مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

خدا ہمارے لئے کیا کر رہا ہے؟‏

خدا ہمارے لئے کیا کر رہا ہے؟‏

خدا ہمارے لئے کیا کر رہا ہے؟‏

‏”‏اَے خداوند!‏ تُو کیوں دُور کھڑا رہتا ہے؟‏ مصیبت کے وقت تُو کیوں چھپ جاتا ہے؟‏“‏—‏زبور ۱۰:‏۱‏۔‏

اگر ہم خبروں پر سرسری سی نگاہ ڈالیں تو ہم جان جاتے ہیں کہ ہم ”‏مصیبت کے وقت“‏ میں رہ رہے ہیں۔‏ جب ہم کسی جرم یا حادثے کا شکار ہوتے ہیں یاپھر ہمارا کوئی عزیز وفات پا جاتا ہے تو ہمارے ذہن میں یہ سوال آتے ہیں کہ کیا خدا ہمارے دُکھ‌تکلیف کو دیکھتا ہے؟‏ کیا اُس کو ہماری فکر ہے؟‏ کیا خدا وجود رکھتا ہے؟‏

بہت سے لوگ سوچتے ہیں کہ خدا کو ہماری کوئی فکر نہیں ہے۔‏ کیا خدا کے بارے میں ایسا نظریہ رکھنا دُرست ہے؟‏ اِس سلسلے میں ایک مثال پر غور کریں:‏ ایک چھوٹا بچہ اپنے باپ کے کام پر جانے کی وجہ سے بہت اُداس ہے۔‏ وہ چاہتا ہے کہ اُس کا باپ فوراً واپس آ جائے۔‏ وہ سمجھ رہا ہے کہ اُس کا باپ اُسے چھوڑ کر چلا گیا ہے۔‏ پورا دن وہ بس ایک ہی بات باربار پوچھتا ہے کہ ”‏ابو کہاں ہیں؟‏“‏

ہم جانتے ہیں کہ بچے کی سوچ دُرست نہیں ہے۔‏ کیونکہ اُس کا باپ اُسے چھوڑ کر نہیں گیا بلکہ وہ اپنے خاندان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے محنت کر رہا ہے۔‏ اِسی طرح جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ خدا نے ہمیں تنہا چھوڑ دیا ہے وہ خدا کے بارے میں غلط نظریہ رکھتے ہیں۔‏

مثال کے طور پر بعض لوگوں کا خیال ہے کہ خدا کو ایسے انسانوں کو فوراً سزا دے دینی چاہئے جو گُناہ کرتے ہیں۔‏ دیگر لوگ یہ توقع کرتے ہیں کہ خدا اُنہیں بہت سی برکات سے نوازے جیسےکہ نوکری،‏ اچھا جیون‌ساتھی یاپھر اُن کی لاٹری نکل آئے۔‏

لہٰذا جب لوگوں کی توقعات کے مطابق خدا فوراً ناانصافی کو ختم نہیں کرتا یا اُنہیں کسی برکت سے نہیں نوازتا تو وہ یہ کہتے ہیں کہ خدا کو ہماری کوئی فکر نہیں۔‏ لیکن خدا کے بارے میں ایسی سوچ بالکل غلط ہے۔‏ درحقیقت خدا اپنی مرضی کے مطابق اب بھی انسانوں کی بھلائی کے لئے بہت کچھ کر رہا ہے۔‏

مگر سوال یہ ہے کہ خدا ہمارے لئے کیا کچھ کر رہا ہے؟‏ اِس سوال کا جواب جاننے کے لئے ہمیں اِس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ پہلے انسانی جوڑے آدم اور حوا نے کیا کِیا۔‏ اِس طرح ہم یہ سمجھ پائیں گے کہ انسان کیسے خدا سے دُور ہو گئے اور خدا نے اِس مسئلے کو حل کرنے کے لئے کیا کِیا۔‏

گُناہ کے اثرات

ذرا ایک ایسے گھر کا تصور کریں جو کافی سالوں سے خستہ‌حال ہے۔‏ اُس کی چھت گِر چکی ہے اور اُس کے دروازے ٹوٹ چکے ہیں۔‏ کسی نے اِس گھر کی کھڑکیوں اور دیواروں کو بھی بُری طرح خراب کر دیا ہے۔‏ ایک وقت تھا جب یہ گھر بہت اچھی حالت میں تھا۔‏ مگر اب یہ گھر بُری طرح خراب ہو چکا ہے اور اِس کی مرمت کرنا بہت مشکل کام ہے جس میں کافی وقت لگ جائے گا۔‏

