مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

شراب کے بارے میں مناسب نظریہ اپنائیں

شراب کے بارے میں مناسب نظریہ اپنائیں

شراب کے بارے میں مناسب نظریہ اپنائیں

آپ کو یاد ہو گا کہ پہلے مضمون میں ٹونی نامی ایک شخص کا ذکر کِیا گیا تھا۔‏ اگر وہ یہ مان لیتا کہ اُسے شراب پینے کی عادت پڑ چکی ہے تو وہ ایک اچھی زندگی گزارنے کے قابل ہو سکتا تھا۔‏ مگر بہت زیادہ پینے کے بعد بھی اُسے نشہ نہیں ہوتا تھا۔‏ اِس لئے وہ یہ سمجھتا تھا کہ اُسے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‏ اپنے بارے میں اُس کی یہ سوچ اتنی غلط کیوں تھی؟‏

اِس کی ایک وجہ تو یہ تھی کہ بہت زیادہ شراب پینے سے ٹونی کی سوچنےسمجھنے کی صلاحیت متاثر ہو چکی تھی۔‏ شراب سے اُس کی جسمانی،‏ ذہنی اور جذباتی حالت دن‌بدن خراب ہوتی جا رہی تھی۔‏ زیادہ شراب پینے سے اُس کے دماغ پر بہت بُرا اثر پڑ رہا تھا۔‏ یوں ٹونی کے لئے اِس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہو رہا تھا کہ اُس کے لئے کیا اچھا ہے اور کیا بُرا۔‏

اِس کی دوسری وجہ یہ تھی کہ ٹونی دراصل شراب پینے کی عادت چھوڑنا ہی نہیں چاہتا تھا۔‏ پچھلے مضامین میں ایلن کا بھی ذکر کِیا گیا تھا۔‏ وہ بھی شروع‌شروع میں یہ نہیں مانتا تھا کہ وہ حد سے زیادہ پینے لگا ہے۔‏ وہ بیان کرتا ہے کہ ”‏مَیں دوسروں سے یہ بات چھپانے کے لئے کہ مَیں شراب پیتا ہوں مختلف بہانے بناتا تھا۔‏ اگرچہ مَیں کوشش کرتا تھا کہ اتنی زیادہ شراب نہ پیوں توبھی مَیں شراب چھوڑنا نہیں چاہتا تھا۔‏“‏ دوسرے لوگوں کی نظر میں یہ بات واضح تھی کہ ٹونی اور ایلن حد سے زیادہ شراب پینے لگے ہیں۔‏ مگر وہ دونوں یہ ماننے کو تیار ہی نہیں تھے۔‏ وہ یہ سمجھتے تھے کہ اُنہیں ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‏ درحقیقت،‏ دونوں کو حد سے زیادہ پینے پر قابو پانے کے لئے سخت کوشش کرنے کی ضرورت تھی۔‏

آپ کو کیا کرنا چاہئے؟‏

بہتیرے لوگوں نے حد سے زیادہ شراب پینا چھوڑ دیا ہے۔‏ ایسا کرنے کے لئے اُنہوں نے یسوع مسیح کے اِن الفاظ سے مدد حاصل کی ہے:‏ ”‏اگر تیری دہنی آنکھ تجھے ٹھوکر کھلائے تو اُسے نکال کر اپنے پاس سے پھینک دے کیونکہ تیرے لئے یہی بہتر ہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک جاتا رہے اور تیرا سارا بدن جہنم میں نہ ڈالا جائے۔‏“‏—‏متی ۵:‏۲۹‏۔‏

