مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏”‏دیانت‌دار اور عقل‌مند نوکر کون‌سا ہے؟‏“‏

‏”‏دیانت‌دار اور عقل‌مند نوکر کون‌سا ہے؟‏“‏

‏”‏وہ دیانت‌دار اور عقل‌مند نوکر کون‌سا ہے جسے مالک نے اپنے نوکرچاکروں پر مقرر کِیا؟‏“‏ —‏متی ۲۴:‏۴۵‏۔‏

۱،‏ ۲.‏ ‏(‏الف)‏ یسوع مسیح آج‌کل ہمیں کس کے ذریعے روحانی خوراک فراہم کر رہے ہیں؟‏ (‏ب)‏ دیانت‌دار نوکر کو پہچاننا ہمارے لئے کیوں ضروری ہے؟‏

ایک بہن نے امریکہ میں ہمارے مرکزی دفتر کو خط لکھا۔‏ اِس خط میں اُس نے ہماری کتابوں اور رسالوں کے لئے شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا:‏ ”‏پیارے بھائیو!‏ ایسے اَن‌گنت موقعے ہیں جب آپ نے کوئی ایسا مضمون شائع کِیا جو میرے کسی خاص مسئلے کے بارے میں تھا۔‏ اور ہر بار یہ مضمون عین اُس وقت آیا جب مجھے اِس کی اشد ضرورت تھی۔‏“‏ کیا آپ نے بھی کبھی ایسا محسوس کِیا ہے؟‏ ہمارے بہت سے بہن‌بھائی ہماری کتابوں اور رسالوں کے بارے میں کچھ ایسا ہی کہتے ہیں۔‏ واقعی ہمیں روحانی خوراک ہمیشہ وقت پر ملتی ہے۔‏

۲ یہ اِس بات کا ثبوت ہے کہ کلیسیا کے سربراہ یسوع مسیح ہمیں روحانی خوراک فراہم کرنے کا اپنا وعدہ پورا کر رہے ہیں۔‏ لیکن وہ یہ کام کس کے ذریعے کر رہے ہیں؟‏ آخری زمانے کا نشان دیتے وقت یسوع مسیح نے کہا تھا کہ وہ ”‏دیانت‌دار اور عقل‌مند نوکر“‏ کے ذریعے اپنے ’‏نوکرچاکروں کو وقت پر کھانا دیں گے۔‏‘‏  * ‏(‏متی ۲۴:‏۴۵-‏۴۷ کو پڑھیں۔‏)‏ آج وہ اِسی دیانت‌دار نوکر کو استعمال کر رہے ہیں۔‏ اِس نوکر کو پہچاننا ہمارے لئے بہت ضروری ہے کیونکہ اِس کے ذریعے روحانی خوراک حاصل کرنے سے ہی خدا کے ساتھ ہماری دوستی قائم رہ سکتی ہے۔‏—‏متی ۴:‏۴؛‏ یوح ۱۷:‏۳‏۔‏

۳.‏ ہم ماضی میں دیانت‌دار نوکر کے بارے میں یسوع مسیح کی پیش‌گوئی کی کیا وضاحت کرتے تھے؟‏

