ اُس کے بیٹے اور بہن‌بھائیوں کی محبت کی وجہ سے مشکلات برداشت کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔‏—‏۱-‏پطر ۱:‏۲۲؛‏ ۱-‏یوح ۴:‏۲۱‏۔‏

۱۸.‏ شادی‌شُدہ مسیحیوں کے لئے ایسی محبت کیوں اہم ہے جو سب باتوں کی برداشت کرتی ہے؟‏

۱۸ زندگی کے اَور بہت سے حلقوں میں بھی ہمیں ایسی محبت ظاہر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو سب باتوں کی برداشت کرتی ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ شادی‌شُدہ جوڑے ایک‌دوسرے کے لئے محبت ظاہر کرنے سے یسوع مسیح کی اِس بات پر عمل کر سکتے ہیں:‏ ”‏جسے خدا نے جوڑا ہے اُسے آدمی جُدا نہ کرے۔‏“‏ (‏متی ۱۹:‏۶‏)‏ جب اُنہیں ”‏جسمانی تکلیف“‏ یعنی مشکلات اور مسائل کا تجربہ ہوتا ہے تو اُس وقت بھی اُنہیں یہوواہ خدا سے مدد حاصل کرنی چاہئے کیونکہ وہ شادی کے بندوبست کا بانی ہے۔‏ (‏۱-‏کر ۷:‏۲۸‏)‏ اُس کا کلام بیان کرتا ہے کہ ’‏محبت سب باتوں کی برداشت کرتی ہے۔‏‘‏ اِس خوبی کو عمل میں لانے والے شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے وفادار رہتے اور شادی کا بندھن قائم رکھتے ہیں۔‏—‏کل ۳:‏۱۴‏۔‏

۱۹.‏ قدرتی آفات کے بعد خدا کے لوگوں نے ایک‌دوسرے کے لئے محبت کیسے دکھائی؟‏

۱۹ محبت قدرتی آفات کی صورت میں بھی سب باتوں کی برداشت کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔‏ جب جنوبی پیرو میں زلزلے اور امریکہ میں کترینا نامی سمندری طوفان سے بہت زیادہ تباہی ہوئی تو ہمارے بہت سے بہن‌بھائی بھی بےگھر ہو گئے۔‏ لیکن محبت کی بِنا پر پوری دُنیا کے بہن‌بھائیوں نے اُن کے لئے امداد بھیجی۔‏ بہت سے رضاکاروں نے گھر اور کنگڈم‌ہالز دوبارہ تعمیر کرنے میں اُن کی مدد کی۔‏ اِن کاموں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے بہن‌بھائی ہر طرح کے حالات میں ایک‌دوسرے کے لئے محبت اور فکر دکھاتے ہیں۔‏—‏یوح ۱۳:‏۳۴،‏ ۳۵؛‏ ۱-‏پطر ۲:‏۱۷‏۔‏

محبت کو زوال نہیں

۲۰،‏ ۲۱.‏ (‏ا)‏ محبت کیوں فائدہ‌مند ہے؟‏ (‏ب)‏ آپ محبت کو عمل میں لانے کے خواہش‌مند کیوں ہیں؟‏

۲۰ آجکل یہوواہ کے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ محبت سب سے عمدہ طریقہ ہے۔‏ یہ زندگی کے تمام معاملات میں فائدہ‌مند ثابت ہوتی ہے۔‏ غور کریں کہ پولس رسول نے یہ بات کیسے واضح کی۔‏ پہلے اُس نے بتایا کہ رُوح کی نعمتیں ختم ہو جائیں گی اور مسیحی کلیسیا پختگی کی طرف بڑھے گی۔‏ اِس کے بعد اُس نے یوں بیان کِیا:‏ ”‏غرض ایمان اُمید محبت یہ تینوں دائمی ہیں مگر افضل اِن میں محبت ہے۔‏“‏—‏۱-‏کر ۱۳:‏۱۳‏۔‏

۲۱ جن وعدوں پر ہم ایمان رکھتے ہیں آخرکار وہ حقیقت بن جائیں گے اور پھر ایمان کی ضرورت نہیں رہے گی۔‏ جب تمام چیزیں نئی بن جائیں گی تو اُمید کی ضرورت بھی باقی نہیں رہے گی۔‏ لیکن محبت کبھی ختم نہیں ہو گی۔‏ یہ ہمیشہ قائم رہے گی۔‏ نئی دُنیا میں ہم یہوواہ خدا کی محبت کو اَور اچھے طریقے سے سمجھنے کے قابل ہوں گے۔‏ خدا کی مرضی پوری کرتے ہوئے سب سے عمدہ طریقے یعنی محبت کو عمل میں لانے سے ہم ابد تک قائم رہیں گے۔‏—‏۱-‏یوح ۲:‏۱۷‏۔‏

آپ کا جواب کیا ہوگا؟‏

‏• ہمیں دُنیا کی چیزوں سے محبت کیوں نہیں رکھنی چاہئے؟‏

‏• محبت کیا کچھ برداشت کرنے میں ہماری مدد کر سکتی ہے؟‏

‏• کس مفہوم میں محبت کو زوال نہیں؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۲۷ پر عبارت]‏

سن ۲۰۱۰ کی سالانہ آیت یہ ہوگی:‏ ’‏محبت سب باتوں کی برداشت کرتی ہے۔‏ محبت کو زوال نہیں۔‏‘‏—‏۱-‏کر ۱۳:‏۷،‏ ۸‏۔‏

‏[‏صفحہ ۲۵ پر تصویر]‏

خدا کے لئے محبت کی وجہ سے ہم لوگوں کو گواہی دیتے ہیں

‏[‏صفحہ ۲۶ پر تصویر]‏

محبت نے ملاوی میں ہمارے بہن‌بھائیوں کو آزمائشیں برداشت کرنے میں مدد دی