اِس بیان سے یسوع مسیح کا یہ مطلب نہیں تھا کہ اپنے جسم کے اعضا کاٹ کر خود کو معذور کر لیں۔‏ دراصل اُس کا مطلب یہ تھا کہ اپنی زندگی سے ہر ایسی چیز کو نکال دیں جو روحانی طور پر نقصان پہنچا سکتی ہے۔‏ اگرچہ یہ تکلیف‌دہ ہو سکتا ہے توبھی یہ ہمیں ایسی سوچ اور حالات سے بچائے گا جو حد سے زیادہ شراب پینے کی طرف مائل کر سکتے ہیں۔‏ پس،‏ اگر دوسرے آپ کو یہ بتاتے ہیں کہ آپ نے بہت زیادہ پینی شروع کر دی ہے تو اِس پر قابو پانے کی کوشش کریں۔‏ * اگر آپ کے لئے اِس پر قابو پانا مشکل ہے تو پھر اِسے اپنی زندگی سے بالکل نکال دینے یعنی اِسے چھوڑ دینے کے لئے تیار رہیں خواہ اِس کے لئے آپ کو تکلیف ہی سے کیوں نہ گزرنا پڑے۔‏ مگر یاد رکھیں کہ تکلیف برداشت کرنا اپنی ساری زندگی تباہ کر لینے سے بہتر ہے۔‏

اگر آپ شراب کے عادی نہیں توبھی کیا آپ کبھی‌کبھار بہت زیادہ پیتے ہیں؟‏ اگر ایسا ہے تو شراب کے بارے میں مناسب نظریہ اختیار کرنے کے لئے آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏

چند عملی طریقے

۱.‏ بِلاناغہ دلی دُعا کی طاقت پر ایمان رکھیں۔‏ یہوواہ خدا کو خوش کرنے کی خواہش رکھنے والے تمام لوگوں کو بائبل یہ مشورہ دیتی ہے:‏ ”‏ہر ایک بات میں تمہاری درخواستیں دُعا اور مِنت کے وسیلہ سے شکرگذاری کے ساتھ خدا کے سامنے پیش کی جائیں۔‏ تو خدا کا اطمینان جو سمجھ سے بالکل باہر ہے تمہارے دلوں اور خیالوں کو مسیح یسوؔع میں محفوظ رکھے گا۔‏“‏ (‏فلپیوں ۴:‏۶،‏ ۷‏)‏ ایسا اطمینان حاصل کرنے کے لئے آپ دُعا میں کیا کہہ سکتے ہیں؟‏

دُعا میں اِس بات کا اعتراف کریں کہ آپ حد سے زیادہ پینے لگے ہیں۔‏ اگر آپ خدا کو یہ بتاتے ہیں کہ آپ نے اِس مسئلے کا کیا حل سوچا ہے تو وہ آپ کی کوششوں کو ضرور برکت دے گا اور آپ مزید سنگین مسائل سے بچ جائیں گے۔‏ اِس سلسلے میں خدا کا کلام بیان کرتا ہے:‏ ”‏جو اپنے گُناہوں کو چھپاتا ہے کامیاب نہ ہوگا لیکن جو اُن کا اقرار کرکے اُن کو ترک کرتا ہے اُس پر رحمت ہوگی۔‏“‏ (‏امثال ۲۸:‏۱۳‏)‏ یسوع مسیح نے بھی کہا کہ ہم دُعا میں یہ درخواست کر سکتے ہیں:‏ ”‏ہمیں آزمایش میں نہ لا بلکہ بُرائی سے بچا۔‏“‏ (‏متی ۶:‏۱۳‏)‏ تاہم،‏ آپ اپنی دُعاؤں کے مطابق کیسے عمل کر سکتے ہیں اور اِن کا جواب کہاں سے حاصل کر سکتے ہیں؟‏

۲.‏ خدا کے کلام سے قوت پائیں۔‏ ‏”‏خدا کا کلام زندہ اور مؤثر .‏ .‏ .‏ ہے اور .‏ .‏ .‏ دل کے خیالوں اور ارادوں کو جانچتا ہے۔‏“‏ (‏عبرانیوں ۴:‏۱۲‏)‏ حد سے زیادہ شراب پینے والے بہتیرے لوگوں نے ہر روز بائبل پڑھنے اور اِس پر غور کرنے سے مدد حاصل کی ہے۔‏ اِس سلسلے میں ایک زبورنویس نے لکھا:‏ ”‏مبارک ہے وہ آدمی جو شریروں کی صلاح پر نہیں چلتا .‏ .‏ .‏ بلکہ [‏یہوواہ]‏ کی شریعت میں اُس کی خوشنودی ہے اور اُسی کی شریعت پر دن رات اُس کا دھیان رہتا ہے۔‏ .‏ .‏ .‏ سو جو کچھ وہ کرے بارور ہوگا۔‏“‏—‏زبور ۱:‏۱-‏۳‏۔‏