۳ دیانت‌دار نوکر کے بارے میں یسوع مسیح کی پیش‌گوئی کا مطلب کیا ہے؟‏ پہلے ہم اِس پیش‌گوئی کی وضاحت یوں کرتے تھے:‏ یسوع مسیح نے ۳۳ء میں عیدِپنتِکُست پر دیانت‌دار نوکر کو اپنے نوکرچاکروں پر مقرر کِیا۔‏ دیانت‌دار نوکر مجموعی طور پر ممسوح مسیحیوں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔‏ ہر دَور میں ممسوح مسیحی زمین پر موجود تھے جو دیانت‌دار نوکر میں شامل تھے۔‏ نوکرچاکر بھی یہی ممسوح مسیحی ہیں مگر انفرادی طور پر۔‏ سن ۱۹۱۹ء میں یسوع مسیح نے دیانت‌دار نوکر کو ”‏اپنے سارے مال کا مختار“‏ بنا دیا۔‏ اور یسوع مسیح کے مال میں ہر وہ چیز شامل ہے جو مُنادی کے کام کو فروغ دینے کے لئے زمین پر استعمال ہوتی ہے۔‏ لیکن دیانت‌دار اور عقل‌مند نوکر کے بارے میں یسوع مسیح کی پیش‌گوئی کا مزید جائزہ لینے سے پتہ چلا ہے کہ ہمیں اِس کے بارے میں اپنی وضاحت میں تبدیلی کرنے کی ضرورت ہے۔‏ (‏امثا ۴:‏۱۸‏)‏ آئیں،‏ اِس پیش‌گوئی پر غور کریں اور دیکھیں کہ یہ ہمارے لئے کیا اہمیت رکھتی ہے،‏ چاہے ہم آسمان پر جانے کی اُمید رکھتے ہیں یا زمین پر رہنے کی۔‏

دیانت‌دار نوکر کے بارے میں پیش‌گوئی کب پوری ہوتی ہے؟‏

۴-‏۶.‏ ہم یہ نتیجہ کیوں اخذ کر سکتے ہیں کہ دیانت‌دار نوکر کے بارے میں یسوع مسیح کی پیش‌گوئی ۱۹۱۴ء کے بعد پوری ہونے لگی؟‏

۴ دیانت‌دار اور عقل‌مند نوکر کے بارے میں پیش‌گوئی کے سیاق‌وسباق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ۳۳ء کی عیدِپنتِکُست سے نہیں بلکہ اِس آخری زمانے میں پوری ہونے لگی۔‏ آئیں،‏ دیکھیں کہ ہم کن آیتوں کی بِنا پر اِس نتیجے پر پہنچے ہیں۔‏

۵ دیانت‌دار نوکر کے بارے میں یسوع مسیح کی پیش‌گوئی اُس پیش‌گوئی کا حصہ ہے جس میں اُنہوں نے اپنے ”‏آنے اور دُنیا کے آخر ہونے کا نشان“‏ دیا تھا۔‏ (‏متی ۲۴:‏۳‏)‏ یسوع مسیح کی پیش‌گوئی کا جو حصہ متی ۲۴:‏۴-‏۲۲ میں درج ہے،‏ وہ دو مختلف موقعوں پر پورا ہوا۔‏ پہلی بار وہ ۳۳ء سے ۷۰ء میں پورا ہوا اور دوسری بار وہ ہمارے زمانے میں پورا ہو رہا ہے۔‏ کیا دیانت‌دار نوکر کے بارے میں پیش‌گوئی بھی دو مختلف موقعوں پر پوری ہوتی ہے؟‏ جی‌نہیں۔‏

۶ یسوع مسیح کی پیش‌گوئی کا جو حصہ متی ۲۴:‏۲۹ سے شروع ہوتا ہے،‏ اُس میں خاص طور پر ایسے واقعات درج ہیں جو ہمارے زمانے میں ہوں گے۔‏ ‏(‏متی ۲۴:‏۳۰،‏ ۴۲،‏ ۴۴ کو پڑھیں۔‏)‏ بڑی مصیبت کے دوران ہونے والے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے یسوع مسیح نے کہا کہ لوگ ”‏ابنِ‌آدم کو بڑی قدرت اور جلال کے ساتھ آسمان کے بادلوں پر آتے دیکھیں“‏ گے۔‏ پھر اُنہوں نے اُن لوگوں کو جاگتے رہنے کی نصیحت کی جو آخری زمانے میں رہ رہے ہوں گے۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏تُم نہیں جانتے کہ تمہارا خداوند کس دن آئے گا“‏ اور ”‏جس گھڑی تُم کو گمان بھی نہ ہوگا ابنِ‌آدم آ جائے گا۔‏“‏  * یہ سارے واقعات آخری زمانے میں ہوں گے۔‏ اور اِنہی واقعات کا ذکر کرتے ہوئے یسوع مسیح نے دیانت‌دار نوکر کے بارے میں پیش‌گوئی کی۔‏ اِس لئے ہم یہ نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں کہ دیانت‌دار نوکر کے بارے میں اُن کی پیش‌گوئی بھی آخری زمانے میں پوری ہونے لگی یعنی ۱۹۱۴ء کے بعد۔‏ اِس نتیجے پر پہنچنے کی ایک اَور وجہ بھی ہے۔‏ آئیں،‏ دیکھیں۔‏

