مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 43

یہوواہ اپنی تنظیم کی رہنمائی کر رہا ہے

یہوواہ اپنی تنظیم کی رہنمائی کر رہا ہے

‏”‏نہ تو زور سے اور نہ توانائی سے بلکہ میری روح سے ربُ‌الافواج [‏یہوواہ]‏ فرماتا ہے۔‏“‏‏—‏زک 4:‏6‏۔‏

گیت نمبر 40‏:‏ کون آپ کا مالک ہے؟‏

مضمون پر ایک نظر *

1.‏ بپتسمہ‌یافتہ مسیحیوں کو کیا کرتے رہنا چاہیے؟‏

کیا آپ بپتسمہ لے چُکے ہیں؟‏ اگر ایسا ہے تو آپ نے دوسروں کے سامنے اِس بات کا اِظہار کِیا ہے کہ آپ یہوواہ پر ایمان رکھتے ہیں اور اُس کی تنظیم کے ساتھ مل کر اُس کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔‏ * لیکن بپتسمہ لینے کے بعد بھی آپ کو یہوواہ پر اپنا ایمان مضبوط کرتے رہنا چاہیے۔‏ آپ کو اِس بات پر بھی اپنے یقین کو بڑھانا چاہیے کہ یہوواہ آج بھی اپنی تنظیم کی رہنمائی کر رہا ہے۔‏

2-‏3.‏ یہوواہ کی تنظیم سے اُس کی کون سی خوبیاں نظر آتی ہیں؟‏ مثالیں دیں۔‏

2 آج یہوواہ جس طرح سے اپنی تنظیم کی رہنمائی کر رہا ہے،‏ اُس سے اُس کی خوبیاں،‏ اُس کے مقصد اور اُس کے معیار صاف نظر آتے ہیں۔‏آئیں،‏اِس حوالے سے یہوواہ کی تین خوبیوں پر غور کریں۔‏

3 پہلی خوبی یہ ہے کہ ‏”‏خدا تعصب نہیں کرتا۔‏“‏ ‏(‏اعما 10:‏34‏)‏ محبت کی بِنا پر اُس نے ”‏سب لوگوں کی رِہائی کے لیے“‏ اپنے بیٹے کو قربان کر دیا۔‏ (‏1-‏تیم 2:‏6؛‏ یوح 3:‏16‏)‏ یہوواہ اپنے بندوں کے ذریعے سب لوگوں کو بادشاہت کی خوش‌خبری سننے کا موقع دیتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ یسوع کے فدیے کے ذریعے نجات حاصل کر سکیں۔‏ دوسری خوبی یہ ہے کہ یہوواہ امن‌پسند خدا ہے اور سب کام منظم طریقے سے کرتا ہے۔‏ ‏(‏1-‏کُر 14:‏33،‏ 40‏)‏ اِس لیے اُس کے بندے امن پسند ہیں اور منظم انداز سے کام کرتے ہیں۔‏ تیسری خوبی یہ ہے کہ یہوواہ سب سے اچھا ”‏مُعلم“‏ ہے۔‏ ‏(‏یسع 30:‏20،‏ 21‏)‏ اِس لیے اُس کی تنظیم بھی کلیسیا میں اور مُنادی کے ذریعے خدا کے کلام سے اچھی طرح تعلیم دینے کے لیے بڑی محنت کرتی ہے۔‏ آئیں،‏ دیکھیں کہ پہلی صدی عیسوی میں یہوواہ کی تنظیم نے اِن تین خوبیوں کو کیسے ظاہر کِیا؟‏ جدید زمانے میں یہوواہ کی تنظیم یہ خوبیاں کیسے ظاہر کر رہی ہے؟‏ اور اِن خوبیوں کو ظاہر کرنے میں پاک روح آپ کی مدد کیسے کر سکتی ہے؟‏

یہوواہ تعصب نہیں کرتا

4.‏ اعمال 1:‏8 کے مطابق یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو کیا حکم دیا اور اُنہیں کیا دینے کا وعدہ کِیا؟‏

