مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 45

پاک روح ہماری مدد کیسے کرتی ہے؟‏

پاک روح ہماری مدد کیسے کرتی ہے؟‏

‏”‏جو مجھے طاقت دیتا ہے،‏ اُس کے ذریعے مَیں سب کچھ کر سکتا ہوں۔‏“‏‏—‏فل 4:‏13‏۔‏

گیت نمبر 104‏:‏ پاک روح کے لیے درخواست

مضمون پر ایک نظر *

1،‏ 2.‏ ‏(‏الف)‏ ہم ہر روز مشکلات کا سامنا کرنے کے قابل کیسے ہوتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ ہم اِس مضمون میں کن باتوں پر غور کریں گے؟‏

کیا آپ کو کوئی ایسی مشکل یاد ہے جس سے گزرنے کے بعد آپ نے کہا ہو:‏ ”‏مَیں اِس مشکل کا سامنا اپنی طاقت سے نہیں کر سکتا تھا۔‏“‏ ہم میں سے بہت سوں نے کبھی نہ کبھی ایسا ضرور کہا ہوگا۔‏ شاید آپ نے یہ بات کسی سنگین بیماری یا کسی عزیز کی موت کے غم کو برداشت کرنے کے بعد کہی ہو۔‏ آج جب آپ سوچتے ہیں کہ آپ اُس مشکل کو کیسے جھیل پائے تو آپ کے ذہن میں کیا آتا ہے؟‏ بےشک آپ یہ مانتے ہوں گے کہ یہوواہ کی پاک روح نے ہر روز آپ کو وہ قوت دی جو ”‏اِنسانی قوت سے بڑھ کر ہے“‏ اور یوں آپ اُس مشکل کو برداشت کر پائے۔‏—‏2-‏کُر 4:‏7-‏9‏۔‏

2 ہمیں اِس دُنیا کے بُرے اثر کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی پاک روح کی ضرورت ہے۔‏ (‏1-‏یوح 5:‏19‏)‏ اِس کے علاوہ ہمیں ”‏بُرے فرشتوں کے آسمانی لشکروں“‏ سے بھی لڑنا پڑتا ہے۔‏ (‏اِفس 6:‏12‏)‏ ابھی ہم دو طریقوں پر غور کریں گے جن کے ذریعے پاک روح اِن مشکلات سے نمٹنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔‏ پھر ہم دیکھیں گے کہ ہم پاک روح کی مدد سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔‏

پاک روح ہمیں طاقت دیتی ہے

3.‏ وہ ایک طریقہ کیا ہے جس کے ذریعے پاک روح ہماری مدد کرتی ہے؟‏

3 یہوواہ کی پاک روح ہمیں طاقت دیتی ہے تاکہ ہم مشکلات کے باوجود اپنی ذمےداریوں کو پورا کر سکیں۔‏ پولُس رسول مانتے تھے کہ وہ ”‏مسیح کی طاقت“‏ کے ذریعے ہی مشکلات کے باوجود یہوواہ کی خدمت جاری رکھ پائے ہیں۔‏ (‏2-‏کُر 12:‏9‏)‏ اپنے دوسرے مشنری دورے کے دوران پولُس رسول نے نہ صرف جی جان سے مُنادی کی بلکہ اپنی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے کام بھی کِیا۔‏ وہ کُرنتھس میں اکوِلہ اور پرِسکِلّہ کے گھر میں رُکے جو خیمے بناتے تھے۔‏ چونکہ پولُس کا بھی یہی پیشہ تھا اِس لیے وہ کچھ دن اُن کے ساتھ کام کِیا کرتے تھے۔‏ (‏اعما 18:‏1-‏4‏)‏ لہٰذا پاک روح نے پولُس کو مُنادی کرنے کے لیے بھی طاقت بخشی اور ساتھ ہی ساتھ وہ کام کرنے کی بھی طاقت دی جس سے وہ اپنی ضرورتیں پوری کر پائے۔‏