۷.‏ جب کٹائی شروع ہوئی تو کون‌سا اہم سوال کھڑا ہوا؟‏ اور کیوں؟‏

۷ پہلی صدی میں یہ سوال پوچھنے کی ضرورت ہی نہیں تھی کہ ”‏دیانت‌دار اور عقل‌مند نوکر کون‌سا ہے؟‏“‏ پچھلے مضمون میں ہم نے دیکھا کہ رسول معجزے کرتے تھے اور دوسروں کو بھی یہ نعمت عطا کرتے تھے۔‏ اِس لئے یہ بات واضح تھی کہ یہوواہ خدا رسولوں کو استعمال کر رہا ہے۔‏ (‏اعما ۵:‏۱۲‏)‏ لہٰذا کسی کو بھی یہ پوچھنے کی ضرورت نہیں تھی کہ یسوع مسیح نے روحانی خوراک فراہم کرنے کے لئے کس کو مقرر کِیا ہے؟‏ لیکن ۱۹۱۴ء میں صورتحال بہت فرق تھی۔‏ کٹائی شروع ہو چکی تھی اور گیہوں کو کڑوے دانوں سے الگ کرنے کا وقت آ گیا تھا۔‏ (‏متی ۱۳:‏۳۶-‏۴۳‏)‏ اُس وقت بہت سے جھوٹے مسیحی یسوع مسیح کے پیروکار ہونے کا دعویٰ کر رہے تھے۔‏ اِس لئے سوال یہ تھا کہ گیہوں یعنی ممسوح مسیحی کون ہیں؟‏ اِس کا جواب دیانت‌دار نوکر کے بارے میں پیش‌گوئی سے ملا۔‏ یسوع مسیح کے ممسوح پیروکار وہ تھے جن کے پاس روحانی خوراک کثرت سے تھی۔‏

دیانت‌دار اور عقل‌مند نوکر کون ہے؟‏

۸.‏ یہ کیوں مناسب ہے کہ دیانت‌دار نوکر میں صرف ممسوح مسیحی شامل ہوں؟‏

۸ دیانت‌دار نوکر میں شامل سب مسیحی ممسوح ہیں۔‏ ہم یہ کیسے جانتے ہیں؟‏ ممسوح مسیحیوں کو ”‏شاہی کاہنوں کا فرقہ“‏ کہا گیا ہے اور اُنہیں یہ ذمہ‌داری سونپی گئی ہے کہ وہ ’‏اُس کی خوبیاں ظاہر کریں جس نے اُنہیں تاریکی سے اپنی عجیب روشنی میں بلایا ہے۔‏‘‏ (‏۱-‏پطر ۲:‏۹‏)‏ اِس آیت میں جس یونانی اصطلاح کا ترجمہ ’‏خوبیاں ظاہر کریں‘‏ کِیا گیا ہے،‏ وہ دوسروں کو خدا کی خوبیوں کے بارے میں بتانے کے معنی رکھتی ہے۔‏ لہٰذا یہ مناسب ہے کہ ’‏شاہی کاہنوں کے فرقے‘‏ میں سے ہی کچھ رُکنوں کو اپنے ہم‌ایمانوں کو سچائی کی تعلیم دینے کی ذمہ‌داری دی جائے۔‏—‏ملا ۲:‏۷؛‏ مکا ۱۲:‏۱۷‏۔‏

