مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کس کا خاتمہ ہوگا؟‏

کس کا خاتمہ ہوگا؟‏

کس کا خاتمہ ہوگا؟‏

‏”‏ .‏ .‏ .‏ تب خاتمہ ہوگا۔‏“‏ —‏متی ۲۴:‏۱۴‏۔‏

دُنیا کا خاتمہ ایک ایسا موضوع ہے جس میں بہت سے لوگ دلچسپی رکھتے ہیں۔‏ اِس موضوع پر بہت سی فلمیں بنائی گئی ہیں اور کتابیں اور رسالے شائع ہوئے ہیں۔‏ بعض میں دُنیا کے خاتمے کے بارے میں سائنس‌دانوں کے نظریات پیش گئے ہیں اور بعض میں اِس موضوع کو مزاحیہ انداز میں پیش کِیا گیا ہے۔‏ اِن کے مطابق دُنیا کے خاتمے کی یہ وجوہات ہو سکتی ہیں:‏ ایٹمی جنگ،‏ کسی سیارے کا زمین سے ٹکرانا،‏ خطرناک وبا،‏ موسم میں تبدیلیاں یا کسی دوسرے سیارے کی مخلوق کا زمین پر حملہ۔‏

دُنیا کے خاتمے کے سلسلے میں مذہبی رہنما بھی الگ‌الگ نظریات رکھتے ہیں۔‏ بعض کا خیال ہے کہ جب خاتمہ ہوگا تو زمین پر رہنے والی ہر جاندار شے ختم ہو جائے گی۔‏ ایک عالم نے متی ۲۴:‏۱۴ کے سلسلے میں یہ مایوس‌کُن الفاظ لکھے:‏ ”‏یہ آیت خدا کے کلام کی سب سے اہم آیات میں سے ایک ہے۔‏ .‏ .‏ .‏ ہمارے زمانے میں اِتنی ہولناک تباہی آنے والی ہے کہ زیادہ‌تر لوگ اِس کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔‏“‏

ایسے مذہبی رہنما اِس حقیقت کو نظرانداز کرتے ہیں کہ یہوواہ خدا نے زمین کو ”‏خالی پڑی رہنے کے لیے نہیں بلکہ آباد ہونے کے لیے آراستہ کِیا۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۴۵:‏۱۸‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن‏)‏ اِس لئے جب یسوع مسیح نے کہا کہ ”‏خاتمہ ہوگا“‏ تو اُن کا مطلب یہ نہیں تھا کہ زمین تباہ ہو جائے گی یا تمام انسان ہلاک ہو جائیں گے۔‏ دراصل وہ کہنا چاہتے تھے کہ بُرے لوگ ختم ہو جائیں گے یعنی ایسے لوگ جو ہمارے شفیق خالق کی ہدایت پر عمل نہیں کرتے۔‏

آئیں،‏ اِس بات کو سمجھنے کے لئے ایک تمثیل پر غور کرتے ہیں۔‏ فرض کریں کہ آپ ایک خوبصورت گھر کے مالک ہیں۔‏ آپ نے کچھ لوگوں کو اِس گھر میں رہنے کی اجازت دی ہے اور آپ اُن سے کرایہ نہیں لیتے۔‏ اِن میں سے کچھ لوگ دوسروں کے ساتھ اچھا سلوک کرتے ہیں اور گھر کی دیکھ‌بھال بھی کرتے ہیں۔‏ لیکن کچھ لوگ ایک دوسرے کے ساتھ لڑائی کرتے رہتے ہیں اور اچھے لوگوں کے ساتھ بُری طرح سے پیش آتے ہیں۔‏ وہ آپ کے گھر کو نقصان پہنچاتے ہیں اور جب آپ اُن کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ آپ کی ایک نہیں سنتے۔‏

آپ اِس صورتحال سے نپٹنے کے لئے کیا کریں گے؟‏ کیا آپ اپنا گھر تباہ کر دیں گے؟‏ ہرگز نہیں۔‏ اِس کی بجائے آپ بُرے لوگوں کو اپنے گھر سے نکال دیں گے اور گھر کی مرمت کریں گے۔‏

یہوواہ خدا بھی ایسا ہی کرے گا۔‏ زبورنویس نے خدا کے الہام سے لکھا:‏ ”‏بدکردار کاٹ ڈالے جائیں گے لیکن جن کو [‏یہوواہ]‏ کی آس ہے مُلک کے وارث ہوں گے کیونکہ تھوڑی دیر میں شریر نابود ہو جائے گا۔‏ تُو اُس کی جگہ کو غور سے دیکھے گا پر وہ نہ ہوگا۔‏ صادق زمین کے وارث ہوں گے اور اُس میں ہمیشہ بسے رہیں گے۔‏“‏—‏زبور ۳۷:‏۹،‏ ۱۰،‏ ۲۹‏۔‏