4.‏ دوسرا کُرنتھیوں 12:‏7-‏9 کے مطابق پولُس کو کس مشکل کا سامنا تھا؟‏

4 دوسرا کُرنتھیوں 12:‏7-‏9 کو پڑھیں۔‏ اِن آیتوں میں پولُس نے کہا کہ اُنہیں ایک ایسی تکلیف دی گئی ہے جو کانٹے کی طرح اُن کے جسم میں چبھتی رہتی ہے۔‏ آپ نے دیکھا ہوگا کہ اگر کسی کے جسم میں کانٹا چبھ جائے تو اُسے کتنی تکلیف ہوتی ہے۔‏ لہٰذا پولُس کو بھی کسی شدید تکلیف کا سامنا تھا۔‏ اُنہوں نے اِس تکلیف کے بارے میں کہا کہ یہ ”‏شیطان کا ایک فرشتہ“‏ ہے جو اُنہیں ”‏تھپڑ مارتا رہتا ہے۔‏“‏ شاید شیطان یا اُس کے بُرے فرشتوں نے براہِ‌راست اُنہیں کوئی تکلیف نہ دی ہو۔‏ لیکن جب اُنہیں پولُس کی تکلیف کے بارے میں پتہ چلا ہوگا تو غالباً اُنہوں نے اِس تکلیف کو بڑھانے کی کوشش کی ہوگی۔‏ یہ ایسے ہی تھا گویا وہ پولُس کے جسم میں کانٹا دیکھ کر اُسے اَور اندر دھسانے کی کوشش کر رہے ہوں۔‏ اِس پر پولُس نے کیا کِیا؟‏

5.‏ یہوواہ نے پولُس کی دُعاؤں کا جواب کیسے دیا؟‏

5 پولُس چاہتے تھے کہ یہوواہ اُن کی تکلیف کو دُور کر دے۔‏ اُنہوں نے کہا:‏ ”‏مَیں نے مالک [‏یہوواہ]‏ سے تین بار اِلتجا کی کہ یہ تکلیف مجھ سے ہٹا لی جائے۔‏“‏ لیکن پولُس کے بار بار دُعا کرنے کے باوجود اُن کی تکلیف جوں کی توں رہی۔‏ کیا اِس کا مطلب یہ تھا کہ یہوواہ نے پولُس کی دُعاؤں کا جواب نہیں دیا؟‏ ایسا ہرگز نہیں تھا۔‏ اُس نے اُن کی دُعاؤں کا جواب دیا۔‏ سچ ہے کہ یہوواہ نے اُن کی تکلیف کو دُور نہیں کِیا لیکن اُس نے پولُس کو طاقت ضرور دی تاکہ وہ اِسے برداشت کر سکیں۔‏ یہوواہ نے کہا:‏ ”‏آپ کی کمزوری میں میری طاقت زیادہ کارآمد ثابت ہوتی ہے۔‏“‏ (‏2-‏کُر 12:‏8،‏ 9‏)‏ خدا کی مدد سے ہی پولُس اپنی خوشی اور اِطمینان کو برقرار رکھ پائے۔‏—‏فل 4:‏4-‏7‏۔‏

6.‏ ‏(‏الف)‏ یہوواہ ہماری دُعاؤں کا جواب شاید کیسے دے؟‏ (‏ب)‏ پیراگراف میں جن آیتوں کا حوالہ دیا گیا ہے،‏ اُن میں درج کن باتوں سے آپ کو حوصلہ ملتا ہے؟‏

6 پولُس کی طرح کیا آپ نے بھی کبھی یہوواہ سے اِلتجا کی ہے کہ وہ آپ کی کسی تکلیف کو دُور کر دے؟‏ اگر اِس کے باوجود بھی آپ کی تکلیف دُور نہیں ہوئی یا اَور بڑھ گئی تو آپ نے کیا کِیا؟‏ کیا آپ یہ سوچ کر پریشان ہو گئے کہ کہیں یہوواہ آپ سے ناخوش تو نہیں؟‏ اگر ایسے حالات کھڑے ہوتے ہیں تو پولُس کی مثال کو یاد رکھیں۔‏ جیسے یہوواہ نے اُن کی دُعاؤں کا جواب دیا،‏ وہ آپ کی دُعاؤں کا جواب بھی ضرور دے گا۔‏ ہو سکتا ہے کہ وہ آپ کی تکلیف کو دُور نہ کرے۔‏ لیکن وہ پاک روح کے ذریعے آپ کو طاقت ضرور دے گا تاکہ آپ اُس تکلیف کو برداشت کر سکیں۔‏ (‏زبور 61:‏3،‏ 4‏)‏ شاید آپ کو ’‏گِرایا تو جائے‘‏ لیکن یہوواہ آپ کو کبھی بےسہارا نہیں چھوڑے گا۔‏—‏2-‏کُر 4:‏8،‏ 9؛‏ فل 4:‏13‏۔‏

