مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

یہوواہ خدا کے حضور گیت گائیں

یہوواہ خدا کے حضور گیت گائیں

یہوواہ خدا کے حضور گیت گائیں

‏”‏جب تک میرا وجود ہے مَیں اپنے خدا کی مدح‌سرائی کروں گا۔‏“‏—‏زبور ۱۴۶:‏۲‏۔‏

۱.‏ جب داؤد نوجوان تھا تو اُس نے گیت کیوں بنائے؟‏

جب داؤد نوجوان تھا تو وہ اکثر کئی گھنٹوں تک بیت‌لحم کے نزدیک چراگاہوں میں اپنے باپ کی بھیڑیں چرایا کرتا تھا۔‏ بھیڑوں کی نگرانی کرتے ہوئے اُسے یہوواہ خدا کی تخلیق پر غور کرنے کا موقع ملتا تھا۔‏ ستاروں سے بھرے آسمان،‏ ”‏جنگلی جانور“‏ اور ”‏ہوا کے پرندے“‏ دیکھ کر وہ اکثر سوچتا تھا کہ خدا نے اِنہیں کتنے حیرت‌انگیز طریقے سے بنایا ہے۔‏ یہوواہ کی شاندار تخلیق کا اُس پر اتنا گہرا اثر ہوا کہ اُس نے یہوواہ کی حمد کے لئے دل کو چُھو لینے والے گیت بنائے۔‏ اِن میں سے بہت سے گیت آج بائبل میں زبور کی کتاب میں موجود ہیں۔‏ *‏—‏زبور ۸:‏۳،‏ ۴،‏ ۷-‏۹ کو پڑھیں۔‏

۲.‏ (‏ا)‏ مثال سے واضح کریں کہ موسیقی کتنا گہرا اثر کر سکتی ہے؟‏ (‏ب)‏ زبور ۳۴:‏۷،‏ ۸ اور زبور ۱۳۹:‏۲-‏۸ سے کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ داؤد،‏ یہوواہ کو بہت قریب سے جانتا تھا؟‏

۲ ایسا لگتا ہے کہ جوانی کے دَور میں ہی داؤد گیت بنانے اور ساز بجانے میں ماہر ہو گیا تھا۔‏ وہ اتنا ماہر تھا کہ اُسے بادشاہ ساؤل کے حضور بربط بجانے کے لئے بلایا جاتا تھا۔‏ (‏امثا ۲۲:‏۲۹‏)‏ جب داؤد ساز بجاتا تھا تو بادشاہ کو بہت سکون ملتا تھا اور اُس کی پریشانی دُور ہو جاتی تھی۔‏ پاک کلام میں لکھا ہے کہ جب داؤد بربط بجاتا تو ”‏ساؔؤل کو راحت ہوتی اور وہ بحال ہو جاتا تھا۔‏“‏ (‏۱-‏سمو ۱۶:‏۲۳‏)‏ داؤد کے بنائے ہوئے گیت ہمارے لئے بھی فائدہ‌مند ہیں۔‏ اُس کی پیدائش کے تقریباً ۳۰۰۰ سال بعد آج بھی ساری دُنیا میں ہر طرح کے لوگ تسلی اور اُمید حاصل کرنے کے لئے باقاعدگی سے داؤد کے گیت پڑھتے ہیں۔‏—‏۲-‏توا ۷:‏۶؛‏ زبور ۳۴:‏۷،‏ ۸؛‏ ۱۳۹:‏۲-‏۸ کو پڑھیں؛‏ عامو ۶:‏۵‏۔‏

یہوواہ کی عبادت میں موسیقی کی اہمیت

۳،‏ ۴.‏ داؤد کے زمانے میں یہوواہ کی حمد کے لئے گیت گانے کا کیا بندوبست کِیا گیا تھا؟‏

۳ داؤد بہت خوبصورت گیت لکھتا تھا اور بہت اچھا ساز بجاتا تھا۔‏ اُس نے اپنی اِس صلاحیت کو یہوواہ کی حمد اور ستائش کے لئے استعمال کِیا۔‏ جب وہ خود اسرائیل کا بادشاہ بنا تو اُس نے خیمۂ‌اجتماع میں عبادت کے دوران موسیقی کا بندوبست کِیا۔‏ خیمۂ‌اجتماع میں ۳۸ ہزار لاوی خدمت کرتے تھے جن میں سے ایک بڑی تعداد یعنی ۴۰۰۰ لاوی ”‏سازوں سے [‏یہوواہ]‏ کی تعریف“‏ کے لئے مقرر کئے گئے تھے۔‏ (‏۱-‏توا ۲۳:‏۳،‏ ۵‏)‏ اِن میں سے ۲۸۸ لاوی ”‏گیت گانے میں قابل اور ماہر“‏ تھے۔‏—‏۱-‏توا ۲۵:‏۷‏،‏ کیتھولک ترجمہ۔‏