۹.‏ کیا زمین پر موجود تمام ممسوح مسیحی دیانت‌دار نوکر میں شامل ہیں؟‏ وضاحت کریں۔‏

۹ کیا زمین پر موجود تمام ممسوح مسیحی دیانت‌دار نوکر میں شامل ہیں؟‏ جی‌نہیں۔‏ حقیقت یہ ہے کہ تمام ممسوح مسیحی پوری دُنیا میں اپنے ہم‌ایمانوں کو روحانی خوراک تقسیم نہیں کرتے۔‏ بعض ممسوح بھائی اپنی‌اپنی کلیسیا میں بزرگوں یا خادموں کے طور پر کام کرتے ہیں۔‏ وہ کلیسیا میں اور گھرگھر جا کر تعلیم دیتے ہیں اور اُن تمام ہدایات پر عمل کرتے ہیں جو اُنہیں مرکزی دفتر کی طرف سے ملتی ہیں۔‏ لیکن وہ پوری دُنیا میں کلیسیاؤں کو روحانی خوراک فراہم کرنے کے کام میں حصہ نہیں لیتے۔‏ اِس کے علاوہ کئی بہنیں بھی ممسوح مسیحیوں میں شامل ہیں لیکن وہ کلیسیا میں تعلیم نہیں دیتیں۔‏—‏۱-‏کر ۱۱:‏۳؛‏ ۱۴:‏۳۴‏۔‏

۱۰.‏ دیانت‌دار اور عقل‌مند نوکر کون ہے؟‏

۱۰ تو پھر دیانت‌دار اور عقل‌مند نوکر کون ہے؟‏ آپ کو یاد ہوگا کہ یسوع مسیح نے ایک چھوٹے گروہ کے ذریعے بہت سے لوگوں کو کھانا کھلایا تھا۔‏ اُسی طرح دیانت‌دار نوکر ایسے ممسوح بھائیوں کا ایک چھوٹا گروہ ہے جو اِس آخری زمانے میں روحانی خوراک تیار کرنے اور تقسیم کرنے میں براہِ‌راست حصہ لیتے ہیں۔‏ پورے آخری زمانے کے دوران دیانت‌دار نوکر میں شامل ممسوح بھائی مرکزی دفتر میں کام کرتے رہے ہیں۔‏ پچھلے کئی سالوں سے یہوواہ کے گواہوں کی گورننگ باڈی دیانت‌دار نوکر کا کردار ادا کر رہی ہے۔‏ غور کریں کہ یسوع مسیح نے اپنی پیش‌گوئی میں صرف ایک نوکر کا ذکر کِیا تھا۔‏ لہٰذا گورننگ باڈی ہر فیصلہ ایک گروہ کے طور پر کرتی ہے۔‏

نوکرچاکر کون ہیں؟‏

۱۱،‏ ۱۲.‏ ‏(‏الف)‏ دیانت‌دار نوکر کو کون‌سی دو مختلف ذمہ‌داریاں سونپی جاتی ہیں؟‏ (‏ب)‏ یسوع مسیح نے دیانت‌دار نوکر کو اپنے نوکرچاکروں پر کب مقرر کِیا؟‏ (‏ج)‏ یسوع مسیح نے کس کو دیانت‌دار نوکر کے طور پر چنا؟‏

۱۱ یسوع مسیح کی پیش‌گوئی کے مطابق دیانت‌دار نوکر کو دو مختلف ذمہ‌داریاں سونپی جاتی ہیں۔‏ پہلی یہ کہ اُسے نوکرچاکروں پر مقرر کِیا جاتا ہے اور دوسری یہ کہ اُسے مالک کے ”‏سارے مال کا مختار“‏ بنایا جاتا ہے۔‏ چونکہ یہ پیش‌گوئی اِس آخری زمانے میں پوری ہو رہی ہے اِس لئے ہم یہ نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں کہ دیانت‌دار نوکر کو یہ دونوں ذمہ‌داریاں بھی ۱۹۱۴ء کے بعد سونپی جاتی ہیں۔‏

