مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏’‏جو تُم میں محنت کرتے ہیں،‏ اُن کی عزت کرو‘‏

‏’‏جو تُم میں محنت کرتے ہیں،‏ اُن کی عزت کرو‘‏

‏’‏جو تُم میں محنت کرتے ہیں،‏ اُن کی عزت کرو‘‏

‏”‏جو تُم میں محنت کرتے اور خداوند میں تمہارے پیشوا ہیں اور تُم کو نصیحت کرتے ہیں .‏ .‏ .‏ اُن کی بڑی عزت کرو۔‏“‏—‏۱-‏تھس ۵:‏۱۲،‏ ۱۳‏۔‏

۱،‏ ۲.‏ (‏الف)‏ جب پولس رسول نے تھسلنیکیوں کے نام پہلا خط لکھا تو وہاں کی کلیسیا کا حال کیسا تھا؟‏ (‏ب)‏ پولس رسول نے تھسلنیکیوں کو کیا نصیحت کی؟‏

تھسلنیکے کی کلیسیا یورپ میں سب سے پہلے قائم ہونے والی کلیسیاؤں میں سے ایک تھی۔‏ ذرا تصور کریں کہ آپ اِس کلیسیا کے ایک رُکن ہیں۔‏ پولس رسول کی مدد سے اِس کلیسیا کے بہن‌بھائی روحانی طور پر مضبوط ہو گئے تھے۔‏ پولس رسول نے جس طرح دوسری کلیسیاؤں میں بزرگوں کو مقرر کِیا تھا اُسی طرح اُنہوں نے اِس کلیسیا میں بھی بزرگوں کو مقرر کِیا تاکہ وہ اِس کی پیشوائی کریں۔‏ (‏اعما ۱۴:‏۲۳‏)‏ لیکن اِس کے بعد یہودیوں نے بِھیڑ کو اکٹھا کرکے شہر میں فساد کِیا جس کی وجہ سے پولس رسول اور سیلاس کو تھسلنیکے سے بھاگنا پڑا۔‏ بِلاشُبہ تھسلنیکے میں رہنے والے مسیحی بہت اُداس اور خوفزدہ تھے۔‏

۲ ظاہر ہے کہ تھسلنیکے سے آنے کے بعد پولس رسول کو اِس نئی کلیسیا کی بڑی فکر تھی۔‏ اُنہوں نے وہاں واپس جانے کی کوشش کی مگر ’‏شیطان نے اُنہیں روکے رکھا۔‏‘‏ اِس لئے اُنہوں نے تیمتھیس کو وہاں بھیجا تاکہ وہ کلیسیا کی حوصلہ‌افزائی کریں۔‏ (‏۱-‏تھس ۲:‏۱۸؛‏ ۳:‏۲‏)‏ جب تیمتھیس وہاں سے اچھی خبر لے کر آئے تو پولس رسول نے تھسلنیکے کی کلیسیا کے نام خط لکھا۔‏ اُنہوں نے اِس خط میں کلیسیا کو بہت سی نصیحتیں کیں جن میں سے ایک یہ تھی کہ ’‏جو تمہارے پیشوا ہیں،‏ اُن کی بڑی عزت کرو۔‏‘‏‏—‏۱-‏تھسلنیکیوں ۵:‏۱۲،‏ ۱۳ کو پڑھیں۔‏

۳.‏ تھسلنیکے کے مسیحیوں کو کن وجوہات کی بِنا پر بزرگوں کی بڑی عزت کرنی تھی؟‏

۳ تھسلنیکے کی کلیسیا کو قائم ہوئے ابھی ایک سال نہیں ہوا تھا۔‏ جن بھائیوں کو پیشوائی کرنے کے لئے مقرر کِیا گیا تھا،‏ وہ اِتنے تجربہ‌کار نہیں تھے جتنے کہ پولس رسول اور یروشلیم کی کلیسیا کے بزرگ تھے۔‏ پھر بھی وہ کلیسیا میں ’‏محنت کرتے،‏ پیشوائی کرتے اور نصیحت کرتے تھے۔‏‘‏ اِس لئے کلیسیا کے بہن‌بھائیوں کے لئے ضروری تھا کہ وہ ”‏محبت کے ساتھ اُن کی بڑی عزت“‏ کریں۔‏ اِسی سلسلے میں پولس رسول نے یہ نصیحت بھی کی کہ ”‏آپس میں میل‌ملاپ رکھو۔‏“‏ اگر آپ تھسلنیکے کی کلیسیا کے رُکن ہوتے تو کیا آپ بزرگوں کے کام کی قدر کرتے؟‏ آج‌کل بھی یہوواہ خدا نے یسوع مسیح کے ذریعے کلیسیا کو ”‏آدمیوں کے روپ میں تحفے“‏ یعنی بزرگ دئے ہیں۔‏ (‏افس ۴:‏۸‏،‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن)‏ آپ کلیسیا کے بزرگوں کو کیسا خیال کرتے ہیں؟‏

