مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

رُوح کے موافق چلنے اور خود کو یہوواہ کے لئے وقف کرنے میں تعلق

رُوح کے موافق چلنے اور خود کو یہوواہ کے لئے وقف کرنے میں تعلق

رُوح کے موافق چلنے اور خود کو یہوواہ کے لئے وقف کرنے میں تعلق

‏”‏رُوح کے موافق چلو تو جسم کی خواہش کو ہرگز پورا نہ کرو گے۔‏“‏—‏گل ۵:‏۱۶‏۔‏

۱.‏ پنتِکُست کے موقع پر کونسے دو طرح کے بپتسمے ہوئے؟‏

سن ۳۳ عیسوی میں پنتِکُست کے موقع پر یسوع کے شاگردوں نے روحُ‌القدس کا بپتسمہ پایا تھا۔‏ وہ پاک رُوح سے بھر گئے اور اُس کی ہدایت سے غیرزبانیں بولنے لگے۔‏ (‏۱-‏کر ۱۲:‏۴-‏۱۰‏)‏ غیرزبانیں بولنے کی بخشش اور پطرس رسول کی تقریر کا لوگوں پر کیا اثر ہوا؟‏ بہتیروں کے ”‏دلوں پر چوٹ لگی۔‏“‏ اُنہوں نے پطرس کی باتوں سے متاثر ہو کر توبہ کی اور بپتسمہ لیا۔‏ خدا کا کلام بیان کرتا ہے:‏ ”‏جن لوگوں نے اُس کا کلام قبول کِیا اُنہوں نے بپتسمہ لیا اور اُسی روز تین ہزار آدمیوں کے قریب اُن میں مل گئے۔‏“‏ (‏اعما ۲:‏۲۲،‏ ۳۶-‏۴۱‏)‏ یسوع مسیح کے حکم کے مطابق اُنہیں یقیناً باپ،‏ بیٹے اور روحُ‌القدس کے نام سے پانی میں بپتسمہ دیا گیا ہوگا۔‏—‏متی ۲۸:‏۱۹‏۔‏

۲،‏ ۳.‏ (‏ا)‏ روحُ‌القدس کے بپتسمے اور روحُ‌القدس کے نام سے بپتسمے میں کیا فرق ہے؟‏ (‏ب)‏ آج کل سچے مسیحی بننے والے لوگوں سے پانی کا بپتسمہ لینے کی توقع کیوں کی جاتی ہے؟‏

۲ تاہم،‏ کیا روحُ‌القدس کے بپتسمے اور روحُ‌القدس کے نام سے بپتسمے میں کوئی فرق ہے؟‏ جی‌ہاں اِس میں فرق ہے۔‏ روحُ‌القدس کا بپتسمہ پانے والے نئے سرے سے پیدا ہو کر خدا کے فرزند بن جاتے ہیں۔‏ (‏یوح ۳:‏۳‏)‏ وہ یسوع مسیح کے روحانی بدن کا حصہ بن جاتے ہیں اور آسمانی بادشاہت میں اُس کے ساتھ حکمرانی اور کہانت کرنے کے لئے مسح ہو جاتے ہیں۔‏ (‏۱-‏کر ۱۲:‏۱۳؛‏ گل ۳:‏۲۷؛‏ مکا ۲۰:‏۶‏)‏ لہٰذا،‏ پنتِکُست کے موقع پر اور اِس کے بعد یہوواہ خدا نے جن لوگوں کو مسیح کے ہم‌میراث ہونے کے لئے چنا اُنہیں اُس نے روحُ‌القدس کا بپتسمہ دیا۔‏ (‏روم ۸:‏۱۵-‏۱۷‏)‏ لیکن روحُ‌القدس کے نام سے پانی میں بپتسمہ لینے کا کیا مطلب ہے جو یہوواہ کے گواہوں کے اجتماعات پر دیا جاتا ہے؟‏