ایلن نے یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرنا شروع کر دیا تھا۔‏ اِس سے اُسے بہت زیادہ شراب پینے پر قابو پانے میں مدد ملی۔‏ وہ بیان کرتا ہے:‏ ”‏شراب چھوڑنے کے لئے اگر مجھے بائبل سے مدد نہ ملتی تو آج مَیں زندہ نہ ہوتا۔‏“‏

۳.‏ ضبطِ‌نفس کی خوبی پیدا کریں۔‏ بائبل بیان کرتی ہے کہ مسیحی کلیسیا کے ایسے لوگ جو پہلے شراب پیتے تھے وہ ”‏خدا کے رُوح سے دُھل گئے۔‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۶:‏۹-‏۱۱‏)‏ وہ رُوح سے کیسے دُھل گئے تھے؟‏ ایک بات تو یہ ہے کہ خدا کی پاک رُوح نے اُنہیں اپنے اندر ضبطِ‌نفس کی خوبی پیدا کرنے میں مدد دی جس سے وہ نشہ‌بازی اور ناچ‌رنگ جیسے کاموں سے گریز کرنے کے قابل ہوئے۔‏ اُنہیں یہ تاکید کی گئی کہ ”‏شراب میں متوالے نہ بنو کیونکہ اِس سے بدچلنی واقع ہوتی ہے بلکہ رُوح سے معمور ہوتے جاؤ۔‏“‏ (‏افسیوں ۵:‏۱۸؛‏ گلتیوں ۵:‏۲۱-‏۲۳‏)‏ اِس کے علاوہ،‏ یسوع مسیح نے بھی وعدہ کِیا تھا:‏ ”‏مانگو تو تمہیں دیا جائے گا .‏ .‏ .‏ آسمانی باپ اپنے مانگنے والوں کو روحُ‌القدس .‏ .‏ .‏ دے گا“‏۔‏—‏لوقا ۱۱:‏۹،‏ ۱۳‏۔‏

جو لوگ یہوواہ خدا کی مرضی پوری کرنا چاہتے ہیں وہ بائبل میں درج باتوں پر غوروخوض کرنے اور دل سے دُعا کرنے سے ضبطِ‌نفس کی خوبی پیدا کر سکتے ہیں۔‏ پس،‏ ہمت ہارنے کی بجائے خدا کے کلام میں درج اِس بات پر بھروسا رکھیں:‏ ”‏جو کوئی اپنے جسم کے لئے بوتا ہے وہ جسم سے ہلاکت کی فصل کاٹے گا اور جو رُوح کے لئے بوتا ہے وہ رُوح سے ہمیشہ کی زندگی کی فصل کاٹے گا۔‏ ہم نیک کام کرنے میں ہمت نہ ہاریں کیونکہ اگر بےدل نہ ہوں گے تو عین وقت پر کاٹیں گے۔‏“‏—‏گلتیوں ۶:‏۸،‏ ۹‏۔‏

۴.‏ اچھے لوگوں سے دوستی رکھیں۔‏ بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏جو داناؤں کے ساتھ چلتا ہے دانا ہوگا پر احمقوں کا ساتھی ہلاک کِیا جائے گا۔‏“‏ (‏امثال ۱۳:‏۲۰‏)‏ لہٰذا،‏ اپنے دوستوں کو اپنے اِس ارادے کے بارے میں بتائیں کہ آپ بہت زیادہ شراب نہیں پئیں گے۔‏ خدا کا کلام ’‏مےخواری،‏ ناچ‌رنگ اور نشہ‌بازی‘‏ جیسے کام چھوڑنے والے لوگوں کو آگاہ کرتا ہے کہ اُن کے بعض پُرانے ساتھی اِس وجہ سے اُن پر ’‏تعجب کریں گے اور لعن‌طعن کریں گے۔‏‘‏ (‏۱-‏پطرس ۴:‏۳،‏ ۴‏)‏ اگر آپ نے شراب پینے میں کمی کرنے کا عزم کر لیا ہے تو پھر ایسے لوگوں کے ساتھ دوستی بالکل ختم کر دیں جو آپ کے اِس عزم کو توڑنا چاہتے ہیں۔‏