اِسی سلسلے میں پطرس رسول نے خدا کے الہام سے لکھا:‏ ”‏خدا کے کلام کے ذریعہ سے آسمان قدیم سے موجود ہیں اور زمین پانی میں سے بنی اور پانی میں قائم ہے۔‏ اِن ہی کے ذریعہ سے اُس زمانہ کی دُنیا ڈوب کر ہلاک ہوئی۔‏“‏ (‏۲-‏پطرس ۳:‏۵،‏ ۶‏)‏ اِن آیتوں میں پطرس رسول اُس طوفان کے بارے میں بتا رہے تھے جو نوح نبی کے زمانے میں آیا تھا۔‏ اِس طوفان میں بےدین لوگ تو ہلاک ہوئے تھے لیکن زمین تباہ نہیں ہوئی تھی۔‏ خدا نے اِس طوفان کو ’‏آیندہ زمانہ کے بےدینوں کے لئے عبرت کا نشان بنایا۔‏‘‏—‏۲-‏پطرس ۲:‏۶‏۔‏

پطرس رسول نے یہ بھی لکھا:‏ ”‏اِس وقت کے آسمان اور زمین .‏ .‏ .‏ اِس لئے رکھے ہیں کہ جلائے جائیں۔‏“‏ اگر ہم آیت کا صرف یہی حصہ پڑھیں گے تو شاید ہم یہ سمجھیں کہ زمین اور آسمان واقعی ختم ہو جائیں گے۔‏ لیکن آیت کے اگلے حصے پر بھی غور کریں:‏ ”‏اور وہ بےدین آدمیوں کی عدالت اور ہلاکت کے دن تک محفوظ رہیں گے۔‏“‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زمین تباہ نہیں ہوگی بلکہ بےدین لوگ ہلاک ہوں گے۔‏ جب بےدین لوگ ہلاک ہو جائیں گے تو اِس کے بعد کیا ہوگا؟‏ پطرس رسول نے لکھا:‏ ”‏[‏خدا]‏ کے وعدہ کے موافق ہم نئے آسمان [‏یعنی خدا کی بادشاہت جس کے بادشاہ یسوع مسیح ہیں]‏ اور نئی زمین [‏یعنی راست‌باز لوگوں کے معاشرے]‏ کا انتظار کرتے ہیں جن میں راستبازی بسی رہے گی۔‏“‏—‏۲-‏پطرس ۳:‏۷،‏ ۱۳‏۔‏

بائبل کی پیشینگوئیوں سے بھی یہ ظاہر ہوتا ہے کہ خاتمہ نزدیک ہے۔‏ اِس سلسلے میں متی ۲۴:‏۳-‏۱۴ اور ۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱-‏۵ کو پڑھیں۔‏ اِن آیتوں میں جن باتوں کی پیشینگوئی کی گئی ہے،‏ وہ آج پوری ہو رہی ہیں۔‏ *

یوں تو متی ۲۴:‏۱۴ کا مطلب اِتنا واضح ہے کہ اِسے بچہ بھی سمجھ سکتا ہے۔‏ تو پھر لوگ اِس آیت کے بارے میں فرق‌فرق نظریات کیوں رکھتے ہیں؟‏ اِس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ شیطان نے لوگوں کی عقلوں کو اندھا کر دیا ہے تاکہ وہ خدا کے پاک کلام کی سچائیوں کو سمجھ نہ سکیں۔‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۴:‏۴‏)‏ اِس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ خدا مغرور لوگوں کو نہیں بلکہ خاکساروں کو اپنے پاک کلام کی سچائیوں کی سمجھ عطا کرتا ہے۔‏ اِس سلسلے میں یسوع مسیح نے دُعا کی:‏ ”‏آسمان اور زمین کے خداوند مَیں تیری حمد کرتا ہوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقلمندوں سے چھپائیں اور بچوں پر ظاہر کیں۔‏“‏ (‏متی ۱۱:‏۲۵‏)‏ جو لوگ بچوں کی طرح خاکسار ہیں،‏ وہ اِس بات کو سیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں کہ خدا کی بادشاہت کیا ہے اور وہ دل سے اِس بادشاہت کی حمایت بھی کرتے ہیں۔‏ ایسے ہی لوگوں کو وہ برکات بھی حاصل ہوں گی جو خدا کی بادشاہت لائے گی۔‏ اِن لوگوں میں شامل ہونا واقعی بہت اعزاز کی بات ہے!‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 11 مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے کتاب پاک صحائف کی تعلیم حاصل کریں کے باب نمبر ۹ کو دیکھیں۔‏ یہ کتاب یہوواہ کے گواہوں نے شائع کی ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۹ پر تصویر]‏

خدا کی بادشاہت کے ذریعے تمام بُرائی کا ”‏خاتمہ ہوگا۔‏“‏