مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 34

کسی خدمت کے چُھوٹنے پر اپنی خوشی کیسے برقرار رکھیں؟‏

کسی خدمت کے چُھوٹنے پر اپنی خوشی کیسے برقرار رکھیں؟‏

‏”‏خدا بےاِنصاف نہیں ہے۔‏ وہ اُس محنت اور محبت کو نہیں بھولے گا جو آپ نے .‏ .‏ .‏ اُس کے نام کے لیے ظاہر کی ہے۔‏“‏‏—‏عبر 6:‏10‏۔‏

گیت نمبر 38‏:‏ وہ آپ کو طاقت بخشے گا

مضمون پر ایک نظر *

1-‏3.‏ کُل‌وقتی خادموں کو کن وجوہات کی بِنا پر ایک جگہ سے خدمت چھوڑ کر دوسری جگہ خدمت کرنی پڑتی ہے؟‏

رابرٹ اور اُن کی بیوی میری‌جو نے کہا:‏ ”‏ہمیں مشنری کے طور پر خدمت کرتے ہوئے 21 سال ہو گئے تھے جب ہم دونوں کے ماں باپ بہت بیمار اور لاغر ہو گئے۔‏ ہم خوشی سے اُن کی دیکھ‌بھال کرنے کو تیار تھے لیکن ہمارے لیے اُس جگہ کو چھوڑ کر جانا بڑا تکلیف‌دہ تھا جہاں ہمارا اِتنا دل لگ گیا تھا۔‏“‏

2 ولیم اور ٹیری نامی جوڑے نے بتایا:‏ ”‏جب ہمیں ہماری صحتوں کی وجہ سے اُس ملک میں واپس جانے سے منع کر دیا گیا جہاں ہم خدمت کر رہے تھے تو ہم بہت روئے۔‏ ہمارا یہ خواب بیچ ہی میں ٹوٹ گیا تھا کہ ہم دوسرے ملک جا کر یہوواہ کی خدمت کریں۔‏“‏

3 الکسی کہتے ہیں:‏ ”‏ہمیں پتہ تھا کہ ہمارے مخالفین ہماری برانچ کو بند کرنا چاہتے ہیں لیکن پھر بھی ہمیں اُس وقت بڑا دھچکا لگا جب ایسا ہوا اور ہمیں بیت‌ایل سے جانا پڑا۔‏“‏

4.‏ اِس مضمون میں ہم کن سوالوں کے جواب حاصل کریں گے؟‏

4 ایسے بہت سے بہن بھائی بھی ہیں جنہیں ایک جگہ سے کسی دوسری جگہ جا کر خدمت کرنے کو کہا گیا ہے۔‏ اِن میں بیت‌ایل کے ہزاروں ارکان شامل ہیں۔‏ * خدا سے پیار کرنے والے اِن بہن بھائیوں کے لیے اُس خدمت کو چھوڑنا آسان نہیں ہوتا جس سے اُنہیں اِتنا لگاؤ ہو جاتا ہے۔‏ ایسے بہن بھائی نئے حالات کے مطابق کیسے ڈھل سکتے ہیں؟‏ اور آپ اُن کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟‏ اِن سوالوں کے جواب حاصل کرنے سے ہم سب بدلتے حالات کا سامنا کرنا سیکھ سکتے ہیں۔‏

خود کو نئے حالات کے مطابق کیسے ڈھالیں؟‏

کُل‌وقتی خادموں کے لیے اُس جگہ کو چھوڑ کر جانا آسان کیوں نہیں ہوتا جہاں وہ خدمت کر رہے ہوتے ہیں؟‏ (‏پیراگراف نمبر 5 کو دیکھیں۔‏)‏ *

5.‏ جن بہن بھائیوں کو کسی دوسری جگہ جا کر خدمت کرنی پڑتی ہے،‏ اُنہیں کن مشکلات کا سامنا ہوتا ہے؟‏