پاک روح ہمیں آگے ”‏دھکیلتی“‏ ہے

7،‏ 8.‏ ‏(‏الف)‏ پاک روح کس لحاظ سے ہوا کی طرح ہے؟‏ (‏ب)‏ جب پطرس رسول نے اِس بات کا ذکر کِیا کہ پاک روح کیسے کام کرتی ہے تو اُنہوں نے کون سی اِصطلاح اِستعمال کی؟‏

7 پاک روح اَور کس طریقے سے ہماری مدد کرتی ہے؟‏ اِس کو سمجھنے کے لیے ہم ایک مثال پر غور کر سکتے ہیں۔‏ اگر سمندر میں طوفان برپا ہو تو کشتی صحیح سمت میں چلنے والی ہوا کے سہارے اپنی منزل پر پہنچ سکتی ہے۔‏ اِسی طرح پاک روح کی مدد کے سہارے ہم مشکلات کے طوفان سے گزر سکتے ہیں۔‏ یوں ہم تب تک یہوواہ کی خدمت جاری رکھنے کے قابل ہو سکتے ہیں جب تک ہم اپنی منزل پر یعنی نئی دُنیا میں نہیں پہنچ جاتے۔‏

8 جب پطرس رسول نے اِس بات کا ذکر کِیا کہ پاک روح کیسے کام کرتی ہے تو اُنہوں نے ایک ایسی اِصطلاح اِستعمال کی جس کا تعلق کشتی کے چلنے سے ہے۔‏ شاید اُنہوں نے یہ اِصطلاح اِس لیے اِستعمال کی کیونکہ وہ ایک مچھیرے تھے۔‏ اُنہوں نے لکھا:‏ ”‏پیش‌گوئیاں اِنسانوں کی مرضی سے نہیں کی گئیں بلکہ پاک روح اِنسانوں کو ترغیب دیتی تھی اور وہ خدا کی طرف سے بولتے تھے۔‏“‏ یہاں جس یونانی اِصطلاح کا ترجمہ ”‏ترغیب دیتی“‏ کِیا گیا ہے،‏ اُس کا لفظی مطلب ہے:‏ ”‏چلاتی؛‏ دھکیلتی۔‏“‏—‏2-‏پطر 1:‏21‏؛‏ فٹ‌نوٹ۔‏

9.‏ جب پطرس رسول نے اِصطلاح ”‏دھکیلتی“‏ اِستعمال کی تو وہ کیا سمجھانا چاہتے تھے؟‏

9 جب پطرس رسول نے اِصطلاح ”‏دھکیلتی“‏ اِستعمال کی تو وہ کیا سمجھانا چاہتے تھے؟‏ اِسی یونانی اِصطلاح سے ملتی جلتی اِصطلاح لُوقا نے بھی اعمال کی کتاب میں اِستعمال کی۔‏ اُنہوں نے یہ اِصطلاح تب اِستعمال کی جب اُنہوں نے ایک ایسے جہاز کا ذکر کِیا جسے ”‏ہوا کے رُخ پر“‏ بہنے دیا جا رہا تھا۔‏ (‏اعما 27:‏15‏)‏ بائبل کے ایک عالم کے مطابق جب پطرس نے کہا کہ پاک روح بائبل لکھنے والوں کو ”‏دھکیلتی“‏ تھی تو یہ سُن کر لوگوں کے ذہن میں بحری جہاز کے چلنے کی تصویر بننی تھی۔‏ تو پھر پطرس کی بات کا کیا مطلب تھا؟‏ جس طرح ہوا ایک جہاز کو اُس کی منزل کی طرف دھکیلتی ہے اُسی طرح پاک روح نے بھی خدا کے بندوں کو دھکیلا یعنی اُن کی رہنمائی کی تاکہ وہ بائبل لکھ سکیں۔‏ اُس عالم نے یہ بھی کہا کہ بائبل کو تحریر کرنے والے اُن کشتیوں کی طرح تھے ”‏جن کے بادبان کُھلے ہوں۔‏“‏ جب اُن لوگوں نے اپنے بادبان کھول دیے تو یہوواہ نے اپنے حصے کا کام کِیا۔‏ اُس نے ہوا چلائی یعنی اُنہیں اپنی پاک روح دی۔‏ اور پھر بائبل لکھنے والوں نے اپنے حصے کا کام کِیا یعنی وہ پاک روح کی رہنمائی میں چلے۔‏

