مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 7

کلیسیا میں سربراہی کا بندوبست

کلیسیا میں سربراہی کا بندوبست

‏”‏مسیح کلیسیا کا سربراہ ہے اور اِس کا نجات‌دہندہ ہے۔‏“‏‏—‏اِفس 5:‏23‏۔‏

گیت نمبر 137‏:‏ خداپرست عورتوں کی عمدہ مثال

مضمون پر ایک نظر *

1.‏ یہوواہ کے خاندان کے متحد ہونے کی ایک وجہ کیا ہے؟‏

ہم سب کو یہوواہ کے خاندان کا حصہ ہونے سے خوشی ملتی ہے۔‏ ہمارے اِس خاندان میں اِتنا امن اور اِتحاد کیوں ہے؟‏ اِس کی ایک وجہ یہ ہے کہ ہم سب سربراہی کے اُس بندوبست کا احترام کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں جو یہوواہ نے قائم کِیا ہے۔‏ جتنا زیادہ ہم یہ سمجھ جاتے ہیں کہ اِس بندوبست کے تحت ہر ایک کا کیا کردار ہے اُتنا ہی زیادہ ہم متحد ہو جاتے ہیں۔‏

2.‏ اِس مضمون میں ہم کن سوالوں کے جواب حاصل کریں گے؟‏

2 اِس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ کلیسیا میں کن کو اِختیار دیا گیا ہے اور اُنہیں کیا اِختیار دیا گیا ہے۔‏ اِس سلسلے میں ہم اِن سوالوں پر غور کریں گے:‏ کلیسیا میں بہنوں کا کیا کردار ہے؟‏ کیا کلیسیا میں ہر بھائی ہر بہن کا سربراہ ہوتا ہے؟‏ کیا کلیسیا کے بزرگ بہن بھائیوں پر ویسا ہی اِختیار رکھتے ہیں جیسے گھر کے سربراہ اپنی بیوی اور بچوں پر رکھتے ہیں؟‏ آئیں،‏ سب سے پہلے دیکھتے ہیں کہ ہمیں کلیسیا میں اپنی بہنوں کو کیسا خیال کرنا چاہیے۔‏

ہمیں بہنوں کو کیسا خیال کرنا چاہیے؟‏

3.‏ ہماری بہنیں جو کام کر رہی ہیں،‏ ہم اِن کے لیے اپنے دل میں قدر کیسے بڑھا سکتے ہیں؟‏

3 ہم اپنی بہنوں کی بہت قدر کرتے ہیں کیونکہ وہ اپنے گھرانے کی دیکھ بھال کرنے،‏ خوش‌خبری سنانے اور کلیسیا میں دوسروں کی مدد کرنے کے لیے سخت محنت کرتی ہیں۔‏ جب ہم اِس بات پر غور کرتے ہیں کہ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح ہماری بہنوں کو کیسا خیال کرتے ہیں تو ہمارے دل میں اپنی بہنوں کے لیے قدر اَور بڑھ جاتی ہے۔‏ ہمیں اِس بات پر غور کرنے سے بھی فائدہ ہو سکتا ہے کہ پولُس رسول عورتوں کے ساتھ کیسے پیش آتے تھے۔‏

4.‏ بائبل سے کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا صرف آدمیوں کی ہی نہیں بلکہ عورتوں کی بھی قدر کرتا ہے؟‏

4 بائبل سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا صرف آدمیوں کی ہی نہیں بلکہ عورتوں کی بھی بہت قدر کرتا ہے۔‏ پہلی صدی عیسوی میں یہوواہ خدا نے آدمیوں اور عورتوں دونوں کو اپنی پاک روح کے ذریعے فرق فرق زبانیں بولنے اور معجزے کرنے کی طاقت دی۔‏ (‏اعما 2:‏1-‏4،‏ 15-‏18‏)‏ اُس نے نہ صرف مردوں کو بلکہ عورتوں کو بھی پاک روح سے مسح کِیا تاکہ وہ آسمان پر مسیح کے ساتھ حکمرانی کر سکیں۔‏ (‏گل 3:‏26-‏29‏)‏ اِس کے علاوہ مردوں اور عورتوں دونوں کو زمین پر ہمیشہ تک زندہ رہنے کا اِنعام ملے گا۔‏ (‏مکا 7:‏9،‏ 10،‏ 13-‏15‏)‏ یہوواہ خدا نے آدمیوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کو بھی بادشاہت کی مُنادی کرنے اور تعلیم دینے کی ذمےداری دی ہے۔‏ (‏متی 28:‏19،‏ 20‏)‏ مثال کے طور پر اعمال کی کتاب میں پرِسکِلّہ نامی بہن کے بارے میں بتایا گیا ہے جنہوں نے اپنے شوہر اکوِلہ کے ساتھ مل کر ایک پڑھے لکھے آدمی کی مدد کی تاکہ وہ بائبل کی سچائیوں کو صحیح طور پر سمجھ سکے۔‏ اِس آدمی کا نام اپلّوس تھا۔‏—‏اعما 18:‏24-‏26‏۔‏

