مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مسیح کی پوری پیروی کریں

مسیح کی پوری پیروی کریں

مسیح کی پوری پیروی کریں

‏”‏جس طرح تُم چلتے .‏ .‏ .‏ ہو اُسی طرح اَور ترقی کرتے جاؤ۔‏“‏—‏۱-‏تھس ۴:‏۱‏۔‏

۱،‏ ۲.‏ (‏ا)‏ یسوع مسیح کے زمانے میں لوگوں نے کونسے عجیب کام دیکھے تھے؟‏ (‏ب)‏ ہمارا زمانہ کس لحاظ سے اہم ہے؟‏

ذرا سوچیں کہ اگر آپ اُس زمانے میں ہوتے جب یسوع زمین پر تھا تو کیسا ہوتا۔‏ آپ یسوع کو اپنی آنکھوں سے مختلف معجزے کرتے ہوئے دیکھتے۔‏ آپ اُس کی باتیں سنتے۔‏ شاید وہ آپ کو بھی کسی بیماری سے شفا دیتا۔‏ (‏مر ۴:‏۱،‏ ۲؛‏ لو ۵:‏۳-‏۹؛‏ ۹:‏۱۱‏)‏ اگر ہم اُس وقت ہوتے تو یہ واقعی ہمارے لئے ایک شرف ہوتا۔‏ (‏لو ۱۹:‏۳۷‏)‏ اُس زمانے کے بعد لوگوں نے پھر کبھی ایسے عجیب کام نہیں دیکھے جو یسوع نے کئے تھے۔‏ جب یسوع زمین پر تھا تو اُس نے ایک ہی بار ”‏اپنےآپ کو قربان“‏ کر دیا۔‏ ایسی قربانی کی دوبارہ ضرورت نہیں۔‏—‏عبر ۹:‏۲۶؛‏ یوح ۱۴:‏۱۹‏۔‏

۲ ہمارا زمانہ بھی کچھ کم اہم نہیں ہے۔‏ خدا کا کلام بیان کرتا ہے کہ یہ ”‏آخری زمانہ“‏ ہے۔‏ (‏دان ۱۲:‏۱-‏۴،‏ ۹؛‏ ۲-‏تیم ۳:‏۱‏)‏ اِس زمانے کے دوران شیطان کو آسمان سے نکال دیا گیا اور جلد ہی اُسے ”‏اتھاہ گڑھے“‏ میں بند کر دیا جائے گا۔‏ (‏مکا ۱۲:‏۷-‏۹،‏ ۱۲؛‏ ۲۰:‏۱-‏۳‏)‏ اِسی زمانے میں ہمیں یہ شرف ملا ہے کہ ہم پوری دُنیا میں بادشاہی کی خوشخبری سنائیں اور لوگوں کو بتائیں کہ یہ زمین بہت جلد فردوس بن جائے گی۔‏ مُنادی کا یہ کام آئندہ کسی زمانے میں نہیں کِیا جائے گا۔‏—‏متی ۲۴:‏۱۴‏۔‏

۳.‏ آسمان پر جانے سے پہلے یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو کیا کام سونپا تھا؟‏

۳ آسمان پر جانے سے پہلے یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا:‏ ”‏تم .‏ .‏ .‏ یرؔوشلیم اور تمام یہوؔدیہ اور ساؔمریہ میں بلکہ زمین کی اِنتہا تک میرے گواہ ہوگے۔‏“‏ (‏اعما ۱:‏۸‏)‏ اِس کا مطلب ہے کہ یسوع مسیح کے شاگردوں نے خاتمے سے پہلے پوری دُنیا میں سے لوگوں کو اُس کے پیروکار بنانا تھا۔‏ (‏متی ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏)‏ مگر سوال یہ ہے کہ ہمیں یسوع مسیح کا یہ حکم پورا کرنے کے لئے کیا کرنا ہوگا؟‏

۴.‏ (‏ا)‏ دوسرا پطرس ۳:‏۱۱،‏ ۱۲ میں کس بات کو اُجاگر کِیا گیا ہے؟‏ (‏ب)‏ ہمیں کس بات سے محتاط رہنا چاہئے؟‏

