کیا آپ کو معلوم ہے؟
جب ۷۰ء میں ہیکل تباہ ہوئی تو کیا اِسے دوبارہ کبھی تعمیر کِیا گیا تھا؟
یسوع مسیح نے پیشینگوئی کی تھی کہ ہیکل کو بالکل تباہ کر دیا جائے گا۔ یہ پیشینگوئی ۷۰ء میں پوری ہوئی جب رومی جرنیل ٹائٹس کی فوجوں نے یروشلیم کی اینٹ سے اینٹ بجا دی تھی۔ (متی ۲۴:۲) بعد میں رومی شہنشاہ جولین نے ہیکل کو دوبارہ تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا۔
جولین کو روم کا آخری بُتپرست شہنشاہ کہا جاتا ہے۔ جولین دراصل قسطنطینِاعظم کے بھتیجے تھے۔ قسطنطین نے چرچ کی تعلیمات اپنا لی تھیں اِس لئے جولین کو بھی یہ تعلیم دی گئی۔ لیکن جب جولین ۳۶۱ء میں شہنشاہ بنے تو اُنہوں نے مسیحی مذہب کو فروغ دینے کی بجائے بُتپرست لوگوں کے رسمورواج کو فروغ دیا۔ تاریخ کی کچھ کتابوں میں جولین کو چرچ کا غدار کہا گیا ہے کیونکہ اُنہوں نے چرچ کو چھوڑ دیا تھا۔
جولین کو مسیحی مذہب سے سخت نفرت تھی۔ اِس کی ایک وجہ شاید یہ تھی کہ جب وہ چھ سال کے تھے تو چرچ کے کچھ رُکنوں نے اُن کے باپ کو اور اُن کے کچھ رشتہداروں کو قتل کر دیا تھا۔ بعض تاریخدانوں کے مطابق جولین نے یہودیوں کو حکم دیا تھا کہ وہ ہیکل کو دوبارہ تعمیر کریں۔ اُن کا خیال ہے کہ جولین نے یہ حکم شاید یسوع مسیح کو جھوٹا نبی ثابت کرنے کے لئے دیا تھا۔ *
اِس میں کوئی شک نہیں کہ جولین نے ہیکل کو دوبارہ تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ لیکن اُنہوں نے اپنے اِس منصوبے پر کام کرنا شروع کِیا تھا یا نہیں، تاریخدان اِس کے بارے میں فرقفرق رائے رکھتے ہیں۔ اور اگر اُنہوں نے ہیکل کی تعمیر شروع کروائی بھی تھی تو ہم یہ نہیں جانتے کہ تعمیر کا کام کیوں رُک گیا۔ لیکن تاریخ اِس بات کی گواہ ہے کہ جولین کو شہنشاہ بننے کے دو سال بعد ہی قتل کر دیا گیا تھا۔ اور ہیکل کو دوبارہ تعمیر کرنے کا اُن کا منصوبہ بھی اُن کے ساتھ ہی فنا ہو گیا۔
^ پیراگراف 5 یسوع مسیح نے یہ پیشینگوئی نہیں کی تھی کہ ہیکل دوبارہ کبھی تعمیر نہیں ہوگی بلکہ اُنہوں نے یہ کہا تھا کہ ہیکل کو تباہ کر دیا جائے گا۔ اور ۷۰ء میں ایسا ہی ہوا۔