بُرائی کی جڑ کیا ہے؟
بُرائی کی جڑ کیا ہے؟
اقوامِمتحدہ کی فوج کے ایک کمانڈر نے کہا: ”مَیں نے شیطان سے ہاتھ ملایا ہے۔“ اُنہوں نے ایسا کیوں کہا؟ کیونکہ جب ۱۹۹۴ء میں ملک روانڈا میں نسلکُشی ہو رہی تھی تو اقوامِمتحدہ کی فوج اِسے روکنے میں ناکام رہی۔ اُس وقت ہونے والی خونریزی کے بارے میں ایک پادری نے کہا: ”اگر کوئی شخص شیطان کے وجود کا انکار کرتا ہے تو وہ میرے ساتھ روانڈا کی ایک اجتماعی قبر پر چلے۔“ کیا اِس طرح کے قتلوغارت کا ذمہدار واقعی شیطان ہے؟
زیادہتر لوگ یہ نہیں مانتے کہ ظلموتشدد کے پیچھے کسی روحانی ہستی کا ہاتھ ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اِس کی وجہ انسانوں کی بُری فطرت ہے۔ کئی لوگ سوچتے ہیں کہ امیر اور طاقتور اشخاص کا ایک خفیہ گروہ دُنیا کو چلا رہا ہے۔ اور اکثر لوگ دُنیا کے حکمرانوں کو ناانصافی اور تکلیفوں کا ذمہدار ٹھہراتے ہیں۔
آپ کا کیا خیال ہے؟ حالانکہ بُرائی، دُکھتکلیف اور ظلموتشدد کو ختم کرنے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں پھر بھی اِن میں اضافہ کیوں ہوتا جا رہا ہے؟ انسان اپنے ہاتھوں اپنی تباہی کا سامان کیوں کر رہا ہے؟ کیا اِس سب کے پیچھے کسی اَندیکھی ہستی کا ہاتھ ہے؟ اصل میں اِس دُنیا کو کون چلا رہا ہے؟ اِس سوال کا جواب جاننے کے لئے صفحہ اُلٹیں اور اگلے مضمون کو پڑھیں۔