۱۲ یسوع مسیح نے دیانت‌دار نوکر کو اپنے نوکرچاکروں پر کب مقرر کِیا؟‏ اِس سوال کے جواب کے لئے آئیں،‏ اُن واقعات پر دوبارہ غور کریں جو ۱۹۱۴ء میں یعنی کٹائی کے شروع میں ہوئے۔‏ ہم دیکھ چکے ہیں کہ اُس وقت بہت سے گروہ یسوع مسیح کے پیروکار ہونے کا دعویٰ کر رہے تھے۔‏ اب سوال یہ تھا کہ یسوع مسیح کس گروہ میں سے دیانت‌دار نوکر کو چنیں گے اور مقرر کریں گے؟‏ اِس سوال کا جواب تب سامنے آیا جب یسوع مسیح نے اپنے باپ کے ساتھ مل کر ۱۹۱۴ء سے ۱۹۱۹ء کے اِبتدائی مہینوں تک روحانی ہیکل کی جانچ کی۔‏  * (‏ملا ۳:‏۱‏)‏ اُنہیں یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ بائبل سٹوڈنٹس کا چھوٹا سا گروہ یہوواہ خدا سے بڑی محبت کرتا ہے اور اُس کے کلام کی سچائیوں کو جاننے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔‏ اگرچہ بائبل سٹوڈنٹس کو کچھ معاملات میں اصلاح کی ضرورت تھی تاکہ وہ پوری طرح پاک صاف ہو جائیں لیکن اُنہوں نے اصلاح کو قبول کِیا اور وہ ہر اِمتحان میں کھرے اُترے۔‏ (‏ملا ۳:‏۲-‏۴‏)‏ یہ وفادار بائبل سٹوڈنٹس گیہوں ثابت ہوئے۔‏ سن ۱۹۱۹ء میں یسوع مسیح نے اِنہی میں سے کچھ لائق ممسوح بھائیوں کو دیانت‌دار نوکر کے طور پر چنا اور اُنہیں باقی نوکرچاکروں پر مقرر کِیا۔‏

۱۳.‏ نوکرچاکر کون ہیں؟‏ اور ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں؟‏

۱۳ نوکرچاکر کون ہیں؟‏ نوکرچاکر وہ سب مسیحی ہیں جو روحانی خوراک حاصل کرتے ہیں۔‏ آخری زمانے کے شروع میں سارے نوکرچاکر ممسوح مسیحی تھے۔‏ بعد میں اِن میں یسوع مسیح کی ”‏اَور بھی بھیڑیں“‏ شامل ہو گئیں۔‏ آج‌کل یسوع مسیح کے زیادہ‌تر پیروکار اِسی گروہ کا حصہ ہیں۔‏ لیکن وہ اور ممسوح مسیحی ’‏ایک ہی گلّے‘‏ میں شامل ہیں۔‏ (‏یوح ۱۰:‏۱۶‏)‏ دونوں گروہوں کو ایک جیسی روحانی خوراک ملتی ہے جو دیانت‌دار نوکر وقت پر فراہم کرتا ہے۔‏ گورننگ باڈی کے رُکنوں کو بھی انفرادی طور پر روحانی خوراک کی ضرورت ہے۔‏ اِس لئے وہ خاکساری سے یہ تسلیم کرتے ہیں کہ مسیح کے دوسرے پیروکاروں کی طرح وہ بھی نوکرچاکروں میں شامل ہیں۔‏

چاہے ہم آسمان پر جانے کی اُمید رکھتے ہیں یا زمین پر رہنے کی،‏ ہم سب نوکرچاکر ہیں اور ہمیں ایک جیسی روحانی خوراک کی ضرورت ہے۔‏