۵.‏ پینے کی حد مقرر کریں۔‏ بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏اِس جہان کے ہمشکل نہ بنو بلکہ عقل نئی ہو جانے سے اپنی صورت بدلتے جاؤ تاکہ خدا کی نیک اور پسندیدہ اور کامل مرضی تجربہ سے معلوم کرتے رہو۔‏“‏ (‏رومیوں ۱۲:‏۲‏)‏ اپنے دوستوں اور ”‏اِس جہان“‏ کے معیاروں کی بجائے پاک کلام کے اُصولوں کی مدد سے اپنے لئے پینے کی حد مقرر کریں۔‏ یوں آپ ایک ایسی زندگی گزارنے کے قابل ہوں گے جس سے خدا خوش ہوگا۔‏ لیکن آپ اِس بات کا اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں کہ آپ کے لئے مناسب حد کونسی ہے؟‏

اگر شراب پینے کے بعد آپ کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے تو اِس کا مطلب ہے کہ آپ نے زیادہ پی لی ہے۔‏ اِس لئے اگر آپ شراب پینے کا فیصلہ کرتے ہیں تو کبھی بھی اتنے زیادہ خوداعتماد نہ ہوں کہ اپنی پینے کی حد ہی بھول جائیں۔‏ لہٰذا،‏ ایسی حد مقرر کریں جو آپ کو بہت زیادہ نشے میں آنے سے بچائے گی۔‏

۶.‏ انکار کرنے کا حوصلہ پیدا کریں۔‏ ‏”‏تمہارا کلام ہاں‌ہاں یا نہیں‌نہیں ہو۔‏“‏ (‏متی ۵:‏۳۷‏)‏ اگر کوئی میزبان مسلسل آپ کو پینے کی دعوت دیتا ہے تو بڑی نرمی سے اُسے انکار کریں۔‏ اِس سلسلے میں بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏تمہارا کلام ہمیشہ ایسا پُرفضل اور نمکین ہو کہ تمہیں ہر شخص کو مناسب جواب دینا آ جائے۔‏“‏—‏کلسیوں ۴:‏۶‏۔‏

۷.‏ دوسروں سے مدد لیں۔‏ شراب پینے پر قابو پانے کے لئے مخلص دوستوں سے مدد کی درخواست کریں۔‏ وہ آپ کی روحانی طور پر مدد کریں گے جس سے آپ کا ارادہ اَور بھی مضبوط ہو جائے گا۔‏ بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏ایک سے دو بہتر ہیں کیونکہ اُن کی محنت سے اُن کو بڑا فائدہ ہوتا ہے۔‏ کیونکہ اگر وہ گِریں تو ایک اپنے ساتھی کو اُٹھائے گا۔‏“‏ (‏واعظ ۴:‏۹،‏ ۱۰؛‏ یعقوب ۵:‏۱۴،‏ ۱۶‏)‏ شراب پینے کی عادت پر قابو پانے کے سلسلے میں امریکہ کا ایک ادارہ یہ مشورہ دیتا ہے:‏ ”‏بعض‌اوقات شراب پینے میں کمی کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔‏ اِس لئے اپنے خاندان اور دوستوں سے مدد کی درخواست کریں تاکہ آپ اپنے عزم پر قائم رہ سکیں۔‏“‏

