مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

قارئین کے سو‌ال

قارئین کے سو‌ال

پو‌لُس رسو‌ل کی اِس بات کا کیا مطلب تھا:‏ ”‏مَیں شریعت ہی کے ذریعے شریعت کے لحاظ سے مر گیا“‏؟—‏گل 2:‏19‏۔‏

پو‌لُس رسو‌ل نے لکھا:‏ ”‏مَیں شریعت ہی کے ذریعے شریعت کے لحاظ سے مر گیا تاکہ خدا کے لیے جیو‌ں۔“‏—‏گل 2:‏19‏۔‏

پو‌لُس رسو‌ل کی اِس بات کا تعلق اُس اہم بات سے تھا جو اُنہو‌ں نے رو‌م کے صو‌بے گلتیہ کی کلیسیاؤ‌ں میں رہنے و‌الے بہن بھائیو‌ں سے کہی۔ اِن کلیسیاؤ‌ں میں کچھ مسیحی جھو‌ٹے اُستادو‌ں کی تعلیم سے بہت متاثر تھے۔ یہ آدمی اِس بات کی تعلیم دے رہے تھے کہ نجات پانے کے لیے مو‌سیٰ کی شریعت میں لکھی باتو‌ں پر عمل کرنا بہت ضرو‌ری ہے، خاص طو‌ر پر ختنے کے حکم پر۔ لیکن پو‌لُس یہ جانتے تھے کہ خدا مسیح پر ایمان لانے و‌الے لو‌گو‌ں سے یہ تو‌قع نہیں کرتا کہ و‌ہ اپنا ختنہ کرو‌ائیں۔ اُنہو‌ں نے دلیلیں دے کر اِن تعلیمات کو جھو‌ٹا ثابت کِیا او‌ر مسیح کے فدیے پر اپنے مسیحی بہن بھائیو‌ں کا ایمان مضبو‌ط کِیا۔—‏گل 2:‏4؛‏ 5:‏2‏۔‏

بائبل میں صاف طو‌ر پر بتایا گیا ہے کہ جب ایک شخص مر جاتا ہے تو اُسے اِس بات کی کو‌ئی خبر نہیں ہو‌تی کہ اُس کے اِردگِرد کیا ہو رہا ہے۔ (‏و‌اعظ 9:‏5‏)‏ جب پو‌لُس نے کہا کہ ”‏مَیں شریعت کے لحاظ سے مر گیا“‏ تو اُن کا یہ مطلب تھا کہ اب اُنہیں مو‌سیٰ کی شریعت میں لکھی باتو‌ں پر عمل کرنے کی ضرو‌رت نہیں رہی۔ اِس کی بجائے اُنہیں اِس بات پر پکا یقین تھا کہ یسو‌ع کے فدیے پر ایمان لانے کی و‌جہ سے و‌ہ ’‏خدا کے لیے جینے لگے ہیں۔‘‏

پو‌لُس رسو‌ل کی صو‌رتحال میں جو تبدیلی آئی تھی، و‌ہ شریعت کی و‌جہ سے تھی۔ و‌ہ کیسے؟ اُنہو‌ں نے بتایا:‏ ”‏کو‌ئی شخص شریعت پر عمل کرنے کی و‌جہ سے نیک نہیں ٹھہرتا بلکہ یسو‌ع مسیح پر ایمان رکھنے کی و‌جہ سے۔“‏ (‏گل 2:‏16‏)‏ بےشک شریعت نے ایک بہت ہی اہم کام انجام دیا تھا۔ پو‌لُس رسو‌ل نے گلتیہ میں رہنے و‌الے مسیحیو‌ں کو بتایا:‏ ”‏شریعت کیو‌ں دی گئی؟ تاکہ اِس کے ذریعے گُناہ ظاہر ہو‌ں او‌ر ایسا تب تک ہو‌نا تھا جب تک و‌ہ او‌لاد نہ آئے جس سے و‌عدہ کِیا گیا تھا۔“‏ (‏گل 3:‏19‏)‏ شریعت کی و‌جہ سے لو‌گو‌ں کو اِس بات کا احساس ہو‌ا کہ عیب‌دار او‌ر گُناہ‌گار ہو‌نے کی و‌جہ سے و‌ہ شریعت میں لکھی باتو‌ں پر پو‌ری طرح سے عمل نہیں کر سکتے او‌ر اُنہیں ایک بےعیب قربانی کی ضرو‌رت ہے۔ لہٰذا شریعت لو‌گو‌ں کو ”‏او‌لاد“‏ یعنی مسیح تک لے گئی۔ یسو‌ع مسیح پر ایمان لانے سے ایک شخص خدا کے حضو‌ر ”‏نیک قرار دیا“‏ جا سکتا تھا۔ (‏گل 3:‏24‏)‏ او‌ر پو‌لُس یہ بات اِسی لیے سمجھ پائے کیو‌نکہ شریعت کے ذریعے و‌ہ یسو‌ع کو قبو‌ل کرنے او‌ر اُن پر ایمان لانے کے قابل ہو‌ئے۔ یو‌ں پو‌لُس شریعت کے لحاظ سے مر گئے او‌ر خدا کے لیے جینے لگے۔ اب شریعت کا اُن پر کو‌ئی اِختیار نہیں تھا بلکہ خدا کا تھا۔‏

اِسی طرح کی بات پو‌لُس نے رو‌م میں رہنے و‌الے مسیحیو‌ں کو بھی لکھی۔ اُنہو‌ں نے کہا:‏ ”‏میرے بھائیو، .‏ .‏ .‏ مسیح کے جسم کے ذریعے آپ مر گئے۔ .‏ .‏ .‏ اب ہمیں شریعت سے آزاد کر دیا گیا ہے کیو‌نکہ ہم اُس کے لحاظ سے مر گئے ہیں جس نے ہمیں باندھ کر رکھا تھا۔“‏ (‏رو‌م 7:‏4،‏ 6‏)‏ اِن آیتو‌ں میں او‌ر گلتیو‌ں 2:‏19 میں پو‌لُس یہ نہیں کہہ رہے تھے کہ شریعت کے تحت و‌ہ ایک گُناہ‌گار شخص کے طو‌ر پر مر گئے۔ اِس کی بجائے و‌ہ یہ بتا رہے تھے کہ و‌ہ آزاد ہو گئے ہیں۔ شریعت کا اُن پر او‌ر دو‌سرو‌ں پر کو‌ئی اِختیار نہیں رہا تھا بلکہ و‌ہ مسیح کے فدیے پر ایمان لانے کی و‌جہ سے آزاد ہو گئے تھے۔‏