4 پہلی صدی عیسوی میں۔‏ یسوع مسیح نے سب لوگوں کو اُمید بھرا پیغام سنایا۔‏ (‏لُو 4:‏43‏)‏اُنہوں نے اپنے شاگردوں کو حکم دیا کہ وہ اِس کام کو جاری رکھتے ہوئے ”‏زمین کی اِنتہا تک“‏ گواہی دیں۔‏ ‏(‏اعمال 1:‏8 کو پڑھیں۔‏)‏ ظاہر ہے کہ شاگرد یہ کام اپنی طاقت سے نہیں کر سکتے تھے۔‏ اِس لیے یسوع نے اُن سے وعدہ کِیا کہ اِس کام کے لیے اُنہیں ”‏مددگار“‏ یعنی پاک روح دی جائے گی۔‏—‏یوح 14:‏26؛‏ زک 4:‏6‏۔‏

5-‏6.‏ پاک روح نے یسوع مسیح کے شاگردوں کی مدد کیسے کی؟‏

5 عید پنتِکُست 33ء کے موقعے پر یسوع مسیح کے شاگردوں کو پاک روح ملی۔‏ پاک روح کی مدد سے اُنہوں نے فوراً مُنادی کرنی شروع کر دی۔‏ اِس کا نتیجہ یہ نکلا کہ تھوڑے ہی عرصے میں ہزاروں لوگوں نے خوش‌خبری کو قبول کر لیا۔‏ (‏اعما 2:‏41؛‏ 4:‏4‏)‏ جب شاگردوں کو اذیت کا سامنا کرنا پڑا تو وہ خوف کی وجہ سے دب کر بیٹھ نہیں گئے بلکہ اُنہوں نے یہوواہ سے یہ دُعا کی کہ ”‏اپنے غلاموں کو توفیق دے کہ دلیری سے تیرا کلام سناتے رہیں۔‏“‏ دُعا کرنے کے بعد وہ ”‏پاک روح سے معمور ہو گئے اور دلیری سے خدا کا کلام سنانے لگے۔‏“‏—‏اعما 4:‏18-‏20،‏ 29،‏ 31‏۔‏

6 یسوع مسیح کے شاگردوں کو کچھ اَور مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔‏ مثال کے طور پر اُن کے زمانے میں صحیفوں کی بہت کم نقلیں موجود تھیں۔‏ آج ہمارے پاس تو صحیفوں کی وضاحت کرنے کے لیے بہت سی سہولتیں موجود ہیں لیکن اُن شاگردوں کے پاس ایسی کوئی سہولت نہیں تھی۔‏ اِس کے علاوہ اُنہیں ایسے لوگوں کو خوش‌خبری سنانی تھی جو فرق فرق زبانیں بولتے تھے۔‏ اِن سب مشکلات کے باوجود اُنہوں نے وہ کر دِکھایا جو ناممکن نظر آتا تھا۔‏ تقریباً 30 سال کے اندر اندر اُنہوں نے خوش‌خبری کی مُنادی ”‏آسمان کے نیچے ہر جگہ“‏ کر لی۔‏—‏کُل 1:‏6،‏ 23‏۔‏

7.‏ تقریباً 100 سال پہلے یہوواہ کے بندے یہ کیسے جان پائے کہ خدا اُن سے کیا چاہتا ہے اور اِس پر اُنہوں نے کیسا ردِعمل دِکھایا؟‏

