مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

آدمیوں کو مسیح کا شاگرد بنائیں

آدمیوں کو مسیح کا شاگرد بنائیں

آدمیوں کو مسیح کا شاگرد بنائیں

‏”‏اب سے تُو [‏لوگوں]‏ کا شکار کِیا کرے گا۔‏“‏—‏لو ۵:‏۱۰‏۔‏

۱،‏ ۲.‏ (‏الف)‏ بہت سے مردوں نے یسوع مسیح کی تعلیمات کے لئے کیسا ردِعمل دکھایا؟‏ (‏ب)‏ اِس مضمون میں ہم کن باتوں پر غور کریں گے؟‏

یسوع مسیح اور اُن کے شاگرد گلیل کے علاقے میں بادشاہت کی مُنادی کر رہے تھے۔‏ وہ بہت تھک گئے تھے اور آرام کرنا چاہتے تھے۔‏ اِس لئے وہ کشتی پر سوار ہو کر ایک پُرسکون جگہ گئے۔‏ لیکن لوگوں کی بِھیڑ پیدل چل کر وہاں پہنچ گئی۔‏ اِس بِھیڑ میں ”‏عورتوں اور بچوں کے سوا پانچ ہزار مرد“‏ بھی شامل تھے۔‏ (‏متی ۱۴:‏۲۱‏)‏ ایک اَور موقعے پر بھی لوگوں کی بِھیڑ یسوع مسیح کے پاس آئی تاکہ وہ اُنہیں تعلیم دیں اور بیماروں کو شفا دیں۔‏ اِس بِھیڑ میں ”‏سوا عورتوں اور بچوں کے چار ہزار مرد“‏ شامل تھے۔‏ (‏متی ۱۵:‏۳۸‏)‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بہت سے مرد بھی بڑے شوق سے یسوع مسیح کی باتوں کو سننے کے لئے آتے تھے۔‏ دراصل یسوع مسیح اِس بات کی توقع کرتے تھے کہ اَور بھی بہت سے لوگ اُن کی تعلیمات کو قبول کریں گے۔‏ ایک مرتبہ جب اُن کے شاگردوں نے اُن کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے بہت سی مچھلیوں کا شکار کِیا تو یسوع مسیح نے پطرس رسول سے کہا:‏ ”‏اب سے تُو آدمیوں [‏یا لوگوں]‏ کا شکار کِیا کرے گا۔‏“‏ (‏لو ۵:‏۱۰‏)‏ اِس کا مطلب تھا کہ اُن کے شاگرد انسانوں کے سمندر میں جال ڈالیں گے تاکہ وہ لوگوں کا شکار کر سکیں۔‏ ظاہر ہے کہ اِن لوگوں میں بہت سے مردوں کو بھی شامل ہونا تھا۔‏

۲ آج‌کل بھی کئی مرد ”‏اپنی روحانی ضروریات سے باخبر ہیں۔‏“‏ (‏متی ۵:‏۳‏،‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن)‏ اِس لئے وہ بڑے شوق سے خدا کے پیغام کو سنتے ہیں۔‏ لیکن بہت سے مرد کچھ وقت کے بعد خدا کے بارے میں سیکھنا چھوڑ دیتے ہیں۔‏ ہم ایسے آدمیوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟‏ سچ ہے کہ یسوع مسیح نے صرف مردوں کو بادشاہت کا پیغام سنانے پر توجہ نہیں دی۔‏ لیکن اُنہوں نے ایسے مسائل پر ضرور بات کی جن کے بارے میں اُن کے زمانے کے مرد فکرمند تھے۔‏ اِس مضمون میں بتایا گیا ہے کہ یسوع مسیح نے مردوں کی مدد کیسے کی تاکہ وہ خدا کے بارے میں سیکھنا جاری رکھیں۔‏ ہم یہ بھی دیکھیں گے کہ ہم یسوع مسیح کی مثال پر کیسے عمل کر سکتے ہیں۔‏ آئیں،‏ تین ایسی وجوہات پر غور کریں جن کی بِنا پر بعض مرد سچائی سیکھنا چھوڑ دیتے ہیں:‏ (‏۱)‏ روزی کمانے کی فکر (‏۲)‏ لوگوں کا ڈر (‏۳)‏ اعتماد کی کمی۔‏