5 چاہے ہم بیت‌ایل میں خدمت کر رہے ہوں یا بیت‌ایل سے باہر،‏ ہم اُس جگہ اور وہاں کے لوگوں سے کافی مانوس ہو جاتے ہیں۔‏ اِس لیے اگر ہمیں کسی وجہ سے اپنی خدمت چھوڑنی پڑتی ہے تو ہمیں بڑا دُکھ ہوتا ہے۔‏ ہمیں اُن لوگوں کی یاد آتی اور فکر ستاتی ہے جنہیں ہم پیچھے چھوڑ آئے ہوتے ہیں،‏ خاص طور پر ایسی صورت میں اگر ہمیں اذیت کی وجہ سے وہاں سے آنا پڑا ہو۔‏ (‏متی 10:‏23؛‏ 2-‏کُر 11:‏28،‏ 29‏)‏ اِس کے علاوہ کسی نئی جگہ جا کر خدمت کرتے وقت ہمیں وہاں کی ثقافت کے مطابق ڈھلنے میں تھوڑی دِقت ہو سکتی ہے۔‏ یہ بات اُس صورت میں بھی سچ ہے جب ہم کافی عرصہ کسی اَور جگہ خدمت کرنے کے بعد گھر واپس آ جاتے ہیں۔‏ رابرٹ اور میری‌جو نے کہا:‏ ”‏ہم اپنی ہی ثقافت کو بھول گئے تھے،‏ یہاں تک کہ ہمیں اپنی مادری زبان میں مُنادی کرنا بھی مشکل لگ رہا تھا۔‏ ہمیں ایسے محسوس ہو رہا تھا جیسے ہم اپنے ہی ملک میں پردیسی ہوں۔‏“‏ جن بہن بھائیوں کو کسی دوسری جگہ جا کر خدمت کرنی پڑتی ہے،‏ اُنہیں مالی تنگی کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔‏ ایسے حالات میں وہ بےحوصلہ اور طرح طرح کے اندیشوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔‏ اُنہیں مدد کیسے مل سکتی ہے؟‏

یہ بہت ضروری ہے کہ ہم یہوواہ کی قُربت میں رہیں اور اُس پر بھروسا رکھیں۔‏ (‏پیراگراف نمبر 6،‏ 7 کو دیکھیں۔‏)‏ *

6.‏ ہم یہوواہ کی قُربت میں رہنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟‏

6 یہوواہ کی قُربت میں رہیں۔‏ ‏(‏یعقو 4:‏8‏)‏ ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟‏ ”‏دُعا کے سننے والے“‏ پر بھروسا کرنے سے۔‏ (‏زبور 65:‏2‏)‏ زبور 62:‏8 میں لکھا ہے:‏ ”‏اپنے دل کا حال اُس کے سامنے کھول دو۔‏“‏ یقین مانیں،‏ یہوواہ ”‏ہمارے لیے اُس سے کہیں زیادہ کر سکتا ہے جو ہم تصور کرتے یا مانگتے ہیں۔‏“‏ (‏اِفس 3:‏20‏)‏ وہ نہ صرف ہماری درخواستوں کو پورا کرتا ہے بلکہ کسی مسئلے پر قابو پانے کے لیے ایسے طریقے سے ہماری مدد کر سکتا ہے جس کی شاید ہمیں توقع بھی نہیں ہوتی۔‏

7.‏ ‏(‏الف)‏ کون سی باتیں یہوواہ کی قُربت میں رہنے میں ہماری مدد کر سکتی ہیں؟‏ (‏ب)‏ عبرانیوں 6:‏10-‏12 کی روشنی میں بتائیں کہ ہمیں یہوواہ کی خدمت کیوں جاری رکھنی چاہیے۔‏

7 یہوواہ کی قُربت میں رہنے کے لیے ہر روز بائبل کو پڑھیں اور اِس پر سوچ بچار کریں۔‏ ایک بھائی جو پہلے مشنری کے طور پر خدمت کر چُکے ہیں،‏ کہتے ہیں:‏ ”‏نئی جگہ پر جا کر بھی خاندانی عبادت اور اِجلاسوں کی تیاری کے معمول کو برقرار رکھیں،‏ بالکل اُسی طرح جیسے آپ پہلے کرتے تھے۔‏“‏ اِس کے علاوہ اپنی نئی کلیسیا کے ساتھ جی جان سے مُنادی کا کام کرتے رہیں۔‏ یہوواہ اُن لوگوں کو نہیں بھولتا جو وفاداری سے اُس کی خدمت کرنا جاری رکھتے ہیں پھر چاہے وہ پہلے جتنی خدمت نہ بھی کر سکیں۔‏‏—‏عبرانیوں 6:‏10-‏12 کو پڑھیں۔‏