۸.‏ اپنے عزم پر قائم رہیں۔‏ زیادہ پینے پر قابو پانے کے لئے بائبل کی اِس مشورت کو یاد رکھیں:‏ ”‏کلام پر عمل کرنے والے بنو نہ محض سننے والے جو اپنے آپ کو دھوکا دیتے ہیں۔‏ .‏ .‏ .‏ لیکن جو شخص آزادی کی کامل شریعت پر غور سے نظر کرتا رہتا ہے وہ اپنے کام میں اِس لئے برکت پائے گا کہ سُن کر بھولتا نہیں بلکہ عمل کرتا ہے۔‏“‏—‏یعقوب ۱:‏۲۲،‏ ۲۵‏۔‏

شراب چھوڑنے کے لئے ضروری قدم

زیادہ شراب پینے والا ہر شخص اِس کا عادی نہیں ہوتا۔‏ لیکن بعض لوگ زیادہ مقدار میں اور باربار شراب پینا شروع کر دیتے ہیں جس سے وہ اِس کے عادی ہو جاتے ہیں۔‏ شراب میں ایسے کیمیائی اجزا ہوتے ہیں جن کا کسی شخص کے جسم اور دماغ پر اتنا گہرا اثر ہوتا ہے کہ اُس کا شراب کے بغیر جینا مشکل ہو جاتا ہے۔‏ اِسی لئے ایسے لوگوں کو شراب پینے کی عادت چھوڑنے کے لئے اپنے عزم اور روحانی مدد کے علاوہ کسی اَور چیز کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔‏ اِس سلسلے میں ایلن بیان کرتا ہے:‏ ”‏جب مَیں شراب چھوڑنے کی کوشش کر رہا تھا تو مجھے بہت زیادہ جسمانی تکلیف سے گزرنا پڑا۔‏ اُس وقت مجھے اِس بات کا احساس ہوا کہ روحانی مدد کے ساتھ‌ساتھ علاج کرانا بھی ضروری ہے۔‏“‏

لہٰذا،‏ حد سے زیادہ شراب پینے کی عادت پر قابو پانے کے لئے بہت سے لوگوں کو علاج کروانے کی ضرورت پڑتی ہے۔‏ ایسا کرنے سے وہ اپنی اُس روحانی لڑائی میں کامیاب ہوتے ہیں جو وہ اِس عادت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔‏ * بعض لوگوں کو شراب چھوڑنے سے پیدا ہونے والے مسائل سے بچنے کے لئے ہسپتال میں بھی داخل ہونا پڑتا ہے۔‏ بعض کو شراب پینے کی شدید خواہش کم کرنے کے لئے خاص دوائیاں کھانی پڑتی ہیں تاکہ وہ اِس سے بالکل دُور رہ سکیں۔‏ خدا کے بیٹے یسوع مسیح نے اگرچہ بہت سے معجزے کئے توبھی اُس نے یہ بیان کِیا کہ ”‏تندرستوں کو طبیب کی ضرورت نہیں“‏ ہوتی ”‏بلکہ بیماروں کو“‏ ہوتی ہے۔‏—‏مرقس ۲:‏۱۷‏۔‏

خدا کی ہدایت پر چلنے کے فائدے

سچے خدا یہوواہ نے بائبل میں شراب کے متعلق بہت عمدہ ہدایت دی ہے۔‏ اُس نے ہمیں بہت سی اچھی نعمتوں سے نوازا ہے۔‏ وہ چاہتا ہے کہ ہم نہ صرف اب بلکہ ہمیشہ تک اِن سے لطف اُٹھائیں۔‏ شراب چھوڑنے کے چوبیس سال بعد ایلن بیان کرتا ہے:‏ ”‏میرے لئے یہ جاننا بڑی خوشی کی بات تھی کہ مَیں بھی بدل سکتا ہوں۔‏ مَیں بھی یہ سیکھنے کے قابل ہو سکتا ہوں کہ یہوواہ خدا میری زندگی کو صحیح راہ پر لانا چاہتا ہے۔‏“‏ یہ بات کہنے کے بعد ایلن اپنی پچھلی زندگی کو یاد کرکے بڑی مشکل سے اپنے آنسو روکتے ہوئے کہتا ہے:‏ ”‏میرے لئے یہ بڑی حیرانی کی بات ہے کہ یہوواہ خدا مجھے سمجھتا ہے،‏ میری فکر کرتا ہے اور میری اتنی مدد کرتا ہے۔‏“‏