۴ یہ لاوی بہت سے ایسے گیت گاتے تھے جو داؤد نے بنائے تھے۔‏ جب اسرائیلی خیمۂ‌اجتماع میں عبادت کے دوران داؤد کے بنائے ہوئے گیت سنتے تھے تو اِن کے الفاظ اور موسیقی سے بہت متاثر ہوتے تھے۔‏ جب عہد کا صندوق یروشلیم لایا گیا تو ”‏داؔؤد نے لاویوں کے سرداروں کو فرمایا کہ اپنے بھائیوں میں سے گانے والوں کو مقرر کریں کہ موسیقی کے ساز یعنی ستار اور بربط اور جھانجھ بجائیں اور آواز بلند کرکے خوشی سے گائیں۔‏“‏—‏۱-‏توا ۱۵:‏۱۶‏۔‏

۵،‏ ۶.‏ (‏ا)‏ داؤد کے زمانے میں یہوواہ کی عبادت کے لئے موسیقی کو اتنی اہمیت کیوں دی جاتی تھی؟‏ (‏ب)‏ ہم کیسے جانتے ہیں کہ اسرائیل میں یہوواہ کی عبادت میں موسیقی کو ایک اہم مقام حاصل تھا؟‏

۵ داؤد کے زمانے میں یہوواہ کی عبادت کے لئے موسیقی کو اتنی اہمیت کیوں دی جاتی تھی؟‏ کیا اِس کی وجہ محض یہ تھی کہ داؤد بادشاہ خود ایک ماہر موسیقار تھا؟‏ جی‌نہیں۔‏ اِس کی ایک اَور وجہ بھی تھی۔‏ داؤد کے کئی سو سال بعد جب حزقیاہ بادشاہ نے ہیکل میں پھر سے یہوواہ کی عبادت شروع کی تو اُس نے ”‏داؔؤد اور .‏ .‏ .‏ غیب‌بین جاؔد اور ناتنؔ نبی کے حکم کے مطابق [‏یہوواہ]‏ کے گھر میں لاویوں کو جھانجھ اور ستار اور بربط کے ساتھ مقرر کِیا کیونکہ یہ نبیوں کی معرفت [‏یہوواہ]‏ کا حکم تھا۔‏“‏—‏۲-‏توا ۲۹:‏۲۵‏۔‏

۶ جی‌ہاں۔‏ یہوواہ نے نبیوں کے ذریعے لوگوں کو عبادت میں گیت گانے کا حکم دیا تھا۔‏ کاہنوں کے قبیلے سے گانے والوں کو کچھ ایسے کاموں سے فارغ کر دیا جاتا تھا جو دیگر لاوی کرتے تھے۔‏ اِس کا مقصد یہ تھا کہ وہ گیت بنانے اور اِنہیں گانے کی مشق کرنے میں زیادہ وقت صرف کر سکیں۔‏—‏۱-‏توا ۹:‏۳۳‏۔‏

۷،‏ ۸.‏ یہوواہ کی عبادت میں گیت گانے کے سلسلے میں مہارت سے زیادہ کس بات کی اہمیت ہے؟‏

۷ شاید آپ سوچیں کہ ”‏مجھے تو گانا نہیں آتا اِس لئے مَیں اُن لاویوں میں شامل نہیں ہوتا جو خیمۂ‌اجتماع میں گیت گایا کرتے تھے۔‏“‏ یہ بات قابلِ‌غور ہے کہ سب کے سب لاوی گیت گانے میں ماہر نہیں تھے۔‏ پہلا تواریخ ۲۵:‏۸ میں لکھا ہے کہ کچھ ”‏شاگرد“‏ بھی تھے جو موسیقی کی تربیت حاصل کر رہے تھے۔‏ اگرچہ اسرائیل کے دوسرے قبیلوں میں ایسے بہت سے لوگ تھے جو ساز بجانے اور گانے کے ماہر تھے تو بھی یہوواہ نے صرف لاویوں کو ہی عبادت کے دوران گانے اور ساز بجانے کی ذمہ‌داری دی تھی۔‏ لاوی چاہے گانے میں ماہر تھے یا سیکھنے والے تھے،‏ ہم یہ یقین رکھ سکتے ہیں کہ وہ یہوواہ کی عبادت میں اپنی اِس ذمہ‌داری کو بڑے جوش کے ساتھ پورا کرتے ہوں گے۔‏