8.‏ پہلا یوحنا 2:‏15-‏17 سے ہمیں سادہ زندگی گزارنے کی ترغیب کیسے ملتی ہے؟‏

8 اپنی زندگی کو سادہ رکھیں۔‏ اِس دُنیا کی فکروں میں اِتنا نہ اُلجھ جائیں کہ آپ کے پاس خدا کی خدمت کرنے کے لیے وقت نہ ہو۔‏ (‏متی 13:‏22‏)‏ اگر دُنیا کے لوگ،‏ آپ کے دوست یا رشتےدار آپ سے مال‌ودولت اِکٹھی کرنے کو کہیں تو اُن کے دباؤ میں نہ آئیں۔‏ ‏(‏1-‏یوحنا 2:‏15-‏17 کو پڑھیں۔‏)‏ یہوواہ پر بھروسا رکھیں جس نے یہ وعدہ کِیا ہے کہ وہ ”‏ضرورت کے وقت“‏ ہماری مدد کرے گا۔‏ وہ ایمان کو مضبوط رکھنے اور اِطمینان کو برقرار رکھنے میں ہماری مدد کرے گا اور ہماری تمام ضرورتوں کو پورا کرے گا۔‏—‏عبر 4:‏16؛‏ 13:‏5،‏ 6‏۔‏

9.‏ ‏(‏الف)‏ امثال 22:‏3،‏ 7 کے مطابق ہمیں غیرضروری قرضہ لینے سے کیوں بچنا چاہیے؟‏ (‏ب)‏ ہم اچھے فیصلے کرنے کے قابل کیسے ہو سکتے ہیں؟‏

9 غیرضروری قرضہ نہ لیں۔‏ (‏امثال 22:‏3،‏ 7 کو پڑھیں۔‏)‏ اگر آپ کو نئی جگہ پر منتقل ہونا پڑے تو بہت خرچہ ہو سکتا ہے اور آپ بڑی آسانی سے قرضے میں پھنس سکتے ہیں۔‏ لہٰذا کریڈٹ کارڈ یا قسطوں پر چیزیں خریدنے سے پہلے سوچیں کہ کیا واقعی آپ کو اِس چیز کی ضرورت ہے۔‏ جب ہم جذباتی دباؤ میں ہوتے ہیں،‏ مثلاً اپنے کسی ایسے عزیز کی دیکھ‌بھال کر رہے ہوتے ہیں جو سخت بیمار ہے تو یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو سکتا ہے کہ ہمیں کتنا قرض اُٹھانا چاہیے۔‏ ایسی صورتحال میں ”‏دُعا اور اِلتجا“‏ کرنے سے ہم اچھے فیصلے کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔‏ ہماری دُعاؤں کے جواب میں یہوواہ ہمیں ایسا اِطمینان دے گا جو ہمارے ”‏دل اور سوچ کو محفوظ رکھے گا“‏ اور یوں ہم سمجھ‌داری سے فیصلے کر پائیں گے۔‏—‏فل 4:‏6،‏ 7؛‏ 1-‏پطر 5:‏7‏۔‏

10.‏ آپ نئے دوست کیسے بنا سکتے ہیں؟‏

10 اچھے دوست بنائیں۔‏ اپنے دوستوں کو،‏ خاص طور پر اُن کو اپنے احساسات اور مشکلات کے بارے میں بتائیں جو آپ جیسی صورتحال کا سامنا کر چُکے ہیں۔‏ ایسا کرنے سے آپ کو اپنے منفی احساسات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔‏ (‏واعظ 4:‏9،‏ 10‏)‏ آپ پہلے جہاں خدمت کرتے تھے،‏ وہ لوگ تو آپ کے دوست رہیں گے لیکن آپ کو نئی جگہ پر بھی دوست بنانے کی ضرورت ہے۔‏ یاد رکھیں کہ دوست بنانے کے لیے آپ کو بھی دوست بننا ہوگا۔‏ آپ اچھے دوست کیسے بن سکتے ہیں؟‏ دوسروں کو اپنے اُن تجربات کے بارے میں بتائیں جو آپ کو یہوواہ کی خدمت میں حاصل ہوئے ہیں۔‏ یوں اُن کو آپ کی خوشی صاف نظر آئے گی۔‏ شاید کلیسیا میں کچھ لوگ کُل‌وقتی خدمت کے لیے آپ کے جذبے کو نہ سمجھ پائیں لیکن غالباً دوسرے آپ کی مثال سے متاثر ہوں گے اور آپ سے دوستی کرنا چاہیں گے۔‏ البتہ خبردار رہیں کہ آپ اپنی طرف یا یہوواہ کی خدمت میں کیے اپنے کاموں کی طرف حد سے زیادہ توجہ نہ دِلائیں اور نہ ہی ہر وقت اپنے منفی احساسات کے بارے میں بات کریں۔‏

