مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 40

‏”‏آخری دنوں میں“‏ خدا کی خدمت میں مصروف رہیں

‏”‏آخری دنوں میں“‏ خدا کی خدمت میں مصروف رہیں

‏”‏ثابت‌قدم اور ڈٹے رہیں اور مالک کی خدمت میں مصروف رہیں۔‏“‏‏—‏1-‏کُر 15:‏58‏۔‏

گیت نمبر 58‏:‏ صلح‌پسندوں کی تلاش

مضمون پر ایک نظر *

1.‏ ہم اِس بات پر یقین کیوں رکھتے ہیں کہ ہم ”‏آخری زمانے“‏ میں رہ رہے ہیں؟‏

اگر آپ 1914ء کے بعد پیدا ہوئے ہیں تو آپ نے اپنی ساری زندگی اِس دُنیا کے ”‏آخری زمانے“‏ میں گزاری ہے۔‏ (‏2-‏تیم 3:‏1‏)‏ یسوع نے آخری زمانے میں ہونے والے جن واقعات کی پیش‌گوئی کی تھی،‏ ہم سب نے اُن کے بارے میں سنا ہے۔‏ اِن میں جنگیں،‏ قحط،‏ زلزلے،‏ وبائیں،‏ بڑھتی ہوئی بُرائی اور یہوواہ کے بندوں پر ڈھائی جانے والی اذیت شامل ہے۔‏ (‏متی 24:‏3،‏ 7-‏9،‏ 12؛‏ لُو 21:‏10-‏12‏)‏ اِس کے علاوہ ہم نے پولُس کی وہ پیش‌گوئی بھی پوری ہوتی دیکھی ہوگی جو اُنہوں نے آخری زمانے کے لوگوں کے بارے میں کی تھی۔‏ (‏بکس ”‏ اِس دُنیا میں لوگ کیسے ہیں؟‏‏“‏ کو دیکھیں۔‏)‏ یہوواہ کے بندوں کے طور پر ہمیں اِس بات کا یقین ہے کہ ہم ”‏آخری دنوں میں“‏ رہ رہے ہیں۔‏—‏میک 4:‏1‏۔‏

2.‏ ہمیں کن سوالوں کے جواب حاصل کرنے کی ضرورت ہے؟‏

2 سن 1914ء سے اب تک کافی وقت گزر چُکا ہے۔‏ اِس کا مطلب ہے کہ ’‏آخری زمانہ‘‏ اپنے اِختتام کو پہنچنے والا ہے۔‏ چونکہ اِس دُنیا کا خاتمہ بہت نزدیک ہے اِس لیے ہمیں اِن اہم سوالوں کے جواب حاصل کرنے کی ضرورت ہے:‏ ”‏آخری زمانے“‏ کے اِختتام پر کون سے واقعات ہوں گے؟‏ جب تک یہ واقعات رُونما نہیں ہوتے،‏ یہوواہ ہم سے کیا کرنے کی توقع کرتا ہے؟‏

‏”‏آخری زمانے“‏ کے اِختتام پر کیا ہوگا؟‏

3.‏ پہلا تھسلُنیکیوں 5:‏1-‏3 میں درج پیش‌گوئی کے مطابق قومیں کس بات کا اِعلان کریں گی؟‏