5.‏ لُوقا 10:‏38،‏ 39،‏ 42 سے کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ یسوع مسیح عورتوں کی عزت کرتے تھے؟‏

5 یسوع مسیح عورتوں کے ساتھ عزت سے پیش آتے تھے۔‏ وہ اپنے زمانے کے فریسیوں کی طرح نہیں تھے جو عورتوں کو حقیر سمجھتے تھے۔‏ فریسی عورتوں کے ساتھ صحیفوں پر بات‌چیت کرنا تو دُور،‏ اُن سے دوسروں کے سامنے بات تک نہیں کرتے تھے۔‏ لیکن یسوع مسیح نے آدمیوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کو بھی پاک کلام کی اہم سچائیاں سکھائیں۔‏ * ‏(‏لُوقا 10:‏38،‏ 39،‏ 42 کو پڑھیں۔‏)‏ وہ تو عورتوں کو بھی اپنے ساتھ مُنادی کرنے کے لیے لے جاتے تھے۔‏ (‏لُو 8:‏1-‏3‏)‏ اِتنا ہی نہیں،‏ یسوع مسیح نے عورتوں کو یہ اعزاز بخشا کہ وہ اُن کے رسولوں کو جا کر اُن کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی خبر دیں۔‏—‏یوح 20:‏16-‏18‏۔‏

6.‏ پولُس رسول نے کیسے ظاہر کِیا کہ وہ عورتوں کی عزت کرتے تھے؟‏

6 پولُس رسول نے تیمُتھیُس کو یاد دِلایا کہ وہ عورتوں کی عزت کریں۔‏ اُنہوں نے اُن سے کہا کہ وہ ”‏بوڑھی عورتوں کو ماں“‏ اور ’‏جوان عورتوں کو بہن‘‏ سمجھیں۔‏ (‏1-‏تیم 5:‏1،‏ 2‏)‏ حالانکہ پولُس نے تیمُتھیُس کی ایک پُختہ مسیحی بننے میں بہت مدد کی تھی لیکن وہ اِس بات کو بھی تسلیم کرتے تھے کہ تیمُتھیُس کی ماں اور نانی نے ہی اُنہیں سب سے پہلے ”‏پاک صحیفوں“‏ کی تعلیم دی تھی۔‏ (‏2-‏تیم 1:‏5؛‏ 3:‏14،‏ 15‏)‏ جب پولُس رسول نے روم میں رہنے والے بہن بھائیوں کے نام خط لکھا تو اُنہوں نے کچھ بہنوں کا نام لے کر اُنہیں سلام کہا۔‏ خط میں پولُس نے اِن بہنوں کے اُن کاموں کے لیے شکریہ بھی ادا کِیا جو وہ خدا کی خدمت میں کر رہی تھیں۔‏—‏روم 16:‏1-‏4،‏ 6،‏ 12؛‏ فل 4:‏3‏۔‏

7.‏ اب ہم کن سوالوں پر غور کریں گے؟‏

7 جیسا کہ ہم دیکھ چُکے ہیں،‏ بائبل میں یہ خیال کہیں بھی نہیں پایا گیا کہ بہنیں،‏ بھائیوں سے کم‌تر ہیں۔‏ ہماری مہربان اور فراخ‌دل بہنیں کلیسیا میں کسی نعمت سے کم نہیں ہیں اور بزرگ اکثر کلیسیا میں امن اور اِتحاد کی فضا کو برقرار رکھنے کے لیے اُن سے مدد لیتے ہیں۔‏ لیکن کلیسیا میں بہنوں کا جو کردار ہے،‏ اُس کے حوالے سے شاید ہمارے ذہن میں یہ سوال آئیں:‏ یہوواہ خدا بعض موقعوں پر بہنوں سے یہ توقع کیوں کرتا ہے کہ وہ اپنا سر ڈھانپیں؟‏ اور چونکہ کلیسیا میں صرف بھائیوں کو بزرگوں اور خادموں کے طور پر مقرر کِیا جاتا ہے تو کیا اِس کا یہ مطلب ہے کہ ہر بھائی ہر بہن کا سربراہ ہے؟‏