7 جدید زمانے میں۔‏ یہوواہ آج بھی اپنے بندوں کی رہنمائی کرتا ہے اور اُنہیں طاقت دیتا ہے۔‏ وہ خاص طور پر اپنے کلام کے ذریعے اُن کی رہنمائی کرتا ہے جو پاک روح کی ہدایت سے لکھا گیا ہے۔‏ اِس میں ہم یسوع مسیح کے مُنادی کے کام اور اِسے جاری رکھنے کے حکم کے بارے میں پڑھ سکتے ہیں۔‏ (‏متی 28:‏19،‏ 20‏)‏ جولائی 1881ء کے ‏”‏واچ‌ٹاور“‏ میں یہ بتایا گیا تھا:‏ ”‏یہوواہ نے ہمیں لوگوں کی واہ واہ حاصل کرنے یا دولت جمع کرنے کے لیے نہیں چُنا بلکہ اُس نے ہمیں اِس لیے چُنا ہے تاکہ ہم خوش‌خبری کی مُنادی کریں اور اِس کی خاطر اپنی کسی بھی چیز کو قربان کرنے سے دریغ نہ کریں۔‏“‏ یہوواہ کی تنظیم نے 1919ء میں ایک کتاب شائع کی جس میں مُنادی کے حوالے سے کچھ ہدایات دی گئی تھیں۔‏ اِس کتاب میں یہ بتایا گیا:‏ ”‏کام بہت زیادہ ہے لیکن خدا ہمیں اِس کام کو کرنے کی طاقت دے گا کیونکہ یہ اُسی کا کام ہے۔‏“‏ پہلی صدی عیسوی کے مسیحیوں کی طرح یہ بھائی بھی بڑے دلیر تھے اور اُنہوں نے بھی خود کو مُنادی کے کام پر نچھاور کر دیا۔‏ اُنہیں پورا بھروسا تھا کہ پاک روح ہر طرح کے لوگوں کو خوش‌خبری سنانے میں اُن کی مدد کرے گی۔‏ ہمیں بھی پورا یقین ہے کہ پاک روح آج ہماری بھی مدد کرے گی۔‏

یہوواہ کی تنظیم ہر زمانے میں خوش‌خبری کو پھیلانے کے لیے جدید سہولتیں اِستعمال کرتی آئی ہے۔‏ (‏پیراگراف نمبر 8-‏9 کو دیکھیں۔‏)‏

8-‏9.‏ مُنادی کے کام کو بڑھانے کے لیے یہوواہ کی تنظیم نے اَور کون سے طریقے اپنائے؟‏

8 یہوواہ کی تنظیم ہر زمانے میں خوش‌خبری کو پھیلانے کے لیے جدید سہولتیں اِستعمال کرتی آئی ہے۔‏ اِن سہولتوں میں کتابیں،‏ رسالے،‏ ”‏فوٹو ڈرامہ آف کریئیشن،‏“‏ فونوگراف،‏ ریڈیو اور لاؤڈ سپیکر والی گاڑیاں شامل تھیں اور آج‌کل تو کمپیوٹر،‏ ویڈیوز اور اِنٹرنیٹ کو اِستعمال کِیا جا رہا ہے۔‏ خدا کی تنظیم آج پہلے سے کہیں زیادہ زبانوں میں اپنی کتابوں اور رسالوں وغیرہ کا ترجمہ کر رہی ہے تاکہ ہر طرح کے لوگ اپنی زبان میں خوش‌خبری سُن سکیں۔‏ یہوواہ کسی کا طرف‌دار نہیں ہے اِس لیے اُس نے پہلے سے ہی بتا دیا تھا کہ خوش‌خبری کی مُنادی ”‏ہر قوم اور قبیلے اور زبان اور نسل“‏ کے لوگوں میں کی جائے گی۔‏ (‏مکا 14:‏6،‏ 7‏)‏ یہوواہ چاہتا ہے کہ کوئی بھی اِنسان بادشاہت کا پیغام سننے سے رہ نہ جائے۔‏

9 لیکن اُن لوگوں کا کیا جو ایسی عمارتوں میں رہتے ہیں جہاں پر دوسرے لوگوں کا آنا جانا منع ہے؟‏ ایسے لوگوں تک خوش‌خبری کا پیغام پہنچانے کے لیے یہوواہ کی تنظیم نے عوامی جگہوں پر گواہی دینے کا بندوبست کِیا۔‏ مثال کے طور پر 2001ء میں گورننگ باڈی نے فرانس میں عوامی جگہوں پر کتابوں اور رسالوں کی ٹرالی لگانے کی اِجازت دی اور بعد میں دوسرے ملکوں میں بھی ایسا کرنے کی اِجازت دی۔‏ اِس کے بڑے اچھے نتیجے نکلے۔‏ پھر 2011ء میں تجربے کے طور پر امریکہ کے شہر نیو یارک کے رش والے علاقے میں کتابوں اور رسالوں کی ٹرالی لگائی گئی۔‏ پہلے سال میں ہی 1 لاکھ 2 ہزار 129 کتابیں اور 68 ہزار 911 رسالے دیے گئے۔‏ اور 4701 لوگوں نے بائبل کورس کرنے کی درخواست کی۔‏ اِس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ اپنی پاک روح کے ذریعے اِس کام میں ہمیں برکت دے رہا تھا۔‏ لہٰذا گورننگ باڈی نے پوری دُنیا میں ٹرالی کے ذریعے گواہی دینے کی منظوری دی ہے۔‏