3 پہلا تھسلُنیکیوں 5:‏1-‏3 کو پڑھیں۔‏ اِن آیتوں میں پولُس رسول نے ’‏یہوواہ کے دن‘‏ کا ذکر کِیا۔‏ اِس سیاق‌وسباق میں اِصطلاح ”‏یہوواہ کا دن“‏ اُس عرصے کی طرف اِشارہ کرتی ہے جو جھوٹے مذہب پر حملے سے شروع ہوگا اور ہرمجِدّون کی جنگ پر ختم ہوگا۔‏ (‏مکا 16:‏14،‏ 16؛‏ 17:‏5‏)‏ اِس ”‏دن“‏ کے شروع ہونے سے تھوڑا پہلے قومیں ”‏امن اور سلامتی“‏ کا اِعلان کریں گی۔‏ دُنیا کے رہنما ایسی اِصطلاحیں اکثر اُس وقت اِستعمال کرتے ہیں جب وہ مختلف ملکوں کے آپسی تعلقات کو بہتر بنانے کی بات کرتے ہیں۔‏ * لیکن بائبل میں ”‏امن اور سلامتی“‏ کے جس اِعلان کا ذکر کِیا گیا ہے،‏ وہ فرق ہے۔‏ اِس کی کیا وجہ ہے؟‏ جب یہ اِعلان کِیا جائے گا تو لوگ سوچیں گے کہ قوموں کے رہنما دُنیا کو اَور محفوظ جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔‏ لیکن حقیقت میں یہ ”‏بڑی مصیبت“‏ کا آغاز ہوگا اور پھر ”‏اچانک تباہی“‏ آ جائے گی۔‏—‏متی 24:‏21‏۔‏

جب قومیں ”‏امن اور سلامتی“‏ کا اِعلان کریں گی تو دھوکا نہ کھائیں۔‏ (‏پیراگراف نمبر 3-‏6 کو دیکھیں۔‏)‏ *

4.‏ ‏(‏الف)‏ ”‏امن اور سلامتی“‏ کے اِعلان کے حوالے سے ہم کن باتوں سے ناواقف ہیں؟‏ (‏ب)‏ ہم اِس اِعلان کے حوالے سے پہلے سے کیا جانتے ہیں؟‏

4 ‏”‏امن اور سلامتی“‏ کے اِعلان کے حوالے سے ہم کچھ باتوں سے تو واقف ہیں لیکن کچھ باتوں سے ناواقف ہیں۔‏ مثال کے طور پر ہم نہیں جانتے کہ کون سی باتیں اِس اِعلان کا باعث بنیں گی یا یہ کیسے کِیا جائے گا۔‏ ہم یہ بھی نہیں جانتے کہ یہ ایک ہی اِعلان ہوگا یا ایک سے زیادہ اِعلان ہوں گے۔‏ بہرحال ہم اِس بات سے ضرور واقف ہیں کہ اِنسانی حکمران دُنیا میں امن نہیں لا سکتے اِس لیے ہمیں اُن کے دھوکے میں نہیں آنا چاہیے۔‏ دراصل بائبل کے مطابق یہ اِعلان اِس بات کا نشان ہوگا کہ ”‏یہوواہ کا دن“‏ شروع ہونے والا ہے۔‏ اِس لیے ہمیں اِس اِعلان کا منتظر رہنے کو کہا گیا ہے۔‏

5.‏ پہلا تھسلُنیکیوں 5:‏4-‏6 میں ’‏یہوواہ کے دن‘‏ کے لیے تیار رہنے کے سلسلے میں کون سی ہدایت دی گئی ہے؟‏

5 پہلا تھسلُنیکیوں 5:‏4-‏6 کو پڑھیں۔‏ اِن آیتوں میں درج پولُس کی نصیحت سے پتہ چلتا ہے کہ ہم ’‏یہوواہ کے دن‘‏ کے لیے تیار کیسے رہ سکتے ہیں۔‏ ہمیں ’‏باقی لوگوں کی طرح سوئے نہیں رہنا‘‏ چاہیے بلکہ ”‏جاگتے“‏ اور چوکس رہنا چاہیے۔‏ مثال کے طور پر ہمیں خبردار رہنا چاہیے کہ ہم اِس دُنیا کے سیاسی معاملوں میں پڑ کر اپنی غیرجانب‌داری کو داؤ پر نہ لگائیں۔‏ اگر ہم اِن معاملوں میں پڑیں گے تو ہم اِس ”‏دُنیا کا حصہ“‏ بن جائیں گے۔‏ (‏یوح 15:‏19‏)‏ اور ہم ایسا ہرگز نہیں چاہتے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ صرف خدا کی بادشاہت ہی دُنیا میں امن قائم کر سکتی ہے۔‏

