مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سرِورق کا موضوع:‏ پریشانیوں سے کیسے نمٹیں؟‏

جان کے خطرے کی وجہ سے پریشان

جان کے خطرے کی وجہ سے پریشان

الونا کہتی ہیں کہ ”‏جب سائرن بجنے لگتے ہیں تو میرا دل زور زور سے دھڑکنے لگتا ہے اور مَیں بھاگ کر بم پروف تہ‌خانے میں پناہ لے لیتی ہوں۔‏ لیکن وہاں پر بھی مجھے بہت ڈر لگتا ہے۔‏ اور جب کوئی تہ‌خانہ نزدیک نہیں ہوتا تو میری حالت اَور بھی خراب ہو جاتی ہے۔‏ ایک بار سڑک پر چلتے چلتے مَیں رونے لگی اور میری سانس رُکنے لگی۔‏ مجھے اِس کیفیت پر قابو پانے میں کئی گھنٹے لگے۔‏ جیسے ہی مَیں تھوڑا سنبھلی،‏ سائرن پھر سے بجنے لگا۔‏“‏

الونا

جنگ کے علاوہ ہمیں اَور بھی بہت سی خطرناک صورتحال کا سامنا ہو سکتا ہے۔‏ مثال کے طور پر جب ہمیں پتہ چلتا ہے کہ ہمیں یا ہمارے کسی عزیز کو کوئی جان‌لیوا بیماری ہے تو یہ بھی کسی بم دھماکے سے کم نہیں ہوتا۔‏ بعض لوگ مستقبل کی وجہ سے بہت پریشان رہتے ہیں۔‏ اُنہیں یہ فکر کھائے جاتی ہے کہ ”‏ہمارے بچوں کا مستقبل کیسا ہوگا؟‏ کیا اُس وقت بھی دُنیا میں جنگوں،‏ جرائم،‏ آلودگی،‏ ماحولیاتی تبدیلیوں اور وباؤں کی بھرمار ہوگی؟‏“‏ آئیں،‏ دیکھیں کہ ہم ایسی پریشانیوں سے کیسے نمٹ سکتے ہیں۔‏

پاک کلام میں لکھا ہے کہ ”‏ہوشیار بلا کو دیکھ کر چھپ جاتا ہے۔‏“‏ (‏امثال 27:‏12‏)‏ جس طرح ہم اپنے جسم کی حفاظت کرتے ہیں اُسی طرح ہم اپنی ذہنی کیفیت کی بھی حفاظت کر سکتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر پُرتشدد فلمیں اور ہول‌ناک خبریں دیکھنے سے ہمارے اور ہمارے بچوں کے دل‌ودماغ پر خوف چھا جاتا ہے۔‏ ایسی چیزیں دیکھنے سے گریز کرنے کا مطلب حقیقت سے نظریں چُرانا نہیں ہے۔‏ دراصل خدا نہیں چاہتا کہ ہم اپنے ذہن کو ظلم‌وتشدد کے مناظر سے بھریں۔‏ اِس کی بجائے وہ چاہتا ہے کہ ہم اپنے دل‌ودماغ کو ایسی باتوں سے بھریں جو ’‏سچ ہیں اور واجب ہیں اور پاک ہیں۔‏‘‏ اگر ہم ایسا کریں گے تو ”‏خدا جو اِطمینان کا چشمہ ہے“‏ ہمیں اِطمینان بخشے گا۔‏—‏فِلپّیوں 4:‏8،‏ 9‏۔‏

دُعا کریں

مضبوط ایمان کی وجہ سے ہم پریشانیوں سے بہتر طور پر نمٹنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔‏ خدا کے کلام میں ہدایت دی گئی ہے کہ ’‏دُعا کرنے کے لئے تیار رہیں۔‏‘‏ (‏1-‏پطرس 4:‏7‏)‏ ہم خدا سے دُعا کر سکتے ہیں کہ وہ ہماری مدد کرے اور ہمیں سمجھ اور ہمت دے تاکہ جہاں تک ممکن ہو،‏ ہم اپنی حفاظت کر سکیں۔‏ اور ہم پورا اِعتماد رکھ سکتے ہیں کہ ”‏جو کچھ ہم مانگتے ہیں وہ ہماری سنتا ہے۔‏“‏—‏1-‏یوحنا 5:‏15‏۔‏