۳ سچے مسیحی پانی میں بپتسمہ لے کر خود کو یہوواہ خدا کے لئے وقف کرنے کا اظہار کرتے ہیں۔‏ پانی میں بپتسمہ لینا نہ صرف آسمانی اُمید رکھنے والوں کے لئے لازمی ہے بلکہ زمین پر ابدی زندگی کی اُمید رکھنے والوں کے لئے بھی ضروری ہے۔‏ پس دونوں صورتوں میں باپ اور بیٹے اور روحُ‌القدس کے نام سے پانی میں بپتسمہ لینا خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے لازمی ہے۔‏ یہ بپتسمہ لینے والے تمام مسیحیوں سے ’‏رُوح کے موافق چلنے‘‏ کی توقع کی جاتی ہے۔‏ ‏(‏گلتیوں ۵:‏۱۶ کو پڑھیں۔‏)‏ پس،‏ کیا آپ رُوح کے موافق چلنے سے یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ آپ یہوواہ کے لئے وقف ہیں؟‏

‏’‏رُوح کے موافق چلنے‘‏ کا کیا مطلب ہے؟‏

۴.‏ ’‏رُوح کے موافق چلنے‘‏ کا کیا مطلب ہے؟‏

۴ ‏’‏رُوح کے موافق چلنے‘‏ کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی میں رُوح کی راہنمائی قبول کریں اور اپنے روزمرّہ کے کام رُوح کی ہدایت سے کریں۔‏ آئیں اِس سلسلے میں گلتیوں ۵ باب کا جائزہ لیں جس میں بتایا گیا ہے کہ رُوح کے موافق چلنے اور جسم کے موافق چلنے میں کیا فرق ہے۔‏‏—‏گلتیوں ۵:‏۱۷،‏ ۱۸ کو پڑھیں۔‏

۵.‏ رُوح کے زیرِاثر رہنے سے ہم کن کاموں سے گریز کرنے کے قابل ہوتے ہیں؟‏

۵ اگر آپ رُوح کے زیرِاثر رہتے ہیں تو آپ جسم کے کاموں سے گریز کرنے کی کوشش کریں گے۔‏ جسم کے کاموں میں ”‏حرامکاری۔‏ ناپاکی۔‏ شہوت‌پرستی۔‏ بُت‌پرستی۔‏ جادوگری۔‏ عداوتیں۔‏ جھگڑا۔‏ حسد۔‏ غصہ۔‏ تفرقے۔‏ جُدائیاں۔‏ بدعتیں۔‏ بغض۔‏ نشہ‌بازی۔‏ ناچ‌رنگ“‏ شامل ہے۔‏ (‏گل ۵:‏۱۹-‏۲۱‏)‏ رُوح کے موافق چلنے سے ہم ”‏بدن کے کاموں کو نیست‌ونابود“‏ کرنے کے قابل ہوں گے۔‏ (‏روم ۸:‏۵،‏ ۱۳‏)‏ ہم جسم کی خواہشات کے تابع نہیں ہوں گے بلکہ روحانی باتوں پر دھیان دیں گے۔‏

۶.‏ مثال سے واضح کریں کہ رُوح کا پھل پیدا کرنے کے لئے کیا ضروری ہے؟‏

۶ جب رُوح ہم پر اثرانداز ہوتی ہے تو ہم”‏رُوح کا پھل“‏ یعنی ایسی خوبیاں ظاہر کرنے لگتے ہیں جیسی خدا میں ہیں۔‏ (‏گل ۵:‏۲۲،‏ ۲۳‏)‏ لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اِس کے لئے ہمیں بھی کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔‏ اِس سلسلے میں ایک کسان کی مثال پر غور کریں جو فصل کے لئے زمین تیار کرتا ہے۔‏ اِس میں کوئی شک نہیں کہ فصل کے لئے دھوپ اور پانی کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔‏ لیکن جب تک کسان محنت نہیں کرے گا فصل بھی پیدا نہیں ہوگی۔‏ (‏امثا ۱۰:‏۴‏)‏ جس طرح فصل کے لئے دھوپ ضروری ہوتی ہے اُسی طرح رُوح کا پھل پیدا کرنے کے لئے روحُ‌القدس ضروری ہے۔‏ تاہم،‏ ہمیں خود بھی اِس کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔‏ جتنا زیادہ ہم اپنے دل کو تیار کرنے میں محنت کریں گے اُتنا ہی زیادہ ہمارے اندر رُوح کا پھل پیدا ہوگا۔‏ لہٰذا،‏ خود سے پوچھیں کہ ’‏کیا مَیں رُوح کی ہدایت قبول کرتا ہوں تاکہ وہ میرے اندر اچھے پھل پیدا کرے؟‏‘‏