روزی کمانے کی فکر

۳،‏ ۴.‏ (‏الف)‏ بہت سے مرد کس چیز کو اہمیت دیتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ کئی مرد پیسہ کمانے کو خدا کی قربت حاصل کرنے سے زیادہ اہم کیوں سمجھتے ہیں؟‏

۳ ایک مرتبہ ایک فقیہ نے یسوع مسیح سے کہا:‏ ”‏اَے اُستاد جہاں کہیں تُو جائے گا مَیں تیرے پیچھے چلوں گا۔‏“‏ یسوع مسیح نے اُسے جواب دیا:‏ ”‏ابنِ‌آدم کے لئے سر دھرنے کی بھی جگہ نہیں۔‏“‏ بائبل میں کہیں یہ اشارہ نہیں ملتا کہ یہ فقیہ،‏ یسوع مسیح کا شاگرد بنا۔‏ لیکن ایسا لگتا ہے کہ یسوع مسیح کی بات سُن کر وہ فکرمند ہو گیا کہ وہ کہاں رہے گا،‏ کیا کھائے پئے گا اور اپنی ضروریات کیسے پوری کرے گا۔‏—‏متی ۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏۔‏

۴ آج‌کل بہت سے مرد سوچتے ہیں کہ پیسہ کمانا خدا کے بارے میں سیکھنے سے زیادہ ضروری ہے۔‏ اِس وجہ سے وہ اعلیٰ تعلیم اور اچھی ملازمت حاصل کرنے کو اہمیت دیتے ہیں۔‏ وہ سوچتے ہیں کہ ”‏اگر میرے پاس پیسہ نہیں ہوگا تو مَیں زندگی کیسے گزاروں گا؟‏“‏ اِس لئے وہ پیسہ کمانے کو بائبل کی تعلیم حاصل کرنے اور خدا کی قربت حاصل کرنے سے زیادہ فائدہ‌مند سمجھتے ہیں۔‏ شاید اُنہیں بائبل کی تعلیم اچھی تو لگے لیکن ’‏دُنیا کی فکر اور دولت کے فریب‘‏ کی وجہ سے وہ خدا کے بارے میں سیکھنا بند کر دیں۔‏ (‏مر ۴:‏۱۸،‏ ۱۹‏)‏ آئیں،‏ دیکھیں کہ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کی مدد کیسے کی تاکہ وہ خدا کی خدمت کو اپنی زندگی میں زیادہ اہمیت دیں۔‏

۵،‏ ۶.‏ اندریاس،‏ پطرس،‏ یعقوب اور یوحنا نے کس وجہ سے خدا کی خدمت کو زیادہ اہمیت دینے کا فیصلہ کِیا؟‏

۵ اندریاس اور اُن کے بھائی شمعون پطرس ماہی‌گیر تھے۔‏ یوحنا اور اُن کے بھائی یعقوب اور اُن کے والد زبدی بھی ماہی‌گیر تھے۔‏ اُن کا کاروبار بہت اچھا چل رہا تھا اور اُنہوں نے کچھ مزدور بھی رکھے ہوئے تھے۔‏ (‏مر ۱:‏۱۶-‏۲۰‏)‏ جب یوحنا بپتسمہ دینے والے نے اندریاس اور یوحنا کو یسوع مسیح کے بارے میں بتایا تو اُن دونوں کو یقین ہو گیا کہ یسوع ہی مسیح ہیں۔‏ بعد میں اندریاس نے اپنے بھائی شمعون پطرس کو یسوع مسیح کے بارے میں بتایا اور شاید یوحنا نے بھی اپنے بھائی یعقوب کو اُن کے بارے میں بتایا ہو۔‏ (‏یوح ۱:‏۲۹،‏ ۳۵-‏۴۱‏)‏ پھر جب یسوع مسیح نے گلیل،‏ یہودیہ اور سامریہ میں مُنادی کا کام کِیا تو وہ چاروں کچھ مہینوں تک اُن کے ساتھ‌ساتھ تھے۔‏ لیکن بعد میں وہ دوبارہ سے ماہی‌گیری کرنے لگے۔‏ اُن کو یسوع مسیح کی تعلیمات تو اچھی لگتی تھیں لیکن وہ مُنادی کے کام کو زندگی میں سب سے اہم نہیں سمجھتے تھے۔‏