6.‏ ہمیں دوسروں کی کس سلسلے میں مدد کرنی چاہیے اور کیوں؟‏

6 ہمیں خود روحانی لحاظ سے جاگتے رہنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی جگانے کی ضرورت ہے۔‏ ایسا کرنے کے لیے ہمیں اُنہیں آخری زمانے کے حوالے سے وہ باتیں بتانی چاہئیں جن کی بائبل میں پیش‌گوئی کی گئی ہے۔‏ یاد رکھیں کہ جب بڑی مصیبت شروع ہو جائے گی تو پھر لوگوں کے پاس یہوواہ کے بارے میں سیکھنے کا موقع نہیں رہے گا۔‏ اِس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اب دل‌وجان سے مُنادی کا کام کریں۔‏ *

مُنادی کرنے میں لگے رہیں

مُنادی کے دوران ہم لوگوں کو بتاتے ہیں کہ صرف خدا کی بادشاہت اِس دُنیا کو حقیقی معنوں میں محفوظ بنا سکتی ہے۔‏ (‏پیراگراف نمبر 7-‏9 کو دیکھیں۔‏)‏

7.‏ یہوواہ ہم سے اب کیا کرنے کی توقع کرتا ہے؟‏

7 ‏”‏یہوواہ کا دن“‏ شروع ہونے میں تھوڑا ہی وقت رہ گیا ہے۔‏ اِس لیے وہ چاہتا ہے کہ ہم اپنی زندگی میں مُنادی کے کام کو سب سے زیادہ اہمیت دیں۔‏ لہٰذا ہماری پوری کوشش ہونی چاہیے کہ ہم ”‏مالک کی خدمت میں مصروف رہیں۔‏“‏ (‏1-‏کُر 15:‏58‏)‏ جب یسوع نے آخری زمانے میں ہونے والے اہم واقعات کے بارے میں بات کی تو اُنہوں نے مُنادی کے کام کے حوالے سے بھی پیش‌گوئی کی۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏دُنیا کے خاتمے سے پہلے سب قوموں میں خوش‌خبری کی مُنادی کی جائے گی۔‏“‏ (‏مر 13:‏4،‏ 8،‏ 10؛‏ متی 24:‏14‏)‏ ذرا سوچیں،‏ یہ کتنا بڑا اعزاز ہے کہ جب جب آپ مُنادی کے کام میں حصہ لیتے ہیں،‏ آپ بائبل کی اِس پیش‌گوئی کو پورا کر رہے ہوتے ہیں!‏

8.‏ اِس بات کا کیا ثبوت ہے کہ مُنادی کے کام میں مسلسل ترقی ہو رہی ہے؟‏

8 بادشاہت کی مُنادی کے کام کے کیا نتائج نکل رہے ہیں؟‏ ہر سال اِس کام میں ترقی ہو رہی ہے۔‏ مثال کے طور پر غور کریں کہ آخری زمانے کے دوران دُنیا بھر میں مبشروں کی تعداد میں کتنا اِضافہ ہوا ہے۔‏ 1914ء میں 43 ملکوں میں 5155 مبشر تھے اور آج 240 ملکوں میں تقریباً 85 لاکھ مبشر ہیں۔‏ لیکن ہمارا مُنادی کا کام ابھی ختم نہیں ہوا۔‏ ہمیں دوسروں کو بتاتے رہنا چاہیے کہ خدا کی بادشاہت ہی اِنسانوں کے تمام مسئلوں کو حل کرے گی۔‏—‏زبور 145:‏11-‏13‏۔‏

