مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا مسیحیوں کو سیاست میں حصہ لینا چاہئے؟‏

کیا مسیحیوں کو سیاست میں حصہ لینا چاہئے؟‏

کیا مسیحیوں کو سیاست میں حصہ لینا چاہئے؟‏

سچے مسیحی سیاست میں حصہ نہیں لیتے۔‏ اِس کی وجہ یہ ہے کہ وہ یسوع مسیح کی مثال پر عمل کرتے ہیں جنہوں نے سیاست میں حصہ لینے سے صاف انکار کر دیا تھا۔‏ یسوع مسیح نے کہا تھا:‏ ”‏مَیں دُنیا کا نہیں۔‏“‏ اُنہوں نے اپنے پیروکاروں کے بارے میں بھی کہا تھا:‏ ”‏تُم دُنیا کے نہیں۔‏“‏ (‏یوحنا ۱۵:‏۱۹؛‏ ۱۷:‏۱۴‏)‏ آئیں،‏ چند ایسی وجوہات پر غور کریں جن کی بِنا پر مسیحیوں کو سیاست میں شامل نہیں ہونا چاہئے۔‏

۱.‏ انسانوں میں حکومت کرنے کی صلاحیت نہیں۔‏ بائبل میں  بتایا  گیا ہے کہ انسانوں میں نہ تو حکومت کرنے کی صلاحیت ہے اور نہ ہی وہ حکومت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔‏ اِس سلسلے میں یرمیاہ نبی نے لکھا:‏ ”‏انسان اپنی روِش میں اپنے قدموں کی رہنمائی نہیں کر سکتا۔‏“‏—‏یرمیاہ ۱۰:‏۲۳‏۔‏

جس طرح خدا نے انسان کو اُڑنے کی صلاحیت نہیں دی  اُسی  طرح خدا نے انسان کو ایک دوسرے پر حکومت کرنے کی صلاحیت بھی نہیں دی۔‏ حکومتوں کی کمزوریوں کے بارے میں تاریخ‌دان ڈیوڈ فرومکن نے لکھا:‏ ”‏حکومتوں کو انسان چلاتے ہیں اِس لئے یہ اکثر ناکام ہوتی ہیں اور کوئی نہیں جانتا کہ یہ کب تک چلیں گی۔‏ اِن کے پاس اختیار تو ہوتا ہے مگر وہ بھی محدود۔‏“‏ لہٰذا یہ حیرانی کی بات نہیں کہ بائبل میں خبردار کِیا گیا ہے کہ ہم انسانوں پر بھروسا نہ کریں۔‏—‏زبور ۱۴۶:‏۳‏۔‏

۲.‏ انسانی حکومتیں شیطان کے قبضے میں ہیں۔‏ جب شیطان نے یسوع مسیح سے کہا وہ اُنہیں دُنیا کی سلطنتیں دے دے گا تو یسوع مسیح نے اِس بات سے انکار نہیں کِیا تھا کہ شیطان کے پاس واقعی ایسا کرنے کا اختیار ہے۔‏ ایک موقعے پر تو یسوع مسیح نے یہاں تک کہا کہ شیطان ’‏اِس دُنیا کا سردار ہے۔‏‘‏ اِس کے کچھ سال بعد پولس رسول نے کہا کہ شیطان ’‏اِس جہان کا خدا ہے۔‏‘‏ (‏یوحنا ۱۴:‏۳۰؛‏ ۲-‏کرنتھیوں ۴:‏۴‏)‏ اُنہوں نے اپنے زمانے کے مسیحیوں کو لکھا:‏ ’‏ہمیں حکومت والوں اور اِختیار والوں اور اِس دُنیا کی تاریکی کے حاکموں اور شرارت کی اُن روحانی فوجوں سے کشُتی کرنا ہے جو آسمانی مقاموں میں ہیں۔‏‘‏ (‏افسیوں ۶:‏۱۲‏)‏ دراصل شیطان اور اُس کے ساتھی اِس دُنیا کو چلا رہے ہیں مگر بہت سے لوگ اِس سے واقف نہیں ہیں۔‏ اِس بات کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہمیں سیاست میں حصہ لینے کے بارے میں کیسا خیال کرنا چاہئے؟‏