۶ کچھ عرصے بعد یسوع مسیح نے پطرس اور اندریاس سے کہا:‏ ”‏میرے پیچھے چلے آؤ تو مَیں تُم کو آدم‌گیر بناؤں گا۔‏“‏ اُن دونوں نے کیا کِیا؟‏ ’‏وہ فوراً جال چھوڑ کر اُن کے پیچھے ہو لئے۔‏‘‏ یسوع مسیح کے بلانے پر یعقوب اور یوحنا نے بھی ایسا ہی کِیا۔‏ ’‏وہ فوراً کشتی اور اپنے باپ کو چھوڑ کر اُن کے پیچھے ہو لئے۔‏‘‏ (‏متی ۴:‏۱۸-‏۲۲‏)‏ اُن چاروں نے کس وجہ سے کُل‌وقتی طور پر خدا کی خدمت کرنے کا فیصلہ کِیا؟‏ کیا اُنہوں نے جذبات میں آکر یہ فیصلہ کِیا؟‏ نہیں۔‏ اُنہوں نے پچھلے کچھ مہینوں میں یسوع مسیح کی تعلیمات سنی تھیں اور اُن کے معجزے دیکھے تھے۔‏ اُنہوں نے یہ بھی دیکھا تھا کہ یسوع مسیح ہمیشہ نیک کام کرنے کے لئے پُرجوش رہتے ہیں اور لوگ اُن کی تعلیم کو بڑے شوق سے سنتے ہیں۔‏ اِس وجہ سے اِن چاروں کا یہوواہ خدا پر بھروسا زیادہ مضبوط ہو گیا۔‏

۷.‏ جن لوگوں کے ساتھ ہم بائبل کا مطالعہ کرتے ہیں،‏ ہم اُن کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ خدا پر اُن کا بھروسا زیادہ مضبوط ہو جائے؟‏

۷ جب ہم لوگوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہم اُن کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ خدا پر اُن کا بھروسا زیادہ مضبوط ہو جائے؟‏ (‏امثا ۳:‏۵،‏ ۶‏)‏ ہمیں اُن کو سکھانا چاہئے کہ اگر ہم خدا کی خدمت کو اپنی زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں تو وہ ہمیں برکتیں دے گا۔‏ ‏(‏ملاکی ۳:‏۱۰؛‏ متی ۶:‏۳۳ کو پڑھیں۔‏)‏ اِس سلسلے میں ہم اُنہیں بائبل میں سے مختلف صحیفے دکھا سکتے ہیں۔‏ یاد رکھیں کہ جب ہم اُن کو یہ بتائیں گے کہ یہوواہ خدا نے کن طریقوں سے ہماری مدد کی ہے تو خدا پر اُن کا بھروسا اَور بھی زیادہ مضبوط ہوگا۔‏ اِس کے علاوہ ہم اُنہیں مینارِنگہبانی اور جاگو!‏ میں شائع ہونے والے تجربات کے بارے میں بھی بتا سکتے ہیں۔‏