11.‏ آپ اپنی شادی‌شُدہ زندگی میں خوشی کیسے برقرار رکھ سکتے ہیں؟‏

11 اگر آپ کو اپنے جیون ساتھی کی خراب صحت کی وجہ سے خدمت چھوڑنی پڑتی ہے تو اِس کے لیے اُسے مت کوسیں یا پھر اگر آپ کو اپنی خراب صحت کی وجہ سے یہ قدم اُٹھانا پڑا ہے تو خود کو کوستے نہ رہیں۔‏ یاد رکھیں کہ آپ دونوں ”‏ایک“‏ ہیں اور آپ نے یہوواہ کے سامنے یہ وعدہ کِیا تھا کہ آپ ہر صورتحال میں ایک دوسرے کی دیکھ‌بھال کریں گے۔‏ (‏متی 19:‏5،‏ 6‏)‏ اگر آپ کو اِس وجہ سے خدمت چھوڑنی پڑی کیونکہ آپ کے گھر ایک بِن بلایا مہمان آنے والا تھا تو اپنے بچے کو یہ احساس نہ دِلائیں کہ آپ کو اُس کی وجہ سے خدمت چھوڑنی پڑی بلکہ اُسے یہ یقین دِلائیں کہ وہ آپ کی نظر میں زیادہ قیمتی ہے اور آپ اُسے یہوواہ کی طرف سے ”‏اجر“‏ خیال کرتے ہیں۔‏ (‏زبور 127:‏3-‏5‏)‏ البتہ اُسے اُن شان‌دار تجربات کے بارے میں ضرور بتائیں جو آپ کو خدمت کے دوران ہوئے تھے۔‏ اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو آپ کے بچے کو یہ ترغیب مل سکتی ہے کہ وہ بھی آپ کی طرح کُل‌وقتی طور پر یہوواہ کی خدمت کرے۔‏

بہن بھائی کیسے مدد کر سکتے ہیں؟‏

12.‏ ‏(‏الف)‏ ہم کُل‌وقتی خدمت کرنے والوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں تاکہ وہ اپنی خدمت جاری رکھ سکیں؟‏ (‏ب)‏ ہم ایسے بہن بھائیوں کی نئے حالات کے مطابق ڈھلنے میں مدد کیسے کر سکتے ہیں؟‏

12 یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ بہت سی کلیسیائیں اور بہت سے بہن بھائی اِنفرادی طور پر بھی کُل‌وقتی خدمت کرنے والوں کی مدد کرتے ہیں تاکہ اُنہیں اپنی خدمت چھوڑنی نہ پڑے۔‏ وہ خدمت جاری رکھنے کے لیے اُن کی حوصلہ‌افزائی کرتے ہیں،‏ اپنے مال‌واسباب سے اُن کی مدد کرتے ہیں یا اگر وہ کسی دُوردراز علاقے میں خدمت کر رہے ہیں تو اُن کے گھر کے افراد کا خیال رکھتے ہیں۔‏ (‏گل 6:‏2‏)‏ اگر کُل‌وقتی خدمت کرنے والے بہن بھائیوں کو آپ کی کلیسیا میں خدمت کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے تو یہ نہ سوچیں کہ اُنہیں وہاں سے اِس لیے بھیج دیا گیا ہے کیونکہ وہ اچھی طرح کام نہیں کر رہے تھے یا اُن سے کوئی غلطی ہو گئی ہوگی۔‏ * اِس کی بجائے نئے حالات کے مطابق ڈھلنے میں اُن کی مدد کریں۔‏ گرم‌جوشی سے اُن کا خیرمقدم کریں اور اُس خدمت کے لیے اُن کی تعریف کریں جو وہ انجام دے کر آئے ہیں پھر چاہے وہ ابھی اپنی صحت کی وجہ سے زیادہ خدمت نہ بھی کر پا رہے ہوں۔‏ کیوں نہ اُن تجربہ‌کار اور تربیت‌یافتہ بہن بھائیوں سے واقفیت پیدا کریں اور اُن سے سیکھیں۔‏

