مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا ہم روحوں سے بات کر سکتے ہیں؟‏

کیا ہم روحوں سے بات کر سکتے ہیں؟‏

کیا ہم روحوں سے بات کر سکتے ہیں؟‏

یہوواہ خدا نے یسوع مسیح اور دیگر فرشتوں کو مختلف ذمہ‌داریاں سونپی ہیں۔‏ مثال کے طور پر یہوواہ نے یسوع مسیح کو زمین کا حکمران بنایا ہے۔‏ نیز اُس نے فرشتوں کو مُنادی کے کام میں رہنمائی کرنے کی ذمہ‌داری دی ہے۔‏ (‏مکاشفہ ۱۴:‏۶‏)‏ تاہم دُعا سننے کی ذمہ‌داری اُس نے کسی اَور کو نہیں دی۔‏ وہ خود دُعائیں سنتا ہے۔‏ اِس لئے ہمیں صرف اُسی سے دُعا مانگنی چاہئے۔‏

یہوواہ ’‏دُعا کا سننے والا‘‏ ہے۔‏ (‏زبور ۶۵:‏۲‏)‏ وہ ہماری دُعاؤں کا جواب دیتا ہے۔‏ یوحنا رسول نے دُعا کے متعلق لکھا:‏ ”‏اگر اُس کی مرضی کے موافق کچھ مانگتے ہیں تو [‏خدا]‏ ہماری سنتا ہے۔‏ اور جب ہم جانتے ہیں کہ جو کچھ ہم مانگتے ہیں وہ ہماری سنتا ہے تو یہ بھی جانتے ہیں کہ جو کچھ ہم نے اُس سے مانگا ہے وہ پایا ہے۔‏“‏—‏۱-‏یوحنا ۵:‏۱۴،‏ ۱۵‏۔‏

وفادار فرشتے یہ نہیں چاہتے کہ ہم اُن سے دُعا کریں۔‏ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ دُعاؤں کو سننا صرف یہوواہ کا حق ہے۔‏ وہ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ یہوواہ خدا بعض اوقات اُن کے ذریعے دُعاؤں کا جواب دیتا ہے۔‏ مثال کے طور پر جب دانی‌ایل نبی نے یروشلیم کے شہر کی بربادی کے متعلق خدا سے دُعا کی تو خدا نے جبرائیل فرشتے کو اُس کے پاس بھیجا۔‏ جبرائیل نے دانی‌ایل کو خدا کا پیغام دیا جس سے دانی‌ایل کو بڑی تسلی اور حوصلہ ملا۔‏—‏دانی‌ایل ۹:‏۳،‏ ۲۰-‏۲۲‏۔‏

مُردوں سے بات‌چیت

آج‌کل بہت سے لوگ مُردوں سے بات‌چیت کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر آئرلینڈ میں ایک عاملہ یعنی مستقبل کا حال بتانے والی عورت نے کسی دوسری عورت سے کہا کہ کل رات میری بات تمہارے شوہر فریڈ سے ہوئی تھی۔‏ حالانکہ فریڈ کو مرے ہوئے کئی ہفتے ہو گئے تھے۔‏ اِس عاملہ نے اُس عورت کو وہ ساری باتیں بتائیں جو فریڈ نے کی تھیں۔‏ وہ عورت حیران رہ گئی کیونکہ یہ باتیں فریڈ اور اُس کے علاوہ اَور کوئی نہیں جانتا تھا۔‏ اِس بات سے وہ یہ سوچ سکتی تھی کہ فریڈ روحوں کی دُنیا میں زندہ ہے اور وہ اِس عاملہ کے ذریعے اُس سے بات کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‏ تاہم یہ سوچ مُردوں کی حالت کے متعلق خدا کے کلام کی تعلیم سے بالکل فرق ہے۔‏—‏بکس کو دیکھیں۔‏