۸.‏ (‏الف)‏ یہ کیوں اہم ہے کہ ایک شخص خود ’‏آزما کر دیکھے کہ یہوواہ کیسا مہربان ہے‘‏؟‏ (‏ب)‏ ہم ایک شخص کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ خود یہ دیکھ سکے کہ یہوواہ خدا کتنا مہربان ہے؟‏

۸ جب ایک شخص دوسروں سے سنتا ہے کہ یہوواہ خدا نے اُنہیں کیسے برکت دی ہے تو اُس کا ایمان مضبوط ہوتا ہے۔‏ لیکن جب وہ خود یہ دیکھتا ہے کہ یہوواہ خدا کتنا مہربان ہے تو اُس کا ایمان اَور زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔‏ زبور نویس نے کہا:‏ ”‏آزما کر دیکھو کہ [‏یہوواہ]‏ کیسا مہربان ہے۔‏ مبارک ہے وہ آدمی جو اُس پر توکل کرتا ہے۔‏“‏ (‏زبور ۳۴:‏۸‏)‏ جس شخص کے ساتھ ہم بائبل کا مطالعہ کر رہے ہیں،‏ ہم اُس کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ دیکھ سکے کہ یہوواہ خدا کتنا مہربان ہے؟‏ فرض کریں کہ اُس شخص کی مالی حالت خراب ہے اور اِس کے ساتھ‌ساتھ وہ اپنی کسی بُری عادت پر قابو پانے کی بھی کوشش کر رہا ہے،‏ مثلاً سگریٹ پینے،‏ جؤا کھیلنے یا پھر حد سے زیادہ شراب پینے کی عادت پر۔‏ (‏امثا ۲۳:‏۲۰،‏ ۲۱؛‏ ۲-‏کر ۷:‏۱؛‏ ۱-‏تیم ۶:‏۱۰‏)‏ ہم اُسے سکھا سکتے ہیں کہ وہ اپنی بُری عادت پر قابو پانے کے لئے یہوواہ خدا سے مدد مانگے۔‏ جب وہ اپنی بُری عادت پر قابو پائے گا اور یہ دیکھے گا کہ اُس کی زندگی بہتر ہو رہی ہے تو اُسے پتہ چلے گا کہ یہوواہ خدا کتنا مہربان ہے۔‏ اِس کے علاوہ ہم اُس شخص کی مدد کر سکتے ہیں تاکہ وہ یہوواہ خدا کی خدمت کو اپنی زندگی میں زیادہ اہمیت دے۔‏ ہم اُس کی حوصلہ‌افزائی کر سکتے ہیں کہ وہ ہر ہفتے بائبل کا مطالعہ کرنے کے لئے وقت نکالے،‏ باقاعدگی سے اجلاسوں پر جائے اور اُن حصوں کی تیاری کرے جو وہاں پیش کئے جاتے ہیں۔‏ جب وہ شخص خود ’‏آزما کر دیکھے گا کہ یہوواہ کیسا مہربان ہے‘‏ تو اُس کا ایمان مضبوط ہوتا جائے گا۔‏

لوگوں کا ڈر

۹،‏ ۱۰.‏ (‏الف)‏ نیکدیمس اور ارمتیہ کے رہنے والے یوسف نے اقرار کیوں نہیں کِیا کہ وہ یسوع مسیح کے شاگرد ہیں؟‏ (‏ب)‏ آج‌کل بعض مرد یسوع مسیح کا شاگرد بننے سے کیوں ہچکچاتے ہیں؟‏