۴ ذرا پطرس رسول کی اِس بات پر غور کریں:‏ ”‏تمہیں پاک چال‌چلن اور دینداری میں کیسا کچھ ہونا چاہئے۔‏ اور [‏یہوواہ]‏ خدا کے اُس دن کے آنے کا کیسا کچھ منتظر اور مشتاق رہنا چاہئے۔‏“‏ (‏۲-‏پطر ۳:‏۱۱،‏ ۱۲‏)‏ پطرس رسول دراصل آخری زمانے میں خبردار رہنے کی ضرورت کو اُجاگر کر رہا ہے تاکہ ہم اپنی زندگی میں ایسے کاموں کو پہلا درجہ دیں جن سے خدا کے لئے دلی محبت ظاہر ہو۔‏ ایسے کاموں میں بادشاہی کی مُنادی کرنا شامل ہے۔‏ لہٰذا،‏ یہ کتنی خوشی کی بات ہے کہ پوری دُنیا میں ہمارے مسیحی بہن‌بھائی یسوع مسیح کے حکم کے مطابق بڑے جوش کے ساتھ مُنادی کر رہے ہیں۔‏ لیکن ہمیں محتاط رہنا چاہئے کہ کہیں روزمرّہ کی مشکلات اور ہماری اپنی کمزوریاں خدا کی خدمت کے لئے ہمارا جوش کم نہ کر دیں۔‏ آئیں دیکھیں کہ ہم یسوع مسیح کی پوری پیروی کیسے کر سکتے ہیں۔‏

خوشی سے اپنی خدمت کو پورا کریں

۵،‏ ۶.‏ (‏ا)‏ پولس رسول نے یروشلیم کے مسیحیوں کی تعریف کیوں کی اور اُنہیں کس بات سے آگاہ کِیا؟‏ (‏ب)‏ ہمیں خدا کی خدمت کو معمولی خیال کیوں نہیں کرنا چاہئے؟‏

۵ پولس رسول نے یروشلیم کے مسیحیوں کی اِس لئے تعریف کی تھی کیونکہ وہ اذیت میں بھی وفادار رہے۔‏ اُس نے بیان کِیا:‏ ”‏اُن پہلے دنوں کو یاد کرو کہ تُم نے منور ہونے کے بعد دُکھوں کی بڑی کھکھیڑ اُٹھائی۔‏“‏ واقعی،‏ یہوواہ خدا اُن کی وفاداری کو بھولا نہیں تھا۔‏ (‏عبر ۶:‏۱۰؛‏ ۱۰:‏۳۲-‏۳۴‏)‏ یہ مسیحی پولس رسول کے مُنہ سے اپنی تعریف سُن کر بہت خوش ہوئے ہوں گے۔‏ تاہم،‏ اِسی خط میں پولس رسول نے ایک ایسی انسانی کمزوری کے متعلق آگاہ کِیا جس پر اگر قابو نہ پایا جائے تو وہ خدا کی خدمت کے لئے ہمارا جوش کم کر سکتی ہے۔‏ اُس نے کہا کہ مسیحیوں کو خدا کا حکم ماننے سے ”‏انکار“‏ نہیں کرنا چاہئے یعنی خدا کی خدمت نہ کرنے کے لئے عذر پیش نہیں کرنا چاہئے۔‏—‏عبر ۱۲:‏۲۵‏۔‏

۶ آجکل بھی مسیحیوں کو یہی نصیحت کی گئی ہے کہ وہ خدا کی خدمت سے ”‏انکار“‏ نہ کریں۔‏ ہمیں یہ عزم کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم خدا کی خدمت کو معمولی خیال نہیں کریں گے اور اِس کے لئے اپنا جوش کبھی ٹھنڈا نہیں پڑنے دیں گے کیونکہ یہ زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔‏—‏عبر ۱۰:‏۳۹؛‏ ۱-‏تیم ۴:‏۱۶‏۔‏

۷،‏ ۸.‏ (‏ا)‏ ہم خدا کی خدمت کے لئے اپنا جوش کیسے قائم رکھ سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ اگر کسی وجہ سے ہمارا جوش کم ہو جاتا ہے تو یہوواہ خدا اور یسوع مسیح ہمارے لئے کیا کریں گے؟‏