‏’‏وہ تُم میں محنت کرتے ہیں‘‏

۴،‏ ۵.‏ (‏الف)‏ یہ کیوں کہا جا سکتا ہے کہ پولس رسول کے زمانے میں بزرگ کلیسیا کو تعلیم دینے کے لئے محنت کرتے تھے؟‏ (‏ب)‏ آج‌کل بزرگ کلیسیا کو تعلیم دینے کے لئے کتنی محنت کرتے ہیں؟‏

۴ پولس رسول اور سیلاس کے بیریہ چلے جانے کے بعد تھسلنیکے کی کلیسیا کے بزرگ کس کام میں ”‏محنت“‏ کر رہے تھے؟‏ وہ پولس رسول کی مثال پر عمل کرتے ہوئے کلیسیا کو پاک صحیفوں سے تعلیم دے رہے تھے۔‏ آپ کو یاد ہوگا کہ بائبل میں لکھا ہے کہ بیریہ کے لوگ ”‏تھسلنیکےؔ کے یہودیوں سے نیک ذات تھے .‏ .‏ .‏ اور روزبروز کتابِ‌مُقدس میں تحقیق کرتے تھے۔‏“‏ (‏اعما ۱۷:‏۱۱‏)‏ کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ تھسلنیکے کے مسیحی پاک کلام کی قدر نہیں کرتے تھے؟‏ جی‌نہیں۔‏ اِس آیت میں بیریہ کے لوگوں کا موازنہ تھسلنیکے کے یہودیوں سے کِیا گیا ہے۔‏ لیکن تھسلنیکے کے جو باشندے مسیحی بن گئے تھے،‏ اُنہوں نے خدا کے پیغام کو ”‏آدمیوں کا کلام سمجھ کر نہیں بلکہ .‏ .‏ .‏ خدا کا کلام جان کر قبول کِیا“‏ تھا۔‏ (‏۱-‏تھس ۲:‏۱۳‏)‏ تھسلنیکے کے بزرگوں نے اِن خلوص‌دل لوگوں کو بڑی محنت سے پاک کلام سے تعلیم دی ہوگی۔‏

۵ آج‌کل دیانتدار اور عقلمند نوکر خدا کے گلّے کو ’‏وقت پر کھانا دے رہا ہے۔‏‘‏ (‏متی ۲۴:‏۴۵‏)‏ زیادہ‌تر زبانوں میں بائبل پر مبنی بہت سی کتابیں اور رسالے دستیاب ہیں۔‏ بعض زبانوں میں واچ‌ٹاور پبلیکیشنز انڈیکس اور سی‌ڈی روم پر واچ‌ٹاور لائبریری بھی دستیاب ہے۔‏ بزرگ،‏ نوکر جماعت کی رہنمائی میں کلیسیا کو پاک کلام سے تعلیم دیتے ہیں۔‏ وہ تقریروں کی تیاری میں بہت وقت صرف کرتے ہیں تاکہ بہن‌بھائیوں کو اِن سے فائدہ حاصل ہو۔‏ اِس طرح بزرگ کلیسیا کی روحانی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔‏ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ بزرگ اجلاسوں اور اجتماعوں کے لئے تقریریں تیار کرنے میں کتنا وقت صرف کرتے ہیں؟‏

۶،‏ ۷.‏ (‏الف)‏ پولس رسول نے تھسلنیکے کے بزرگوں کے لئے کیسی مثال قائم کی تھی؟‏ (‏ب)‏ آج‌کل بزرگوں کے لئے پولس رسول کی مثال پر عمل کرنا کیوں مشکل ہو سکتا ہے؟‏