۷.‏ رُوح کا پھل پیدا کرنے کے لئے بائبل پڑھنا اور اِس پر غور کرنا کیوں ضروری ہے؟‏

۷ اچھی فصل پیدا کرنے کے لئے پانی کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔‏ اِسی طرح رُوح کا پھل پیدا کرنے کے لئے ہمیں سچائی کے پانی کی ضرورت ہے جو بائبل میں پایا جاتا ہے اور مسیحی کلیسیا کے ذریعے ہم تک پہنچتا ہے۔‏ (‏یسع ۵۵:‏۱‏)‏ ہم اکثر لوگوں کو یہ سکھاتے ہیں کہ پاک صحائف روحُ‌القدس کی ہدایت سے لکھے گئے ہیں۔‏ (‏۲-‏تیم ۳:‏۱۶‏)‏ نیز،‏ دیانتدار اور عقلمند نوکر بائبل میں درج سچائی کو سمجھنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔‏ (‏متی ۲۴:‏۴۵-‏۴۷‏)‏ لہٰذا،‏ روحُ‌القدس کے زیرِاثر چلنے کے لئے ہمیں خدا کا کلام پڑھنے اور اِس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔‏ اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو ہم اُن نبیوں کی عمدہ مثال پر عمل کر رہے ہوں گے جنہوں نے صحائف کی ”‏بڑی تلاش اور تحقیق“‏ کی۔‏ یہ قابلِ‌غور بات ہے کہ فرشتے بھی اُن سچائیوں کو جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں جن کا تعلق وعدہ کی گئی نسل اور ممسوح مسیحیوں سے ہے۔‏‏—‏۱-‏پطرس ۱:‏۱۰-‏۱۲ کو پڑھیں۔‏

روحُ‌القدس کی راہنمائی میں چلنے کے طریقے

۸.‏ یہوواہ خدا سے روحُ‌القدس مانگنا کیوں اہم ہے؟‏

۸ پاک کلام کو پڑھنے اور اِس پر غور کرنے کے علاوہ ہمیں یہوواہ خدا کی مدد اور راہنمائی کی بھی ضرورت ہے۔‏ یہوواہ خدا ”‏ہماری درخواست اور خیال سے بہت زیادہ کام کر سکتا ہے۔‏“‏ (‏افس ۳:‏۲۰؛‏ لو ۱۱:‏۱۳‏)‏ لیکن اگر کوئی آپ سے پوچھتا ہے کہ ”‏مَیں اُن چیزوں کے بارے میں خدا سے درخواست کیوں کروں جو وہ میرے ’‏مانگنے سے پہلے ہی جانتا ہے‘‏ “‏ تو آپ کیا جواب دیں گے؟‏ (‏متی ۶:‏۸‏)‏ دراصل روحُ‌القدس کے لئے دُعا کرنے سے ہم یہوواہ خدا پر اپنا بھروسا ظاہر کرتے ہیں۔‏ اِس بات کو سمجھنے کے لئے ذرا سوچیں کہ اگر کوئی آپ سے مدد مانگنے آتا ہے تو آپ اُس کی مدد کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔‏ آپ ایسا کیوں کرتے ہیں؟‏ کیونکہ اُس نے مدد مانگنے سے یہ ظاہر کِیا کہ اُسے آپ پر بھروسا ہے۔‏ (‏امثال ۳:‏۲۷ پر غور کریں۔‏)‏ اِسی طرح جب آپ یہوواہ خدا سے روحُ‌القدس مانگتے ہیں تو وہ خوش ہو کر آپ کو روحُ‌القدس عطا کرتا ہے۔‏—‏امثا ۱۵:‏۸‏۔‏