۸ داؤد کو نہ صرف موسیقی بہت پسند تھی بلکہ وہ گانے اور ساز بجانے میں ماہر بھی تھا۔‏ لیکن خدا کی نظر میں ہماری مہارتوں کی نسبت ہمارا جوش‌وجذبہ زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔‏ زبور ۳۳:‏۳ میں داؤد نے لکھا کہ ”‏بلند آواز کے ساتھ اچھی طرح بجاؤ۔‏“‏ پس ہماری آواز اچھی ہو یا نہ ہو،‏ ہمیں دل‌وجان سے یہوواہ کی حمد اور ستائش کرنی چاہئے۔‏

عبادت میں موسیقی کی اہمیت قائم رہتی ہے

۹.‏ اگر آپ سلیمان کے دَور میں ہیکل کی مخصوصیت پر حاضر ہوتے تو آپ وہاں کیا دیکھتے اور سنتے؟‏

۹ سلیمان کے دَور میں بھی موسیقی نے یہوواہ کی عبادت میں ایک اہم کردار ادا کِیا۔‏ ہیکل کی مخصوصیت کے وقت مختلف ساز بجانے کا بندوبست کِیا گیا تھا۔‏ مثال کے طور پر ۱۲۰ تو پیتل کے نرسنگے ہی تھے۔‏ ‏(‏۲-‏تواریخ ۵:‏۱۲ کو پڑھیں۔‏)‏ بائبل میں لکھا ہے کہ ”‏جب نرسنگے پھونکنے والے [‏کاہن]‏ اور گانے والے مل گئے تاکہ [‏یہوواہ]‏ کی حمد اور شکرگذاری میں اُن سب کی ایک آواز سنائی دے اور جب .‏ .‏ .‏ اُنہوں نے اپنی آواز بلند کرکے [‏یہوواہ]‏ کی ستایش کی کہ وہ بھلا ہے کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے تو وہ گھر جو [‏یہوواہ]‏ کا مسکن ہے ابر سے بھر گیا۔‏“‏ مسکن کا ابر سے بھر جانا یہوواہ کی خوشنودی کی علامت تھا۔‏ تمام نرسنگوں اور ہزاروں گانے والوں کی آواز سے لوگ یقیناً خوشی اور جوش سے بھر گئے ہوں گے۔‏—‏۲-‏توا ۵:‏۱۳‏۔‏

۱۰،‏ ۱۱.‏ اِس بات کا کیا ثبوت ہے کہ پہلی صدی میں مسیحی عبادت کے دوران گیت گایا کرتے تھے؟‏

۱۰ پہلی صدی کے مسیحی بھی عبادت میں گیت گایا کرتے تھے۔‏ وہ عبادت کے لئے ہیکل کی بجائے گھروں میں جمع ہوتے تھے۔‏ اُنہیں اذیت اور دیگر مشکلات کی وجہ سے عبادت کے لئے جمع ہونے میں اکثر مشکل ہوتی تھی۔‏ پھر بھی وہ ایسے موقعوں پر خوشی سے گیت گا کر خدا کی حمد کرتے تھے۔‏

۱۱ پولس رسول نے کُلسّے کے بہن‌بھائیوں کو تاکید کی کہ ”‏آپس میں .‏ .‏ .‏ نصیحت کرو اور اپنے دلوں میں فضل کے ساتھ خدا کے لئے مزامیر اور گیت اور روحانی غزلیں گاؤ۔‏“‏ (‏کل ۳:‏۱۶‏)‏ جب پولس رسول اور سیلاس کو قید میں ڈالا گیا تو وہ ”‏دُعا کر رہے اور خدا کی حمد کے گیت گا رہے تھے۔‏“‏ حالانکہ اُن کے پاس کوئی گیت کی کتاب نہیں تھی۔‏ (‏اعما ۱۶:‏۲۵‏)‏ ذرا سوچیں کہ اگر کبھی آپ قید میں ہوں تو آپ کتنے گیت زبانی گانے کے قابل ہوں گے؟‏