۶ تھسلنیکے کے بزرگوں کو یاد تھا کہ پولس رسول نے گلّہ‌بانی کرنے کو محض اپنا فرض نہیں سمجھا تھا بلکہ وہ بڑی لگن سے گلّہ‌بانی کرتے تھے۔‏ ہم پچھلے مضمون میں دیکھ چکے ہیں کہ پولس رسول ’‏اُسی طرح اُن کے درمیان نرمی کے ساتھ رہے جس طرح ماں اپنے بچوں کو پالتی ہے۔‏‘‏ ‏(‏۱-‏تھسلنیکیوں ۲:‏۷،‏ ۸ کو پڑھیں۔‏)‏ وہ تو اُن کی خاطر ’‏اپنی جان تک دے دینے کو راضی تھے۔‏‘‏ تھسلنیکے کی کلیسیا کے بزرگوں کو بھی اُن کی مانند بننے کی کوشش کرنی تھی۔‏

۷ آج‌کل بھی کلیسیا کے بزرگ پولس رسول کی مثال پر عمل کرتے ہوئے بڑی لگن سے گلّے کی نگہبانی کرتے ہیں۔‏ کلیسیا میں بعض بہن‌بھائی ایسے ہوتے ہیں جن کی اکثر دوسروں کے ساتھ نہیں بنتی۔‏ پھر بھی کلیسیا کے بزرگ ایسے بہن‌بھائیوں کی خوبیوں پر نظر کرتے ہیں۔‏ یہ سچ ہے کہ بزرگ بھی خطاکار ہیں اِس لئے اُنہیں کلیسیا کے ہر فرد میں اچھائی دیکھنا مشکل معلوم ہو سکتا ہے۔‏ پھر بھی وہ سب کے ساتھ نرمی سے پیش آنے کی کوشش کرتے ہیں۔‏ بزرگ جبکہ یسوع مسیح کی رہنمائی میں اچھے چرواہے بننے کی کوشش کرتے ہیں تو کیا کلیسیا کو اُن کی بڑی عزت نہیں کرنی چاہئے؟‏

۸،‏ ۹.‏ آج‌کل کلیسیا کے بزرگ کن‌کن صورتوں میں ’‏ہمارے فائدے کے لئے جاگتے رہتے ہیں‘‏؟‏

۸ ہم سب کے لئے مناسب ہے کہ ہم بزرگوں کے ’‏فرمانبردار اور تابع رہیں۔‏‘‏ پولس رسول نے اِس کی وجہ یوں بتائی کہ ’‏وہ ہمارے فائدے کے لئے جاگتے رہتے ہیں۔‏‘‏ (‏عبرانیوں ۱۳:‏۱۷‏)‏ پُرانے زمانے میں چرواہے اکثر اپنے گلّے کی حفاظت کرنے کے لئے ساری رات جاگتے رہتے تھے۔‏ اِسی طرح آج‌کل بھی بزرگ کبھی‌کبھار ایسے بہن‌بھائیوں کی خاطر اپنی نیند قربان کرتے ہیں جو بیمار ہیں،‏ افسردہ ہیں یا پھر بائبل کے اصولوں کے مطابق چلنا مشکل پاتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر ایسے بزرگ جو ہسپتال رابطہ کمیٹی کے ارکان ہیں،‏ اُنہیں اکثر رات گئے ایسے بہن‌بھائیوں کی مدد کرنے کے لئے بلایا جاتا ہے جو کسی طبی ہنگامی صورتحال میں مبتلا ہوتے ہیں۔‏ بیشک ہم اِن بزرگوں کی خدمت کی بڑی قدر کرتے ہیں۔‏