اب ذرا غور کریں کہ انسانوں کے حالات کیسے خراب ہو گئے۔‏ تقریباً ۶۰۰۰ سال پہلے شیطان نے آدم اور حوا کو خدا کے خلاف بغاوت کرنے پر اُکسایا۔‏ خدا کی نافرمانی کرنے سے پہلے آدم اور حوا ہر قسم کی بیماری سے پاک تھے اور زمین پر ہمیشہ تک زندہ رہ سکتے تھے۔‏ نیز،‏ مستقبل میں اُن سے پیدا ہونے والی اولاد بھی زمین پر ہمیشہ تک زندہ رہنے کی اُمید رکھ سکتی تھی۔‏ (‏پیدایش ۱:‏۲۸‏)‏ مگر جس طرح کسی نے اُس گھر کو خراب کر دیا تھا اُسی طرح آدم اور حوا کا گُناہ کرنا اُن کی آنے والی نسلوں کے لئے نقصان کا باعث بنا۔‏

آدم اور حوا کی بغاوت سے انسانوں کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑا۔‏ خدا کا کلام بیان کرتا ہے:‏ ”‏ایک آدمی کے سبب سے گُناہ دُنیا میں آیا اور گُناہ کے سبب سے موت آئی۔‏“‏ (‏رومیوں ۵:‏۱۲‏)‏ گُناہ نہ صرف موت کا باعث بنا بلکہ اِس سے انسان خدا کی قربت سے بھی محروم ہو گئے۔‏ نیز،‏ گُناہ کی وجہ سے انسانوں کو جسمانی اور ذہنی طور پر بھی نقصان ہوا۔‏ اِنہی وجوہات کی بِنا پر ہماری حالت کو ٹوٹےپھوٹے گھر سے تشبِیہ دی جا سکتی ہے۔‏ خدا کے بندے ایوب کو جب مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تو اُس نے کہا کہ ”‏انسان جو عورت سے پیدا ہوتا ہے۔‏ تھوڑے دنوں کا ہے اور دُکھ سے بھرا ہے۔‏“‏—‏ایوب ۱۴:‏۱‏۔‏

جب آدم اور حوا نے خدا کے خلاف گُناہ کِیا تو کیا خدا نے انسانوں کو تنہا چھوڑ دیا؟‏ جی‌نہیں۔‏ اُس وقت سے لے کر اب تک خدا انسان کی بھلائی کے لئے بہت کچھ کر رہا ہے۔‏ اِس بات کو سمجھنے کے لئے کہ خدا ہمارے لئے کیا کر رہا ہے آئیں خستہ‌حال گھر کی مثال پر دوبارہ غور کریں۔‏ ایسے گھر کی مرمت کرنے کے لئے تین اقدام اُٹھانا ضروری ہوتے ہیں۔‏ اِن تین اقدام پر غور کرنے سے ہم سمجھ جائیں گے کہ خدا نے انسانوں کو دوبارہ اپنی قربت میں لانے کے لئے کیا کِیا۔‏

۱ خستہ‌حال گھر کا مالک یہ فیصلہ کرے گا کہ آیا وہ اُسے ڈھائے گا یا اُس کی مرمت کرائے گا۔‏

باغِ‌عدن میں ہونے والی بغاوت کے فوراً بعد خدا نے یہ واضح کِیا کہ وہ انسان کو دوبارہ اپنی قربت میں کیسے لائے گا۔‏ چونکہ آدم اور حوا کی بغاوت کے پیچھے شیطان کا ہاتھ تھا اِس لئے خدا نے اُس سے کہا:‏ ”‏مَیں تیرے اور عورت کے درمیان اور تیری نسل اور عورت کی نسل کے درمیان عداوت ڈالوں گا۔‏ وہ تیرے سر کو کچلے گا اور تُو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا۔‏“‏—‏پیدایش ۳:‏۱۵‏۔‏

