۳. وبائیں
۳. وبائیں
”وبائیں پھیلیں گی۔“—لوقا ۲۱:۱۱، ”نیو اُردو بائبل ورشن۔“
● ایک افریقی ملک جو خانہجنگی سے متاثر تھا، اِس کے ایک گاؤں میں کئی کانکُن ماربرگ بخار کی وجہ سے مر رہے تھے۔ * وہاں کے محکمۂصحت کے ایک افسر، بونزالی نے اِن کانکنوں کا علاج کرنے کے لئے اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کی۔ اِس سلسلے میں اُنہوں نے قریبی شہر میں محکمۂصحت کے افسروں سے باربار مدد کی درخواست بھی کی۔ لیکن اُن کی درخواستوں پر کوئی توجہ نہ دی گئی۔ آخرکار چار مہینے کے بعد محکمۂصحت کے کچھ افسروں کو وہاں بھیجا گیا۔ لیکن تب تک بونزالی مر چکے تھے۔ ماربرگ کے مریضوں کا علاج کرتےکرتے اُنہیں بھی یہ مرض لگ گیا تھا۔
اعدادوشمار سے کیا ظاہر ہوتا ہے؟ نمونیا، دست، ایڈز، ٹیبی اور ملیریا کا شمار جانلیوا بیماریوں میں ہوتا ہے۔ سن ۲۰۰۴ میں صرف اِن پانچ بیماریوں کی وجہ سے تقریباً ایک کروڑ ۷۰ لاکھ لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اِس کا مطلب ہے کہ اُس سال اِن بیماریوں کی وجہ سے ہر تین سیکنڈ میں ایک شخص کی موت واقع ہوئی۔
لوگ کیا اعتراض کرتے ہیں؟ دُنیا کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے تو ظاہر سی بات ہے کہ بیمار ہونے والے لوگوں کی تعداد بھی بڑھے گی۔
کیا یہ اعتراض درست ہے؟ سچ ہے کہ دُنیا کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ لیکن یہ بھی تو سچ ہے کہ اب انسان اِن بیماریوں کا آسانی سے پتہ لگا سکتا ہے، اِن کو پھیلنے سے روک سکتا ہے اور اِن کا علاج کر سکتا ہے۔ اِس لحاظ سے تو انسانوں کے بیمار ہونے کا امکان کم ہونا چاہئے۔ لیکن ایسا ہو نہیں رہا۔
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا پاک صحیفوں کی پیشینگوئی کے مطابق لوگ خطرناک بیماریوں اور وباؤں کا شکار ہو رہے ہیں؟
زلزلوں، کال اور وباؤں کی وجہ سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ لیکن لاکھوں لوگ ایسے بھی ہیں جو اپنوں کے ہاتھوں تکلیف اُٹھاتے ہیں۔ آئیں، غور کریں کہ اِس سلسلے میں پاک صحیفوں میں کیا پیشینگوئی کی گئی ہے۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 3 یہ ایک ایسا بخار ہے جس میں مبتلا ہونے والے شخص کے جسم میں خون رسنے لگتا ہے۔ یہ بخار ماربرگ وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے جو ایبولا وائرس سے ملتاجلتا ہے۔
[صفحہ ۶ پر عبارت]
”کسی بیماری کا ایک انسان کو اندر ہی اندر کھا جانا اُتنا ہی خوفناک ہے جتنا کہ شیر یا کسی اَور جانور کا اُس شخص کو کھا جانا۔“—وباؤں پر تحقیق کرنے والے ایک ماہر، مائیکل آسٹرہولم۔
[صفحہ ۶ پر تصویر کا حوالہ]
William Daniels/Panos Pictures ©