۹.‏ کلیسیا کے اجلاسوں پر حاضر ہونا روحُ‌القدس کی راہنمائی میں چلنے کے لئے آپ کی مدد کیسے کر سکتا ہے؟‏

۹ روحُ‌القدس کی راہنمائی میں چلنے کا ایک اَور طریقہ کلیسیا کے اجلاسوں اور بڑے اجتماعات پر حاضر ہونا اور وہاں پیش کی جانے والی تمام معلومات کو غور سے سننا ہے۔‏ ایسا کرنے سے آپ ”‏خدا کی تہ کی باتیں“‏ سمجھنے کے لائق ہوں گے۔‏ (‏۱-‏کر ۲:‏۱۰‏)‏ نیز،‏ اجلاسوں پر باقاعدگی سے تبصرے پیش کرنے سے بھی بہت فائدہ ہوگا۔‏ ذرا اُن اجلاسوں کے بارے میں سوچیں جن پر آپ پچھلے چار ہفتوں کے دوران حاضر ہوئے ہیں۔‏ آپ نے کتنی دفعہ جواب دینے کے لئے ہاتھ اُٹھایا تاکہ آپ اپنے ایمان کا اظہار کر سکیں؟‏ کیا آپ کو اِس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے؟‏ اگر ایسا ہے تو سوچیں کہ آپ آئندہ کیا کریں گے۔‏ جب یہوواہ خدا یہ دیکھتا ہے کہ آپ اجلاسوں میں حصہ لینے کی دلی خواہش رکھتے ہیں تو وہ آپ کو اپنی پاک رُوح سے نوازے گا۔‏ اِس طرح آپ اجلاسوں سے اَور زیادہ فائدہ حاصل کر سکیں گے۔‏

۱۰.‏ رُوح کے موافق چلنے میں دوسروں کو کونسی دعوت دینا شامل ہے؟‏

۱۰ رُوح کے موافق چلنے میں مکاشفہ ۲۲:‏۱۷ کی اِس دعوت کو قبول کرنا بھی شامل ہے کہ ”‏رُوح اور دُلہن کہتی ہیں آ اور سننے والا بھی کہے آ۔‏ اور جو پیاسا ہو وہ آئے اور جو کوئی چاہے آبِ‌حیات مُفت لے۔‏“‏ روحُ‌القدس ممسوح مسیحیوں کے ساتھ مل کر زندگی کا پانی لینے کی دعوت دے رہی ہے۔‏ اگر آپ نے اِس دعوت کو قبول کر لیا ہے تو کیا آپ دوسروں کو بھی یہ دعوت دے رہے ہیں کہ وہ ’‏آئیں اور آبِ‌حیات مفت لیں؟‏‘‏ واقعی،‏ زندگی بچانے کے اِس کام میں حصہ لینا بہت بڑا شرف ہے!‏