13.‏ اگر کسی بہن یا بھائی کو ہماری کلیسیا میں خدمت کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے تو ہم اُس کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟‏

13 جن بہن بھائیوں کو آپ کی کلیسیا میں خدمت کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے،‏ اُنہیں شروع شروع میں گھر تلاش کرنے،‏ ملازمت ڈھونڈنے،‏ ضروریاتِ‌زندگی حاصل کرنے،‏ طبّی سہولیات سے فائدہ اُٹھانے اور کہیں آنے جانے کے سلسلے میں آپ کی مدد درکار ہو سکتی ہے۔‏ ہو سکتا ہے کہ ہمیں ایسے بہن بھائیوں کی حالت پر ترس آئے۔‏ لیکن اصل میں ایسے بہن بھائی ہم سے یہ نہیں چاہتے کہ ہم اُن کی حالت پر ترس کھائیں۔‏ وہ بس یہ چاہتے ہیں کہ ہم اُن کی صورتحال کو سمجھیں۔‏ شاید اُن کے کسی عزیز کی یا پھر اُن کی اپنی صحت اچھی نہ ہو۔‏ شاید وہ کسی اپنے کی موت کے صدمے سے گزر رہے ہوں۔‏ * یا پھر ہو سکتا ہے کہ وہ اندر ہی اندر اُن بہن بھائیوں سے بہت اُداس ہوں جنہیں وہ چھوڑ آئے ہیں۔‏ اِن بہن بھائیوں کو ایسے گہرے جذبات اور منفی احساسات سے نکلنے میں وقت لگ سکتا ہے۔‏

14.‏ مقامی بہن بھائیوں نے ایک بہن کی نئے حالات کے مطابق ڈھلنے میں مدد کیسے کی؟‏

14 جن بہن بھائیوں کو آپ کی کلیسیا میں خدمت کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے،‏ وہ آپ کی مدد اور اچھی مثال کی بدولت نئے حالات کے مطابق ڈھلنا آسان پا سکتے ہیں۔‏ ایک بہن جس نے بہت سال ایک غیرملک میں خدمت کی،‏ کہتی ہے:‏ ”‏جس علاقے میں مَیں پہلے خدمت کر رہی تھی،‏ وہاں مَیں ہر روز بائبل کورس کرایا کرتی تھی۔‏ مگر جس نئی جگہ پر مجھے بھیجا گیا،‏ وہاں تو بائبل کھول کر کوئی آیت پڑھنے یا کوئی ویڈیو دِکھانے کا موقع بھی مشکل سے ملتا تھا۔‏ لیکن مقامی بہن بھائی مجھے اپنے ساتھ واپسی ملاقاتیں کرنے اور بائبل کورس کرانے کے لیے لے جاتے تھے۔‏ جب مَیں نے دیکھا کہ وہ کتنے جوش اور دلیری سے لوگوں کو بائبل کورس کراتے ہیں تو میری سوچ مثبت ہونے لگی۔‏ مَیں نے سیکھ لیا کہ اُس علاقے میں لوگوں سے بات‌چیت کیسے شروع کی جا سکتی ہے۔‏ اِس سب کی بدولت مَیں دوبارہ خوشی سے خدا کی خدمت کرنے لگی۔‏“‏

دل لگا کر خدمت کرتے رہیں

اگر آپ کو اپنی کلیسیا میں واپس جانا پڑتا ہے تو ایسے طریقوں پر غور کریں جن سے آپ مُنادی کے کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکتے ہیں۔‏ (‏پیراگراف نمبر 15،‏ 16 کو دیکھیں۔‏)‏ *

