خدا بہت جلد مصیبتوں کو ختم کر دے گا
”اَے [یہوواہ]، مَیں کب تک مدد کے لیے پکاروں گا، کیونکہ تُو سنتا ہی نہیں؟ یا مَیں تیرے حضور ظلم، ظلم چلّاؤں کیونکہ تُو نہیں بچاتا؟“ (حبقوق 1:2، 3، نیو اُردو بائبل ورشن) یہ الفاظ حبقوق کے ہیں جو خدا کے ایک نیک بندے تھے۔ لیکن کیا اُن کے اِن سوالوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اُن کا ایمان کمزور تھا؟ بالکل بھی نہیں۔ خدا نے حبقوق نبی کو یقین دِلایا کہ اُس نے ایک وقت مقرر کِیا ہے جس پر وہ تمام مصیبتوں کو ختم کر دے گا۔—حبقوق 2:2، 3۔
جب ہم یا ہمارا کوئی عزیز مصیبت میں ہو تو ہمارے ذہن میں بڑی آسانی سے یہ سوچ آ سکتی ہے کہ خدا کو اب تک مصیبتوں کو ختم کر دینا چاہیے تھا لیکن وہ اِتنی دیر لگا رہا ہے۔ مگر پاک کلام میں ہمیں یقین دِلایا گیا ہے کہ ”یہوواہ اپنا وعدہ پورا کرنے میں دیر نہیں کرتا جیسا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے۔ دراصل وہ آپ کی خاطر صبر سے کام لے رہا ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتا کہ کوئی بھی شخص ہلاک ہو بلکہ وہ چاہتا ہے کہ سب لوگ توبہ کریں۔“—2-پطرس 3:9۔
خدا مصیبتوں کو کب ختم کرے گا؟
بہت جلد! یسوع مسیح نے ظاہر کِیا کہ ایک خاص پُشت کچھ اہم واقعات کو ایک ساتھ ہوتے دیکھے گی جو ”دُنیا“ کے آخری زمانے کی نشانی ہوں گے۔ (متی 24:3-42) یسوع مسیح کی یہ پیشگوئی ہمارے زمانے میں پوری ہو رہی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدا دُنیا کے حالات کو صحیح کرنے کے لیے بہت جلد کارروائی کرے گا۔ *
مگر خدا تمام مصیبتوں کو کیسے ختم کرے گا؟ جب یسوع مسیح زمین پر تھے تو اُنہوں نے ظاہر کِیا کہ خدا کے پاس مصیبتوں اور پریشانیوں کو ختم کرنے کی طاقت ہے۔ آئیں، اِس سلسلے میں چند مثالوں پر غور کریں۔
قدرتی آفتیں: ایک مرتبہ یسوع مسیح اور اُن کے اِبتدائی پیروکار ایک کشتی میں گلیل کی جھیل کے پار جا رہے تھے۔ اچانک سے ایک زبردست طوفان آیا جس کی وجہ سے اُن کی کشتی ڈوبنے والی تھی۔ اِس موقعے پر یسوع مسیح نے ظاہر کِیا کہ اُنہیں اور خدا کو قدرتی عناصر پر اِختیار ہے۔ (کُلسّیوں 1:15، 16) اُنہوں نے محض یہ کہا: ”شش، چپ!“ اِس کا نتیجہ کیا نکلا؟ ”ہوا رُک گئی اور سکون ہو گیا۔“—مرقس 4:35-39۔
بیماری: یسوع مسیح اپنی اِس صلاحیت کے لیے بڑے مشہور تھے کہ وہ اندھوں، لنگڑوں، مرگی کے مریضوں، کوڑھیوں بلکہ ہر طرح کے بیماروں اور معذوروں کو شفا دے سکتے ہیں۔ پاک کلام میں لکھا ہے کہ یسوع مسیح نے ”اُن لوگوں کو . . . ٹھیک کر دیا جو بیمار تھے۔“—متی 4:23، 24؛ 8:16؛ 11:2-5۔
خوراک کی کمی: یسوع مسیح نے خدا کی طرف سے دی گئی طاقت کے ذریعے تھوڑے سے کھانے کو بہت زیادہ کر دیا۔ پاک کلام میں یسوع مسیح کے دَورِخدمت کے دو ایسے واقعات کا ذکر ہے جب اُنہوں نے ہزاروں لوگوں کو کھانا کھلایا۔—متی 14:14-21؛ 15:32-38۔
موت: یسوع مسیح نے تین مُردوں کو زندہ کِیا جس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ خدا نہ صرف موت کو ختم کرنے بلکہ مُردوں کو زندہ کرنے کی طاقت بھی رکھتا ہے۔ یسوع مسیح نے جن مُردوں کو زندہ کِیا، اُن میں سے ایک کو فوت ہوئے تو چار دن ہو چُکے تھے۔—مرقس 5:35-42؛ لُوقا 7:11-16؛ یوحنا 11:3-44۔
^ پیراگراف 5 آخری زمانے کے بارے میں مزید معلومات کے لیے کتاب ”اب اور ہمیشہ تک خوشیوں بھری زندگی“ کے سبق نمبر 32 کو دیکھیں۔ یہ کتاب یہوواہ کے گواہوں نے شائع کی ہے اور آپ اِسے اِس ویبسائٹ سے مُفت ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں: www.pr418.com