9.‏ ہمیں بادشاہت کا پیغام کیوں سناتے رہنا چاہیے؟‏

9 ہم مُنادی کا کام اُس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک یہوواہ اِسے بند کرنے کے لیے نہیں کہتا۔‏ یہوواہ خدا اور یسوع کے بارے میں جاننے کے لیے لوگوں کے پاس کتنا وقت رہ گیا ہے؟‏ (‏یوح 17:‏3‏)‏ ہم اِس بارے میں نہیں جانتے۔‏ لیکن ہمیں یہ ضرور معلوم ہے کہ جب تک بڑی مصیبت شروع نہیں ہوتی،‏ اُن سب لوگوں کے پاس بادشاہت کی خوش‌خبری کو قبول کرنے کا موقع ہے ”‏جو ہمیشہ کی زندگی کی راہ پر چلنے کی طرف مائل“‏ ہیں۔‏ (‏اعما 13:‏48‏)‏ اِس سے پہلے کہ وقت ہاتھ سے نکل جائے،‏ ہم اِن لوگوں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟‏

10.‏ یہوواہ نے ہمیں کون سی سہولتیں فراہم کی ہیں تاکہ ہم لوگوں کو سچائی سکھا سکیں؟‏

10 یہوواہ اپنی تنظیم کے ذریعے ہمیں وہ تمام سہولتیں فراہم کر رہا ہے جن کی مدد سے ہم لوگوں کو سچائی سکھا سکتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر ہر ہفتے مسیحی زندگی اور خدمت والے اِجلاس میں ہمیں یہ تربیت دی جاتی ہے کہ ہم پہلی ملاقاتوں اور واپسی ملاقاتوں پر کیا بات کر سکتے ہیں۔‏ اِس میں یہ بھی سکھایا جاتا ہے کہ ہم لوگوں کو بائبل کورس کیسے کرا سکتے ہیں۔‏ یہوواہ کی تنظیم نے ہمیں تعلیم دینے کے اوزار بھی دیے ہیں۔‏ اِن کی مدد سے ہم .‏ .‏ .‏

  • لوگوں سے بات‌چیت شروع کر سکتے ہیں۔‏

  • لوگوں سے اِس طرح بات کر سکتے ہیں کہ وہ دلچسپی سے ہمارا پیغام سنیں۔‏

  • لوگوں میں اَور زیادہ سیکھنے کا شوق پیدا کر سکتے ہیں۔‏

  • بائبل کورس کرنے والوں کو سچائیاں سکھا سکتے ہیں۔‏

  • دلچسپی ظاہر کرنے والوں کو ہماری ویب‌سائٹ دیکھنے اور ہماری عبادت‌گاہوں میں آنے کی دعوت دے سکتے ہیں۔‏

لیکن یہ کافی نہیں ہے کہ ہمارے پاس یہ اوزار موجود ہوں۔‏ ہمیں اِنہیں اِستعمال بھی کرنا چاہیے۔‏ * مثال کے طور پر فرض کریں کہ کوئی شخص آپ کے پیغام میں دلچسپی دِکھاتا ہے اور اُس کے ساتھ آپ کی بات‌چیت بہت اچھی رہتی ہے۔‏ ایسی صورت میں آپ اُسے کوئی پرچہ یا رسالہ دے سکتے ہیں جسے وہ اگلی ملاقات تک پڑھ سکتا ہے۔‏ یہ ہم میں سے ہر ایک کی ذمےداری ہے کہ ہم ہر مہینے مُنادی کے کام میں زیادہ سے زیادہ حصہ لیں۔‏

