مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

قارئین کے سوال

قارئین کے سوال

یسوع مسیح کاہنِ‌اعظم کب بنے اور جس وقت نئے عہد کو قانونی حیثیت ملی اور جس وقت یہ عمل میں آیا،‏ کیا اِس میں کوئی فرق ہے؟‏

حقائق سے ثابت ہوتا ہے کہ یسوع مسیح اُس وقت کاہنِ‌اعظم بنے جب اُنہوں نے 29ء میں بپتسمہ لیا۔‏ ہم یہ بات کس بِنا پر کہہ سکتے ہیں؟‏ جب یسوع مسیح نے بپتسمہ لیا تو اُنہوں نے ظاہر کِیا کہ وہ مجازی قربان‌گاہ پر اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہیں۔‏ یہ قربان‌گاہ ’‏خدا کی مرضی‘‏ کی طرف اِشارہ کرتی ہے۔‏ (‏گل 1:‏4؛‏ عبر 10:‏5-‏10‏)‏ قدیم زمانے میں قربان‌گاہ ہیکل کا ایک اہم حصہ ہوتی تھی۔‏ چونکہ مجازی قربان‌گاہ یسوع مسیح کے بپتسمے پر وجود میں آئی اِس لیے روحانی ہیکل بھی غالباً اُسی وقت وجود میں آئی۔‏ یہوواہ کی عظیم روحانی ہیکل سے مُراد سچی عبادت کا بندوبست ہے جو یسوع مسیح کی قربانی کی بنیاد پر قائم ہے۔‏—‏متی 3:‏16،‏ 17؛‏ عبر 5:‏4-‏6‏۔‏

ظاہری بات ہے کہ جب عظیم روحانی ہیکل وجود میں آئی تو ایک کاہنِ‌اعظم کی بھی ضرورت تھی۔‏ اِس ذمےداری کو نبھانے کے لیے ’‏یسوع کو پاک روح سے مسح کِیا گیا اور اُنہیں طاقت بخشی گئی۔‏‘‏ (‏اعما 10:‏37،‏ 38؛‏ مر 1:‏9-‏11‏)‏ لیکن ہم یہ بات اِتنے یقین سے کیوں کہہ سکتے ہیں کہ یسوع مسیح کو اُن کی موت اور جی اُٹھنے سے پہلے ہی کاہنِ‌اعظم کے طور پر مقرر کر دیا گیا تھا؟‏ اِس سوال کا جواب جاننے کے لیے اچھا ہوگا کہ ہم ہارون اور اُن کے بعد آنے والے کاہنوں کی مثال پر غور کریں جنہوں نے موسیٰ کی شریعت کے تحت کاہنِ‌اعظموں کے طور پر خدمت کی تھی۔‏

شریعت کے مطابق صرف کاہنِ‌اعظم ہی خیمۂ‌اِجتماع کے مُقدس‌ترین خانے میں اور اِس کے بعد قائم ہونے والی ہیکل کے مُقدس‌ترین خانے میں جا سکتا تھا۔‏ اِس مُقدس‌ترین خانے کو ایک پردے کے ذریعے مُقدس خانے سے الگ کِیا گیا تھا۔‏ اور کاہنِ‌اعظم صرف یومِ‌کفارہ پر ہی اِس پردے سے گزر کر مُقدس‌ترین خانے میں جاتا تھا۔‏ (‏عبر 9:‏1-‏3،‏ 6،‏ 7‏)‏ ہارون اور اُن کے بعد آنے والے کاہنوں کو پردے کے پار جانے سے پہلے کاہنِ‌اعظم کے طور پر مقرر کِیا جاتا تھا۔‏ یسوع مسیح کو بھی یقیناً اُن کی موت سے پہلے روحانی ہیکل کے کاہنِ‌اعظم کے طور پر مقرر کِیا گیا ہوگا۔‏ اِس کے بعد ہی وہ پردے کو جو کہ اُن کے اِنسانی جسم کی طرف اِشارہ کرتا ہے،‏ پار کر کے آسمانی زندگی حاصل کر سکتے تھے۔‏ (‏عبر 10:‏20‏)‏ اِسی وجہ سے پولُس رسول نے یسوع مسیح کے بارے میں کہا کہ وہ ”‏کاہنِ‌اعظم کے طور پر“‏ آئے اور ’‏اُس خیمے میں داخل ہوئے جو زیادہ عظیم اور کامل ہے اور ہاتھ کا بنا ہوا نہیں۔‏‘‏ دراصل ”‏وہ آسمان میں داخل“‏ ہوئے۔‏—‏عبر 9:‏11،‏ 24‏۔‏

لیکن کیا اِس بات میں کوئی فرق ہے کہ نئے عہد کو قانونی حیثیت کب ملی اور یہ کب عمل میں آیا؟‏ جی نہیں۔‏ اِن دونوں باتوں میں کوئی فرق نہیں کیونکہ جب یسوع مسیح آسمان پر گئے اور وہاں اُنہوں نے یہوواہ کے حضور اپنی بےعیب جان کی قیمت پیش کی تو اُنہوں نے تین ایسے اِقدام اُٹھائے جن کی بِنا پر نئے عہد کو قانونی حیثیت ملی اور یہ عہد عمل میں بھی آ گیا۔‏ یہ اِقدام کیا تھے؟‏

سب سے پہلے یسوع مسیح یہوواہ کے حضور حاضر ہوئے۔‏ پھر اُنہوں نے اپنے بہائے ہوئے خون کی قیمت پیش کی اور اِس کے بعد یہوواہ نے اِس قیمت کو قبول کر لیا۔‏ نیا عہد اُس وقت تک عمل میں نہیں آیا تھا جب تک یہ تین اِقدام نہیں اُٹھائے گئے تھے۔‏

بائبل میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہوواہ نے ٹھیک کس وقت فدیے کی قیمت کو قبول کِیا تھا؟‏ اِس لیے ہم بھی ٹھیک وہ وقت نہیں بتا سکتے جب نئے عہد کو قانونی حیثیت ملی اور یہ عمل میں آیا۔‏ لیکن ہم یہ ضرور جانتے ہیں کہ یسوع مسیح عیدِپنتِکُست کے شروع ہونے سے دس دن پہلے آسمان پر گئے تھے۔‏ (‏اعما 1:‏3‏)‏ اور اِسی مختصر سے عرصے کے دوران کسی وقت اُنہوں نے اپنی جان کی قیمت پیش کی اور یہوواہ نے اِسے قبول کِیا۔‏(‏عبر 9:‏12‏)‏ اِس بات کا واضح ثبوت عیدِپنتِکُست پر دیکھنے کو ملا۔‏ (‏اعما 2:‏1-‏4،‏ 32،‏ 33‏)‏ اُس وقت صاف ظاہر ہو گیا کہ نیا عہد عمل میں آ گیا ہے۔‏

لہٰذا ہم دیکھ سکتے ہیں کہ نئے عہد کو قانونی حیثیت اُس وقت ملی اور یہ اُس وقت عمل میں آیا جب یہوواہ نے یسوع مسیح کے بہائے ہوئے خون کی قیمت کو قبول کِیا۔‏ تب یہ عہد کاہنِ‌اعظم یسوع کے ذریعے لاگو ہوا جو اِس کے درمیانی تھے۔‏—‏عبر 7:‏25؛‏ 8:‏1-‏3،‏ 6؛‏ 9:‏13-‏15‏۔‏