پہلا قدم:‏ باقاعدگی سے وہ کام کریں جو یہوواہ اپنے بندوں کو کرنے کے لیے کہتا ہے۔‏

دوسرا قدم:‏ جی  جان  سے  اُن  کاموں میں مشغول رہیں جو یہوواہ اپنے بندوں کو کرنے کے لیے کہتا ہے۔‏ (‏پیراگراف نمبر 11 کو دیکھیں۔‏)‏ *

10،‏ 11.‏ پاک روح کی مدد سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہمیں کون سے دو اِقدام اُٹھانے چاہئیں؟‏ مثال دیں۔‏

10 سچ ہے کہ آج یہوواہ پاک روح کے ذریعے اِنسانوں سے اپنا کلام تحریر نہیں کرواتا۔‏ لیکن وہ آج بھی اِس کے ذریعے اپنے بندوں کی رہنمائی کر رہا ہے۔‏ اِس کا مطلب ہے کہ یہوواہ اب بھی اپنے حصے کا کام کر رہا ہے۔‏ لیکن ہم پاک روح کی مدد سے فائدہ کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟‏ اِس کے لیے ضروری ہے کہ ہم بھی اپنے حصے کا کام کرتے رہیں۔‏ مگر ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟‏

11 اگر ملاح چاہتا ہے کہ کشتی ہوا کی مدد سے آگے بڑھے تو اُسے دو کام کرنے ہوتے ہیں۔‏ پہلا کام یہ کہ اُسے اپنی کشتی کو بندرگاہ سے نکال کر کُھلے سمندر میں لے جانا ہوتا ہے جہاں ہوا چل رہی ہوتی ہے۔‏ اگر کشتی بندرگاہ پر کھڑی رہے گی اور باہر نہیں نکلے گی تو اُسے ہوا سے فائدہ نہیں ہوگا۔‏ دوسرا کام یہ کہ اُسے اپنی کشتی کے بادبان پوری طرح کھولنے ہوتے ہیں۔‏ اگر کشتی کے بادبان بند ہوں گے تو چاہے جتنی بھی ہوا چلے،‏ کشتی آگے نہیں بڑھے گی۔‏ کشتی اُسی صورت میں آگے بڑھے گی اگر اُس کے بادبان ہوا سے بھرے ہوں گے۔‏ اِسی طرح ہم بھی تبھی خدا کی خدمت کر پائیں گے جب ہمیں پاک روح کی مدد حاصل ہوگی۔‏ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں پاک روح کی مدد سے فائدہ ہو تو ہمیں دو اِقدام اُٹھانے کی ضرورت ہے۔‏ پہلا قدم یہ کہ ہم وہ کام کریں جو یہوواہ اپنے بندوں کو کرنے کے لیے کہتا ہے۔‏ اِس طرح پاک روح ہم پر اثر کرے گی۔‏ اور دوسرا قدم یہ کہ ہم جی جان سے اِن کاموں میں مشغول رہیں۔‏ (‏زبور 119:‏32‏)‏ یوں ہم ایک ایسی کشتی کی طرح ہوں گے جو اُس جگہ پر ہوتی ہے جہاں ہوا چل رہی ہو اور جس کے بادبان پوری طرح سے کُھلے ہوتے ہیں۔‏ جب ہم ایسا کریں گے تو پاک روح ہمیں دھکیل کر مخالفت اور مشکلات کی طوفانی لہروں کے پار لے جائے گی۔‏ اِس طرح ہم نئی دُنیا کے آنے تک وفاداری سے خدا کی خدمت کرنے کے قابل ہوں گے۔‏