پھر ایسے واقعات کے متعلق کیا کہا جا سکتا ہے؟‏ دراصل شیاطین مرے ہوؤں کا روپ دھار کر لوگوں کو دھوکا دیتے ہیں جیسے کہ اِس واقعے میں کوئی بدرُوح فریڈ کا روپ دھار کر آئی۔‏ لیکن سوال یہ ہے کہ شیاطین ایسا کیوں کرتے ہیں؟‏ اُن کا مقصد ہے کہ لوگوں کو یہوواہ کے کلام کی سچی تعلیم سے دُور کر دیا جائے اور خدا پر اُن کا ایمان اور بھروسا کمزور ہو جائے۔‏ بِلاشُبہ شیطان اور شیاطین ”‏جھوٹی قدرت اور نشانوں اور عجیب کاموں کے ساتھ۔‏ اور ہلاک ہونے والوں کے لئے ناراستی کے ہر طرح کے دھوکے کے ساتھ“‏ لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔‏—‏۲-‏تھسلنیکیوں ۲:‏۹،‏ ۱۰‏۔‏

پس دُنیا میں ایسے بہت سے عامل ہیں جو یہ یقین رکھتے ہیں کہ وہ مُردوں سے بات کر سکتے ہیں۔‏ مگر اصل میں یہ لوگ اُن بدروحوں سے بات کرتے ہیں جو یہوواہ خدا کی دُشمن ہیں۔‏ کچھ لوگ ایسے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ وہ خدا کی عبادت کرتے ہیں مگر حقیقت میں اُن کے عبادت کرنے کا طریقہ خدا کی مرضی کے مطابق نہیں ہوتا۔‏ پولس رسول نے اِس سلسلے میں یہ کہا کہ ”‏جو قربانی غیرقومیں کرتی ہیں شیاطین کے لئے قربانی کرتی ہیں۔‏“‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱۰:‏۲۰،‏ ۲۱‏۔‏

جب ہم یہ جان جاتے ہیں کہ ہم انسانوں سے محبت کرنے والی سب سے اعلیٰ ہستی یہوواہ خدا سے دُعا کر سکتے ہیں تو پھر کسی اَور سے دُعا کرنے کی کیا ضرورت ہے۔‏ خدا کا کلام ہمیں یقین دلاتا ہے کہ ”‏[‏یہوواہ]‏ کی آنکھیں ساری زمین پر پھرتی ہیں تاکہ وہ اُن کی امداد میں جن کا دل اُس کی طرف کامل ہے اپنے تیئں قوی دکھائے۔‏“‏—‏۲-‏تواریخ ۱۶:‏۹‏۔‏

‏[‏صفحہ ۹ پر عبارت]‏

جب ہم یہ جان جاتے ہیں کہ ہم انسانوں سے محبت کرنے والی سب سے اعلیٰ ہستی یہوواہ خدا سے دُعا کر سکتے ہیں تو پھر کسی اَور سے دُعا کرنے کی کیا ضرورت ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۸،‏ ۹ پر بکس/‏تصویر]‏

سچ اور جھوٹ

سچ:‏ شیطان ایک حقیقی ہستی ہے

‏”‏شیطان .‏ .‏ .‏ اپنے آپ کو نورانی فرشتہ کا ہمشکل بنا لیتا ہے۔‏“‏—‏۲-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۱۴‏۔‏

‏”‏تُم ہوشیار اور بیدار رہو۔‏ تمہارا مخالف ابلیس گرجنے والے شیرببر کی طرح ڈھونڈتا پھرتا ہے کہ کس کو پھاڑ کھائے۔‏“‏—‏۱-‏پطرس ۵:‏۸‏۔‏

‏”‏جو شخص گُناہ کرتا ہے وہ اِبلیس سے ہے کیونکہ اِبلیس شروع ہی سے گُناہ کرتا رہا ہے۔‏“‏—‏۱-‏یوحنا ۳:‏۸‏۔‏

‏”‏خدا کے تابع ہو جاؤ اور ابلیس کا مقابلہ کرو تو وہ تُم سے بھاگ جائے گا۔‏“‏—‏یعقوب ۴:‏۷‏۔‏