10.‏ ہم مُنادی اور تعلیم دینے کے کام میں اپنی مہارتوں کو نکھارنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟‏

10 آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏ اُس تربیت سے بھرپور فائدہ حاصل کریں جو ہمیں اِجلاسوں پر دی جاتی ہے۔‏ اپنے مُنادی کے گروپ کے ساتھ مل کر باقاعدگی سے مُنادی کے کام میں حصہ لیں۔‏ اپنے گروپ کے بہن بھائیوں کی اچھی مثال سے آپ کا حوصلہ بڑھے گا اور اُن کی مدد سے آپ مُنادی اور تعلیم دینے کے کام میں اپنی مہارتوں کو نکھار پائیں گے۔‏ مشکلات کے باوجود مُنادی کے کام میں لگے رہیں۔‏ اِس مضمون کی مرکزی آیت کے مطابق ہم اپنی طاقت سے نہیں بلکہ پاک روح کی مدد سے یہوواہ کی مرضی پر چلنے کے قابل ہوتے ہیں۔‏ (‏زک 4:‏6‏)‏ یقین مانیں،‏ یہوواہ ہمیں ضرور طاقت دے گا،‏ آخر ہم اُسی کا کام تو کر رہے ہیں۔‏

یہوواہ امن‌پسند ہے اور منظم طریقے سے کام کرتا ہے

11.‏ پہلی صدی عیسوی میں گورننگ باڈی نے کیا کِیا تاکہ خدا کے بندوں کے درمیان امن‌واِتحاد قائم رہے اور وہ منظم طریقے سے مُنادی کا کام کر سکیں؟‏

11 پہلی صدی عیسوی میں۔‏ یروشلیم میں گورننگ باڈی متحد ہو کر کلیسیاؤں کی نگرانی کرتی تھی تاکہ خدا کے بندوں کے درمیان امن‌واِتحاد قائم رہے اور وہ منظم طریقے سے مُنادی کا کام کریں۔‏ (‏اعما 2:‏42‏)‏ ذرا اِس کی ایک مثال پر غور کریں۔‏ پہلی صدی عیسوی کے مسیحی ختنے کے معاملے پر فرق فرق رائے رکھتے تھے۔‏ اگر یہ معاملہ حل نہ ہوتا تو مُنادی کے کام میں رُکاوٹ کھڑی ہو جاتی۔‏ اِس لیے 49ء میں گورننگ باڈی نے پاک روح کی رہنمائی میں اِس معاملے پر آپس میں بات‌چیت کی۔‏ حالانکہ گورننگ باڈی میں شامل رسول اور بزرگ یہودی قوم سے تھے لیکن پھر بھی اُن کی سوچ یہودی رسم‌ورواج اور اُن لوگوں سے متاثر نہیں تھی جو اِنہیں ماننے پر زور دیتے تھے۔‏ اِس کی بجائے اُنہوں نے اِس معاملے کو حل کرنے کے لیے خدا کے کلام اور اُس کی پاک روح سے رہنمائی حاصل کی۔‏ (‏اعما 15:‏1،‏ 2،‏ 5-‏20،‏ 28‏)‏ اِس کا کیا نتیجہ نکلا؟‏ یہوواہ نے اُن کے فیصلے پر برکت ڈالی اور کلیسیا میں امن‌واِتحاد برقرار رہا اور مُنادی کے کام میں ترقی ہوتی رہی۔‏—‏اعما 15:‏30،‏ 31؛‏ 16:‏4،‏ 5‏۔‏

12.‏ یہ کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ آج بھی یہوواہ کی تنظیم میں اِتحاد ہے اور یہ منظم طریقے سے کام کرتی ہے؟‏