12.‏ اب ہم کس بات پر غور کریں گے؟‏

12 اب تک ہم نے دو طریقوں پر بات کی ہے جن کے ذریعے پاک روح ہماری مدد کرتی ہے۔‏ وہ ہمیں طاقت دیتی ہے اور مشکلات میں یہوواہ کے وفادار رہنے کے قابل بناتی ہے۔‏ اِس کے علاوہ پاک روح خدا کی خدمت کرتے رہنے اور ہمیشہ کی زندگی کی راہ پر چلتے رہنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔‏ آئیں،‏ اب غور کریں کہ پاک روح کی مدد سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہمیں کون سے چار کام کرنے چاہئیں۔‏

پاک روح کی مدد سے بھرپور فائدہ کیسے حاصل کریں؟‏

13.‏ ‏(‏الف)‏ دوسرا تیمُتھیُس 3:‏16،‏ 17 کے مطابق خدا کا کلام کیسے ہماری مدد کر سکتا ہے؟‏ (‏ب)‏ پاک روح کی مدد سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟‏

13 پہلا کام:‏ خدا کے کلام کا مطالعہ کریں۔‏ (‏2-‏تیمُتھیُس 3:‏16،‏ 17 کو پڑھیں۔‏)‏ جس یونانی اِصطلاح کا ترجمہ ”‏خدا کے اِلہام سے“‏ کِیا گیا ہے،‏ اُس کا لفظی مطلب ہے:‏ ”‏خدا کی طرف سے پھونکا گیا۔‏“‏ خدا نے پاک روح کے ذریعے اپنے خیالات بائبل لکھنے والوں کے ذہنوں میں پھونکے۔‏ جب ہم بائبل پڑھتے اور اِس میں لکھی باتوں پر سوچ بچار کرتے ہیں تو خدا کی ہدایات ہمارے دل‌ودماغ میں داخل ہوتی ہیں۔‏ اِن ہدایات سے ہمیں ترغیب ملتی ہے کہ ہم اپنی زندگی خدا کی مرضی کے مطابق ڈھالیں۔‏ (‏عبر 4:‏12‏)‏ لیکن پاک روح کی مدد سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہمیں باقاعدگی سے بائبل پڑھنی چاہیے اور اِس پر سوچ بچار کرنی چاہیے۔‏ پھر ہم جو بھی کہیں اور کریں گے،‏ اُس سے ظاہر ہوگا کہ پاک کلام میں لکھی باتیں ہم پر اثر کر رہی ہیں۔‏

14.‏ ‏(‏الف)‏ ہم کیوں کہہ سکتے ہیں کہ اِجلاسوں میں پاک روح کام کرتی ہے؟‏ (‏ب)‏ اِجلاسوں میں پاک روح کی مدد سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟‏

14 دوسرا کام:‏ مل کر خدا کی عبادت کریں۔‏ ‏(‏زبور 22:‏22‏)‏ جس طرح ملاح اپنی کشتی کو اُس جگہ لے جاتا ہے جہاں ہوا چل رہی ہوتی ہے اُسی طرح ہمیں بھی اِجلاسوں میں جانا چاہیے جہاں پاک روح کام کرتی ہے۔‏ (‏مکا 2:‏29‏)‏ ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں کہ اِجلاسوں میں پاک روح کام کرتی ہے؟‏ کیونکہ جب ہم اپنے ہم‌ایمانوں کے ساتھ مل کر عبادت کرتے ہیں تو ہم دُعا میں خدا سے پاک روح مانگتے ہیں،‏ بائبل پر مبنی گیت گاتے ہیں اور پاک کلام سے ہدایات سنتے ہیں جنہیں پاک روح سے مقررشُدہ بھائی پیش کرتے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ پاک روح بہنوں کی بھی مدد کرتی ہے تاکہ وہ اپنے حصے تیار کر سکیں اور اِجلاسوں میں اِنہیں پیش کر سکیں۔‏ لیکن ہم پاک روح کی مدد سے بھرپور فائدہ کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟‏ کشتی ہوا سے تبھی بھرپور فائدہ حاصل کرتی ہے جب اِس کے بادبان کُھلے ہوتے ہیں۔‏ ہمیں بھی پاک روح کی مدد سے تبھی بھرپور فائدہ ہوگا جب ہم تیاری کر کے اِجلاسوں میں آئیں گے۔‏