۱۴.‏ ‏(‏الف)‏ دیانت‌دار نوکر کو کون‌سی ذمہ‌داری سونپی گئی ہے؟‏ اور اِس میں کیا کچھ شامل ہے؟‏ (‏ب)‏ یسوع مسیح نے دیانت‌دار نوکر کو کس بات سے خبردار کِیا تھا؟‏ (‏بکس ”‏خراب نوکر“‏ کو دیکھیں۔‏)‏

۱۴ یسوع مسیح نے دیانت‌دار نوکر کو ایک بہت بھاری ذمہ‌داری سونپی ہے۔‏ پُرانے زمانے میں ایک نوکر یا داروغہ اپنے مالک کے گھر کا سارا اِنتظام سنبھالتا تھا۔‏ (‏لو ۱۲:‏۴۲‏)‏ اِسی طرح دیانت‌دار اور عقل‌مند نوکر کو زمین پر یسوع مسیح کے گھر کا سارا اِنتظام سنبھالنے کی ذمہ‌داری دی گئی ہے۔‏ وہ یہ فیصلہ کرتا ہے کہ عالمگیر کام کے لئے دئے گئے عطیات کو کیسے استعمال کِیا جائے۔‏ وہ مُنادی کے کام کی نگرانی کرتا ہے۔‏ اُس کی نگرانی میں اجتماعات کے پروگرام تیار کئے جاتے ہیں اور ایسی کتابیں اور رسالے شائع کئے جاتے ہیں جو ہم مُنادی کے کام میں،‏ ذاتی مطالعے میں اور اجلاس میں استعمال کرتے ہیں۔‏ نوکرچاکروں کو روحانی خوراک صرف دیانت‌دار نوکر کے ذریعے ہی ملتی ہے۔‏

دیانت‌دار نوکر کو ”‏سارے مال کا مختار“‏ کب بنایا جاتا ہے؟‏

۱۵،‏ ۱۶.‏ یسوع مسیح دیانت‌دار نوکر کو اپنے ”‏سارے مال کا مختار“‏ کب بنائیں گے؟‏

۱۵ یسوع مسیح دیانت‌دار نوکر کو دوسری ذمہ‌داری کب سونپتے ہیں یعنی اُسے اپنے ”‏سارے مال کا مختار“‏ کب بناتے ہیں؟‏ یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏مبارک ہے وہ نوکر جسے اُس کا مالک آ کر ایسا ہی کرتے پائے۔‏ مَیں تُم سے سچ کہتا ہوں کہ وہ اُسے اپنے سارے مال کا مختار کر دے گا۔‏“‏ (‏متی ۲۴:‏۴۶،‏ ۴۷‏)‏ غور کریں کہ یسوع مسیح نوکر کو دوسری ذمہ‌داری تب سونپتے ہیں جب وہ آکر یہ دیکھتے ہیں کہ نوکر ”‏ایسا ہی“‏ کرتا ہے یعنی روحانی خوراک تقسیم کر رہا ہے۔‏ اِس کا مطلب ہے کہ دوسری ذمہ‌داری،‏ پہلی ذمہ‌داری کے کچھ عرصے بعد سونپی جاتی ہے۔‏ یہ سمجھنے کے لئے کہ یسوع مسیح نوکر کو اپنے سارے مال کا مختار کب اور کیسے بناتے ہیں،‏ ہمیں دو باتیں جاننے کی ضرورت ہے:‏ یسوع مسیح کب آتے ہیں؟‏ اور اُن کے مال میں کیا کچھ شامل ہے؟‏