کیا کلیسیا میں ہر بھائی ہر بہن کا سربراہ ہے؟‏

8.‏ اِفسیوں 5:‏23 کے مطابق کیا کلیسیا میں ہر بھائی ہر بہن کا سربراہ ہے؟‏ وضاحت کریں۔‏

8 کیا کلیسیا میں ہر بھائی ہر بہن کا سربراہ ہے؟‏ نہیں۔‏ ایک بھائی کلیسیا کی تمام بہنوں کا سربراہ نہیں ہے بلکہ یسوع مسیح ہیں۔‏ ‏(‏اِفسیوں 5:‏23 کو پڑھیں۔‏)‏ جب ایک گھرانے کی بات آتی ہے تو شوہر اپنی بیوی کا سربراہ ہوتا ہے۔‏ ایک بپتسمہ‌یافتہ بیٹا اپنی ماں کا سربراہ نہیں ہوتا۔‏ (‏اِفس 6:‏1،‏ 2‏)‏ اور جہاں تک کلیسیا کا تعلق ہے تو بہن بھائیوں پر بزرگوں کا اِختیار محدود ہے۔‏ (‏1-‏تھس 5:‏12؛‏ عبر 13:‏17‏)‏ اگر ایک غیرشادی‌شُدہ بہن اپنے ماں باپ کے ساتھ نہیں رہ رہی تو وہ اپنے والد کی سربراہی کے تحت نہیں ہے۔‏ لیکن وہ اپنے والدین کی عزت کرنا کبھی نہیں چھوڑے گی۔‏ وہ بہن بزرگوں کی بھی عزت کرے گی لیکن اُس کے سربراہ بھی یسوع ہی ہیں جیسے وہ بھائیوں کے ہیں۔‏

غیرشادی‌شُدہ لوگ جو اپنے والدین کے ساتھ نہیں رہ رہے،‏ وہ یسوع کی سربراہی کے تحت ہیں۔‏ (‏پیراگراف نمبر 8 کو دیکھیں۔‏)‏

9.‏ بعض صورتوں میں بہنوں کے لیے اپنے سر کو ڈھانپنا کیوں ضروری ہوتا ہے؟‏

9 البتہ یہ بات بھی سچ ہے کہ یہوواہ خدا نے کلیسیا میں مردوں کو یہ اِختیار سونپا ہے کہ وہ تعلیم دیں اور اُس کی عبادت کرنے میں دوسروں کی پیشوائی کریں۔‏ اُس نے عورتوں کو یہ اِختیار نہیں سونپا۔‏ (‏1-‏تیم 2:‏12‏)‏ کیوں؟‏ اِس کی وہی وجہ ہے جو یسوع کو مردوں کا سربراہ مقرر کرنے کی ہے۔‏ اور وجہ یہ ہے کہ کلیسیا منظم طریقے سے کام کرے۔‏ اگر ایک بہن کو کسی وجہ سے کوئی ایسی ذمےداری نبھانی پڑتی ہے جو عام طور پر ایک بھائی نبھاتا ہے تو یہوواہ اُس بہن سے یہ توقع کرتا ہے کہ وہ اپنا سر ڈھانپے۔‏ * (‏1-‏کُر 11:‏4-‏7‏)‏ یہوواہ اُس سے اِس بات کی توقع اِس لیے نہیں کرتا کیونکہ وہ اُسے نیچا دِکھانا چاہتا ہے۔‏ دراصل وہ اُسے موقع دینا چاہتا ہے کہ وہ سربراہی کے حوالے سے اُس کے بندوبست کے لیے احترام ظاہر کرے۔‏ لیکن سوال یہ اُٹھتا ہے کہ کلیسیا میں بزرگوں اور خاندان میں سربراہوں کے پاس کس حد تک اِختیار ہے؟‏

کلیسیا کے بزرگوں اور گھر کے سربراہوں کا اِختیار

10.‏ ایک بزرگ شاید کن وجوہات کی بِنا پر کلیسیا کے بہن بھائیوں کے لیے قانون بنانا چاہے؟‏