۱۲.‏ ہم یہ کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ گیت گانا ہماری نظر میں اہم ہے؟‏

۱۲ ہم نے سیکھ لیا ہے کہ موسیقی کو یہوواہ کی عبادت میں ایک اہم مقام حاصل ہے۔‏ اِس لئے ہمیں خود سے پوچھنا چاہئے کہ ”‏کیا مَیں گیتوں سے یہوواہ کی حمد کرنے کی اہمیت کو سمجھتا ہوں؟‏ کیا مَیں اجلاسوں اور بڑے اجتماعات پر وقت سے پہلے پہنچنے کی کوشش کرتا ہوں تاکہ بہن‌بھائیوں کے ساتھ مل کر گیت گانے میں شامل ہو سکوں؟‏ کیا مَیں اپنے بچوں کو یہ سکھاتا ہوں کہ اُنہیں مسیحی خدمتی سکول اور خدمتی اجلاس یا عوامی تقریر اور مینارِنگہبانی کے بیچ میں گیت کو وقفہ نہیں سمجھنا چاہئے؟‏ اُنہیں اِسے اجلاس سے باہر جا کر اپنی کمر سیدھی کرنے کا موقع خیال نہیں کرنا چاہئے۔‏“‏ گیت گانا ہماری عبادت کا ایک اہم حصہ ہے۔‏ پس ہماری آواز اچھی ہے یا نہیں،‏ ہمیں دوسروں کے ساتھ مل کر یہوواہ کی حمد کرنی چاہئے۔‏—‏۲-‏کرنتھیوں ۸:‏۱۲ پر غور کریں۔‏

گیتوں میں تبدیلی کی ضرورت

۱۳،‏ ۱۴.‏ مثال سے واضح کریں کہ اجلاس پر پورے جوش کے ساتھ گیت گانا کیوں اہم ہے؟‏

۱۳ تقریباً ۱۰۰ سال سے زیادہ عرصہ پہلے زائنز واچ‌ٹاور نے گیت گانے کی ایک اہم وجہ بیان کی:‏ ”‏بائبل میں لکھی ہوئی باتوں کو گیتوں کی صورت میں گانے سے یہ ہمارے دل‌ودماغ پر نقش ہو جاتی ہیں۔‏“‏ بہت سے گیتوں کے الفاظ بائبل کی آیتوں پر مبنی ہیں۔‏ لہٰذا گیتوں کے بول یاد کرنا پاک کلام کی باتوں کو دل میں اُتارنے کا بہترین طریقہ ہے۔‏ اکثر لوگ جب پہلی مرتبہ ہمارے اجلاسوں پر آتے ہیں تو وہ پوری کلیسیا کو جوش کے ساتھ گیت گاتے ہوئے دیکھ کر بہت متاثر ہوتے ہیں۔‏

۱۴ سن ۱۸۶۹ کی بات ہے کہ ایک شام بھائی رسل اپنے کام سے گھر لوٹ رہے تھے کہ اُنہوں نے ایک تہ خانے سے کچھ لوگوں کے گیت گانے کی آواز آتی سنی۔‏ بھائی رسل کافی عرصے سے خدا کے بارے میں سچائی تلاش کر رہے تھے مگر وہ نااُمید ہو گئے تھے۔‏ اُنہوں نے یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ اب وہ اپنے کاروبار پر دھیان دیں گے تاکہ اگر وہ لوگوں کو خدا کے بارے میں کچھ نہیں سکھا سکے تو کم‌ازکم اُن کی ویسے کوئی مدد کر سکیں۔‏ لیکن جب اُنہوں نے اِس گیت کی آواز سنی تو وہ اِس تہ خانے میں داخل ہوئے اور دیکھا کہ وہاں کچھ لوگ عبادت کر رہے ہیں۔‏ وہ بھی بیٹھ کر سننے لگے۔‏ بعد میں اُنہوں نے اِس واقعے کے متعلق لکھا کہ ”‏اُس رات جو مَیں نے سنا،‏ اُس سے میرا ایمان پھر سے اِس بات پر مضبوط ہو گیا کہ بائبل خدا کا سچا کلام ہے۔‏“‏ غور کریں کہ گیت کی آواز سن کر بھائی رسل اِس عبادت میں گئے تھے۔‏

۱۵.‏ ہماری سمجھ میں تبدیلی کی وجہ سے گیتوں کی کتاب میں تبدیلی کرنے کی ضرورت کیوں ہے؟‏