۱۶ یسوع مسیح کب آتے ہیں؟‏ اِس کا جواب ہمیں اِس پیش‌گوئی کے سیاق‌وسباق پر غور کرنے سے ملتا ہے۔‏ ہم نے دیکھا ہے کہ اِس پیش‌گوئی سے پہلے کی آیتوں میں جب یسوع مسیح کے آنے کا ذکر ہوتا ہے تو لفظ آنا بڑی مصیبت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔‏  * (‏متی ۲۴:‏۳۰،‏ ۴۲،‏ ۴۴‏)‏ لہٰذا متی ۲۴:‏۴۶،‏ ۴۷ میں بھی لفظ آنا بڑی مصیبت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔‏

۱۷.‏ یسوع مسیح کے مال میں کیا کچھ شامل ہے؟‏

۱۷ یسوع مسیح کے ”‏سارے مال“‏ میں کیا کچھ شامل ہے؟‏ اُنہوں نے کوئی ایسا اشارہ نہیں دیا جس سے ظاہر ہو کہ وہ نوکر کو صرف زمین پر اپنے مال کا مختار بنائیں گے۔‏ یسوع مسیح کو آسمان پر بھی بہت وسیع اختیار دیا گیا ہے۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏آسمان اور زمین کا کُل اِختیار مجھے دیا گیا ہے۔‏“‏ (‏متی ۲۸:‏۱۸؛‏ افس ۱:‏۲۰-‏۲۳‏)‏ اب اُن کے مال میں خدا کی بادشاہت بھی شامل ہے جس کی حکمرانی اُنہوں نے ۱۹۱۴ء میں سنبھالی تھی۔‏ اِس حکمرانی میں اُن کے ممسوح پیروکار بھی شامل ہوں گے۔‏—‏مکا ۱۱:‏۱۵‏۔‏

۱۸.‏ یسوع مسیح کیوں بڑی خوشی سے دیانت‌دار نوکر کو اپنے سارے مال کا مختار بنائیں گے؟‏

۱۸ اِن باتوں کے پیشِ‌نظر ہم کس نتیجے پر پہنچتے ہیں؟‏ جب یسوع مسیح بڑی مصیبت کے دوران عدالت کرنے کے لئے آئیں گے تو وہ دیکھیں گے کہ دیانت‌دار نوکر باقی نوکرچاکروں کو وقت پر روحانی خوراک دے رہا ہے۔‏ یہ دیکھ کر یسوع مسیح بڑی خوشی سے نوکر کو دوسری ذمہ‌داری بھی سونپیں گے یعنی اُسے اپنے سارے مال کا مختار بنائیں گے۔‏ نوکر میں شامل افراد کو یہ ذمہ‌داری تب ملے گی جب وہ آسمان پر اُٹھا لئے جائیں گے اور یسوع مسیح کے ساتھ حکمرانی کرنا شروع کریں گے۔‏

۱۹.‏ کیا دیانت‌دار نوکر کو آسمان پر باقی ممسوح مسیحیوں سے زیادہ بڑا انعام ملے گا؟‏ وضاحت کریں۔‏

۱۹ کیا دیانت‌دار نوکر کو آسمان پر باقی ممسوح مسیحیوں سے زیادہ بڑا انعام ملے گا؟‏ جی‌نہیں۔‏ اگر کوئی وعدہ چند ہی لوگوں سے براہِ‌راست کِیا جاتا ہے تو اِس کا مطلب یہ نہیں کہ اِس وعدے میں دوسرے لوگ شریک نہیں ہو سکتے۔‏ مثال کے طور پر غور کریں کہ یسوع مسیح نے اپنی موت سے کچھ گھنٹے پہلے اپنے ۱۱ وفادار رسولوں سے کیا وعدہ کِیا۔‏ ‏(‏لوقا ۲۲:‏۲۸-‏۳۰ کو پڑھیں۔‏)‏ اُنہوں نے اُن چند افراد سے وعدہ کِیا کہ وہ اُن کے ساتھ مل کر حکمرانی کریں گے۔‏ لیکن کئی سال بعد یسوع مسیح نے ظاہر کِیا کہ پورے ایک لاکھ ۴۴ ہزار افراد تخت پر بیٹھیں گے اور اُن کے ساتھ حکمرانی کریں گے۔‏ (‏مکا ۱:‏۱؛‏ ۳:‏۲۱‏)‏ اِسی طرح یسوع مسیح نے متی ۲۴:‏۴۷ میں بھی ایک چھوٹے گروہ سے یعنی دیانت‌دار نوکر میں شامل افراد سے وعدہ کِیا کہ وہ اُنہیں اپنے سارے مال کا مختار بنائیں گے۔‏ لیکن دراصل تمام ایک لاکھ ۴۴ ہزار افراد یسوع مسیح کے اختیار میں شریک ہوں گے۔‏—‏مکا ۲۰:‏۴،‏ ۶‏۔‏