اِس طرح سے خدا نے وعدہ کِیا کہ وہ شیطان کو ختم کر دے گا۔‏ (‏رومیوں ۱۶:‏۲۰؛‏ مکاشفہ ۱۲:‏۹‏)‏ اِس کے علاوہ،‏ خدا نے ایک ”‏نسل“‏ کا ذکر کِیا جو انسانوں کو گُناہ سے پاک کرے گی۔‏ (‏۱-‏یوحنا ۳:‏۸‏)‏ خدا کے اِس وعدے سے یہ ظاہر ہوگیا کہ وہ وفادار انسانوں کو ہلاک نہیں کرے گا بلکہ اُنہیں وہ سب کچھ دوبارہ عطا کرے گا جو آدم اور حوا نے کھو دیا تھا۔‏ لیکن اِس کے لئے وقت کی ضرورت تھی۔‏

۲ گھر کا نقشہ بنانے والا اِس خستہ‌حال گھر کی مرمت کرنے کے لئے ایک ڈیزائن تیار کرتا ہے۔‏

یہوواہ خدا نے اسرائیلی قوم کو شریعت دی۔‏ نیز،‏ اُس نے اُنہیں ہیکل بنانے کے سلسلے میں تفصیلات دیں جہاں اُنہیں خدا کی عبادت کرنی تھی۔‏ خدا کا کلام بیان کرتا ہے:‏ ”‏یہ آنے والی چیزوں کا سایہ ہیں۔‏“‏ (‏کلسیوں ۲:‏۱۷‏)‏ جس طرح گھر کے لئے تیار کئے گئے ڈیزائن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اِس گھر کی مرمت کیسے ہوگی اُسی طرح اسرائیلیوں کو دی جانے والی شریعت سے ہمیں اشارہ ملتا ہے کہ خدا انسان کو گُناہ کے اثرات سے چھڑانے کے لئے کیا کرے گا۔‏

مثال کے طور پر،‏ شریعت کے تحت اسرائیلی اپنے گُناہوں کی معافی کے لئے جانوروں کی قربانیاں گزرانتے تھے۔‏ (‏احبار ۱۷:‏۱۱‏)‏ یہ قربانیاں ایک ایسی قربانی کی عکاسی کرتی تھیں جو صدیوں بعد پیش کی گئی۔‏ اِس ایک قربانی کی بدولت انسانوں کو اپنے گُناہوں سے معافی حاصل کرنے کا موقع ملا۔‏ * جیساکہ پہلے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی ہیکل میں خدا کی عبادت کِیا کرتے تھے۔‏ اِس سے پہلے وہ مسکن (‏خیمہ‌اجتماع)‏ میں خدا کی عبادت کے لئے جمع ہوا کرتے تھے۔‏ مسکن اور ہیکل کے ڈیزائن نے یسوع مسیح کی قربانی اور اُس کے آسمان پر واپس جانے کی عکاسی کی۔‏—‏صفحہ ۷ پر چارٹ کو دیکھیں۔‏

۳ ایک ایسے معمار کو گھر کی مرمت کا کام سونپا جاتا ہے جو ڈیزائن کے مطابق کام کرے گا۔‏

شریعت کے مطابق اپنے گُناہوں سے معافی حاصل کرنے کے لئے اسرائیلی قربانیاں گزرانتے تھے۔‏ اِن قربانیوں نے مسیحا کی قربانی کا عکس پیش کِیا جس کی بدولت انسان گُناہ سے نجات پا سکتے تھے۔‏ لیکن یہ مسیحا کون تھا؟‏ یہ یسوع تھا۔‏ یوحنا بپتسمہ دینے والے نے یسوع مسیح کے بارے میں کہا:‏ ”‏یہ خدا کا برّہ ہے جو دُنیا کا گُناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔‏“‏ (‏یوحنا ۱:‏۲۹‏)‏ یسوع مسیح نے خوشی سے اپنی جان قربان کی۔‏ اُس نے بیان کِیا:‏ ”‏مَیں آسمان سے اِس لئے نہیں اُترا ہوں کہ اپنی مرضی کے موافق عمل کروں بلکہ اِس لئے کہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی کے موافق عمل کروں۔‏“‏—‏یوحنا ۶:‏۳۸‏۔‏