10 بزرگ مسیح سے محبت کرتے ہیں اور اُن ”‏بھیڑوں“‏ سے بھی بہت پیار کرتے ہیں جن کی دیکھ‌بھال کرنے کی ذمےداری یہوواہ اور یسوع نے اُنہیں سونپی ہے۔‏ (‏یوح 21:‏15-‏17‏)‏ چونکہ ایک بزرگ کو کلیسیا کی فکر ہوتی ہے اِس لیے شاید وہ سوچے کہ اُسے ایک باپ کی طرح بہن بھائیوں کی سربراہی کرنی چاہیے۔‏ شاید وہ سوچے کہ اگر ایک گھر کا سربراہ اپنے گھر والوں کے لیے قانون بنانے کا حق رکھتا ہے تو بزرگ ہونے کے ناتے وہ بھی خدا کی اُن بھیڑوں کے لیے قانون بنانے کا حق رکھتا ہے جن کی حفاظت اُس کے سپرد کی گئی ہے۔‏ بعض بزرگ اِس لیے بھی قانون بنانے کی طرف مائل ہوتے ہیں کیونکہ کبھی کبھار کچھ بہن بھائی اُن سے یہ توقع کرتے ہیں کہ وہ اُن کے روحانی سربراہ بن کر اُن کے لیے فیصلے کریں۔‏ لیکن کیا واقعی کلیسیا کے بزرگوں کو ویسا ہی اِختیار حاصل ہے جیسا گھر کے سربراہوں کو حاصل ہے؟‏

بزرگ کلیسیا کے بہن بھائیوں کی یہوواہ کے قریب رہنے میں مدد کرتے ہیں اور اُنہیں اپنی محبت کا احساس دِلاتے ہیں۔‏ یہوواہ نے اُنہیں یہ ذمےداری دی ہے کہ وہ کلیسیا سے ایسے اشخاص کو خارج کریں جو اپنے گُناہ پر توبہ نہیں کرتے۔‏ (‏پیراگراف نمبر 11-‏12 کو دیکھیں۔‏)‏

11.‏ گھر کے سربراہوں کے اِختیار اور کلیسیا کے بزرگوں کے اِختیار میں کون سی باتیں ملتی جلتی ہیں؟‏

11 پولُس رسول نے ظاہر کِیا کہ گھر کے سربراہوں کے اِختیار اور کلیسیا کے بزرگوں کے اِختیار میں کچھ باتیں ملتی جلتی ہیں۔‏ (‏1-‏تیم 3:‏4،‏ 5‏)‏ مثال کے طور پر یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ گھر کے افراد اپنے سربراہ کی تابع‌داری کریں۔‏ (‏کُل 3:‏20‏)‏ وہ کلیسیا کے بہن بھائیوں سے بھی یہ چاہتا ہے کہ وہ بزرگوں کے تابع‌دار ہوں۔‏ یہوواہ خدا گھر کے سربراہوں اور کلیسیا کے بزرگوں دونوں سے ہی یہ توقع کرتا ہے کہ جو لوگ اُن کے تحت ہیں،‏ وہ اُن کی مدد کریں تاکہ وہ یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی کو مضبوط رکھ سکیں۔‏ وہ اُن سے یہ توقع بھی کرتا ہے کہ وہ اُنہیں اپنی محبت کا احساس دِلائیں۔‏ جس طرح ایک گھر کا سربراہ مشکل وقت میں اپنے گھرانے کی مدد کرتا ہے اُسی طرح بزرگوں کو بھی اِس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ وہ مصیبت کی گھڑی میں کلیسیا کے بہن بھائیوں کی مدد کریں۔‏ (‏یعقو 2:‏15-‏17‏)‏ اِن باتوں کے علاوہ یہوواہ خدا بزرگوں اور گھر کے سربراہوں سے یہ توقع بھی کرتا ہے کہ وہ اُس کے معیاروں کی تعلیم دیں اور بائبل میں ”‏لکھی ہوئی باتوں سے آگے نہ بڑھیں۔‏“‏—‏1-‏کُر 4:‏6‏۔‏

خاندان کے سربراہوں کو یہوواہ نے یہ اِختیار سونپا ہے کہ وہ اپنے گھرانے کی سربراہی کریں۔‏ ایک شفیق سربراہ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے اپنی بیوی سے صلاح مشورہ ضرور کرے گا۔‏ (‏پیراگراف نمبر 13 کو دیکھیں۔‏)‏