15.‏ ہم مُنادی کرتے وقت پاک روح کی مدد کو کیسے قبول کرتے ہیں؟‏

15 تیسرا کام:‏ مُنادی کریں۔‏ جب ہم مُنادی کرتے اور تعلیم دیتے وقت بائبل اِستعمال کرتے ہیں تو ہم پاک روح کی مدد کو قبول کر رہے ہوتے ہیں۔‏ (‏روم 15:‏18،‏ 19‏)‏ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں پاک روح کی مدد سے بھرپور فائدہ ہو تو ہمیں باقاعدگی سے مُنادی کے کام میں حصہ لینا چاہیے اور جہاں بھی ممکن ہو،‏ بائبل اِستعمال کرنی چاہیے۔‏ مُنادی کے دوران اپنی بات‌چیت کو مؤثر بنانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم ‏”‏مسیحی زندگی اور خدمت—‏اِجلاس کا قاعدہ“‏ میں بات‌چیت کے لیے دی گئی تجاویز کو اِستعمال کریں۔‏

16.‏ پاک روح حاصل کرنے کا براہِ‌راست طریقہ کیا ہے؟‏

16 چوتھا طریقہ:‏ یہوواہ سے دُعا کریں۔‏ ‏(‏متی 7:‏7-‏11؛‏ لُو 11:‏13‏)‏ پاک روح حاصل کرنے کا براہِ‌راست طریقہ یہ ہے کہ ہم یہوواہ سے اِس کے لیے دُعا کریں۔‏ کوئی بھی چیز ہماری دُعاؤں کو یہوواہ تک پہنچنے سے اور پاک روح کو ہم تک پہنچنے سے نہیں روک سکتی پھر چاہے وہ جیل کی سلاخیں ہوں یا شیطان۔‏ (‏یعقو 1:‏17‏)‏ ہمیں کیسے دُعا کرنی چاہیے تاکہ ہم پاک روح کی مدد سے بھرپور فائدہ حاصل کر سکیں؟‏ اِس سوال کا جواب جاننے کے لیے آئیں،‏ دُعا کے سلسلے میں ایک مثال پر غور کریں۔‏ یہ مثال صرف لُوقا کی اِنجیل میں درج ہے۔‏ *

بار بار دُعا کریں

17.‏ لُوقا 11:‏5-‏9،‏ 13 میں یسوع نے جو مثال دی،‏ اُس سے ہم دُعا کے متعلق کیا سیکھتے ہیں؟‏

17 لُوقا 11:‏5-‏9،‏ 13 کو پڑھیں۔‏ اِن آیتوں میں یسوع نے جو مثال دی،‏ اُس سے ہم پاک روح کے لیے دُعا کرنے کے حوالے سے اہم سبق سیکھتے ہیں۔‏ مثال میں جس آدمی کا ذکر کِیا گیا ہے،‏ اُس کے ”‏بار بار اِصرار کرنے کی وجہ سے“‏ ہی اُس کے دوست نے اُس کی مدد کی۔‏ حالانکہ رات بہت ہو گئی تھی لیکن وہ اپنے دوست سے مدد مانگنے سے نہیں ہچکچایا۔‏ * یسوع مسیح نے اِس مثال کو دُعا پر لاگو کرتے ہوئے کہا:‏ ”‏مانگتے رہیں تو آپ کو دیا جائے گا؛‏ ڈھونڈتے رہیں تو آپ کو مل جائے گا؛‏ دروازہ کھٹکھٹاتے رہیں تو آپ کے لیے کھولا جائے گا۔‏“‏ یسوع مسیح کی اِس بات سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟‏ یہی کہ اگر ہم پاک روح حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں بار بار اِس کے لیے دُعا کرنی چاہیے۔‏