۱۱،‏ ۱۲.‏ روحُ‌القدس مُنادی کے کام میں کیا کردار ادا کرتی ہے؟‏

۱۱ یہ اہم کام اب روحُ‌القدس کی راہنمائی میں کِیا جا رہا ہے۔‏ پاک کلام سے ہم یہ سیکھتے ہیں کہ روحُ‌القدس کی راہنمائی سے مسیحیوں کو ایسے علاقوں میں خدمت کرنے کے لئے بھیجا گیا جہاں خوشخبری نہیں پہنچی تھی۔‏ مثال کے طور پر،‏ پولس رسول اور اُس کے ساتھیوں کو ”‏آسیہؔ میں کلام سنانے سے منع کِیا“‏ گیا تھا۔‏ رُوح نے اُنہیں بتونیہ بھی جانے نہ دیا۔‏ ہم یہ تو نہیں جانتے کہ رُوح نے اُنہیں اِن علاقوں میں جانے سے کیسے روکا توبھی یہ بات واضح ہے کہ روحُ‌القدس نے پولس رسول کی راہنمائی کی کہ وہ یورپ کے وسیع علاقے میں جا کر خدمت کرے۔‏ اُس نے رویا میں ایک مکدنی آدمی کو مدد کے لئے مِنت کرتے ہوئے دیکھا تھا (‏مکدنیہ یورپ کا ایک مُلک ہے)‏۔‏—‏اعما ۱۶:‏۶-‏۱۰‏۔‏

۱۲ آج بھی یہوواہ کی رُوح پوری دُنیا میں مُنادی کے کام کی نگرانی کر رہی ہے۔‏ یہوواہ خدا آجکل کوئی رویا نہیں دکھاتا بلکہ روحُ‌القدس کے ذریعے ممسوح مسیحیوں کی راہنمائی کرتا ہے۔‏ پاک رُوح بہن‌بھائیوں میں مُنادی کرنے اور تعلیم دینے کا جذبہ پیدا کرتی ہے۔‏ یقیناً آپ بھی اِس اہم کام میں حصہ لے رہے ہیں۔‏ کیا آپ اِس کام میں اپنی خوشی بڑھا سکتے ہیں؟‏

۱۳.‏ مثال سے واضح کریں کہ پاک رُوح کی راہنمائی میں چلنے کا ایک اَور طریقہ کیا ہے؟‏

۱۳ رُوح کی راہنمائی میں چلنے کا طریقہ یہ بھی ہے کہ ہم خدا کے لوگوں کے لئے دستیاب معلومات پر عمل کریں۔‏ آئیں جاپان میں رہنے والی ایک نوجوان مےہوکو کی مثال پر غور کریں۔‏ جب اُس نے پائنیر خدمت شروع کی تو اُسے واپسی ملاقات کرنا بہت مشکل لگتا تھا۔‏ اُس کا خیال تھا کہ وہ اپنے پیغام میں لوگوں کی دلچسپی پیدا نہیں کر سکتی ہے۔‏ پھر ہماری بادشاہتی خدمتگزاری میں واپسی ملاقات کرنے کے بارے میں تجاویز پیش کی گئیں۔‏ اُسی عرصے کے دوران ایک بروشر شائع ہوا جس کا عنوان تھا آپ اطمینان‌بخش زندگی کیسے گزار سکتے ہیں؟‏ ‏(‏انگریزی زبان میں۔‏)‏ خاص طور پر جاپان میں یہ بروشر بہت فائدہ‌مند ثابت ہوا۔‏ مےہوکو نے واپسی ملاقاتوں پر اِس بروشر کو استعمال کرنے کی تجاویز پر عمل کِیا۔‏ ایسا کرنے سے وہ اُن لوگوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرنے کے قابل ہوئی جو پہلے مطالعہ نہیں کرنا چاہتے تھے۔‏ وہ بیان کرتی ہے کہ ”‏میرے پاس اتنے زیادہ بائبل کے مطالعے ہو گئے کہ مجھے بعض کو یہ کہنا پڑا کہ اُنہیں کچھ عرصہ انتظار کرنا پڑے گا۔‏“‏ واقعی جب ہم رُوح کے موافق چلتے ہیں اور یہوواہ خدا کے خادموں کو ملنے والی ہدایات پر عمل کرتے ہیں تو ہم اپنی خدمتگزاری میں بہت زیادہ کامیاب ہو سکتے ہیں۔‏

خدا کی رُوح پر بھروسا رکھیں

۱۴،‏ ۱۵.‏ (‏ا)‏ خطاکار انسان ہونے کے باوجود ہم کیسے ظاہر کرتے ہیں کہ ہم یہوواہ کے لئے وقف ہیں؟‏ (‏ب)‏ ہم اچھے دوست کیسے بنا سکتے ہیں؟‏

