ہر دَور کے لئے مفید
ہر دَور کے لئے مفید
”تیرا کلام میرے قدموں کے لئے چراغ اور میری راہ کے لئے روشنی ہے۔“—زبور ۱۱۹:۱۰۵۔
بائبل کس لحاظ سے دوسری کتابوں سے فرق ہے؟ انسانی تاریخ میں بعض کتابوں نے بڑی شہرت حاصل کی ہے۔ مگر روزمرہ زندگی کے معاملات میں اِن کتابوں سے رہنمائی حاصل نہیں کی جا سکتی۔ آجکل بہت سی ایسی کتابیں بھی ہیں جن میں زندگی کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں مشورے پائے جاتے ہیں۔ لیکن اِن کتابوں میں تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں۔ ایسی کتابوں کے برعکس بائبل کا دعویٰ ہے کہ اِس میں ”جتنی باتیں پہلے لکھی گئیں وہ ہماری تعلیم کے لئے لکھی گئیں۔“—رومیوں ۱۵:۴۔
ایک مثال پر غور کریں: بائبل کوئی طبی کتاب تو نہیں ہے پھر بھی اِس میں ایسی باتیں درج ہیں جن پر عمل کرکے ہم جسمانی اور جذباتی لحاظ سے صحتمند رہ سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر بائبل میں لکھا ہے: ”مطمئن دل [”نرممزاجی،“ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن] جسم کی جان ہے۔“ (امثال ۱۴:۳۰) اِس میں یہ بھی بتایا گیا ہے: ”جو اپنے آپ کو سب سے الگ رکھتا ہے اپنی خواہش کا طالب ہے اور ہر معقول بات سے برہم ہوتا ہے۔“ (امثال ۱۸:۱) اِس کے علاوہ بائبل میں لکھا ہے: ”لینے والے کی نسبت دینے والے کو زیادہ خوشی ملتی ہے۔“—اعمال ۲۰:۳۵، نیو ورلڈ ٹرانسلیشن۔
تحقیق سے کیا پتہ چلتا ہے؟ اپنے مزاج کو ٹھنڈا رکھنا، فراخدلی سے کام لینا اور دوسروں کے ساتھ میلجول رکھنا صحت پر اچھا اثر ڈالتا ہے۔ اِس سلسلے میں امریکہ کے ایک طبی رسالے میں بتایا گیا ہے کہ ”زیادہ غصہ کرنے والے مردوں میں فالج کے دورے کا خطرہ اُن مردوں کی نسبت دُگنا ہوتا ہے جو اپنے غصے کو قابو میں رکھتے ہیں۔“ آسٹریلیا میں دس سال کی تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ جو عمررسیدہ لوگ ”اپنے دوستوں کے ساتھ زیادہ میلجول رکھتے تھے اور اُن کے ساتھ اپنے دل کی بات کرتے تھے،“ وہ دیگر عمررسیدہ لوگوں کی نسبت زیادہ دیر زندہ رہے۔ سن ۲۰۰۸ء میں کینیڈا اور ریاستہائے متحدہ میں تحقیق سے یہ پتہ چلا کہ ”اپنی ذات کی بجائے دوسروں پر پیسہ خرچ کرنے سے زیادہ خوشی ملتی ہے۔“
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ صحت اور تندرستی کے سلسلے میں کسی اَور کتاب کے اصولوں پر عمل کریں گے جو تقریباً ۲۰۰۰ سال پہلے مکمل ہوئی تھی؟ یا پھر بائبل اِس لحاظ سے واقعی ایک خاص کتاب ہے؟
[صفحہ ۸ پر عبارت]
”مَیں بائبل سے بہت متاثر ہوں . . . کیونکہ اِس میں طبی معاملات کے سلسلے میں بہت ہی عمدہ مشورے پائے جاتے ہیں۔“—ہاورڈ کیلی، دی جونز ہاپکنز یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کے پروفیسر