قارئین کے سوال
مسیحیوں کو میسج کرنے والی ایپس اِستعمال کرتے وقت احتیاط کیوں برتنی چاہیے؟
آجکل بعض مسیحی اپنے رشتےداروں اور اپنی کلیسیا کے بہن بھائیوں کے ساتھ رابطے میں رہنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا اِستعمال کرتے ہیں۔ بِلاشُبہ ایک پُختہ مسیحی اِس حوالے سے بائبل میں درج اِس نصیحت کو ہمیشہ یاد رکھے گا: ”ہوشیار بلا کو دیکھ کر چھپ جاتا ہے لیکن نادان بڑھے چلے جاتے اور نقصان اُٹھاتے ہیں۔“—امثا 27:12۔
یہوواہ ہمیں خطروں سے محفوظ رکھنا چاہتا ہے۔ لہٰذا ہم اُن لوگوں سے میل جول نہیں رکھتے جو اِختلافات پیدا کرتے ہیں، کلیسیا سے خارج ہیں اور غلط نظریات کو فروغ دیتے ہیں۔ (روم 16:17؛ 1-کُر 5:11؛ 2-یوح 10، 11) شاید کلیسیا میں بعض لوگ خدا کے حکموں پر عمل نہ کریں۔ (2-تیم 2:20، 21) بِلاشُبہ ہم یہ بات خاطر میں رکھ کر ہی کسی کے ساتھ دوستی کرتے ہیں۔ لیکن جب ہم میسج کرنے والی ایپس کے ذریعے کسی سے دوستی کرتے ہیں تو یہ اندازہ لگانا مشکل ہو سکتا ہے کہ آیا ایک شخص خدا کے حکموں پر عمل کر رہا ہے یا نہیں۔
سوچ سمجھ کر دوستوں کا اِنتخاب کرنا خاص طور پر تب ضروری ہوتا ہے جب ایک گروپ میں بہت زیادہ لوگ ایک دوسرے کو میسج کرتے ہیں۔ بعض مسیحی جو ایسے گروپوں کا حصہ بنے، اُنہیں بُرے نتائج کا سامنا کرنا پڑا۔ خود ہی سوچیں کہ ایک بہن یا بھائی بھلا اُس وقت محتاط کیسے رہ سکتا ہے اگر وہ ایک ایسے گروپ میں شامل ہے جس میں میسج کرنے والوں کی تعداد سووں یا ہزاروں کی ہے؟ یہ ممکن ہی نہیں کہ اُسے اُن سب کے بارے میں یہ پتہ ہو کہ وہ کس طرح کے اِنسان ہیں اور خدا کے ساتھ اُن کی دوستی کتنی مضبوط ہے۔ بائبل میں لکھا ہے: ”نہ مَیں دھوکے بازوں کی مجلس میں بیٹھتا، نہ چالاک لوگوں سے رفاقت رکھتا ہوں۔“ (زبور 26:4، اُردو جیو ورشن) اِس سے ہم یہ سیکھتے ہیں کہ ہمیں صرف ایسے لوگوں سے میسج کرنے والی ایپس کے ذریعے رابطہ رکھنا چاہیے جنہیں ہم اچھی طرح سے جانتے ہیں۔
اگر ہم ایسے گروپ کا حصہ ہیں جس میں صرف کچھ لوگ ایک دوسرے کو میسج کرتے ہیں تو بھی ہمیں یہ دھیان رکھنا چاہیے کہ ہم اُنہیں میسج کرنے میں کتنا وقت صرف کرتے ہیں اور کن موضوعات پر بات کرتے ہیں۔ ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ بھلے میسج جیسا بھی ہو، ہمیں اِس کے بارے میں لازمی کچھ لکھنا چاہیے پھر چاہے اِس میں کتنا ہی وقت کیوں نہ لگے۔ پولُس رسول نے تیمُتھیُس کو ایسے اشخاص سے خبردار کِیا جو ’فضول باتیں کرتے اور دوسروں کے معاملوں میں دخل دیتے تھے۔‘ (1-تیم 5:13) آج بعض لوگ میسج کرنے والی ایپس کے ذریعے ایسا ہی کچھ کرتے ہیں۔
ایک پُختہ مسیحی کبھی بھی میسج میں کسی دوسرے گواہ کے بارے میں نہ تو کوئی منفی بات کرے گا اور نہ ہی سنے گا۔ وہ اُس کے بارے میں کوئی ایسی معلومات بھی نہیں پھیلائے گا جسے راز میں رکھا جانا چاہیے۔ (زبور 15:3؛ امثا 20:19) وہ باتوں کو بڑھا چڑھا کر نہیں بتائے گا اور ایسی باتیں بتانے سے بھی گریز کرے گا جن کے سچ ہونے کا ثبوت نہیں ہے۔ (اِفس 4:25) ہمیں ہماری ویبسائٹ jw.org اور جے ڈبلیو براڈکاسٹنگ® پر ماہانہ پروگراموں کے ذریعے تازہترین اور قابلِبھروسا خبریں ملتی ہیں اور وافر مقدار میں روحانی کھانا ملتا ہے۔
بعض گواہ میسج کرنے والی ایپس کے ذریعے ملازمتوں کی پیشکش کرتے، چیزیں بیچتے اور اِن کی مشہوری کرتے ہیں۔ اِن باتوں کا تعلق کاروبار سے ہے اور ہمیں اِنہیں یہوواہ کی عبادت سے الگ رکھنا چاہیے۔ جو مسیحی پیسے کے لالچ سے پاک ہیں، وہ بہن بھائیوں کو پیسہ کمانے کا ذریعہ خیال نہیں کرتے۔—عبر 13:5۔
کیا ہمیں میسج کرنے والی ایپس کے ذریعے اُن بہن بھائیوں کے لیے پیسے مانگنے چاہئیں جو ضرورتمند ہیں یا کسی قدرتی آفت سے متاثر ہوئے ہیں؟ بِلاشُبہ ہمیں اپنے بہن بھائیوں سے محبت ہے اور ہم اُن کی بھلائی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اِس لیے جب اُنہیں مدد کی ضرورت ہوتی ہے تو ہم اُن کا ساتھ دینا اور اُن کا حوصلہ بڑھانا چاہتے ہیں۔ (یعقو 2:15، 16) لیکن اگر ہم بڑے بڑے گروپوں میں میسج بھیج کر ایسا کریں گے تو ہو سکتا ہے کہ ہم اُس بندوبست میں دخلاندازی کر رہے ہوں جو مقامی برانچ اور کلیسیا نے قائم کِیا ہے۔ (1-تیم 5:3، 4، 9، 10، 16) اور بےشک ہم میں سے کوئی بھی یہ نہیں چاہے گا کہ دوسروں کو یہ تاثر ملے کہ ہمیں کسی خاص طرح سے بہن بھائیوں کی مدد کرنے کے لیے چُنا گیا ہے۔
ہم سب کی خواہش ہے کہ ہم جو بھی کام کریں، اُس سے یہوواہ کی بڑائی ہو۔ (1-کُر 10:31) لہٰذا جب آپ میسج کرنے والی ایپس یا دیگر ٹیکنالوجی کو اِستعمال کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو اِس بات پر غور کریں کہ اِس میں کون سے خطرے ہو سکتے ہیں اور آپ محتاط کیسے رہ سکتے ہیں۔