تمام ایک لاکھ ۴۴ ہزار افراد کو یسوع مسیح کے ساتھ آسمان پر اختیار دیا جائے گا۔‏ (‏پیراگراف ۱۹ کو دیکھیں۔‏)‏

۲۰.‏ ‏(‏الف)‏ یسوع مسیح نے دیانت‌دار نوکر کو کس لئے مقرر کِیا؟‏ (‏ب)‏ آپ نے کیا کرنے کا عزم کِیا ہے؟‏

۲۰ جس طرح یسوع مسیح نے پہلی صدی میں ایک چھوٹے گروہ کے ذریعے بہت سے لوگوں کو کھانا کھلایا اُسی طرح وہ ہمارے زمانے میں بھی دیانت‌دار اور عقل‌مند نوکر کے ذریعے اپنے باقی پیروکاروں کو روحانی خوراک فراہم کر رہے ہیں۔‏ یسوع مسیح نے نوکر کو اِس لئے مقرر کِیا تاکہ سچے مسیحیوں کو پورے آخری زمانے کے دوران وقت پر روحانی خوراک ملے،‏ چاہے وہ ممسوح مسیحی ہیں یا ”‏اَور بھی بھیڑیں۔‏“‏ آئیں،‏ اِس بندوبست کی دل سے قدر کریں اور دیانت‌دار نوکر میں شامل ممسوح بھائیوں کی وفاداری سے حمایت کریں۔‏—‏عبر ۱۳:‏۷،‏ ۱۷‏۔‏

 

^ پیراگراف 2 پیراگراف ۲:‏ یسوع مسیح نے ایک دوسرے موقعے پر بھی یہی پیش‌گوئی کی۔‏ لیکن اُس موقعے پر اُنہوں نے ”‏نوکر“‏ کو ”‏داروغہ“‏ کہا۔‏—‏لو ۱۲:‏۴۲-‏۴۴‏۔‏

^ پیراگراف 6 پیراگراف ۶:‏ متی ۲۴:‏۴۲،‏ ۴۴ میں جس یونانی لفظ کا ترجمہ ’‏آنا‘‏ کِیا گیا ہے،‏ وہ لفظ ”‏ایرخومائی“‏ ہے جبکہ متی ۲۴:‏۳ میں اِس کے لئے لفظ ”‏پَروسیا“‏ استعمال ہوا ہے جس کا مطلب موجودگی ہے۔‏ یسوع مسیح پورے آخری زمانے کے دوران موجود ہیں لیکن وہ عدالت کرنے کے لئے صرف بڑی مصیبت کے دوران آئیں گے۔‏

^ پیراگراف 12 پیراگراف ۱۲:‏ اِس شمارے کے مضمون ”‏دیکھو مَیں ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں“‏ کے صفحہ ۱۰-‏۱۲،‏ پیراگراف ۵-‏۸ کو دیکھیں۔‏

^ پیراگراف 16 پیراگراف ۱۶:‏ اِس شمارے کے مضمون ”‏ہم کو بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی؟‏“‏ کے صفحہ ۷،‏ ۸،‏ پیراگراف ۱۴-‏۱۸ کو دیکھیں۔‏