۹ کئی بزرگ کنگڈم‌ہال کی تعمیر کا انتظام کرنے میں بڑی محنت کرتے ہیں۔‏ بعض بزرگ کسی قدرتی آفت سے متاثر ہونے والے بہن‌بھائیوں تک امداد پہنچانے کا بندوبست کرتے ہیں۔‏ ہم اِن محنتی بزرگوں کی دل سے قدر کرتے ہیں۔‏ آئیں،‏ اِس سلسلے میں ایک مثال پر غور کریں۔‏ سن ۲۰۰۸ میں ملک میانمار میں سمندری طوفان نرگس نے بہت تباہی مچائی۔‏ یہوواہ کے گواہوں کی ایک امدادی ٹیم اِراوادی ڈیلٹا میں واقع ایک کلیسیا کی مدد کرنے کے لئے نکلی۔‏ طوفان کی وجہ سے اِس علاقے میں اِتنی تباہی ہوئی تھی کہ ہر طرف لاشیں بکھری ہوئی تھیں۔‏ جب امدادی ٹیم وہاں پہنچی تو کلیسیا کے بہن‌بھائیوں نے دیکھا کہ اِس ٹیم میں اُن کے سابقہ حلقے کے نگہبان بھی شامل تھے۔‏ اِس پر وہ خوشی سے چلّا اُٹھے:‏ ”‏دیکھو!‏ ہمارے حلقے کے نگہبان!‏ یہوواہ خدا نے ہمیں بچا لیا ہے۔‏“‏ کیا آپ بھی ایسے بزرگوں کی قدر کرتے ہیں جو دن‌رات محنت کرتے ہیں؟‏ بعض بزرگ عدالتی کمیٹی میں خدمت کرتے ہیں اور پیچیدہ معاملات کو نپٹاتے ہیں۔‏ وہ اپنے کاموں کا ڈنکا نہیں بجاتے۔‏ لیکن جن بہن‌بھائیوں کو اُن کی خدمت سے فائدہ ہوتا ہے،‏ وہ دل سے اُن کے شکرگزار ہیں۔‏—‏متی ۶:‏۲-‏۴‏۔‏

۱۰.‏ بزرگ کلیسیا کے انتظام کے لئے کونسے کام انجام دیتے ہیں؟‏

۱۰ بہت سے بزرگ کلیسیا کے انتظام کے سلسلے میں بھی محنت کرتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر بزرگوں کی جماعت کا منتظم اجلاسوں کا شیڈول تیار کرتا ہے۔‏ کلیسیا کا سیکریٹری ہر مہینے اور سال کے آخر میں کلیسیا کی مُنادی کی رپورٹ تیار کرتا ہے۔‏ مسیحی خدمتی سکول کا نگہبان سکول کا شیڈول تیار کرتا ہے۔‏ ہر تین مہینے بعد کلیسیا کے حسابات کی جانچ‌پڑتال کی جاتی ہے۔‏ بزرگ برانچ دفتر سے آنے والے خطوں کو پڑھتے ہیں اور اِن میں دی گئی ہدایات پر عمل کرتے ہیں جس کے نتیجے میں کلیسیا ’‏ایمان میں ایک ہو جاتی ہے۔‏‘‏ (‏افس ۴:‏۳،‏ ۱۳‏)‏ ایسے محنتی بزرگوں کی کوششوں سے ”‏سب باتیں شایستگی اور قرینہ کے ساتھ“‏ عمل میں آتی ہیں۔‏—‏۱-‏کر ۱۴:‏۴۰‏۔‏

‏’‏وہ تمہارے پیشوا ہیں‘‏

۱۱،‏ ۱۲.‏ (‏الف)‏ کیا کوئی ایک بزرگ کلیسیا کا پیشوا ہے؟‏ (‏ب)‏ پیشوائی کرنے میں کیا کچھ شامل ہے؟‏

۱۱ پولس رسول نے تھسلنیکے کے بزرگوں کے بارے میں یہ بھی کہا کہ وہ ”‏پیشوا ہیں۔‏“‏ (‏۱-‏تھس ۵:‏۱۲‏)‏ پیشوا کے لئے یونانی زبان میں جو لفظ استعمال ہوا ہے،‏ اُس کا لفظی مطلب ہے:‏ سامنے کھڑے ہونا۔‏ اِس کا ترجمہ رہنمائی کرنا بھی کِیا جا سکتا ہے۔‏ غور کریں کہ پولس رسول نے لفظ پیشوا صرف ایک بزرگ کے لئے نہیں بلکہ اُن تمام بزرگوں کے لئے استعمال کِیا جو کلیسیا میں محنت کرتے ہیں۔‏ آج‌کل زیادہ‌تر بزرگ تقریریں پیش کرنے کے لئے کلیسیا کے ”‏سامنے کھڑے ہوتے ہیں۔‏“‏ حال ہی میں ہم نے اصطلاح صدارتی نگہبان کو چھوڑ کر اصطلاح بزرگوں کی جماعت کا منتظم استعمال کرنا شروع کِیا ہے۔‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کلیسیا کے تمام بزرگ برابر ہیں اور ایک متحد جماعت کے طور پر خدمت کرتے ہیں۔‏