12 جدید زمانے میں۔‏ یہوواہ کی تنظیم ہماری مدد کرتی ہے کہ ہم اپنے امن‌واِتحاد کو قائم رکھیں اور منظم طریقے سے کام کریں۔‏ اِس حوالے سے 15 نومبر 1895ء کے ‏”‏زائنز واچ‌ٹاور“‏ میں ایک مضمون شائع کیا گیا تھا،‏ جس کا عنوان تھا:‏ ”‏مناسب طریقہ اور منظم انداز۔‏“‏ یہ عنوان 1-‏کُرنتھیوں 14:‏40 پر مبنی تھا۔‏ اِس مضمون میں یہ بتایا گیا تھا:‏ ”‏رسولوں نے پہلی صدی عیسوی کی کلیسیاؤں کو منظم طریقے سے کام کرنے کے حوالے سے بہت کچھ بتایا تھا۔‏ .‏ .‏ .‏ یہ بہت اہم ہے کہ ہم بھی اُن باتوں پر دھیان دیں جو ”‏ہماری ہدایت کے لیے لکھی گئیں۔‏“‏“‏ (‏روم 15:‏4‏)‏ پہلی صدی عیسوی کی طرح آج بھی یہوواہ کی تنظیم میں اِتحاد ہے اور یہ منظم طریقے سے کام کرتی ہے۔‏ ذرا اِس کی ایک مثال پر غور کریں۔‏ اگر ہم کسی اَور کلیسیا یا کسی دوسرے ملک میں اِجلاس پر جائیں تو ہمیں پہلے سے پتہ ہوگا کہ ‏”‏مینارِنگہبانی“‏ کا مطالعہ کیسے کِیا جائے گا اور کس مضمون پر بات کی جائے گی۔‏اِس لیے ہمیں وہاں اجنبیت محسوس نہیں ہوگی۔‏ یہ اِتحاد صرف اور صرف یہوواہ کی پاک روح کی وجہ سے ہی ممکن ہے۔‏—‏صفن 3:‏9‏۔‏

13.‏ یعقوب 3:‏17 کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہمیں خود سے کون سے سوال پوچھنے چاہئیں؟‏

13 آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏ یہوواہ چاہتا ہے کہ ہم ”‏اُس اِتحاد کو برقرار رکھنے کی پوری کوشش کریں جو ہمیں پاک روح کے ذریعے حاصل ہے۔‏“‏ (‏اِفس 4:‏1-‏3‏)‏ اِس لیے خود سے پوچھیں:‏ ”‏کیا مَیں کلیسیا میں امن اور اِتحاد کو فروغ دیتا ہوں؟‏ کیا مَیں پیشوائی کرنے والے بھائیوں کی ہدایات کو مانتا ہوں؟‏ کیا دوسرے مجھ پر بھروسا کر سکتے ہیں کہ مَیں اُن کاموں کو پورا کروں گا جو مجھے دیے جاتے ہیں،‏ خاص طور پر اُس صورت میں اگر میرے پاس کلیسیا میں ذمےداریاں ہیں؟‏ کیا مَیں وقت کا پابند ہوں اور خوشی سے دوسروں کی خدمت کرتا ہوں؟‏“‏ ‏(‏یعقوب 3:‏17 کو پڑھیں۔‏)‏ اگر آپ کو لگتا ہے کہ اِن میں سے کسی معاملے میں آپ کو بہتری لانے کی ضرورت ہے تو یہوواہ سے پاک روح مانگیں۔‏ آپ پاک روح کی رہنمائی کے مطابق اپنی شخصیت میں جتنی زیادہ بہتری لائیں گے،‏ بہن بھائی آپ سے اُتنی زیادہ محبت کریں گے اور آپ کی قدر کریں گے۔‏

یہوواہ سب سے اچھا ”‏مُعلم“‏ ہے

14.‏ کُلسّیوں 1:‏9،‏ 10 کے مطابق یہوواہ نے پہلی صدی عیسوی میں اپنے بندوں کو تعلیم کیسے دی؟‏