پس،‏ اگر آپ حد سے زیادہ شراب پینے کی آزمائش میں پھنسے ہوئے ہیں یا پوری طرح اِس کے عادی ہو چکے ہیں تو مایوس نہ ہوں اور یہ نہ سوچیں کہ اب کچھ نہیں ہو سکتا۔‏ ایلن اور بیشمار دیگر لوگ آپ ہی کی طرح مشکل کا سامنا کر رہے تھے۔‏ مگر اُنہوں نے یا تو شراب پینا کم کر دیا یاپھر اِسے بالکل ہی چھوڑ دیا۔‏ اُنہیں اپنے فیصلے پر کوئی پشیمانی نہیں ہے اور نہ ہی آپ کو ہوگی۔‏

خواہ آپ مناسب حد میں رہ کر شراب پینے کا فیصلہ کرتے ہیں یا پھر اِسے بالکل نہیں پیتے،‏ یہوواہ خدا کی اِس پُرمحبت نصیحت کو ضرور یاد رکھیں:‏ ”‏کاش کہ تُو میرے احکام کا شنوا ہوتا اور تیری سلامتی نہر کی مانند اور تیری صداقت سمندر کی موجوں کی مانند ہوتی۔‏“‏—‏یسعیاہ ۴۸:‏۱۸‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 24 شراب کے عادی لوگوں کی مدد کے لئے بہت سے مراکز،‏ ہسپتال اور پروگرام موجود ہیں۔‏ مینارِنگہبانی کسی بھی خاص علاج کی حمایت نہیں کرتا۔‏ ہر شخص کو مناسب علاج کے سلسلے میں بڑی احتیاط سے خود ہی ایسا فیصلہ کرنا چاہئے جو بائبل کے اُصولوں کے خلاف نہ ہو۔‏

‏[‏صفحہ ۸ پر بکس/‏تصویر]‏

 کیا شراب مجھ پر حاوی ہو رہی ہے؟‏

آپ نیچے دئے گئے سوالوں کی مدد سے اپنا جائزہ لے سکتے ہیں:‏

‏• کیا میں پہلے سے زیادہ شراب پینے لگا ہوں؟‏

‏• کیا مَیں اکثر پینے لگا ہوں؟‏

‏• کیا مَیں زیادہ تیز شراب پینے لگا ہوں؟‏

‏• کیا مَیں پریشانی اور مسائل سے بھاگنے کے لئے شراب پیتا ہوں؟‏

‏• کیا میرے کسی دوست یا خاندان کے کسی فرد نے میری پینے کی عادت کے بارے میں فکرمندی کا اظہار کِیا ہے؟‏

‏• کیا مجھے شراب پینے کی وجہ سے گھر میں،‏ ملازمت کی جگہ پر یا سفر کے دوران مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے؟‏

‏• کیا شراب کے بغیر مَیں ایک ہفتہ بھی نہیں گزار سکتا؟‏

‏• جب دوسرے شراب پینے سے انکار کرتے ہیں تو کیا مجھے بُرا لگتا ہے؟‏

‏• کیا مَیں دوسروں سے یہ چھپاتا ہوں کہ مَیں کتنی شراب پیتا ہوں؟‏

اگر آپ اِن سوالوں میں سے کسی ایک یاپھر زیادہ کا جواب ’‏ہاں‘‏ میں دیتے ہیں توپھر آپ کو شراب پینے پر قابو پانے کے لئے کچھ اقدام اُٹھانے کی ضرورت ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۹ پر بکس/‏تصویر]‏

شراب پینے سے پہلے ذرا سوچیں

شراب پینے سے پہلے نیچے دئے گئے سوالوں اور تجاویز پر غور کریں:‏

‏• مجھے شراب پینی چاہئے یا نہیں؟‏

تجویز:‏ اگر آپ حد میں رہ کر نہیں پی سکتے تو آپ کو بالکل نہیں پینی چاہئے۔‏

‏• مجھے کتنی پینی چاہئے؟‏

تجویز:‏ اپنے لئے حد مقرر کریں اِس سے پہلے کہ شراب آپ کی سوچنےسمجھنے کی صلاحیت کمزور کر دے۔‏