11.‏ آن‌لائن بائبل کورس کیوں تیار کِیا گیا ہے؟‏

11 یہوواہ نے ایک اَور سہولت بھی فراہم کی ہے جس کی مدد سے لوگ سچائی سیکھ سکتے ہیں۔‏ یہ سہولت آن‌لائن بائبل کورس ہے جو ہماری ویب‌سائٹ ®jw.org پر دستیاب ہے۔‏ * یہ آن‌لائن کورس کیوں تیار کِیا گیا ہے؟‏ ہر مہینے دُنیا بھر میں ہزاروں لوگ اِنٹرنیٹ کے ذریعے بائبل کورسوں کی تلاش کرتے ہیں۔‏ ہماری ویب‌سائٹ پر موجود آن‌لائن کورس کے ذریعے یہ لوگ پاک کلام کی سچائیوں سے متعارف ہوتے ہیں۔‏ جن لوگوں کو ہم مُنادی کرتے ہیں،‏ اُن میں سے بعض شاید کسی سے بائبل کورس کرنے سے ہچکچائیں۔‏ اِس صورت میں ہم کیا کر سکتے ہیں؟‏ اگر آن‌لائن بائبل کورس کسی ایسی زبان میں دستیاب ہے جسے وہ سمجھ سکتے ہیں تو ہم اُنہیں ہماری ویب‌سائٹ پر یہ حصہ دِکھا سکتے ہیں یا اُنہیں اِس کا لنک بھیج سکتے ہیں۔‏

12.‏ ایک شخص آن‌لائن بائبل کورس سے کیا کچھ سیکھ سکتا ہے؟‏

12 آن‌لائن بائبل کورس کے تین بنیادی حصے یہ ہیں:‏ ”‏بائبل اور اِس کا مصنف،‏“‏ ”‏بائبل کے اہم کردار“‏ اور ”‏بائبل کا اُمید بھرا پیغام۔‏“‏ اِن حصوں میں اِن سوالوں پر بات کی گئی ہے:‏

  • بائبل ایک شخص کے لیے کیسے فائدہ‌مند ثابت ہو سکتی ہے؟‏

  • یہوواہ،‏ یسوع اور فرشتے کون ہیں؟‏

  • خدا نے اِنسانوں کو کیوں بنایا؟‏

  • دُنیا میں مصیبتیں اور بُرائی کیوں ہے؟‏

اِس کورس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہوواہ خدا .‏ .‏ .‏

  • مصیبتوں اور موت کو کیسے ختم کرے گا؟‏

  • مُردوں کو کیسے زندہ کرے گا؟‏

  • اپنی بادشاہت کے ذریعے اِنسانوں کی ناکام حکومتوں کو کیسے ختم کرے گا؟‏

13.‏ کیا آن‌لائن بائبل کورس اُس بائبل کورس کی جگہ لے سکتا ہے جو ہم لوگوں کو ذاتی طور پر کراتے ہیں؟‏ وضاحت کریں۔‏

13 آن‌لائن بائبل کورس اُس بائبل کورس کی جگہ نہیں لے سکتا جو ہم ذاتی طور پر لوگوں کو کراتے ہیں۔‏ یسوع مسیح نے ہمیں لوگوں کو شاگرد بنانے کا اعزاز دیا ہے۔‏ ہمیں اُمید ہے کہ لوگ آن‌لائن بائبل کورس کریں گے؛‏ اِس کے ذریعے جو کچھ سیکھیں گے،‏ وہ اُنہیں پسند آئے گا اور اُن میں اَور بھی سیکھنے کی خواہش پیدا ہوگی۔‏ یوں شاید وہ کسی یہوواہ کے گواہ سے بائبل کورس کرنے کو تیار ہو جائیں۔‏ جب بھی ایک شخص آن‌لائن بائبل کورس کا ایک سبق مکمل کر لیتا ہے تو اُسے یہوواہ کے کسی گواہ سے بائبل کورس کرنے کے لیے درخواست دینے کی پیشکش کی جاتی ہے۔‏ ہماری ویب‌سائٹ کے ذریعے دُنیا بھر میں ہر روز اوسطاً 230 سے زیادہ لوگ بائبل کورس کی درخواست دیتے ہیں۔‏ سچائی سیکھنے کے لیے بہت ضروری ہے کہ ایک شخص یہوواہ کے کسی گواہ سے ذاتی طور پر بائبل کورس کرے۔‏

لوگوں کو شاگرد بنانے کی کوشش کرتے رہیں

14.‏ متی 28:‏19،‏ 20 میں درج ہدایت کے مطابق ہمیں کیا کرنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے اور کیوں؟‏