14 پہلی صدی عیسوی میں۔‏ یہوواہ اپنے بندوں کو تعلیم دینے میں خوشی محسوس کرتا ہے۔‏ (‏زبور 32:‏8‏)‏ وہ چاہتا ہے کہ اُس کے بندے اُسے جانیں،‏ اُس سے محبت کریں اور اُس کے بچوں کے طور پر ہمیشہ تک زندہ رہیں۔‏ لیکن اگر یہوواہ اپنے بندوں کو تعلیم نہ دے تو یہ سب کچھ ممکن نہ ہو۔‏ (‏یوح 17:‏3‏)‏ یہوواہ نے پہلی صدی عیسوی میں کلیسیا کے ذریعے اپنے بندوں کو تعلیم دی۔‏ ‏(‏کُلسّیوں 1:‏9،‏ 10 کو پڑھیں۔‏)‏ اِس کے علاوہ ”‏مددگار“‏ یعنی پاک روح نے بھی اُن کی بڑی مدد کی جسے دینے کا وعدہ یسوع مسیح نے اُن سے کِیا تھا۔‏ (‏یوح 14:‏16‏)‏ پاک روح نے اُن کی مدد کی کہ وہ صحیفوں کو اَور اچھی طرح سمجھ سکیں اور یسوع کی وہ باتیں اور کام یاد رکھ سکیں جو بعد میں اِنجیلوں میں درج کیے گئے۔‏ یوں پہلی صدی عیسوی کے مسیحیوں کا ایمان مضبوط ہوا اور خدا،‏ اُس کے بیٹے اور ایک دوسرے کے لیے اُن کی محبت اَور گہری ہو گئی۔‏

15.‏ یہوواہ اپنے اُس وعدے کو کیسے پورا کر رہا ہے جو یسعیاہ 2:‏2،‏ 3 میں درج ہے؟‏

15 جدید زمانے میں۔‏ یہوواہ نے پہلے سے ہی بتا دیا تھا کہ ”‏آخری دنوں میں“‏ تمام قوموں کے لوگ اُس سے تعلیم پانے کے لیے اُس کے مجازی پہاڑ پر آئیں گے۔‏ ‏(‏یسعیاہ 2:‏2،‏ 3 کو پڑھیں۔‏)‏ آج ہم اِس پیش‌گوئی کو پورا ہوتے دیکھ رہے ہیں اور یہ بات صاف نظر آ رہی ہے کہ یہوواہ کی عبادت سب سے افضل ہے اور اِس کے مقابلے میں جھوٹے مذاہب کچھ بھی نہیں۔‏ یہوواہ نے ہمارے لیے روحانی کھانوں کی ضیافت تیار کی ہے۔‏ (‏یسع 25:‏6‏)‏ وہ ”‏وفادار اور سمجھ‌دار غلام“‏ کے ذریعے ہمیں نہ صرف کثرت سے بلکہ طرح طرح کے روحانی کھانے دیتا ہے۔‏ روحانی کھانے میں تقریروں اور مضامین سے لے کر ویڈیوز تک شامل ہیں۔‏ (‏متی 24:‏45‏)‏ ہم بالکل ایوب کے دوست اِلیہو کی طرح محسوس کرتے ہیں جنہوں نے یہوواہ کے بارے میں کہا:‏ ”‏کونسا اُستاد اُس کی مانند ہے؟‏“‏—‏ایو 36:‏22‏۔‏

یہوواہ کی تعلیم کو اپنے دل پر نقش کریں اور اِس پر عمل کریں۔‏ (‏پیراگراف نمبر 16 کو دیکھیں۔‏)‏ *