15.‏ آپ نئی جگہ پر کامیابی سے خدمت کیسے کر سکتے ہیں؟‏

15 اگر آپ کو کسی فرق جگہ خدمت کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے تو آپ وہاں کامیابی سے خدمت کر سکتے ہیں۔‏ یہ نہ سوچیں کہ آپ اُس خدمت کو انجام دینے میں ناکام ہو گئے ہیں جو آپ کو پہلے سونپی گئی تھی یا یہ کہ اب آپ کو ایک کم اہم خدمت دے دی گئی ہے۔‏ اِس بات پر غور کریں کہ یہوواہ کس کس طرح آپ کی مدد کر رہا ہے اور مُنادی کے کام میں مشغول رہیں۔‏ پہلی صدی عیسوی کے مسیحیوں کی مثال پر عمل کریں۔‏ وہ جہاں بھی گئے،‏ ”‏خدا کے کلام کی خوش‌خبری سناتے رہے۔‏“‏ (‏اعما 8:‏1،‏ 4‏)‏ اگر آپ مُنادی کے کام میں مگن رہیں گے تو اِس کے بہت اچھے نتائج نکل سکتے ہیں۔‏ جب کچھ پہل‌کاروں کو اُس ملک سے نکال دیا گیا جہاں وہ خدمت کر رہے تھے تو وہ ساتھ والے ملک میں چلے گئے جہاں اُن کی زبان بولنے والے بہت سے لوگ رہتے تھے۔‏ چند ہی مہینوں کے اندر اندر اُن کی زبان والے کئی نئے گروپ بنے اور اُن گروپوں میں لوگوں کی تعداد تیزی سے بڑھتی گئی۔‏

16.‏ آپ نئی جگہ پر خوشی سے خدمت کرنے کے قابل کیسے ہو سکتے ہیں؟‏

16 اِس آیت کو یاد رکھیں کہ ”‏[‏یہوواہ]‏ کی شادمانی تمہاری پناہ‌گاہ ہے۔‏“‏ (‏نحم 8:‏10‏)‏ چاہے ہمیں اُس کام سے کتنا ہی لگاؤ ہو جو ہم خدا کی خدمت کے حوالے سے کر رہے ہیں،‏ ہماری خوشی کی سب سے بڑی وجہ وہ کام نہیں بلکہ یہوواہ کے ساتھ ہمارا رشتہ ہونا چاہیے۔‏ لہٰذا یہوواہ کے ساتھ ساتھ چلتے رہیں اور اُس سے دانش‌مندی،‏ رہنمائی اور مدد مانگتے رہیں۔‏ یاد رکھیں کہ آپ پہلے جہاں خدمت کر رہے تھے،‏ وہاں آپ کو خوشی اِس لیے حاصل تھی کیونکہ آپ دل‌وجان سے لوگوں کی مدد کر رہے تھے۔‏ جس نئی جگہ آپ ابھی خدمت کر رہے ہیں،‏ وہاں بھی دل لگا کر کام کریں۔‏ اگر آپ ایسا کریں گے تو آپ دیکھیں گے کہ آپ کو وہاں بھی خدمت کرنے میں مزہ آنے لگے گا۔‏—‏واعظ 7:‏10‏۔‏

17.‏ ہمیں اُس خدمت کے حوالے سے کیا یاد رکھنا چاہیے جو ہم ابھی انجام دے رہے ہیں؟‏

17 ہم ہمیشہ تک یہوواہ کی خدمت کریں گے لیکن ہم فی‌الحال جو خدمت کر رہے ہیں،‏ وہ عارضی ہے۔‏ نئی دُنیا میں شاید ہم سب کو کوئی فرق خدمت سونپی جائے۔‏ الکسی جن کا ذکر مضمون کے شروع میں کِیا گیا ہے،‏ مانتے ہیں کہ اُنہیں ابھی جن تبدیلیوں کا سامنا ہو رہا ہے،‏ وہ اُنہیں مستقبل میں ہونے والی تبدیلیوں کے لیے تیار کر رہی ہیں۔‏ وہ کہتے ہیں:‏ ”‏مَیں ہمیشہ سے جانتا تھا کہ یہوواہ حقیقی ہستی ہے اور نئی دُنیا ضرور آئے گی لیکن میرے ذہن میں یہوواہ کی ذات اور نئی دُنیا کی تصویر اِتنی واضح نہیں تھی۔‏ مگر اب مَیں یہوواہ کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھتا ہوں اور یوں محسوس کرتا ہوں کہ جیسے مَیں نئی دُنیا کی دہلیز پر کھڑا ہوں۔‏“‏ (‏اعما 2:‏25‏)‏ چاہے آپ خدا کی خدمت کے حوالے سے کوئی بھی کام انجام دے رہے ہوں،‏ یہ عزم کریں کہ آپ یہوواہ کے ساتھ ساتھ چلتے رہیں گے۔‏ وہ آپ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا بلکہ آپ کی مدد کرے گا کہ آپ جہاں بھی اُس کی خدمت کریں اور جتنی بھی کریں،‏ خوشی سے کریں۔‏—‏یسع 41:‏13‏۔‏