۱۲ پیشوائی کرنے میں صرف تعلیم دینا ہی شامل نہیں ہے۔‏ پیشوا کے لئے جو یونانی لفظ استعمال ہوا ہے،‏ اُسی لفظ کا ترجمہ ۱-‏تیمتھیس ۳:‏۴ میں بندوبست کرنا کِیا گیا ہے۔‏ اِس آیت میں پولس رسول نے کہا کہ نگہبان کو ’‏اپنے گھر کا بخوبی بندوبست کرنا اور اپنے بچوں کو کمال سنجیدگی سے تابع رکھنا چاہئے۔‏‘‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پیشوائی کرنے میں صرف تعلیم دینا نہیں بلکہ اپنے گھرانے کی رہنمائی کرنا اور ’‏بچوں کو تابع رکھنا‘‏ بھی شامل ہے۔‏ اِسی طرح بزرگ بھی کلیسیا کی پیشوائی کرتے ہیں اور اُسے خدا کے تابع رہنے میں مدد دیتے ہیں۔‏—‏۱-‏تیم ۳:‏۵‏۔‏

۱۳.‏ بزرگوں کی جماعت کو متفق ہو کر فیصلہ کرنے میں کبھی‌کبھار زیادہ وقت کیوں لگتا ہے؟‏

۱۳ اچھی طرح سے کلیسیا کی پیشوائی کرنے کے لئے بزرگ ایک جماعت کے طور پر مشورہ کرتے ہیں کہ کلیسیا کی ضروریات کیا ہیں اور اِنہیں کیسے پورا کِیا جا سکتا ہے۔‏ بعض لوگوں کو شاید ایسا لگے کہ اگر صرف ایک بزرگ تمام فیصلے کرے تو سب کام جلدی ہو جائیں گے۔‏ لیکن بزرگوں کی جماعت پہلی صدی کی گورننگ باڈی کی مثال پر عمل کرتی ہے۔‏ اِس لئے بزرگ جمع ہو کر پاک صحیفوں کی روشنی میں کلیسیا کی ضروریات پر غور کرتے ہیں۔‏ جمع ہونے سے پہلے اگر ہر بزرگ پاک کلام کے اصولوں اور دیانت‌دار نوکر کی ہدایات پر غور کرکے تیاری کرتا ہے تو اِس سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔‏ البتہ اِس میں وقت ضرور لگتا ہے۔‏ اور جب بزرگ کسی معاملے کے بارے میں مختلف رائے رکھتے ہیں تو اُنہیں زیادہ تحقیق کرنے میں اَور بھی وقت صرف کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ متفق ہو کر پاک کلام کے مطابق فیصلہ کر سکیں۔‏ پہلی صدی میں گورننگ باڈی کے رُکن ختنے کے مسئلے پر فرق‌فرق رائے رکھتے تھے۔‏ اِس لئے جب وہ اِس مسئلے کو حل کرنے کے لئے جمع ہوئے تو اُنہوں نے بھی ایسا ہی کِیا۔‏—‏اعما ۱۵:‏۲،‏ ۶،‏ ۷،‏ ۱۲-‏۱۴،‏ ۲۸‏۔‏

۱۴.‏ کیا آپ اِس بات سے خوش ہیں کہ بزرگ متحد ہو کر خدمت کرتے ہیں؟‏ آپ ایسا کیوں محسوس کرتے ہیں؟‏

۱۴ اگر کوئی بزرگ اپنی بات منوانے کی کوشش کرتا ہے تو کیا ہوگا؟‏ یا پھر اگر پہلی صدی کے دیترفیس کی طرح کوئی بزرگ نااتفاقی کے بیچ بونے کی کوشش کرتا ہے تو اِس کا انجام کیا ہوگا؟‏ (‏۳-‏یوح ۹،‏ ۱۰‏)‏ ظاہر ہے کہ اِس سے تمام کلیسیا کو نقصان ہوگا۔‏ شیطان نے پہلی صدی میں کلیسیا کے اتحاد کو تباہ کرنے کی کوشش کی تھی اور وہ آج‌کل بھی ایسا ہی کرنا چاہتا ہے۔‏ وہ مسیحیوں میں غرور پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے تاکہ وہ خود کو دوسروں سے بڑا سمجھنے لگیں۔‏ اِس لئے بزرگوں کو ہمیشہ عاجزی سے کام لینا اور دوسرے بزرگوں کے ساتھ متحد ہو کر خدمت کرنا چاہئے۔‏ ہم بزرگوں کی عاجزی اور اتحاد کو دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں۔‏