۹ بعض مرد اِس لئے یسوع مسیح کا شاگرد بننے سے ہچکچاتے ہیں کیونکہ وہ لوگوں سے ڈرتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر نیکدیمس اور ارمتیہ کے رہنے والے یوسف،‏ یسوع مسیح کی تعلیم کو سننا پسند کرتے تھے لیکن اُنہوں نے لوگوں کے ڈر سے اِس بات کا اقرار نہیں کِیا کہ وہ یسوع مسیح کے شاگرد ہیں۔‏ (‏یوح ۳:‏۱،‏ ۲؛‏ ۱۹:‏۳۸‏)‏ اِس ڈر کی کیا وجہ تھی؟‏ دراصل یہودی مذہبی رہنماؤں کو یسوع مسیح سے اِتنی نفرت تھی کہ وہ اُن لوگوں کو عبادت‌خانے سے خارج کر دیتے تھے جو یسوع مسیح پر ایمان لاتے تھے۔‏—‏یوح ۹:‏۲۲‏۔‏

۱۰ آج‌کل بعض ملکوں میں جب ایک شخص خدا کے بارے میں سیکھنے،‏ بائبل کی تعلیم حاصل کرنے یا مذہب کے بارے میں جاننے میں دلچسپی لیتا ہے تو شاید اُس کے ساتھ کام کرنے والے،‏ اُس کے دوست یا رشتہ‌دار مختلف طریقوں سے اُسے تنگ کریں۔‏ کئی ملکوں میں تو مذہب بدلنے کی بات کرنا ہی خطرناک ہو سکتا ہے۔‏ اگر ایک ایسا شخص مذہب کے بارے میں بات کرے جس کا تعلق فوج یا سیاست سے ہو یا پھر وہ کسی اعلیٰ عہدے پر فائز ہو تو اکثر اُس پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی ہے۔‏ مثال کے طور پر جرمنی میں رہنے والے ایک آدمی نے کہا:‏ ”‏یہوواہ کے گواہ بائبل کی صحیح تعلیم دیتے ہیں۔‏ لیکن اگر مَیں آج یہوواہ کا گواہ بن جاؤں تو کل تک سب کو پتہ چل جائے گا۔‏ میرے ساتھ کام کرنے والے،‏ میرے پڑوسی اور میرے جاننے والے کیا سوچیں گے؟‏ مجھے ایسی بدنامی گوارا نہیں۔‏“‏

۱۱.‏ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کی مدد کیسے کی تاکہ وہ لوگوں کے ڈر کے باوجود خدا کی خدمت کرتے رہیں؟‏

۱۱ اگرچہ یسوع مسیح کے رسول دلیر تھے تو بھی کچھ موقعوں پر وہ لوگوں سے ڈر گئے۔‏ (‏مر ۱۴:‏۵۰،‏ ۶۶-‏۷۲‏)‏ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کی مدد کیسے کی تاکہ وہ لوگوں کی مخالفت کے باوجود خدا کی خدمت کرتے رہیں؟‏ یسوع مسیح نے اُنہیں پہلے سے بتا دیا تھا کہ اُن کی مخالفت کی جائے گی۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏جب ابنِ‌آدم کے سبب سے لوگ تُم سے عداوت رکھیں گے اور تمہیں خارج کر دیں گے اور لعن‌طعن کریں گے اور تمہارا نام بُرا جان کر کاٹ دیں گے تو تُم مبارک ہوگے۔‏“‏ (‏لو ۶:‏۲۲‏)‏ اِس آیت میں یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو بتایا کہ اُن پر ”‏ابنِ‌آدم کے سبب سے“‏ اذیت ڈھائی جائے گی۔‏ یسوع مسیح نے اُنہیں یہ یقین بھی دلایا کہ اگر وہ یہوواہ خدا پر بھروسا رکھیں گے تو وہ اُن کی مدد کرے گا اور اُنہیں طاقت دے گا۔‏ (‏لو ۱۲:‏۴-‏۱۲‏)‏ اِس کے علاوہ جو لوگ یسوع مسیح کی تعلیم پر عمل کرنے لگے،‏ یسوع مسیح نے اُن کی حوصلہ‌افزائی کی کہ وہ اُن کے شاگردوں سے رفاقت رکھیں اور اُن کے ساتھ دوستی کریں۔‏—‏مر ۱۰:‏۲۹،‏ ۳۰‏۔‏