گیت نمبر 90‏:‏ ایک دوسرے کا حوصلہ بڑھائیں

^ پیراگراف 5 کبھی کبھار کُل‌وقتی خدمت کرنے والے بہن بھائیوں کو کسی وجہ سے اپنی خدمت چھوڑنی پڑتی ہے یا اُنہیں کسی فرق جگہ جا کر خدمت کرنے کو کہا جاتا ہے۔‏ اِس مضمون میں بتایا جائے گا کہ اِن بہن بھائیوں کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ خود کو نئی جگہ اور حالات کے مطابق کیسے ڈھال سکتے ہیں۔‏ اِس میں یہ بھی بتایا جائے گا کہ کلیسیا کے ارکان اِن بہن بھائیوں کی مدد اور حوصلہ‌افزائی کیسے کر سکتے ہیں۔‏ یہ مضمون ایسے اصولوں پر بھی روشنی ڈالے گا جو زندگی میں آنے والی تبدیلیوں کا سامنا کرنے میں ہم سب کی مدد کر سکتے ہیں۔‏

^ پیراگراف 4 اِس کے علاوہ بہت سے ذمےدار بھائیوں نے خاص عمر میں جا کر اپنی ذمےداریاں اپنے سے کم‌عمر والے بھائیوں کے سپرد کر دیں۔‏ ‏”‏مینارِنگہبانی،‏“‏ اکتوبر 2018ء میں مضمون ”‏بدلتے حالات کے باوجود اپنے اِطمینان کو برقرار رکھیں‏“‏ کو دیکھیں۔‏

^ پیراگراف 12 جس کلیسیا میں وہ کُل‌وقتی خادم پہلے خدمت کر رہا تھا،‏ وہاں کے بزرگوں کو جلد از جلد اُس کی نئی کلیسیا کو اُس کا تعارفی خط بھیج دینا چاہیے تاکہ وہ وہاں پر بِلاتاخیر پہل‌کار،‏ بزرگ یا خادم کے طور پر اپنی خدمت جاری رکھ سکے۔‏

^ پیراگراف 13 ‏”‏جاگو!‏“‏ نمبر 3،‏ 2018ء ”‏سوگواروں کے لیے غم سے نکلنے کا راستہ‏“‏ کو دیکھیں۔‏

^ پیراگراف 57 تصویر کی وضاحت‏:‏ ایک میاں بیوی کو اُس ملک سے جانا پڑ رہا ہے جہاں وہ مشنریوں کے طور پر خدمت کر رہے تھے۔‏ وہ نم آنکھیں لیے اپنی کلیسیا سے رُخصت ہو رہے ہیں۔‏

^ پیراگراف 59 تصویر کی وضاحت‏:‏ اپنے ملک لوٹ کر وہ میاں بیوی باقاعدگی سے یہوواہ سے یہ دُعا کر رہے ہیں کہ وہ اُن مشکلات پر قابو پانے میں اُن کی مدد کرے جن کا اُنہیں واپس آ کر سامنا ہوا ہے۔‏

^ پیراگراف 61 تصویر کی وضاحت‏:‏ یہوواہ کی طرف سے ملنے والی مدد کی بدولت وہ میاں بیوی پھر سے کُل‌وقتی خدمت کرنے لگے ہیں۔‏ وہ اپنی کلیسیا کے علاقے میں رہنے والے غیرملکیوں کو اُن کی زبان میں خوش‌خبری سنا رہے ہیں جو کہ اُنہوں نے مشنری کے طور پر خدمت کرتے ہوئے سیکھی تھی۔‏