12-‏13.‏ رومیوں 7:‏2 کی روشنی میں بتائیں کہ بزرگوں اور گھر کے سربراہوں کے اِختیار میں کیا فرق ہے۔‏

12 البتہ بزرگوں کو جو اِختیار حاصل ہے،‏ وہ گھر کے سربراہوں کے اِختیار سے کئی لحاظ سے فرق بھی ہے۔‏ مثال کے طور پر یہوواہ خدا نے بزرگوں کو عدالتی فیصلے کرنے کا اِختیار دیا ہے اور اُنہیں یہ ذمےداری سونپی ہے کہ اگر کلیسیا میں کوئی شخص اپنے گُناہ سے توبہ نہیں کرتا تو وہ اُسے خارج کریں۔‏—‏1-‏کُر 5:‏11-‏13‏۔‏

13 لیکن یہوواہ خدا نے گھر کے سربراہوں کو کچھ ایسی باتوں پر اِختیار سونپا ہے جس پر اُس نے بزرگوں کو اِختیار نہیں سونپا،‏ مثلاً اُس نے گھر کے سربراہ کو اپنے گھرانے کے لیے قانون بنانے اور اِنہیں لاگو کرنے کا اِختیار دیا ہے۔‏ ‏(‏رومیوں 7:‏2 کو پڑھیں۔‏)‏ مثال کے طور پر گھر کا سربراہ اپنے بچوں کے لیے یہ فیصلہ کرنے کا حق رکھتا ہے کہ اُنہیں رات کو کتنے بجے گھر لوٹ آنا چاہیے۔‏ اُس کے پاس یہ اِختیار بھی ہے کہ وہ اُس وقت اپنے بچوں کی اِصلاح کرے جب وہ اُس کے بنائے ہوئے قانون پر عمل نہیں کرتے۔‏ (‏اِفس 6:‏1‏)‏ بِلاشُبہ ایک شفیق سربراہ اپنے گھرانے کے لیے قانون بنانے سے پہلے اپنی بیوی سے صلاح مشورہ ضرور کرے گا کیونکہ وہ دونوں ایک ہیں۔‏ *‏—‏متی 19:‏6‏۔‏

کلیسیا کے سربراہ یسوع کی عزت کریں

یسوع مسیح یہوواہ کی سربراہی کے تحت رہ کر کلیسیا کو ہدایتیں دیتے ہیں۔‏ (‏پیراگراف نمبر 14 کو دیکھیں۔‏)‏

14.‏ ‏(‏الف)‏ مرقس 10:‏45 میں جو کچھ بتایا گیا ہے،‏ اُس سے کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ یسوع کو کلیسیا کا سربراہ بنانا بالکل مناسب ہے؟‏ (‏ب)‏ گورننگ باڈی کو کیا ذمےداری دی گئی ہے؟‏ (‏بکس ”‏ گورننگ باڈی کا کردار‏“‏ کو دیکھیں۔‏)‏

14 یہوواہ خدا نے اپنے بیٹے کے فدیے کے ذریعے کلیسیا کے ہر فرد کو خرید لیا ہے۔‏ ‏(‏مرقس 10:‏45 کو پڑھیں؛‏ اعما 20:‏28؛‏ 1-‏کُر 15:‏21،‏ 22‏)‏ لہٰذا یہ بالکل مناسب ہے کہ یہوواہ نے یسوع کو کلیسیا کا سربراہ مقرر کِیا ہے جنہوں نے ہماری لیے اپنی جان دی۔‏ ایک سربراہ کے طور پر یسوع کو یہ اِختیار حاصل ہے کہ وہ ہر فرد کے لیے،‏ گھرانوں کے لیے اور پوری کلیسیا کے لیے قانون بنائیں اور اِس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر کوئی اِن قوانین پر عمل کرے۔‏ (‏گل 6:‏2‏)‏ لیکن یسوع مسیح صرف قانون ہی نہیں بناتے بلکہ وہ ہم میں سے ہر ایک سے محبت کرتے اور ہمارا خیال بھی رکھتے ہیں۔‏—‏اِفس 5:‏29‏۔‏