۱۵ امثال ۴:‏۱۸ میں لکھا ہے کہ ”‏صادقوں کی راہ نورِسحر کی مانند ہے جس کی روشنی دوپہر تک بڑھتی ہی جاتی ہے۔‏“‏ اِس آیت کے مطابق وقت گزرنے کے ساتھ‌ساتھ بائبل کی بعض باتوں کے سلسلے میں یہوواہ کے لوگوں کی سمجھ میں تبدیلی آ گئی ہے۔‏ اِس کی وجہ سے ہمارے اُن گیتوں میں بھی تبدیلی کرنے کی ضرورت پڑی جو ہم پہلے گاتے تھے۔‏ پچھلے ۲۵ سالوں سے بہت سے ملکوں میں یہوواہ کے گواہ جو گیت کی کتاب استعمال کر رہے تھے اُس کا عنوان تھا یہوواہ کی حمد کے گیت گائیں۔‏ * اِن سالوں کے دوران بعض موضوعات کے متعلق ہماری سمجھ میں کچھ تبدیلی آ گئی ہے۔‏ اب ہم کچھ اصطلاحیں اور الفاظ استعمال نہیں کرتے جو گیتوں کی اِس کتاب میں استعمال کئے گئے ہیں۔‏ اِسی وجہ سے ہماری گیتوں کی کتاب میں بھی کچھ الفاظ کو تبدیل کِیا گیا ہے۔‏

۱۶.‏ افسیوں ۵:‏۱۹ میں درج پولس رسول کے الفاظ کے مطابق ہمیں کیا کرنا چاہئے؟‏

۱۶ ہماری سمجھ میں تبدیلی اور دیگر وجوہات کی بِنا پر گورننگ باڈی نے نئی گیتوں کی کتاب شائع کرنے کا بندوبست کِیا۔‏ اِس کا عنوان یہ ہے:‏ یہوواہ خدا کے حضور گیت گائیں۔‏ اُردو کی کتاب میں ۵۵ گیت ہیں۔‏ ہمیں اُمید ہے کہ ہم اِن گیتوں کو یاد کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔‏ اِس طرح ہم افسیوں ۵:‏۱۹ ‏(‏پڑھیں)‏ میں درج پولس رسول کی نصیحت پر عمل کرنے کے قابل ہوں گے۔‏

نئے گیتوں کی قدر کریں

۱۷.‏ اگر ہم اجلاسوں پر گیت گانے سے شرماتے ہیں تو ہمیں کس بات کو یاد رکھنا چاہئے؟‏

۱۷ کیا ہم اجلاسوں پر گیت گانے سے اِس لئے شرماتے ہیں کہ ہماری آواز اچھی نہیں ہے؟‏ اگر آپ ایسا سوچتے ہیں تو پھر ذرا غور کریں کہ ہم ’‏سب اکثر باتوں میں خطا کرتے ہیں۔‏‘‏ (‏یعقو ۳:‏۲‏)‏ اِس کے باوجود ہم مُنادی کے دوران یہوواہ کے بارے میں لوگوں سے بات‌چیت کرنا چھوڑ نہیں دیتے۔‏ لہٰذا ہمیں گیت گانا محض اِس لئے نہیں چھوڑ دینا چاہئے کہ ہماری آواز اچھی نہیں ہے۔‏ ’‏انسان کا مُنہ‘‏ یہوواہ خدا نے بنایا ہے یعنی یہوواہ خدا نے ہی انسان کو بولنے کی صلاحیت بخشی ہے۔‏ لہٰذا جب ہم اپنی زبان سے یہوواہ کی حمد اور ستائش کرتے ہیں تو وہ بہت خوش ہوتا ہے۔‏—‏خر ۴:‏۱۱‏۔‏

۱۸.‏ ہم گیتوں کے بول کیسے آسانی سے یاد کر سکتے ہیں؟‏

۱۸ یہ نئے گیت سی‌ڈی پر بھی دستیاب ہیں۔‏ اِس میں مختلف سازوں کے ساتھ گیت ریکارڈ کئے گئے ہیں۔‏ اِن ریکارڈنگز کو سُن کر آپ کو واقعی بہت مزہ آئے گا۔‏ اگر آپ اپنے گھر میں اِنہیں باقاعدگی سے سنتے اور ساتھ‌ساتھ گیتوں کی کتاب سے گاتے ہیں تو آپ کو اِن کے بول یاد ہو جائیں گے۔‏ یوں آپ کو اجلاس پر گیت گانے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوگی۔‏