۱۲.‏ جس شخص کے ساتھ ہم بائبل کا مطالعہ کر رہے ہیں،‏ ہم اُس کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ لوگوں کے ڈر پر غالب آ سکے؟‏

۱۲ جس شخص کے ساتھ ہم بائبل کا مطالعہ کر رہے ہیں،‏ ہمیں اُس کی مدد کرنی چاہئے تاکہ وہ اِس خوف پر غالب آ سکے کہ لوگ کیا سوچیں گے۔‏ اگر ہم کسی مشکل کے لئے پہلے سے تیار ہوں تو اِس کا مقابلہ کرنا قدراً آسان ہو جاتا ہے۔‏ (‏یوح ۱۵:‏۱۹‏)‏ لہٰذا اُس شخص کے ساتھ مل کر بائبل سے اُن سوالوں کے مختصر جواب تیار کریں جو اُس کے ساتھ کام کرنے والے یا اُس کے دوست اُس سے پوچھ سکتے ہیں۔‏ ہمیں خود بھی اُس کا دوست بننا چاہئے اور اُسے کلیسیا کے دوسرے بہن‌بھائیوں سے بھی ملوانا چاہئے،‏ خاص طور پر اُن سے جو اُس جیسے مشغلے رکھتے ہیں یا اُس جیسی صورتحال سے گزر رہے ہیں۔‏ سب سے بڑھ کر ہمیں اُسے سکھانا چاہئے کہ وہ باقاعدگی سے یہوواہ خدا سے دل سے دُعا کرے۔‏ اِس طرح وہ یہوواہ خدا کے قریب ہو جائے گا اور اُس کو اپنا بُرج اور پناہ کی چٹان سمجھے گا۔‏‏—‏زبور ۹۴:‏۲۱-‏۲۳؛‏ یعقوب ۴:‏۸ کو پڑھیں۔‏

اعتماد کی کمی

۱۳.‏ بعض مرد کس وجہ سے خدا کے بارے میں سیکھنے اور اُس کی خدمت کرنے سے ہچکچاتے ہیں؟‏

۱۳ کچھ مرد سوچتے ہیں کہ وہ کلیسیا میں اُس طرح کام نہیں کر سکتے جس طرح دوسرے کرتے ہیں۔‏ شاید اِس کی وجہ یہ ہو کہ وہ اچھی طرح سے پڑھ نہیں سکتے،‏ دوسروں کے سامنے اپنی رائے کا اظہار نہیں کر سکتے یا شرمیلے ہیں۔‏ اِس لئے اُنہیں بائبل کا مطالعہ کرنا،‏ اجلاسوں پر جواب دینا یا مُنادی کے کام میں حصہ لینا بہت مشکل لگتا ہے۔‏ ایک بھائی نے کہا:‏ ”‏جب مَیں نوجوان تھا تو مجھے مُنادی کرنا بہت مشکل لگتا تھا۔‏ مَیں جلدی سے دروازے پر جاتا تھا اور یوں ظاہر کرتا تھا جیسے مَیں نے گھنٹی بجا دی ہے۔‏ پھر اِس سے پہلے کہ کوئی مجھے دیکھتا،‏ مَیں چپکے سے اِس دروازے سے ہٹ جاتا۔‏ .‏ .‏ .‏ جب مَیں گھرگھر مُنادی کرنے کے بارے میں سوچتا ہی تھا تو مَیں بیمار ہو جاتا تھا۔‏“‏