‏”‏ابلیس .‏ .‏ .‏ شروع ہی سے خونی ہے اور سچائی پر قائم نہیں رہا کیونکہ اُس میں سچائی ہے نہیں۔‏ جب وہ جھوٹ بولتا ہے تو اپنی ہی سی کہتا ہے کیونکہ وہ جھوٹا ہے بلکہ جھوٹ کا باپ ہے۔‏“‏—‏یوحنا ۸:‏۴۴‏۔‏

جھوٹ:‏ انسان مرنے کے بعد کسی اَور جہان میں چلا جاتا ہے

‏”‏تُو اپنے مُنہ کے پسینے کی روٹی کھائے گا جب تک کہ زمین میں تُو پھر لوٹ نہ جائے اس لئے کہ تُو اُس سے نکالا گیا ہے کیونکہ تُو خاک ہے اور خاک میں پھر لوٹ جائے گا۔‏“‏—‏پیدایش ۳:‏۱۹‏۔‏

‏”‏زندہ جانتے ہیں کہ وہ مریں گے پر مُردے کچھ بھی نہیں جانتے۔‏“‏—‏واعظ ۹:‏۵‏۔‏

‏”‏جو کام تیرا ہاتھ کرنے کو پائے اُسے مقدور بھر کر کیونکہ پاتال [‏قبر]‏ میں جہاں تُو جاتا ہے نہ کام ہے نہ منصوبہ۔‏ نہ علم نہ حکمت۔‏“‏—‏واعظ ۹:‏۱۰‏۔‏

‏”‏اُس کا دم نکل جاتا ہے تو وہ مٹی میں مل جاتا ہے۔‏ اُسی دن اُس کے منصوبے فنا ہو جاتے ہیں۔‏“‏—‏زبور ۱۴۶:‏۴‏۔‏

سچ:‏ فرشتے ہماری رہنمائی کرتے ہیں

‏”‏[‏یہوواہ]‏ سے ڈرنے والوں کی چاروں طرف اُس کا فرشتہ خیمہ‌زن ہوتا ہے اور اُن کو بچاتا ہے۔‏“‏—‏زبور ۳۴:‏۷؛‏ ۹۱:‏۱۱‏۔‏

‏”‏کیا وہ سب [‏فرشتے]‏ خدمتگزار رُوحیں نہیں جو نجات کی میراث پانے والوں کی خاطر خدمت کو بھیجی جاتی ہیں؟‏“‏—‏عبرانیوں ۱:‏۱۴‏۔‏

‏”‏مَیں نے ایک اَور فرشتہ کو آسمان کے بیچ میں اُڑتے ہوئے دیکھا جس کے پاس زمین کے رہنے والوں کی ہر قوم اور قبیلہ اور اہلِ‌زبان اور اُمت کے سنانے کے لئے ابدی خوشخبری تھی۔‏ اور اُس نے بڑی آواز سے کہا کہ خدا سے ڈرو اور اُس کی تمجید کرو۔‏“‏—‏مکاشفہ ۱۴:‏۶،‏ ۷‏۔‏

جھوٹ:‏ یسوع مسیح خدا ہے

‏”‏مَیں تمہیں آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ ہر مرد کا سر مسیح اور عورت کا سر مرد اور مسیح کا سر خدا ہے۔‏“‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱۱:‏۳‏۔‏

‏”‏جب سب کچھ اُس کے تابع ہو جائے گا تو بیٹا خود اُس کے تابع ہو جائے گا جس نے سب چیزیں اُس کے تابع کر دیں تاکہ سب میں خدا ہی سب کچھ ہو۔‏“‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۲۸‏۔‏

‏”‏مَیں تُم سے سچ کہتا ہوں کہ بیٹا آپ سے کچھ نہیں کر سکتا سوا اُس کے جو باپ کو کرتے دیکھتا ہے کیونکہ جن کاموں کو وہ کرتا ہے اُنہیں بیٹا بھی اُسی طرح کرتا ہے۔‏“‏—‏یوحنا ۵:‏۱۹‏۔‏