۷ ہم کیسے خدا کی خدمت نہ کرنے کے لئے بہانے بنانے سے بچ سکتے ہیں؟‏ اِس سلسلے میں ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ہم نے اپنی زندگی یہوواہ خدا کے لئے وقف کر دی ہے۔‏ ہم نے یہوواہ خدا سے یہ وعدہ کِیا تھا کہ ہم ہمیشہ اُس کی مرضی کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیں گے اور ہم ہر حال میں اپنے اِس وعدے کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔‏ ‏(‏متی ۱۶:‏۲۴ کو پڑھیں۔‏)‏ لہٰذا،‏ ہمیں خود سے پوچھنا چاہئے:‏ ’‏کیا میرے اندر خدا کی خدمت کے لئے آج بھی اُتنا ہی جوش ہے جتنا بپتسمے کے وقت تھا؟‏ یا کیا وقت کے ساتھ‌ساتھ میرا یہ جوش کم ہو گیا ہے؟‏‘‏

۸ اگر اپنا جائزہ لینے کے بعد ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ خدا کی خدمت میں ہمارا جوش کم ہو گیا ہے تو صفنیاہ نبی کے یہ الفاظ ہمیں جوش سے بھر سکتے ہیں:‏ ”‏تیرے ہاتھ ڈھیلے نہ ہوں۔‏ [‏یہوواہ]‏ تیرا خدا جو تجھ میں ہے قادر ہے۔‏ وہی بچا لے گا۔‏ وہ تیرے سبب سے شادمان ہو کر خوشی کرے گا۔‏“‏ (‏صفن ۳:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ صفنیاہ نے بابل کی اسیری سے یروشلیم واپس لوٹنے والے اسرائیلیوں کا حوصلہ بڑھانے کے لئے یہ بات کہی تھی۔‏ یہوواہ خدا آج ہمارے ساتھ بھی یہی وعدہ کرتا ہے کیونکہ ہم اُس کی خدمت کر رہے ہیں۔‏ اِس لئے ہمیں یقین رکھنا چاہئے کہ یہوواہ خدا اور اُس کا بیٹا یسوع مسیح دونوں اِس خدمت کو پورا کرنے میں ہماری مدد اور راہنمائی کرتے ہیں۔‏ (‏متی ۲۸:‏۲۰؛‏ فل ۴:‏۱۳‏)‏ اگر ہم مسلسل جوش کے ساتھ یہوواہ خدا کی خدمت کریں گے تو وہ ہمیں بہت سی برکات عطا کرے گا اور روحانی ترقی کرنے میں بھی ہماری مدد کرے گا۔‏

جوش کے ساتھ ’‏بادشاہی کی تلاش کریں‘‏

۹،‏ ۱۰.‏ (‏۱)‏ یسوع مسیح نے ایک بڑی ضیافت کی تمثیل میں کس بات کو واضح کِیا؟‏ (‏ب)‏ ہم اِس سے کیا سبق سیکھتے ہیں؟‏

۹ ایک مرتبہ کسی فریسی سردار نے یسوع کو اپنے گھر کھانے پر بلایا۔‏ وہاں یسوع نے ایک بڑی ضیافت کے متعلق تمثیل پیش کی۔‏ اِس تمثیل سے یسوع نے ظاہر کِیا کہ مختلف لوگوں کو آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونے کا موقع دیا گیا ہے۔‏ یسوع مسیح نے خدا کی خدمت سے ”‏انکار“‏ کرنے یعنی اُس کی خدمت نہ کرنے کے ”‏عذر“‏ ڈھونڈنے کا مطلب بھی واضح کِیا۔‏ ‏(‏لوقا ۱۴:‏۱۶-‏۲۱ کو پڑھیں۔‏)‏ اِس ضیافت پر جن مہمانوں کو بلایا جاتا ہے وہ نہ آنے کے مختلف عذر پیش کرتے ہیں۔‏ ایک شخص کہتا ہے کہ مَیں نے کھیت خریدا ہے اور میرا اُسے دیکھنے کے لئے جانا ضروری ہے۔‏ دوسرا کہتا ہے کہ مَیں نے بیل خریدے ہیں اور اُنہیں آزمانے جا رہا ہوں۔‏ ایک اَور شخص یہ بہانہ بناتا ہے کہ مَیں نے شادی کی ہے اِس لئے میرا آنا مشکل ہے۔‏ یہ سب ضیافت میں نہ آنے کے بہانے تھے۔‏ کیونکہ کھیت اور مویشی خریدنے سے پہلے دیکھے جاتے ہیں۔‏ اِس لئے اُنہیں بعد میں دیکھنے اور آزمانے کی کوئی وجہ نہیں۔‏ نئی‌نئی شادی کو بھی ایسی اہم دعوت قبول کرنے میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔‏ لہٰذا،‏ گھر کے مالک کا غصے میں آنا واجب تھا۔‏