خدا کی مرضی کے مطابق یسوع مسیح نے نہ صرف ”‏اپنی جان بہتیروں کے بدلے فدیہ میں“‏ دی بلکہ اُس نے اپنے شاگردوں کے ساتھ ایک عہد بھی باندھا۔‏ اِس عہد کے تحت اُنہیں یسوع کے ساتھ بادشاہت کرنے کا شرف ملا۔‏ (‏متی ۲۰:‏۲۸؛‏ لوقا ۲۲:‏۲۹،‏ ۳۰‏)‏ اِس بادشاہت کے ذریعے خدا انسانوں کے لئے اپنی مرضی پوری کرے گا۔‏ خدا کی بادشاہت ایک ایسی حکومت ہے جو آسمان پر قائم کی گئی ہے اور بہت جلد زمین پر حکمرانی کرے گی۔‏ اِسی وجہ سے خدا کی بادشاہت کے متعلق پیغام کو ”‏خوشخبری“‏ کہا جاتا ہے۔‏—‏متی ۲۴:‏۱۴؛‏ دانی‌ایل ۲:‏۴۴‏۔‏ *

تبلیغی کام کِیا جا رہا ہے

آسمان پر جانے سے پہلے یسوع نے اپنے شاگردوں کو حکم دیا کہ ”‏تم جا کر سب قوموں کو شاگرد بناؤ اور اُن کو باپ اور بیٹے اور روحُ‌القدس کے نام سے بپتسمہ دو۔‏ .‏ .‏ .‏ اور دیکھو مَیں دُنیا کے آخر تک ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں۔‏“‏—‏متی ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏۔‏

یسوع مسیح نے یہ حکم دینے سے واضح کِیا کہ اُس کی قربانی سے انسانوں کو فوراً وہ سب کچھ دوبارہ نہیں مل جائے گا جو آدم اور حوا نے کھو دیا تھا۔‏ اُس نے بتایا کہ ایک تبلیغی کام کِیا جائے گا جو ”‏دُنیا کے آخر“‏ تک جاری رہے گا۔‏ اُس نے یہ بھی واضح کِیا کہ ”‏دُنیا کے آخر“‏ یعنی آخری زمانے میں خدا کی بادشاہت زمین پر اپنی حکمرانی شروع کر دے گی۔‏ جب یسوع مسیح زمین پر تھا تو اُس نے آخری زمانے کے متعلق نشان دیا۔‏ یہ نشان آج ہمارے زمانے میں پورا ہو رہا ہے۔‏ اِس لئے ہم جانتے ہیں کہ خدا کی بادشاہت نے زمین پر اپنی حکمرانی شروع کر دی ہے۔‏ *‏—‏متی ۲۴:‏۳-‏۱۴؛‏ لوقا ۲۱:‏۷-‏۱۱؛‏ ۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱-‏۵‏۔‏

آجکل ۲۳۶ ملکوں میں یہوواہ کے گواہ یسوع مسیح کے حکم پر عمل کرتے ہوئے خدا کی بادشاہت کی خوشخبری سناتے ہیں۔‏ مینارِنگہبانی آپ کو یہ سیکھنے میں مدد دے گا کہ خدا کی بادشاہت کیا ہے اور اِس بادشاہت کے ذریعے خدا اپنی مرضی کیسے پوری کرے گا۔‏ اِس رسالے کے ہر شمارے میں صفحہ ۲ پر یہ لکھا ہے:‏ ”‏اِس رسالے کے ذریعے لوگوں کو یہ خوشخبری دی جاتی ہے کہ خدا کی بادشاہت یا حکومت جلد ہی دُنیا سے بُرائی کو مٹا کر زمین کو فردوس میں بدل دے گی۔‏ اِس رسالے سے لوگوں کو یسوع مسیح پر ایمان لانے میں بھی مدد ملتی ہے۔‏ یسوع مسیح نے اپنی جان قربان کر دی تاکہ ہم ہمیشہ کی زندگی حاصل کر سکیں۔‏ اب وہ خدا کی بادشاہت کے بادشاہ کے طور پر حکمرانی کر رہا ہے۔‏“‏