‏’‏وہ تُم کو نصیحت کرتے ہیں‘‏

۱۵.‏ بزرگ کس نیت سے بہن‌بھائیوں کو نصیحت کرتے ہیں؟‏

۱۵ پولس رسول نے بزرگوں کی ایک اَور اہم ذمہ‌داری کا ذکر کِیا۔‏ یہ ذمہ‌داری گلّے کو نصیحت کرنا ہے۔‏ جس یونانی لفظ کا ترجمہ نصیحت کرنا کِیا گیا ہے،‏ یونانی صحیفوں میں صرف پولس رسول نے ہی یہ لفظ استعمال کِیا۔‏ یہ لفظ اصلاح کرنے کی طرف بھی اشارہ کر سکتا ہے۔‏ لیکن یہ غصے سے کسی کو ڈانٹنے کا مطلب نہیں رکھتا۔‏ (‏۲-‏تھس ۳:‏۱۵‏)‏ مثال کے طور پر پولس رسول نے کُرنتھس کے مسیحیوں کو لکھا:‏ ”‏مَیں تمہیں شرمندہ کرنے کے لئے یہ باتیں نہیں لکھتا بلکہ اپنے پیارے فرزند جان کر تُم کو نصیحت کرتا ہوں۔‏“‏ (‏۱-‏کر ۴:‏۱۴‏)‏ پولس رسول اِس لئے دوسرے مسیحیوں کو نصیحت کرتے تھے کیونکہ اُنہیں اُن سے پیار تھا۔‏

۱۶.‏ دوسروں کو نصیحت کرتے وقت بزرگوں کو کن باتوں کا خیال رکھنا چاہئے؟‏

۱۶ بزرگ جانتے ہیں کہ دوسروں کو نصیحت کرتے وقت اُن کا لہجہ بھی نرم ہونا چاہئے۔‏ وہ پولس رسول کی مثال پر عمل کرتے ہیں جو نرمی اور پیار سے نصیحت کرتے تھے اور دوسروں کا لحاظ رکھتے تھے۔‏ ‏(‏۱-‏تھسلنیکیوں ۲:‏۱۱،‏ ۱۲ کو پڑھیں۔‏)‏ اِس کے علاوہ بزرگ ’‏ایمان کے کلام پر قائم رہتے ہیں تاکہ وہ صحیح تعلیم کے ساتھ نصیحت کر سکیں۔‏‘‏—‏ططس ۱:‏۵-‏۹‏۔‏

۱۷،‏ ۱۸.‏ جب بزرگ آپ کو کوئی نصیحت کرتے ہیں تو آپ کو کیا یاد رکھنا چاہئے؟‏

۱۷ بزرگ بھی خطاکار ہیں اِس لئے وہ کبھی‌کبھار کوئی ایسی بات کہہ دیتے ہیں جس پر اُنہیں بعد میں افسوس ہوتا ہے۔‏ (‏۱-‏سلا ۸:‏۴۶؛‏ یعقو ۳:‏۸‏)‏ بزرگ یہ بھی جانتے ہیں کہ بہن‌بھائیوں کے لئے اصلاح پانا عموماً ”‏خوشی کا نہیں بلکہ غم کا باعث“‏ ہوتا ہے۔‏ (‏عبر ۱۲:‏۱۱‏)‏ اِس لئے جب کوئی بزرگ آپ کو نصیحت کرنے کے لئے آپ کے پاس آتا ہے تو آپ یہ یقین رکھ سکتے ہیں کہ اُس نے پہلے سے خوب سوچ‌بچار اور دُعا کی ہوگی۔‏ کیا آپ اِس بات کی قدر کرتے ہیں کہ بزرگوں کو آپ سے پیار ہے اور وہ آپ کی فکر رکھتے ہیں؟‏