۱۰ یسوع مسیح کی اِس تمثیل سے ہم بہت اہم سبق سیکھ سکتے ہیں۔‏ ہمیں اپنے کاروباری یا ذاتی معاملات کو خدا کی خدمت سے زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہئے۔‏ جب ہم ایسے معاملات کو حد سے زیادہ اہم سمجھنے لگتے ہیں تو خدا کی خدمت کے لئے ہمارا جوش آہستہ‌آہستہ ٹھنڈا پڑ سکتا ہے۔‏ ‏(‏لوقا ۸:‏۱۴ کو پڑھیں۔‏)‏ ایسی صورتحال سے بچنے کے لئے ہمیں یسوع مسیح کی اِس نصیحت پر عمل کرنا چاہئے:‏ ”‏پہلے اُس کی بادشاہی اور اُس کی راستبازی کی تلاش کرو۔‏“‏ (‏متی ۶:‏۳۳‏)‏ کتنی خوشی کی بات ہے کہ خدا کے خادم خواہ وہ جوان ہوں یا بوڑھے اِس نصیحت پر عمل کر رہے ہیں!‏ خدا کے بہتیرے خادموں نے اُس کی خدمت میں زیادہ وقت صرف کرنے کی خاطر اپنی زندگی میں کئی تبدیلیاں کی ہیں۔‏ اُنہوں نے یہ سیکھ لیا ہے کہ جوش کے ساتھ بادشاہی کی تلاش کرنے سے خوشی اور اطمینان حاصل ہوتا ہے۔‏

۱۱.‏ بائبل کی کون سی مثال ظاہر کرتی ہے کہ خدا کی خدمت میں جوش دکھانا بہت اہم ہے؟‏

۱۱ خدا کی خدمت میں جوش کی اہمیت سمجھنے کے لئے آئیں اسرائیلی بادشاہ یوآس کی مثال پر غور کریں۔‏ جب اسرائیلیوں کو ارامیوں کی طرف سے جنگ کا خطرہ تھا تو یوآس غمزدہ ہو کر الیشع نبی کے پاس آیا۔‏ الیشع نبی نے اُس سے کہا کہ کھڑکی کھول کر ارام کی طرف تیر چلائے جو اُس قوم کے خلاف یہوواہ خدا کی طرف سے فتح کا نشان ہوگا۔‏ یہ بات سُن کر بادشاہ کو جوش سے بھر جانا چاہئے تھا مگر ایسا نہ ہوا۔‏ کیونکہ جب الیشع نے بادشاہ سے کہا کہ اپنے تیروں کو لے اور زمین پر مار تو بادشاہ نے صرف تین بار مارا اور ٹھہر گیا۔‏ اِس پر الیشع کو غصہ آیا۔‏ اگر بادشاہ تیروں کو پانچ یا چھ بار زمین پر مارتا تو یہ اِس بات کا نشان ہوتا کہ وہ ’‏ارامیوں کو نابود کر دے گا۔‏‘‏ مگر یوآس نے جوش کی کمی دکھائی اِس لئے اُسے ارامیوں پر صرف تین بار فتح حاصل ہونی تھی۔‏ (‏۲-‏سلا ۱۳:‏۱۴-‏۱۹‏)‏ ہم اِس مثال سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟‏ یہ مثال ہمیں سکھاتی ہے کہ اگر ہم پورے جوش کے ساتھ یہوواہ خدا کی خدمت کریں گے تو وہ ہمیں بیشمار برکات سے نوازے گا۔‏