۱۴.‏ یسوع مسیح کے شاگرد ایک لڑکے میں سے بدروح کیوں نہیں نکال سکے؟‏

۱۴ ایک مرتبہ یسوع مسیح کے شاگرد ایک لڑکے میں سے بدروح نہیں نکال سکے۔‏ ذرا سوچیں کہ اُنہوں نے کیسا محسوس کِیا ہوگا؟‏ شاید اُنہوں نے سوچا ہو کہ وہ یسوع مسیح کی توقعات پر پورا نہیں اُتر سکے۔‏ پھر اِس لڑکے کا باپ یسوع مسیح کے پاس آیا اور اُن سے کہا:‏ ”‏میرے بیٹے کو مرگی آتی ہے اور وہ بہت دُکھ اُٹھاتا ہے۔‏ اِس لئے کہ اکثر آگ اور پانی میں گِر پڑتا ہے۔‏ اور مَیں اُس کو تیرے شاگردوں کے پاس لایا تھا مگر وہ اُسے اچھا نہ کر سکے۔‏“‏ یسوع مسیح نے اُس لڑکے میں سے بدروح نکال دی۔‏ بعد میں شاگردوں نے یسوع مسیح کے پاس آکر اُن سے پوچھا:‏ ”‏ہم اِس کو کیوں نہ نکال سکے؟‏ [‏یسوع مسیح]‏ نے اُن سے کہا اپنے ایمان کی کمی کے سبب سے کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہوں کہ اگر تُم میں رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان ہوگا تو اِس پہاڑ سے کہہ سکو گے کہ یہاں سے سرک کر وہاں چلا جا اور وہ چلا جائے گا اور کوئی بات تمہارے لئے ناممکن نہ ہوگی۔‏“‏ (‏متی ۱۷:‏۱۴-‏۲۰‏)‏ جو شخص یہوواہ خدا پر مضبوط ایمان رکھتا ہے،‏ وہ پہاڑ جیسی مشکلات کا مقابلہ کر سکتا ہے۔‏ لیکن اگر وہ اپنی صلاحیتوں پر بھروسا کرنے لگے تو اُسے ناکامی کا سامنا ہوگا۔‏ پھر شاید اُس میں یہ احساس پیدا ہو کہ وہ خدا کی خدمت کرنے کے لائق نہیں۔‏

۱۵،‏ ۱۶.‏ ہم اُس شخص کی مدد کیسے کر سکتے ہیں جو خود کو خدا کی خدمت کرنے کے لائق نہیں سمجھتا؟‏

۱۵ جس شخص کے ساتھ ہم بائبل کا مطالعہ کر رہے ہیں،‏ شاید وہ سوچے کہ وہ اُس طرح خدا کی خدمت نہیں کر سکتا جس طرح دوسرے کر رہے ہیں۔‏ اِس صورت میں ہمیں اُس کی حوصلہ‌افزائی کرنی چاہئے کہ وہ خود پر بھروسا کرنے کی بجائے یہوواہ خدا پر بھروسا کرے۔‏ پطرس رسول نے لکھا:‏ ”‏خدا کے قوی ہاتھ کے نیچے فروتنی سے رہو تاکہ وہ تمہیں وقت پر سربلند کرے۔‏ اور اپنی ساری فکر اُسی پر ڈال دو۔‏“‏ (‏۱-‏پطر ۵:‏۶،‏ ۷‏)‏ ہمیں اُس شخص کی مدد کرنی چاہئے تاکہ اُس کے دل میں یہوواہ خدا کے لئے محبت پیدا ہو اور اُس کی رہنمائی کو قبول کرنے کی خواہش بھی پیدا ہو۔‏ اِس طرح وہ اُن باتوں پر عمل کرے گا جو وہ بائبل سے سیکھ رہا ہے اور اپنی زندگی میں ”‏روح کا پھل“‏ ظاہر کرے گا۔‏ (‏گل ۵:‏۲۲،‏ ۲۳‏)‏ وہ یہوواہ خدا سے دُعا کرنے کی اہمیت کو سمجھ جائے گا۔‏ (‏فل ۴:‏۶،‏ ۷‏)‏ پھر جب اُس کو کلیسیا میں کوئی ذمہ‌داری سونپی جائے گی تو وہ اِس بات پر بھروسا رکھے گا کہ یہوواہ خدا اِسے پورا کرنے کے لئے اُسے طاقت اور دلیری عطا کرے گا۔‏‏—‏۲-‏تیمتھیس ۱:‏۷،‏ ۸ کو پڑھیں۔‏