15-‏16.‏ بہن مارلی اور بھائی بینجمن نے جو کچھ کہا،‏اُس سے آپ نے کیا سیکھا ہے؟‏

15 جب بہنیں اُن آدمیوں کی ہدایتوں پر عمل کرتی ہیں جنہیں یسوع نے اُن کی دیکھ‌بھال کرنے کے لیے مقرر کِیا ہے تو وہ یسوع کے لیے احترام ظاہر کرتی ہیں۔‏ یقیناً بہت سی بہنیں امریکہ میں رہنے والی بہن مارلی کی بات سے اِتفاق کریں گی جنہوں نے کہا:‏ ”‏مجھے ایک بیوی اور کلیسیا میں ایک بہن کے طور پر جو کردار ملا ہے،‏ مَیں اُس کی دل سے قدر کرتی ہوں۔‏ سچ کہوں تو میرے لیے ہمیشہ اُس اِختیار کے لیے احترام ظاہر کرنا آسان نہیں ہوتا جو یہوواہ نے میرے شوہر اور کلیسیا کے بزرگوں کو دیا ہے۔‏ لیکن میرے شوہر اور بزرگوں نے میرے لیے ایسا کرنا کافی آسان بنایا ہے کیونکہ وہ میری عزت کرتے ہیں اور میرے کام کے لیے قدر ظاہر کرتے ہیں۔‏“‏

16 جب کلیسیا کے بھائی،‏ بہنوں کی عزت کرتے ہیں تو وہ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہ سربراہی کے بندوبست کو اچھی طرح سے سمجھتے اور اِس کی قدر کرتے ہیں۔‏ ذرا اِنگلینڈ میں رہنے والے بھائی بینجمن کی بات پر غور کریں۔‏ وہ کہتے ہیں:‏ ”‏مَیں نے کلیسیا میں بہنوں کے تبصروں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔‏ مجھے بہنوں کی اُن تجاویز سے بھی بہت فائدہ ہوا ہے جو وہ مجھے مؤثر طریقے سے مُنادی کرنے کے حوالے سے دیتی ہیں۔‏ میرے خیال سے تو وہ جو کام کر رہی ہیں،‏ وہ قابلِ‌تعریف ہے۔‏“‏

17.‏ ہم سب کو سربراہی کے بندوبست کے لیے احترام کیوں ظاہر کرنا چاہیے؟‏

17 جب کلیسیا میں ہر شخص یعنی مرد،‏ عورتیں،‏ خاندان کے سربراہ اور بزرگ سربراہی کے بندوبست کے لیے احترام ظاہر کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ اِس بندوبست کے تحت ہر ایک کا کیا کردار ہے تو کلیسیا میں امن کی فضا فروغ پاتی ہے۔‏ اِس سے بھی بڑھ کر ہمارے شفیق آسمانی باپ یہوواہ کی بڑائی ہوتی ہے۔‏—‏زبور 150:‏6‏۔‏

گیت نمبر 123‏:‏ تابع‌دار ہوں

^ پیراگراف 5 کلیسیا میں بہنوں کا کیا کردار ہے؟‏ کیا کلیسیا میں ہر بھائی ہر بہن کا سربراہ ہوتا ہے؟‏ کیا کلیسیا کے بزرگوں اور گھر کے سربراہوں کے پاس ایک جیسا اِختیار ہے؟‏ اِس مضمون میں ہم پاک کلام میں درج مثالوں کی روشنی میں اِن سوالوں کے جواب حاصل کریں گے۔‏

^ پیراگراف 5 ستمبر 2020ء کے ‏”‏مینارِنگہبانی“‏ میں مضمون ”‏اپنی ہم‌ایمان بہنوں کا ساتھ دیں“‏ میں پیراگراف نمبر 6 کو دیکھیں۔‏

^ پیراگراف 13 یہ جاننے کے لیے کہ یہ فیصلہ کس کا ہوگا کہ ایک گھرانہ کس کلیسیا میں جائے گا،‏ اگست 2020ء کے ‏”‏مینارِنگہبانی“‏ میں مضمون ”‏یہوواہ کی کلیسیا میں دوسروں کے کردار کا احترام کریں“‏ میں پیراگراف 17-‏19 کو دیکھیں۔‏

^ پیراگراف 59 مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے کتاب ‏”‏خدا کی محبت میں قائم رہیں“‏ کے صفحہ نمبر 209-‏212 کو دیکھیں۔‏

^ پیراگراف 64 گورننگ باڈی کے کردار کے بارے میں تفصیل سے جاننے کے لیے ‏”‏مینارِنگہبانی،‏“‏ 15 جولائی 2013ء کے صفحہ نمبر 20-‏25 کو دیکھیں۔‏