۱۲.‏ (‏۱)‏ روزمرّہ کی مشکلات کے باوجود ہم خدا کی خدمت میں اپنا جوش کیسے قائم رکھ سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ آپ خدا کی خدمت میں مشغول رہنے سے کیسے فائدہ حاصل کر رہے ہیں؟‏

۱۲ روزمرّہ کی مشکلات خدا کی عبادت کے لئے ہمارا جوش کم کر سکتی ہیں۔‏ آجکل مہنگائی اور بےروزگاری کی وجہ سے بہتیرے بہن‌بھائیوں کے لئے گزربسر کرنا مشکل ہوگیا ہے۔‏ بعض بیماری کی وجہ سے یہوواہ خدا کی خدمت میں زیادہ حصہ نہیں لے پاتے۔‏ اِن تمام حالات کے باوجود ہم اپنا جوش قائم رکھنے اور یسوع مسیح کی پوری پیروی کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔‏ اِس سلسلے میں بکس ”‏مسیح کی پیروی کرنے کے لئے مدد“‏ کو دیکھیں جس میں چند تجاویز اور آیات درج ہیں۔‏ اِن پر غور کریں اور دیکھیں کہ آپ اِنہیں کیسے استعمال کر سکتے ہیں۔‏ ایسا کرنے سے آپ کو بہت فائدہ ہوگا۔‏ خدا کی خدمت میں مشغول رہنے سے ہمیں خوشی اور اطمینان حاصل ہوتا ہے۔‏ نیز،‏ ہمیں یہوواہ خدا کے لئے اپنی وفاداری قائم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔‏ (‏۱-‏کر ۱۵:‏۵۸‏)‏ پورے دل‌وجان سے خدا کی خدمت کرنا ہمیں ”‏[‏یہوواہ]‏ کے .‏ .‏ .‏ دن کے آنے کا .‏ .‏ .‏ منتظر اور مشتاق“‏ رہنے کے قابل بناتا ہے۔‏—‏۲-‏پطر ۳:‏۱۲‏۔‏

صاف‌دلی سے اپنے حالات کا جائزہ لیں

۱۳.‏ ہم اِس بات کا تعیّن کیسے کر سکتے ہیں کہ آیا ہم پورے دل سے خدا کی خدمت کر رہے ہیں؟‏

۱۳ پورے دل‌وجان سے خدمت کا تعیّن اِس سے نہیں ہوتا کہ ہم مُنادی میں کتنا وقت صرف کرتے ہیں کیونکہ سب کے حالات فرق ہوتے ہیں۔‏ اگر کسی شخص کی صحت اُسے ہر مہینے صرف ایک یا دو گھنٹے کے لئے مُنادی کرنے کی اجازت دیتی ہے تو یہوواہ خدا اِسی سے خوش ہوگا۔‏ (‏مرقس ۱۲:‏۴۱-‏۴۴ پر غور کریں۔‏)‏ پس،‏ صاف‌دلی سے اپنے حالات اور صلاحیتوں کا جائزہ لیں اور خود سے پوچھیں کہ کیا مَیں پورے دل سے خدا کی خدمت کر رہا ہوں؟‏ ہم یسوع مسیح کے پیروکار ہیں اِس لئے ہماری سوچ بالکل مسیح جیسی ہونی چاہئے۔‏ (‏رومیوں ۱۵:‏۵ کو پڑھیں؛‏ ۱-‏کر ۲:‏۱۶‏)‏ یسوع کی زندگی میں کونسی چیز سب سے اہم تھی؟‏ اِس سلسلے میں اُس نے کفرنحوم کے لوگوں سے کہا تھا:‏ ”‏مجھے اَور شہروں میں بھی خدا کی بادشاہی کی خوشخبری سنانا ضرور ہے کیونکہ مَیں اِسی لئے بھیجا گیا ہوں۔‏“‏ (‏لو ۴:‏۴۳؛‏ یوح ۱۸:‏۳۷‏)‏ مُنادی کے لئے یسوع مسیح کے جوش کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنے حالات کا جائزہ لیں اور سوچیں کہ آیا آپ اپنی خدمت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔‏—‏۱-‏کر ۱۱:‏۱‏۔‏