‏• مجھے کب پینے سے گریز کرنا چاہئے؟‏

تجویز:‏ گاڑی چلانے یا ایسے کام کرنے سے پہلے نہ پئیں جن میں چوکس رہنے کی ضرورت ہوتی ہے،‏ کوئی مذہبی کام کرنے سے پہلے اور حمل یا کسی مخصوص علاج کے دوران ہرگز نہ پئیں۔‏

‏• مجھے کہاں پینے سے گریز کرنا چاہئے؟‏

تجویز:‏ چھپ کر اور ایسے لوگوں کے سامنے نہ پئیں جنہیں اِس سے ٹھوکر لگ سکتی ہے۔‏

‏• مجھے کن لوگوں کے ساتھ پینے سے گریز کرنا چاہئے؟‏

تجویز:‏ شراب کے عادی لوگوں کے ساتھ بالکل نہ پئیں۔‏

‏[‏صفحہ ۱۰ پر بکس/‏تصویر]‏

خدا کے کلام نے ایک شرابی کی زندگی بدل دی

سوپوٹ نامی ایک شخص تھائی‌لینڈ میں رہتا تھا۔‏ وہ بہت زیادہ شراب پیتا تھا۔‏ پہلے تو وہ صرف شام کے وقت پیتا تھا مگر آہستہ‌آہستہ اُس نے صبح اور دوپہر کے وقت بھی پینی شروع کر دی۔‏ اُسے بہت زیادہ پینے کا محض شوق تھا۔‏ لیکن پھر اُس نے یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ شروع کر دیا۔‏ جب اُس نے یہ سیکھا کہ نشہ‌بازی خدا کو پسند نہیں تو اُس نے شراب پینی چھوڑ دی۔‏ مگر تھوڑے ہی عرصے بعد اُس نے دوبارہ پینی شروع کر دی۔‏ اِس وجہ سے اُس کا خاندان بہت پریشان ہو گیا۔‏

تاہم،‏ سوپوٹ یہوواہ خدا سے محبت کرتا تھا اور دل سے اُس کی خدمت کرنا چاہتا تھا۔‏ اُس کے دوست مسلسل اُس کی مدد کرتے رہے۔‏ اُنہوں نے اُس کے خاندان کی بھی حوصلہ‌افزائی کی کہ وہ ہمت نہ ہاریں اور اُس کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں۔‏ اِن تمام کوششوں کے علاوہ ۱-‏کرنتھیوں ۶:‏۱۰ نے بھی سوپوٹ کی بہت مدد کی۔‏ اِس میں بیان کِیا گیا ہے کہ ’‏شرابی خدا کی بادشاہی کے وارث نہیں ہوں گے۔‏‘‏ اِس واضح آگاہی سے سوپوٹ یہ سمجھنے کے قابل ہوا کہ اُس کی صورتحال کتنی سنگین ہے۔‏ اُسے یہ احساس ہو گیا کہ شراب پینے کی عادت پر قابو پانے کے لئے اُسے سخت کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔‏

اِس بار سوپوٹ شراب بالکل چھوڑ دینے کا پکا ارادہ کر چکا تھا۔‏ اُس نے خدا کی پاک رُوح،‏ خدا کے کلام،‏ اپنے خاندان اور کلیسیا کی مدد سے روحانی قوت حاصل کی۔‏ اور بالآخر شراب پینے کی خواہش پر قابو پا لیا۔‏ جب اُس نے اپنی زندگی یہوواہ خدا کے لئے وقف کرکے بپتسمہ لیا تو اُس کا خاندان بہت خوش ہوا۔‏ سوپوٹ کو اب یہوواہ خدا کی قربت حاصل ہے جس کی وہ ہمیشہ آرزو کرتا تھا۔‏ نیز،‏ اب وہ اپنا وقت دوسروں کی روحانی طور پر مدد کرنے کے لئے استعمال کرتا ہے۔‏