یہ سچ ہے کہ آجکل ہم دہشت‌گردی اور قدرتی آفات کے بارے میں سنتے رہتے ہیں۔‏ ہو سکتا ہے کہ ہمیں خود بھی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑے۔‏ لیکن خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے سے ہمیں یہ تسلی ملے گی کہ خدا نے ہمیں تنہا نہیں چھوڑا۔‏ پاک کلام واضح کرتا ہے کہ خدا ”‏ہم میں سے کسی سے دُور نہیں۔‏“‏ (‏اعمال ۱۷:‏۲۷‏)‏ خدا کا وعدہ ہے کہ وہ انسانوں کو سب کچھ دوبارہ عطا کرے گا جو آدم اور حوا نے کھو دیا تھا۔‏ ہمیں یقین ہے کہ وہ ایسا ضرور کرے گا۔‏—‏یسعیاہ ۵۵:‏۱۱‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 19 مزید معلومات کے لئے کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے باب ۵ کو دیکھیں۔‏ یہ کتاب یہوواہ کے گواہوں نے شائع کی ہے۔‏

^ پیراگراف 22 خدا کی بادشاہت کے متعلق مزید معلومات کے لئے کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے باب ۸ کو دیکھیں۔‏

^ پیراگراف 25 مزید معلومات کے لئے کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے باب ۹کو دیکھیں۔‏

‏[‏صفحہ ۷ پر چارٹ/‏تصویریں]‏

‏(‏تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)‏

خیمۂ‌اجتماع کس کا عکس تھا؟‏

قربان‌گاہ

یسوع مسیح کی قربانی کو قبول کرنے کے لئے یہوواہ خدا کی رضامندی۔‏—‏عبرانیوں ۱۳:‏۱۰-‏۱۲‏۔‏

سردار کاہن

یسوع مسیح۔‏—‏عبرانیوں ۹:‏۱۱‏۔‏

۱ یومِ‌کفارہ پر سردار کاہن لوگوں کے گُناہوں کے لئے قربانی گزرانتا تھا۔‏—‏احبار ۱۶:‏۱۵،‏ ۲۹-‏۳۱‏۔‏

۱ نیسان ۱۴،‏ سن ۳۳ عیسوی کو یسوع مسیح نے ہماری خاطر اپنی جان قربان کی۔‏—‏عبرانیوں ۱۰:‏۵-‏۱۰؛‏ ۱-‏یوحنا ۲:‏۱،‏ ۲‏۔‏

پاک مقام

زمین پر یسوع مسیح کا روحُ‌القدس سے مسح ہو کر نئے سرے سے پیدا ہونا۔‏—‏متی ۳:‏۱۶،‏ ۱۷؛‏ رومیوں ۸:‏۱۴-‏۱۷؛‏ عبرانیوں ۵:‏۴-‏۶‏۔‏

پردہ

یسوع مسیح کا انسانی بدن جو آسمان پر جانے میں ایک رکاوٹ تھا۔‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۴۴،‏ ۵۰؛‏ عبرانیوں ۶:‏۱۹،‏ ۲۰؛‏ ۱۰:‏۱۹،‏ ۲۰‏۔‏

۲ سردار کاہن پاک مقام کو پاکترین مقام سے الگ کرنے والے پردے سے ہو کر گزرتا تھا۔‏

۲ مُردوں میں سے زندہ ہونے کے بعد یسوع مسیح پردہ میں سے گزر کر آسمان پر واپس گیا جہاں وہ ”‏خدا کے رُوبرو ہماری خاطر حاضر“‏ ہوا۔‏—‏عبرانیوں ۹:‏۲۴-‏۲۸‏۔‏

پاکترین مقام

آسمان۔‏—‏عبرانیوں ۹:‏۲۴‏۔‏

۳ پاکترین مقام میں سردار کاہن عہد کے صندوق کے آگے قربانی کا خون چھڑکتا تھا۔‏—‏احبار ۱۶:‏۱۲-‏۱۴‏۔‏

۳ یہوواہ کے حضور اپنے خون کی قیمت پیش کرنے سے یسوع مسیح نے ہمارے گُناہوں کا کفارہ دیا۔‏—‏عبرانیوں ۹:‏۱۲،‏ ۲۴؛‏ ۱-‏پطرس ۳:‏۲۱،‏ ۲۲‏۔‏