۱۴ کبھی‌کبھار شاید ہم محسوس کریں کہ ہم خدا کی خدمت میں اپنی ذمہ‌داریاں پوری کرنے کے لائق نہیں۔‏ (‏روم ۱۰:‏۱۴‏)‏ لیکن ممسوح مسیحیوں کی طرح خدا ہمیں بھی اپنی خدمت کے لائق بناتا ہے۔‏ ‏(‏۲-‏کرنتھیوں ۳:‏۵ کو پڑھیں۔‏)‏ خدا کی رُوح پر بھروسا رکھنے اور دل‌وجان کے ساتھ اُس کی خدمت کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم یہوواہ کے لئے وقف ہیں۔‏

۱۵ اگرچہ ہم نے خود کو یہوواہ کے لئے وقف کر دیا ہے توبھی خطاکار ہونے کی وجہ سے ہمارے لئے اِس وعدے کو پورا کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔‏ اِس سلسلے میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ آپ کے دوست آپ کی زندگی میں تبدیلی کو دیکھ کر شاید تعجب کریں اور ’‏لعن‌طعن کریں۔‏‘‏ (‏۱-‏پطر ۴:‏۴‏)‏ لیکن یہ یاد رکھیں کہ آپ نے سچائی سیکھنے کے بعد یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کی قربت حاصل کر لی ہے۔‏ نیز،‏ آپ نے کلیسیا کے اندر بہت سے نئے دوست بھی بنا لئے ہیں۔‏ ‏(‏یعقوب ۲:‏۲۱-‏۲۳ کو پڑھیں۔‏)‏ یہ بات بہت اہم ہے کہ ہم اپنی کلیسیا کے بہن‌بھائیوں کے ساتھ واقفیت پیدا کریں جو پوری دُنیا کے اندر ہماری مسیحی ”‏برادری“‏ کا حصہ ہیں۔‏ (‏۱-‏پطر ۲:‏۱۷؛‏ امثا ۱۷:‏۱۷‏)‏ یہوواہ کی پاک رُوح ایسے دوست بنانے میں آپ کی مدد کرے گی جن کی صحبت آپ کے لئے بہت فائدہ‌مند ہوگی۔‏

۱۶.‏ ہم پولس کی طرح ’‏کمزوری میں خوش‘‏ کیسے ہو سکتے ہیں؟‏

۱۶ کلیسیا میں اچھے دوست ہونے کے باوجود روزمرّہ کی مشکلات پر قابو پانا شاید ہمارے لئے آسان نہ ہو۔‏ ہو سکتا ہے کہ مسائل اتنے زیادہ ہوں کہ ہم اُنہیں سہتےسہتے تھک گئے ہیں مگر اُن کا کوئی حل دکھائی نہیں دیتا۔‏ ایسی صورت میں ہمیں خاص طور پر روحُ‌القدس حاصل کرنے کے لئے یہوواہ خدا سے دُعا کرنی چاہئے۔‏ پولس رسول نے لکھا کہ ”‏جب مَیں کمزور ہوتا ہوں اُسی وقت زور آور ہوتا ہوں۔‏“‏ ‏(‏۲-‏کرنتھیوں ۴:‏۷-‏۱۰؛‏ ۱۲:‏۱۰ کو پڑھیں۔‏)‏ پولس جانتا تھا کہ خدا کی پاک رُوح تمام انسانی کمزوریوں پر غالب آنے میں مدد کر سکتی ہے۔‏ لہٰذا،‏ جب بھی ہم خود کو کمزور محسوس کریں اور ہمیں مدد کی ضرورت ہو تو یہوواہ کی پاک رُوح ہمیں تقویت دے سکتی ہے۔‏ پولس نے لکھا کہ ’‏مَیں کمزوری میں خوش ہوں۔‏‘‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولس کمزوری کی حالت میں روحُ‌القدس کی طاقت محسوس کرتا تھا۔‏ ہم بھی مشکلات کی صورت میں روحُ‌القدس سے اطمینان پا سکتے ہیں!‏—‏روم ۱۵:‏۱۳‏۔‏