14 متی 28:‏19،‏ 20 کو پڑھیں۔‏ جب ہم لوگوں کو بائبل کورس کراتے ہیں تو ہماری پوری کوشش ہونی چاہیے کہ ہم اُنہیں ”‏شاگرد بنائیں اور .‏ .‏ .‏ اُن سب باتوں پر عمل کرنا سکھائیں جن کا [‏یسوع]‏ نے .‏ .‏ .‏ حکم دیا ہے۔‏“‏ ہمیں لوگوں کو یہ سمجھانا ہے کہ یہوواہ خدا کی خدمت کرنے اور اُس کی بادشاہت کی حمایت کرنے کا فیصلہ کرنا کتنا اہم ہے۔‏ لہٰذا ہمیں لوگوں کو یہ ترغیب دینی چاہیے کہ وہ جو باتیں سیکھ رہے ہیں،‏ اُن پر عمل کریں،‏ اپنی زندگی یہوواہ کے لیے وقف کریں اور بپتسمہ لیں۔‏ صرف اِسی صورت میں وہ یہوواہ کے دن پر بچ سکیں گے۔‏—‏1-‏پطر 3:‏21‏۔‏

15.‏ ہمارے پاس کس چیز کے لیے وقت نہیں ہے اور کیوں؟‏

15 جیسے کہ پہلے ذکر کِیا گیا ہے،‏ دُنیا کا خاتمہ بہت قریب ہے۔‏ اِس لیے ہمارے پاس ایسے لوگوں کو بائبل کورس کرانے کا وقت نہیں ہے جو خدا کی خدمت کے حوالے سے کوئی قدم نہیں اُٹھا رہے۔‏ (‏1-‏کُر 9:‏26‏)‏ یاد رکھیں کہ ابھی بہت سے ایسے لوگ باقی ہیں جنہیں خاتمے سے پہلے بادشاہت کا پیغام سننے کی ضرورت ہے۔‏

جھوٹے مذاہب سے کوئی تعلق نہ رکھیں

16.‏ مکاشفہ 18:‏2،‏ 4،‏ 5،‏ 8 کے مطابق ہم سب کو کیا کرنا چاہیے؟‏ (‏فٹ‌نوٹ کو بھی دیکھیں۔‏)‏

16 مکاشفہ 18:‏2،‏ 4،‏ 5،‏ 8 کو پڑھیں۔‏ اِن آیتوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ اپنے بندوں سے اَور کیا توقع کرتا ہے۔‏ تمام مسیحیوں کی زندگی سے یہ بالکل واضح ہونا چاہیے کہ اُن کا بابلِ‌عظیم یعنی جھوٹے مذاہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‏ ہو سکتا ہے کہ بائبل کورس کرنے والا ایک شخص سچائی سیکھنے سے پہلے جھوٹے مذہب کا رُکن ہو۔‏ شاید وہ اُس کی عبادتوں اور اُس کی مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیتا ہو یا شاید اُسے عطیات دیتا ہو۔‏ اِس سے پہلے کہ وہ شخص غیربپتسمہ‌یافتہ مبشر بنے،‏ اُسے جھوٹے مذہب سے ہر طرح کا تعلق توڑ دینا چاہیے۔‏ اگر وہ شخص کسی ایسی تنظیم کا رُکن ہو جس کا تعلق بابلِ‌عظیم سے ہے تو اُسے اُس تنظیم کو اور اپنے چرچ کو خط لکھ کر بتانا چاہیے کہ اب وہ اُس کا رُکن نہیں ہے۔‏ *