۱۸ فرض کریں کہ آپ کسی ایسی بیماری میں مبتلا ہیں جس کی وجہ آپ کو معلوم نہیں ہے۔‏ پھر ڈاکٹر آپ کو بتاتا ہے کہ آپ کو کیا بیماری ہے لیکن آپ کو اُس کی بات قبول کرنا مشکل لگتا ہے۔‏ کیا آپ ڈاکٹر سے ناراض ہو جائیں گے؟‏ جی‌نہیں۔‏ اگر وہ آپ کو آپریشن کروانے کو بھی کہے تو آپ راضی ہو جائیں گے کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ اِس سے آپ کو فائدہ ہوگا۔‏ جس لہجے سے ڈاکٹر نے آپ سے بات کی ہے،‏ شاید آپ کو بُرا لگا ہو۔‏ پھر بھی آپ ضرور اُس کی بات مانیں گے۔‏ اِسی طرح جب بزرگ آپ کو نصیحت کرتے ہیں تو اُن کے لہجے پر توجہ نہ دیں بلکہ اُن کی بات قبول کریں۔‏ یاد رکھیں کہ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح بزرگوں کے ذریعے آپ کو بتا رہے ہیں کہ آپ روحانی طور پر مضبوط رہنے کے لئے کیا کر سکتے ہیں۔‏

بزرگوں کی قدر کریں

۱۹،‏ ۲۰.‏ آپ کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ آپ بزرگوں کی بڑی قدر کرتے ہیں؟‏

۱۹ اگر آپ کو ایک ایسا تحفہ ملے جو خاص آپ کے لئے ہو تو آپ کیا کریں گے؟‏ کیا آپ اِس تحفے کی قدر کریں گے اور اِسے استعمال کریں گے؟‏ یہوواہ خدا نے یسوع مسیح کے ذریعے آپ کو ”‏آدمیوں کے روپ میں تحفے“‏ یعنی بزرگ دئے ہیں۔‏ جب بزرگ تقریریں پیش کرتے ہیں تو ہم دھیان سے سننے اور اُن کے مشوروں پر عمل کرنے سے یہ ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم بزرگوں کی بڑی قدر کرتے ہیں۔‏ آپ اجلاسوں میں جواب دے کر ظاہر کر سکتے ہیں کہ آپ بزرگوں کی عزت کرتے ہیں۔‏ آپ شاگرد بنانے کے کام میں بھرپور حصہ لے کر بھی بزرگوں کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں،‏ مثلاً مُنادی کے کام میں حصہ لینے سے۔‏ اگر آپ کو کسی بزرگ کی نصیحت سے فائدہ ہوا ہے تو اُس کا شکریہ ادا کریں۔‏ اِس کے علاوہ بزرگوں کے گھر والوں کا بھی شکریہ ادا کریں کیونکہ جس دوران بزرگ کلیسیا کی خاطر کام کرتے ہیں،‏ اُن کے گھر والے اُن کے ساتھ وقت نہیں گزار سکتے۔‏

۲۰ واقعی،‏ بہت سی ایسی باتیں ہیں جن کے لئے ہم بزرگوں کے شکرگزار ہیں۔‏ وہ کلیسیا میں محنت کرتے ہیں،‏ پیشوائی کرتے ہیں اور نصیحت کرتے ہیں۔‏ وہ ”‏آدمیوں کے روپ میں تحفے“‏ ہیں جنہیں یہوواہ خدا نے بڑی محبت سے ہمیں بخشا ہے۔‏

کیا آپ کو یاد ہے؟‏

‏• تھسلنیکے کے مسیحیوں کو کن وجوہات کی بِنا پر بزرگوں کی بڑی قدر کرنی تھی؟‏

‏• آپ کی کلیسیا میں بزرگ آپ کے لئے محنت کیسے کرتے ہیں؟‏

‏• آپ کو بزرگوں کی پیشوائی سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟‏

‏• جب بزرگ آپ کو کوئی نصیحت کرتے ہیں تو آپ کو کیا یاد رکھنا چاہئے؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۲۷ پر تصویر]‏

کیا آپ کو معلوم ہے کہ بزرگ کن مختلف طریقوں سے گلّہ‌بانی کرتے ہیں؟‏ کیا آپ اُن کی محنت کی قدر کرتے ہیں؟‏