۱۷.‏ روحُ‌القدس اپنی منزل تک پہنچنے میں آپ کی مدد کیسے کر سکتی ہے؟‏

۱۷ جی‌ہاں ہمیں یہ ظاہر کرنے کے لئے خدا کی رُوح کی ضرورت ہے کہ ہم اُس کے لئے وقف ہیں۔‏ ذرا تصور کریں کہ آپ ایک ملاح ہیں اور اپنی کشتی صحیح منزل تک لیجانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‏ اِس کے لئے آپ کو یہ دیکھنا ہوگا کہ جب ہوا کا رُخ آپ کی منزل کی طرف ہو تو پھر کشتی کے بادبان کھولیں تاکہ یہ ہوا آپ کو منزل تک پہنچا دے۔‏ اِسی طرح ہمارا مقصد ہمیشہ یہوواہ خدا کی خدمت کرنا ہے۔‏ روحُ‌القدس ایسی ہی ہوا کی طرح ہے جو ہمیں صحیح سمت میں لیجاتی ہے۔‏ یوں ہم دُنیا کی رُوح کے اثر میں آکر غلط سمت میں جانے سے بچ جاتے ہیں۔‏ (‏۱-‏کر ۲:‏۱۲‏)‏ پس،‏ ہمیں خدا کے کلام اور اُس کی تنظیم کے ذریعے روحُ‌القدس کو صحیح سمت میں ہماری راہنمائی کرنے کی اجازت دینی چاہئے۔‏

۱۸.‏ آپ کا عزم کیا ہے اور کیوں؟‏

۱۸ شاید آپ کچھ عرصے سے یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کر رہے ہیں۔‏ آپ اُن کے ساتھ ملکر عبادت کرتے ہیں لیکن ابھی تک آپ نے خود کو یہوواہ خدا کے لئے وقف کرکے بپتسمہ نہیں لیا۔‏ اِس صورت میں خود سے پوچھیں کہ ’‏مَیں نے کیوں ابھی تک ایسا نہیں کِیا؟‏‘‏ اگر آپ آجکل یہوواہ خدا کی مرضی پوری کرنے میں روحُ‌القدس کا کردار سمجھتے ہیں توپھر اُس کے اثر کو قبول کرتے ہوئے صحیح قدم اُٹھائیں۔‏ یہوواہ خدا اِس کے لئے آپ کو بیشمار برکات سے نوازے گا۔‏ وہ آپ کو دل کھول کر روحُ‌القدس عطا کرے گا۔‏ اگر آپ بہت سال پہلے بپتسمہ لے چکے ہیں تو آپ نے اپنی زندگی میں روحُ‌القدس کا اثر ضرور محسوس کِیا ہوگا۔‏ آپ نے یقیناً دیکھا ہوگا کہ خدا اپنی رُوح سے آپ کو تقویت دیتا ہے۔‏ آپ نہ صرف اب بلکہ ہمیشہ تک روحُ‌القدس سے تقویت حاصل کر سکتے ہیں۔‏ پس،‏ رُوح کے موافق چلتے رہنے کا عزم کریں۔‏

کیا آپ کو یاد ہے؟‏

‏• ’‏رُوح کے موافق چلنے‘‏ کا کیا مطلب ہے؟‏

‏• آپ کن طریقوں سے ’‏رُوح کے موافق چلنے‘‏ کے قابل ہو سکتے ہیں؟‏

‏• ہم یہ کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم یہوواہ خدا کے لئے وقف ہیں؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۵ پر تصویر]‏

دل کو تیار کرنے کے لئے کوشش کرنی پڑتی ہے

‏[‏صفحہ ۷۱،‏ ۱۶ پر تصویر]‏

کیا آپ پاک رُوح کی ہدایت سے چلتے ہیں؟‏