17.‏ مسیحیوں کو کس طرح کی ملازمت نہیں کرنی چاہیے اور کیوں؟‏

17 ایک مسیحی کو کوئی ایسی ملازمت نہیں کرنی چاہیے جو کسی بھی لحاظ سے بابلِ‌عظیم سے تعلق رکھتی ہو۔‏ (‏2-‏کُر 6:‏14-‏17‏)‏ مثال کے طور پر وہ کسی چرچ میں ملازمت نہیں کرے گا۔‏ اِس کے علاوہ شاید کوئی مسیحی کسی کمپنی میں کام کرتا ہو اور اُس کا باس اُسے کسی ایسی عمارت میں کوئی بڑا کام کرنے کے لیے بھیجے جو جھوٹے مذہب کے لیے اِستعمال ہوتی ہے۔‏ ایسی صورت میں وہ مسیحی اُس کام کی حامی نہیں بھرے گا۔‏ اِس کے علاوہ اگر کسی مسیحی کا اپنا کاروبار ہے تو وہ کوئی ایسا کام نہیں پکڑے گا جس کا تعلق بابلِ‌عظیم سے ہو۔‏ اور وہ ایسے کسی کام کے حوالے سے کسی ٹھیکےدار کی پیشکش کو بھی قبول نہیں کرے گا۔‏ ہم اِس سلسلے میں اِتنا پکا مؤقف کیوں رکھتے ہیں؟‏ اِس لیے کیونکہ ہم کسی بھی ایسی مذہبی تنظیم کی سرگرمیوں کا حصہ نہیں بننا چاہتے جو یہوواہ کی نظر میں ناپاک ہے۔‏—‏یسع 52:‏11‏۔‏ *

18.‏ ایک بھائی اپنی ملازمت کے حوالے سے بائبل کے اصولوں پر کیسے قائم رہا؟‏

18 اِس سلسلے میں ایک بزرگ کی مثال پر غور کریں۔‏ وہ ایک بڑھئی ہیں اور اُن کا اپنا کاروبار ہے۔‏ کئی سال پہلے ایک ٹھیکےدار نے اُنہیں ایک چرچ میں جو اُنہی کے علاقے میں تھا،‏ لکڑی کا کوئی کام کرنے کے لیے کہا۔‏ ٹھیکےدار جانتا تھا کہ وہ بھائی پہلے بھی کبھی چرچ میں کام کرنے کے لیے راضی نہیں ہوا۔‏ لیکن اِس بار ٹھیکےدار کو اِس کام کے لیے کسی بندے کی اشد ضرورت تھی۔‏ اُس کے بہت اِصرار کرنے کے باوجود وہ بھائی بائبل کے اصولوں پر قائم رہا اور وہ کام کرنے سے اِنکار کر دیا۔‏ اگلے ہفتے ایک مقامی اخبار میں کسی اَور بڑھئی کی تصویر چھپی جو اُس چرچ میں صلیب لگا رہا تھا۔‏ ذرا سوچیں کہ اگر ہمارا بھائی وہ کام کرنے کی حامی بھر لیتا تو اُس اخبار میں اُس کی تصویر چھپی ہوتی۔‏ اِس سے کلیسیا میں اُس بھائی کی نیک‌نامی کو کتنا نقصان پہنچتا اور یہوواہ کو کس قدر دُکھ ہوتا!‏

ہم نے کیا سیکھا ہے؟‏

19،‏ 20.‏ ‏(‏الف)‏ اِس مضمون میں ہم نے کیا سیکھا ہے؟‏ (‏ب)‏ اگلے مضمون میں ہم کس بات پر غور کریں گے؟‏

19 بہت جلد بائبل کی یہ پیش‌گوئی پوری ہونے والی ہے کہ قومیں ”‏امن اور سلامتی“‏ کا اِعلان کریں گی۔‏ لیکن ہم جانتے ہیں کہ وہ دُنیا میں حقیقی اور دائمی امن قائم نہیں کر سکتیں کیونکہ بائبل کے مطابق اِس اِعلان کے بعد اچانک تباہی آ جائے گی۔‏ اِس سے پہلے کہ ایسا ہو،‏ ہمیں کیا کرنا چاہیے؟‏ یہوواہ ہم سے توقع کرتا ہے کہ ہم مُنادی کرنے میں مصروف رہیں اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شاگرد بنانے کی کوشش کریں۔‏ اِس کے ساتھ ساتھ ہمیں جھوٹے مذہب سے بھی دُور رہنے کی ضرورت ہے۔‏ اِس میں یہ شامل ہے کہ ہم کسی بھی ایسی تنظیم سے ناتا توڑ دیں جس کی جڑیں جھوٹے مذہب سے جڑی ہوں اور کوئی ایسی ملازمت نہ کریں جس کا تعلق بابلِ‌عظیم سے ہو۔‏