۱۶ ہم جن لوگوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرتے ہیں،‏ اُن میں سے کچھ کو پڑھنا،‏ دوسروں کے ساتھ بات‌چیت کرنا یا تقریر پیش کرنا مشکل لگتا ہے۔‏ کچھ یہ سوچتے ہیں کہ ”‏مَیں نے بہت بُرے کام کئے ہیں اِس لئے مَیں یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کے لائق نہیں ہوں۔‏“‏ ہمیں ایسے لوگوں کے ساتھ محبت اور صبر سے پیش آنا چاہئے۔‏ یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏تندرستوں کو طبیب درکار نہیں بلکہ بیماروں کو۔‏“‏—‏متی ۹:‏۱۲‏۔‏

‏”‏آدمیوں کا شکار“‏

۱۷،‏ ۱۸.‏ (‏الف)‏ ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہم زیادہ مردوں کو خدا کا پیغام سنا سکیں؟‏ (‏ب)‏ اگلے مضمون میں ہم کس بات پر غور کریں گے؟‏

۱۷ ہم چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ مرد خدا کے تسلی‌بخش پیغام کو قبول کریں۔‏ (‏۲-‏تیم ۳:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ ہم کیا کر سکتے ہیں تاکہ ہم زیادہ مردوں کو خدا کا پیغام سنا سکیں؟‏ عام طور پر مرد شام کو یا چھٹی والے دن گھر پر ہوتے ہیں اِس لئے ہم ایسے اوقات پر مُنادی کرنے کا بندوبست بنا سکتے ہیں۔‏ گھرگھر مُنادی کرتے وقت ہم پوچھ سکتے ہیں کہ ”‏کیا مَیں گھر کے سربراہ سے بات کر سکتا ہوں؟‏“‏ موقع ملنے پر ہم اُن مردوں کو بھی خدا کا پیغام سنا سکتے ہیں جو ہمارے ساتھ ملازمت کرتے ہیں۔‏ ہم خدا کا کلام سیکھنے میں اُن مردوں کی بھی مدد کر سکتے ہیں جن کی بیویاں یہوواہ کی گواہ ہیں۔‏

۱۸ ہماری کوشش ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بائبل کی سچائیاں سکھائیں۔‏ ہمیں پورا یقین ہے کہ خلوص‌دل لوگ ہمارے پیغام کو سنیں گے۔‏ آئیں،‏ صبر سے اُن لوگوں کی مدد کرتے رہیں جو سچائی سیکھنا چاہتے ہیں۔‏ اب سوال یہ ہے کہ ہم بپتسمہ‌یافتہ بھائیوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ کلیسیا میں ذمہ‌داریاں اُٹھانے کے لائق ٹھہریں؟‏ اِس سوال کا جواب اگلے مضمون میں دیا جائے گا۔‏

آپ کیا جواب دیں گے؟‏

‏• ہم ایک مرد کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ خدا کی خدمت کو اپنی زندگی میں زیادہ اہمیت دے؟‏

‏• ہم بائبل کا مطالعہ کرنے والوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ لوگوں کے ڈر پر غالب آ سکیں؟‏

‏• ہم اُن لوگوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں جو خود کو خدا کی خدمت کرنے کے لائق نہیں سمجھتے؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۲۵ پر تصویر]‏

کیا آپ ہر موقعے پر مردوں کو خدا کا پیغام سنانے کی کوشش کرتے ہیں؟‏

‏[‏صفحہ ۲۶ پر تصویر]‏

جس شخص کے ساتھ آپ بائبل کا مطالعہ کر رہے ہیں،‏ آپ اُسے مخالفت کا مقابلہ کرنے کے لئے کیسے تیار کر سکتے ہیں؟‏