18.‏ یسوع نے جو مثال دی،‏ اُس سے ہمیں کیا یقین ہوتا ہے؟‏ وضاحت کریں۔‏

18 یسوع نے جو مثال دی،‏ اُس سے ہمیں یہ یقین بھی ہوتا ہے کہ یہوواہ ہمیں اپنی پاک روح ضرور دے گا۔‏ مثال میں ذکرکردہ آدمی کو اپنے مہمان کا خیال تھا جو رات گئے اُس کے پاس آیا تھا۔‏ اِسی لیے وہ چاہتا تھا کہ وہ اُسے کھانے کے لیے کچھ دے۔‏ لیکن اُس کے پاس اُسے دینے کے لیے کچھ نہیں تھا۔‏ یسوع نے کہا کہ اُس آدمی کے بار بار اِصرار کرنے پر اُس کا دوست اُس کی مدد کرنے کے لیے تیار ہو گیا۔‏ یہ کہنے سے یسوع مسیح کیا سمجھانا چاہ رہے تھے؟‏ اگر ایک عیب‌دار اِنسان کسی کے بار بار کہنے پر اُس کی درخواست پوری کرنے کے لیے تیار ہو جاتا ہے تو کیا ہمارا شفیق آسمانی باپ اُن لوگوں کی درخواست پوری نہیں کرے گا جو بار بار اُس سے پاک روح مانگتے ہیں؟‏ بےشک وہ ایسا کرے گا!‏ لہٰذا ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ اگر ہم پاک روح کے لیے دُعا کرتے ہیں تو یہوواہ ہمیں پاک روح ضرور دے گا۔‏—‏زبور 10:‏17؛‏ 66:‏19‏۔‏

19.‏ ہم یہ یقین کیوں رکھ سکتے ہیں کہ شیطان ہمیں ہرا نہیں پائے گا؟‏

19 چاہے شیطان ہمیں ہرانے کے لیے جتنا مرضی زور لگا لے،‏ ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ وہ جیت نہیں پائے گا۔‏ ہم یہ یقین کیوں رکھ سکتے ہیں؟‏ کیونکہ پاک روح ہماری مدد کرتی ہے۔‏ اور وہ ایسا دو طریقوں سے کرتی ہے۔‏ پہلا یہ کہ وہ ہمیں مشکلات برداشت کرنے کی طاقت دیتی ہے۔‏ اور دوسرا یہ کہ وہ ہمیں نئی دُنیا کے آنے تک وفاداری سے یہوواہ کی خدمت کرنے کے قابل بناتی ہے۔‏ تو پھر آئیں،‏ پاک روح کی مدد سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے کا عزم کریں!‏

گیت نمبر 41‏:‏ سُن میری دُعا

^ پیراگراف 5 اِس مضمون میں بتایا گیا ہے کہ خدا کی پاک روح مشکلات کو برداشت کرنے میں ہماری مدد کیسے کرتی ہے۔‏ اِس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاک روح کی مدد سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہم کیا کر سکتے ہیں۔‏

^ پیراگراف 16 کسی بھی دوسرے اِنجیل‌نویس کی نسبت لُوقا نے اِس بات پر زیادہ زور دیا کہ دُعا یسوع مسیح کی زندگی کا اہم حصہ تھی۔‏—‏لُو 3:‏21؛‏ 5:‏16؛‏ 6:‏12؛‏ 9:‏18،‏ 28،‏ 29؛‏ 18:‏1؛‏ 22:‏41،‏ 44‏۔‏

^ پیراگراف 17 ‏”‏ترجمہ نئی دُنیا“‏ کے آن‌لائن مطالعے کے ایڈیشن میں اِصطلاح ”‏بار بار اِصرار کرنے“‏ کے ساتھ اِضافی معلومات دی گئی ہے۔‏ اُردو میں یہ معلومات ‏”‏”‏مسیحی زندگی اور خدمت—‏اِجلاس کا قاعدہ“‏ کے حوالے،‏“‏ جولائی 2018ء،‏ صفحہ 5 پر شائع ہوئی تھیں۔‏

^ پیراگراف 60 تصویر کی وضاحت‏:‏ پہلا قدم:‏ ایک بھائی اور بہن کنگڈم ہال میں آئے ہیں۔‏ اپنے ہم‌ایمانوں کے ساتھ مل کر عبادت کرنے سے وہ پاک روح کی مدد سے فائدہ حاصل کر رہے ہیں کیونکہ اِجلاسوں میں پاک روح کام کرتی ہے۔‏ دوسرا قدم:‏ وہ اِجلاس کی تیاری کر کے آئے ہیں اور بھائی اِجلاس میں جواب دے رہا ہے۔‏ پاک روح کی مدد سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہمیں ایسے ہی دو اِقدام اِن کاموں کے سلسلے میں بھی اُٹھانے چاہئیں:‏ پاک کلام کا مطالعہ کرنا،‏ مُنادی کرنا اور یہوواہ سے دُعا کرنا۔‏