اِس سلسلے میں آئیں،‏ ایک مثال پر غور کریں۔‏ جس طرح چھوٹی کشتیاں سمندر کے طاقت‌ور بہاؤ کے ساتھ بہتی جاتی ہیں اُسی طرح انسانی حکومتیں شیطان اور اُس کے ساتھیوں کے طاقت‌ور اثر کے تحت چلتی ہیں۔‏ اور جس طرح چھوٹی کشتیوں کے ملاح پانی کے بہاؤ پر کوئی اختیار نہیں رکھتے اُسی طرح سیاست‌دان شیطان اور اُس کے ساتھیوں پر کوئی اختیار نہیں رکھتے۔‏ شیطان نے انسانوں کو اِس حد تک بگاڑ دینے کی ٹھان رکھی ہے کہ اُن کی اصلاح ہی نہ ہو سکے۔‏ وہ زمین پر مصیبتیں اور مشکلات برپا کرنا چاہتا ہے۔‏ (‏مکاشفہ ۱۲:‏۱۲‏)‏ لہٰذا زمین پر تبدیلی وہی ہستی لا سکتی ہے جو شیطان اور اُس کے ساتھیوں سے زیادہ طاقت‌ور ہو۔‏ اور وہ ہستی صرف یہوواہ خدا ہے۔‏—‏زبور ۸۳:‏۱۸؛‏ یرمیاہ ۱۰:‏۷،‏ ۱۰‏۔‏

۳.‏ سچے مسیحی صرف خدا کی بادشاہت کی حمایت  کرتے  ہیں۔‏  یسوع مسیح اور اُن کے شاگرد جانتے تھے کہ ایک ایسا وقت آئے گا جب خدا آسمان پر ایک حکومت قائم کرے گا اور یہ حکومت زمین پر حکمرانی کرے گی۔‏ بائبل میں اِس حکومت کو خدا کی بادشاہی کہا گیا ہے اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اِس کے بادشاہ یسوع مسیح ہوں گے۔‏ (‏مکاشفہ ۱۱:‏۱۵‏)‏ چونکہ یہ بادشاہت تمام انسانوں کی زندگیوں پر اثر کرے گی اِس لئے ”‏خدا کی بادشاہی کی خوشخبری“‏ یسوع مسیح کی تبلیغ کا خاص موضوع تھا۔‏ (‏لوقا ۴:‏۴۳‏)‏ اُنہوں نے اپنے شاگردوں کو یہ دُعا کرنے کے لئے بھی کہا کہ ’‏خدا کی بادشاہی آئے۔‏‘‏ اُنہوں نے ایسا اِس لئے کہا کیونکہ اِس بادشاہت کے ذریعے خدا کی مرضی آسمان اور زمین پر پوری ہوگی۔‏—‏متی ۶:‏۹،‏ ۱۰‏۔‏

تو پھر انسانی حکومتوں کا کیا ہوگا؟‏ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ ”‏ساری دُنیا“‏ کی حکومتیں ختم کر دی جائیں گی۔‏ (‏مکاشفہ ۱۶:‏۱۴؛‏ ۱۹:‏۱۹-‏۲۱‏)‏ اگر ایک شخص یہ ایمان رکھتا ہے کہ خدا کی بادشاہت تمام انسانی حکومتوں کو ختم کر دے گی تو کیا وہ سیاسی نظام کی حمایت کرے گا؟‏ اگر وہ حکومتوں کی حمایت کرے گا تو وہ دراصل خدا کے خلاف جا رہا ہوگا۔‏

ہم نے دیکھا ہے کہ سچے مسیحی سیاست میں حصہ نہیں لیتے۔‏ تو پھر کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ اُنہیں معاشرے کی فلاح‌وبہبود میں بھی کوئی دلچسپی نہیں ہے؟‏ اِس سوال کا جواب اگلے مضمون میں دیا گیا ہے۔‏ آئیں،‏ اِسے پڑھیں۔‏

‏[‏صفحہ ۶ پر عبارت]‏

یہوواہ کے گواہ خدا کی بادشاہت کی حمایت کرتے ہیں،‏ کسی سیاسی تحریک کی نہیں۔‏