۱۴.‏ ہم اپنی خدمت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟‏

۱۴ اپنے حالات کا جائزہ لینے سے ہم شاید اِس نتیجے پر پہنچیں کہ ہم مُنادی میں زیادہ وقت صرف کر سکتے ہیں۔‏ (‏متی ۹:‏۳۷،‏ ۳۸‏)‏ مثال کے طور پر،‏ ہزاروں نوجوانوں نے سکول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنا زیادہ وقت مُنادی میں صرف کرنے کا فیصلہ کِیا ہے۔‏ اُنہوں نے بڑے جوش کے ساتھ پائنیر خدمت اختیار کی ہے اور وہ اِس سے بہت خوشی حاصل کر رہے ہیں۔‏ کیا آپ بھی ایسی خوشی حاصل کرنا چاہتے ہیں؟‏ بعض بہن‌بھائیوں نے اپنے حالات کے مطابق اپنے ملک میں یا اپنے ملک سے باہر کسی ایسے علاقے میں جانے کا فیصلہ کِیا ہے جہاں بادشاہت کی مُنادی کے لئے مبشروں کی زیادہ ضرورت ہے۔‏ بعض نے تو کوئی دوسری زبان بولنے والے لوگوں کو مُنادی کرنے کے لئے اُن کی زبان سیکھی ہے۔‏ اگرچہ اپنی خدمت کو بڑھانا مشکل ہو سکتا ہے توبھی ایسا کرنے سے ہمیں بہت سی برکات حاصل ہوتی ہیں۔‏ اپنی خدمت کو بڑھانے سے ہم دوسروں کی مدد کر سکتے ہیں کہ وہ ”‏سچائی کی پہچان تک پہنچیں۔‏“‏—‏۱-‏تیم ۲:‏۳،‏ ۴؛‏ ۲-‏کر ۹:‏۶‏۔‏

رسولوں کی مثال سے سیکھیں

۱۵،‏ ۱۶.‏ ہم پورے جوش کے ساتھ مسیح کی پیروی کرنے کے لئے کن مثالوں پر غور کر سکتے ہیں؟‏

۱۵ جب یسوع مسیح نے بعض آدمیوں کو اپنے پیچھے ہو لینے کے لئے بلایا تو اُنہوں نے کیا کِیا؟‏ متی کے بارے میں بائبل بیان کرتی ہے کہ ”‏وہ سب کچھ چھوڑ کر اُٹھا اور اُس کے پیچھے ہو لیا۔‏“‏ (‏لو ۵:‏۲۷،‏ ۲۸‏)‏ پطرس اور اندریاس کے متعلق لکھا ہے کہ ”‏وہ فوراً جال چھوڑ کر اُس کے پیچھے ہو لئے۔‏“‏ اِس کے بعد یسوع مسیح نے یعقوب اور یوحنا کو دیکھا جو اپنے باپ کے ساتھ کشتی پر اپنے جالوں کی مرمت کر رہے تھے۔‏ یسوع مسیح کے بلانے پر ”‏وہ فوراً کشتی اور اپنے باپ کو چھوڑ کر اُس کے پیچھے ہو لئے۔‏“‏—‏متی ۴:‏۱۸-‏۲۲‏۔‏

۱۶ اِس سلسلے میں پولس رسول نے بھی ایک اچھی مثال قائم کی جو پہلے ساؤل کہلاتا تھا۔‏ وہ پہلے مسیحیوں کو بہت ستایا کرتا تھا لیکن وہ بدل گیا اور مسیح کے نام کی گواہی دینے کے لئے ”‏چُنا ہوا وسیلہ“‏ بن گیا۔‏ پولس رسول ”‏فوراً عبادتخانوں میں یسوؔع کی مُنادی کرنے لگا کہ وہ خدا کا بیٹا ہے۔‏“‏ (‏اعما ۹:‏۳-‏۲۲‏)‏ اِس کے لئے پولس رسول کو بہت زیادہ تکلیف اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔‏ مگر خدا کی خدمت کے لئے اُس کا جوش کبھی کم نہ ہوا۔‏—‏۲-‏کر ۱۱:‏۲۳-‏۲۹؛‏ ۱۲:‏۱۵‏۔‏