16.‏ یہوواہ کی تعلیم سے بھرپور فائدہ حاصل کرنے کے لیے آپ کو کیا کرنا چاہیے؟‏

16 آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏ پاک روح آپ کی اُن باتوں پر عمل کرنے میں مدد کرے گی کہ جو آپ خدا کے کلام سے پڑھتے ہیں۔‏ اِس لیے زبورنویس کی طرح یہ دُعا کریں:‏ ”‏اَے [‏یہوواہ]‏!‏ مجھ کو اپنی راہ کی تعلیم دے۔‏ مَیں تیری راستی میں چلوں گا۔‏ میرے دل کو یکسوئی بخش تاکہ تیرے نام کا خوف مانوں۔‏“‏ (‏زبور 86:‏11‏)‏ اُس روحانی کھانے سے بھرپور فائدہ حاصل کرتے رہیں جو یہوواہ اپنے کلام اور اپنی تنظیم کے ذریعے ہمیں دے رہا ہے۔‏ ایسا کرتے وقت آپ کا مقصد صرف یہ نہیں ہونا چاہیے کہ آپ زیادہ سے زیادہ علم حاصل کریں۔‏ اِس کی بجائے آپ کو اِن باتوں کو اپنے دل پر نقش کرنا اور اِن پر عمل بھی کرنا چاہیے۔‏ ایسا کرنے میں یہوواہ کی پاک روح آپ کی مدد کرے گی۔‏ اپنے بہن بھائیوں کا بھی حوصلہ بڑھاتے رہیں کیونکہ وہ ہمارا خاندان ہیں۔‏ (‏عبر 10:‏24،‏ 25‏)‏ اِس کے علاوہ خدا سے پاک روح مانگیں تاکہ آپ اِجلاسوں پر اچھے جواب دے سکیں۔‏ اور اگر اِجلاس میں آپ کا کوئی حصہ ہے تو اُس کی اچھی تیاری کریں۔‏ اِن طریقوں سے آپ ظاہر کریں گے کہ آپ کو یہوواہ اور اُس کے بیٹے کی ”‏بھیڑوں“‏ سے بہت پیار ہے۔‏—‏یوح 21:‏15-‏17‏۔‏

17.‏ آپ کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ آپ یہوواہ کی تنظیم کے ساتھ چل رہے ہیں؟‏

17 بہت جلد زمین پر صرف ایک ہی تنظیم ہوگی اور وہ یہوواہ کی تنظیم ہوگی۔‏ اِس لیے اُس کی تنظیم کے ساتھ چلتے رہیں۔‏یہوواہ کی طرح سب لوگوں کے لیے محبت ظاہر کریں اور سب کو خوش‌خبری سنائیں۔‏ کلیسیا میں امن‌واِتحاد کو فروغ دینے سے ظاہر کریں کہ ہم اپنے خدا یہوواہ کی طرح امن‌پسند ہیں اور سب کام منظم طریقے سے کرنا چاہتے ہیں۔‏ اپنے مُعلم یہوواہ کی بات سننے کے لیے اُن کھانوں سے بھرپور فائدہ اُٹھائیں جو اُس نے دیے ہیں۔‏ جب آپ ایسا کریں گے تو آپ اُس وقت بالکل بھی خوف‌زدہ نہیں ہوں گے جب شیطان کی دُنیا کا خاتمہ ہوگا۔‏ اِس کی بجائے آپ اُن لوگوں کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر کھڑے ہوں گے جو وفاداری سے یہوواہ کی تنظیم کے ساتھ چل رہے ہیں۔‏

گیت نمبر 3‏:‏ یہوواہ،‏ ہمارا سہارا اور آسرا

^ پیراگراف 5 کیا آپ اِس بات پر پورا یقین رکھتے ہیں کہ یہوواہ اپنی تنظیم کی رہنمائی کر رہا ہے؟‏ اِس مضمون میں ہم غور کریں گے کہ یہوواہ نے پہلی صدی عیسوی میں اپنی تنظیم کی رہنمائی کیسے کی اور آج وہ اپنے بندوں کی رہنمائی کیسے کر رہا ہے۔‏

^ پیراگراف 1 اِصطلاح کی وضاحت:‏ یہوواہ کی تنظیم کے دو حصے ہیں۔‏ ایک حصہ آسمان پر ہے اور دوسرا زمین پر۔‏ اِس مضمون میں لفظ ‏”‏تنظیم“‏ کا اِشارہ یہوواہ کی تنظیم کے زمینی حصے کی طرف ہے۔‏

^ پیراگراف 52 تصویر کی وضاحت‏:‏ ایک بہن کچھ ویڈیوز میں دوسرے بہن بھائیوں کے تجربوں پر غور کر رہی ہیں جس سے اُس کے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی ہے کہ وہ بھی ایسے علاقے میں جا کر خدمت کرے جہاں مبشر بہت کم ہیں۔‏ آخرکار وہ بہن اپنی اِس خواہش کو پورا کر لیتی ہے۔‏