۱۹.‏ بڑے اجتماعات کے لئے موسیقی تیار کرنے میں کتنی محنت کی جاتی ہے؟‏

۱۹ ہمارے بڑے اجتماعات پر صبح اور دوپہر کے پروگرام سے پہلے کچھ دیر کے لئے گیتوں کی دُھنیں سی‌ڈی پر چلائی جاتی ہیں۔‏ کیا ہم اِس بات کی قدر کرتے ہیں کہ اِس موسیقی کو تیار کرنے کے لئے کتنی محنت کی جاتی ہے؟‏ پہلے یہ فیصلہ ہوتا ہے کہ بڑے اجتماعات پر کونسی دُھنیں بجائی جائیں گی۔‏ اِس کے بعد واچ‌ٹاور کے موسیقی کے شعبے میں کام کرنے والے ۶۴ ارکان کو یہ بتایا جاتا ہے کہ اِن دُھنوں کے لئے کونسے ساز بجائے جائیں گے اور کس ترتیب سے بجائیں گے۔‏ ساز بجانے والے یہ لوگ کئی گھنٹوں تک اِن ہدایات پر غور کرتے ہیں اور اِن کے مطابق مشق کرتے ہیں۔‏ پھر وہ پیٹریسن نیویارک میں ہمارے سٹوڈیوز میں ریکارڈنگ کرتے ہیں۔‏ اِن ۶۴ ارکان میں سے ۱۰ بہن‌بھائی امریکہ میں نہیں رہتے۔‏ اِن سب ارکان کی نظر میں ہمارے اجتماعات کے لئے موسیقی ترتیب دینا ایک بہت بڑا شرف ہے۔‏ ہم اُن کی محنت کی قدر کیسے کر سکتے ہیں؟‏ جب بڑے اجتماعات پر یہ کہا جاتا ہے کہ مہربانی سے تشریف رکھیں اور موسیقی سنیں تو ہمیں خاموشی سے بیٹھ کر موسیقی کو سننا چاہئے جو ہمارے لئے بڑی محبت اور محنت سے تیار کی جاتی ہے۔‏

۲۰.‏ آپ کا عزم کیا ہے؟‏

۲۰ جب ہم یہوواہ کی حمدوتعریف کرتے ہیں تو وہ اِسے سنتا ہے۔‏ وہ اِس کی بڑی قدر کرتا ہے۔‏ پس جب ہم عبادت کے لئے جمع ہوں تو ہمیں پورے جوش کے ساتھ گیت گا کر یہوواہ کو خوش کرنا چاہئے۔‏ جی‌ہاں۔‏ چاہے ہماری آواز اچھی ہے یا نہیں،‏ آئیں ہم یہوواہ کی حمدوستائش کرتے رہیں۔‏—‏زبور ۱۰۴:‏۳۳‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 1 داؤد کی موت کے ہزار سال بعد ایک خاص موقعے پر فرشتوں نے خدا کی حمد کی۔‏ اُنہوں نے چرواہوں کو مسیحا کے پیدا ہونے کی خبر دی جو بیت‌لحم کے نزدیک چراگاہوں میں اپنی بھیڑوں کی نگرانی کر رہے تھے۔‏—‏لو ۲:‏۴،‏ ۸،‏ ۱۳،‏ ۱۴‏۔‏

^ پیراگراف 15 اُردو زبان میں اِس کتاب کے اندر ۲۶ گیت تھے۔‏ لیکن ۱۰۰ سے زیادہ زبانوں میں اِس کتاب میں ۲۲۵ گیت تھے۔‏

آپ کا کیا خیال ہے؟‏

‏• بائبل کی کن مثالوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ کی عبادت میں موسیقی کو بڑی اہمیت حاصل تھی؟‏

‏• متی ۲۲:‏۳۷ میں درج یسوع مسیح کے حکم پر عمل کرنے اور اجلاسوں پر جوش کے ساتھ گیت گانے میں کیا تعلق ہے؟‏

‏• ہم کن طریقوں سے ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم گیتوں کی بڑی قدر کرتے ہیں؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۲۵ پر تصویر]‏

کیا آپ اپنے بچوں کو سکھاتے ہیں کہ گیت کے دوران بِلاوجہ اُٹھ کر باہر جانا مناسب نہیں ہے؟‏

‏[‏صفحہ ۲۶ پر تصویر]‏

کیا آپ گھر پر نئے گیتوں کے بول سیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں؟‏