الونا اور اُن کے شوہر آوی

پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ خدا نہیں بلکہ شیطان ”‏دُنیا کا سردار“‏ ہے اور ”‏ساری دُنیا اُس شریر کے قبضہ میں پڑی ہوئی ہے۔‏“‏ (‏یوحنا 12:‏31؛‏ 1-‏یوحنا 5:‏19‏)‏ اِس لیے یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کو یہ دُعا کرنا سکھائی:‏ ”‏ہمیں اِبلیس سے بچائے رکھ۔‏“‏ (‏متی 6:‏13‏،‏ اُردو جیو ورشن‏)‏ الونا کہتی ہیں:‏ ”‏جب بھی سائرن بجتے ہیں،‏ مَیں اپنی ذہنی کیفیت پر قابو پانے کے لیے یہوواہ خدا سے دُعا مانگتی ہوں۔‏ اِس کے علاوہ میرے شوہر بھی مجھے فون کرتے ہیں اور میرے ساتھ دُعا کرتے ہیں۔‏ دُعا کرنے کے بعد مَیں کافی پُرسکون ہو جاتی ہوں۔‏“‏ واقعی ”‏[‏یہوواہ]‏ اُن سب کے قریب ہے جو اُس سے دُعا کرتے ہیں۔‏ یعنی اُن سب کے جو سچائی سے دُعا کرتے ہیں۔‏“‏—‏زبور 145:‏18‏۔‏

اچھے مستقبل کی اُمید

یسوع مسیح نے اپنے پیروکاروں کو یہ دُعا بھی سکھائی:‏ ”‏تیری بادشاہی آئے۔‏“‏ (‏متی 6:‏10‏)‏ خدا کی بادشاہت ہر طرح کی پریشانی اور مشکل کو ختم کر دے گی۔‏ خدا ’‏سلامتی کے شاہزادے‘‏ یسوع مسیح کے ذریعے ”‏زمین کی اِنتہا تک جنگ موقوف“‏ کرا دے گا۔‏ (‏یسعیاہ 9:‏6؛‏ زبور 46:‏9‏)‏ اُس وقت خدا ”‏بہت سی اُمتوں کے درمیان عدالت کرے گا .‏ .‏ .‏ اور قوم قوم پر تلوار نہ چلائے گی اور وہ پھر کبھی جنگ کرنا نہ سیکھیں گے۔‏ .‏ .‏ .‏ اُن کو کوئی نہ ڈرائے گا۔‏“‏ (‏میکاہ 4:‏3،‏ 4‏)‏ ”‏لوگ گھر بنا کر اُن میں بسیں گے،‏ وہ انگور کے باغ لگا کر اُن کا پھل کھائیں گے۔‏“‏ (‏یسعیاہ 65:‏21‏،‏ اُردو جیو ورشن‏)‏ تب ”‏کوئی نہ کہے گا کہ مَیں بیمار ہوں۔‏“‏—‏یسعیاہ 33:‏24‏۔‏

چاہے ہم کتنی بھی احتیاط کیوں نہ برتیں،‏ ہمارے ساتھ کوئی نہ کوئی حادثہ پیش آ سکتا ہے۔‏ (‏واعظ 9:‏11‏)‏ بےشمار لوگ جنگوں،‏ ظلم‌وتشدد اور بیماریوں کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔‏ کیا خدا اُن کے لیے کچھ کرے گا؟‏

جی ہاں۔‏ خدا نے وعدہ کِیا ہے کہ وہ اَن‌گنت مُردوں کو زندہ کرے گا۔‏ اُس کے کلام میں لکھا ہے کہ جو ”‏قبروں میں ہیں .‏ .‏ .‏ نکلیں گے۔‏“‏ (‏یوحنا 5:‏28،‏ 29‏)‏ مُردوں کے زندہ ہونے کے متعلق پاک کلام میں لکھا ہے:‏ ”‏یہ اُمید ہماری جان کے لیے ایسا لنگر ہے جو ثابت اور قائم ہے۔‏“‏ خدا نے ”‏[‏یسوع کو]‏ مُردوں میں سے زندہ کر کے یہ بات سارے اِنسانوں پر ثابت کر دی ہے“‏ کہ مُردے ضرور زندہ ہوں گے۔‏—‏عبرانیوں 6:‏19؛‏ اعمال 17:‏31‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن۔‏

فی‌الحال تو تمام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے،‏ یہاں تک کہ اُن لوگوں کو بھی جو خدا کی بندگی کرتے ہیں۔‏ لیکن ہم نے دیکھا ہے کہ پال،‏ جینٹ اور الونا اپنی پریشانیوں سے نمٹنے میں کامیاب رہے ہیں کیونکہ وہ سمجھ‌داری سے کام لیتے ہیں،‏ دُعا کے ذریعے خدا کی قربت میں رہتے ہیں اور اِس بات پر مضبوط ایمان رکھتے ہیں کہ خدا مستقبل میں ہر طرح کی پریشانی کو دُور کر دے گا۔‏ دُعا ہے کہ ”‏خدا جو اُمید کا چشمہ ہے“‏ آپ کو بھی آپ کے ایمان کے باعث ”‏ساری خوشی اور اِطمینان سے معمور کرے۔‏“‏—‏رومیوں 15:‏13‏۔‏