20 ‏”‏آخری زمانے“‏ کے اِختتام پر کچھ اَور واقعات بھی ہوں گے۔‏ اِس مضمون میں ہم نے دیکھا ہے کہ یہوواہ ہم سے کیا چاہتا ہے۔‏ لیکن اِن کے علاوہ وہ ہم سے کچھ اَور کاموں کی بھی توقع کرتا ہے۔‏ یہ کون سے کام ہیں اور ہم خود کو آنے والے وقت کے لیے کیسے تیار کر سکتے ہیں؟‏ اِس پر ہم اگلے مضمون میں غور کریں گے۔‏

گیت نمبر 71‏:‏ ہم یاہ کے سپاہی ہیں!‏

^ پیراگراف 5 بہت جلد قوموں کے رہنما یہ اِعلان کریں گے کہ وہ دُنیا میں ”‏امن اور سلامتی“‏ قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔‏ یہ اِعلان اِس بات کا نشان ہوگا کہ بڑی مصیبت شروع ہونے والی ہے۔‏ لیکن جب تک یہ اِعلان نہیں ہوتا،‏ یہوواہ ہم سے کیا کرنے کی توقع کرتا ہے؟‏ اِس مضمون میں اِس سوال کا جواب دیا جائے گا۔‏

^ پیراگراف 3 مثال کے طور پر اقوامِ‌متحدہ اپنی ویب‌سائٹ پر یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ ”‏دُنیا بھر میں امن اور سلامتی کو برقرار رکھتی ہے۔‏“‏

^ پیراگراف 23 تعلیم دینے کے اوزاروں کو اِستعمال کرنے کے حوالے سے ‏”‏مینارِنگہبانی،‏“‏ اکتوبر 2018ء میں مضمون ”‏سچائی کی تعلیم دیں‏“‏ کو دیکھیں۔‏

^ پیراگراف 11 فی‌الحال یہ کورس انگریزی اور پُرتگالی زبان میں ہے لیکن جلد یہ اَور زبانوں میں بھی دستیاب ہوگا۔‏

^ پیراگراف 16 ہمیں ایسے تفریحی کلبوں اور تنظیموں سے دُور رہنا چاہیے جن کا تعلق جھوٹے مذہب سے ہے۔‏ نوجوان مردوں اور عورتوں کی بہت سی ایسی تنظیمیں ہیں جو یہ دعویٰ کرتی ہیں کہ اُن کا مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔‏ لیکن اندر ہی اندر اُن کی جڑیں مذہب سے جُڑی ہوتی ہیں اور وہ مذہبی نظریات کو فروغ دیتی ہیں۔‏

^ پیراگراف 17 کسی مذہبی تنظیم سے تعلق رکھنے والی ملازمت کے بارے میں بائبل کا نظریہ جاننے کے لیے ‏”‏مینارِنگہبانی،‏“‏ 15 اپریل 1999ء میں ”‏سوالات از قارئین“‏ کو دیکھیں۔‏

^ پیراگراف 83 تصویر کی وضاحت‏:‏ ایک ہوٹل میں بیٹھے لوگ ٹی‌وی پر ”‏امن اور سلامتی“‏ کے اِعلان کو بڑے غور سے سُن رہے ہیں۔‏ ایک جوڑا جو یہوواہ کا گواہ ہے،‏ اِس خبر کو سُن کر دھوکے کا شکار نہیں ہو رہا۔‏