۱۷.‏ (‏ا)‏ مسیح کی پیروی کرنے کے سلسلے میں آپ کا عزم کیا ہے؟‏ (‏ب)‏ پورے دل سے یہوواہ خدا کی خدمت کرنے سے ہمیں کونسی برکات ملتی ہیں؟‏

۱۷ ہمیں رسولوں کی مثال پر عمل کرتے ہوئے مسیح کے پیروکار بننے میں دیر نہیں کرنی چاہئے۔‏ (‏عبر ۶:‏۱۱،‏ ۱۲‏)‏ مسیح کی پوری پیروی کرنے سے ہمیں کون سی برکات ملتی ہیں؟‏ ہمیں خدا کی مرضی کے مطابق چلنے سے خوشی حاصل ہوتی ہے۔‏ ہمیں کلیسیا میں مختلف ذمہ‌داریاں پوری کرنے سے اطمینان ملتا ہے۔‏ (‏زبور ۴۰:‏۸؛‏ ۱-‏تھسلنیکیوں ۴:‏۱ کو پڑھیں۔‏‏)‏ اِس کے علاوہ،‏ پورے جوش کے ساتھ مسیح کی پیروی کرنے سے ہمیں تسلی،‏ خدا کی خوشنودی اور ابدی زندگی کی اُمید حاصل ہوتی ہے۔‏—‏۱-‏تیم ۴:‏۱۰‏۔‏

کیا آپ کو یاد ہے؟‏

‏• ہمیں کونسا کام سونپا گیا ہے اور یہ کس لحاظ سے اہم ہے؟‏

‏• ہمیں کس انسانی کمزوری پر قابو پانا چاہئے اور کیوں؟‏

‏• ہمیں اپنے حالات کا صاف‌دلی سے جائزہ کیوں لینا چاہئے؟‏

‏• مسیح کی پوری پیروی کرنے میں ہماری مدد کیسے ہو سکتی ہے؟‏

‏[‏سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۲۸ پر بکس/‏تصویر]‏

مسیح کی پیروی کرنے کے لئے مدد

▪ خدا کے پاک کلام کو ہر روز پڑھیں اور اُس پر سوچ‌بچار کریں۔‏—‏زبور ۱:‏۱-‏۳؛‏ ۱-‏تیم ۴:‏۱۵‏۔‏

▪ خدا کی رُوح سے مدد اور راہنمائی حاصل کرنے کے لئے بِلاناغہ دُعا کریں۔‏—‏زک ۴:‏۶؛‏ لو ۱۱:‏۹،‏ ۱۳‏۔‏

▪ جوش کے ساتھ خدا کی خدمت کرنے والے لوگوں سے رفاقت رکھیں۔‏—‏امثا ۱۳:‏۲۰؛‏ عبر ۱۰:‏۲۴،‏ ۲۵‏۔‏

▪ یہ یاد رکھیں کہ ہم آخری زمانے میں رہ رہے ہیں۔‏—‏افس ۵:‏۱۵،‏ ۱۶‏۔‏

▪ یاد رکھیں کہ خدا کی خدمت نہ کرنے کے لئے ”‏عذر“‏ پیش کرنے کا انجام بُرا ہو سکتا ہے۔‏—‏لو ۹:‏۵۹-‏۶۲‏۔‏

▪ کبھی نہ بھولیں کہ ہم نے خدا کے لئے اپنی زندگی وقف کر دی ہے اور ہمیں یہوواہ کی خدمت اور مسیح کی پیروی کرنے کی صورت میں ہی ڈھیروں برکات ملیں گی۔‏—‏زبور ۱۱۶:‏۱۲-‏۱۴؛‏ ۱۳۳:‏۳؛‏ امثا ۱۰:‏۲۲‏۔‏