مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مطالعے کا مضمون نمبر 18

خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنائیں اور اِنہیں پورا کر‌یں

خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنائیں اور اِنہیں پورا کر‌یں

‏”‏اِن باتوں پر سوچ بچار کریں،‏ اِن میں مگن رہیں تاکہ سب لوگ دیکھ سکیں کہ آپ پختگی حاصل کر رہے ہیں۔“‏‏—‏1-‏تیم 4:‏15‏۔‏

گیت نمبر 84‏:‏ خدمت کو ہر پَل تیار

مضمون پر ایک نظر a

1.‏ ہم یہوواہ کی خدمت کے حوالے سے کس طرح کے منصوبے بنا سکتے ہیں؟‏

 ہم سب یہوواہ سے بہت پیار کر‌تے ہیں اور پورے دل‌وجان سے اُس کی خدمت کر‌نا چاہتے ہیں۔ لیکن اِس کے لیے ہمیں خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنانے چاہئیں۔ آپ اِس طرح کے منصوبے بنا سکتے ہیں:‏ ایسی خوبیاں پیدا کر‌یں جو خدا کو پسند ہیں، نئی مہارتیں سیکھیں اور دوسروں کی مدد کر‌نے کے طریقے ڈھونڈیں۔‏

2.‏ ہمیں خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے کیوں بنانے چاہئیں اور اِنہیں پورا کر‌نے کے لیے محنت کیوں کر‌نی چاہیے؟‏

2 خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنانا کیوں ضروری ہے؟ اِس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے آسمانی باپ کو خوش کر‌نا چاہتے ہیں۔ جب ہم اپنی صلاحیتوں کو یہوواہ کی خدمت کے لیے اِستعمال کر‌نے کی پوری کوشش کر‌تے ہیں تو یہوواہ بہت خوش ہوتا ہے۔ ہمیں اِس لیے بھی خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنانے چاہئیں تاکہ ہم اپنے بہن بھائیوں کی زیادہ مدد کر سکیں۔ (‏1-‏تھس 4:‏9، 10‏)‏ چاہے ہم جتنے بھی عرصے سے یہوواہ کے گواہ ہوں، ہم سب اَور بڑھ چڑھ کر یہوواہ کی خدمت کر سکتے ہیں۔ آئیں، دیکھیں کہ ہم یہ کیسے کر سکتے ہیں۔‏

3.‏ پہلا تیمُتھیُس 4:‏12-‏16 میں پولُس رسول نے تیمُتھیُس کو کیا نصیحت کی؟‏

3 جب پولُس رسول نے تیمُتھیُس کے نام پہلا خط لکھا تو تیمُتھیُس پہلے سے ہی کلیسیا میں ایک بزرگ تھے۔ لیکن پھر بھی پولُس نے اُن سے کہا کہ وہ ”‏پختگی حاصل“‏ کر‌نے کی کوشش کر‌تے رہیں۔ ‏(‏1-‏تیمُتھیُس 4:‏12-‏16 کو پڑھیں۔)‏ پولُس کے الفاظ سے پتہ چلتا ہے کہ وہ چاہتے تھے کہ تیمُتھیُس دو طریقوں سے پختگی حاصل کر‌نے کی کوشش کر‌یں۔ ایک تو یہ کہ وہ اپنی خوبیوں کو نکھاریں جیسے کہ محبت، ایمان اور پاکیزگی کی خوبیوں کو۔ اور دوسرا یہ کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو اَور زیادہ نکھاریں جیسے کہ نصیحت کر‌نے، تعلیم دینے اور صحیفوں کی تلاوت کر‌نے کی صلاحیتوں کو۔ اِس مضمون میں ہم تیمُتھیُس کی مثال پر غور کر‌یں گے اور دیکھیں گے کہ خدا کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنانے سے ہم پختگی کیسے حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم کچھ ایسے طریقوں پر بھی بات کر‌یں گے جن کے ذریعے ہم اَور بڑھ چڑھ کر یہوواہ کی خدمت کر سکتے ہیں۔‏

اپنی خوبیوں کو نکھاریں

4.‏ فِلپّیوں 2:‏19-‏22 کے مطابق تیمُتھیُس یہوواہ کے ایک اچھے خادم کیوں تھے؟‏

4 تیمُتھیُس یہوواہ کے ایک اچھے خادم کیوں تھے؟ اپنی خوبیوں کی وجہ سے۔ ‏(‏فِلپّیوں 2:‏19-‏22 کو پڑھیں۔)‏ پولُس نے تیمُتھیُس کے بارے میں جو کچھ کہا، اُس سے پتہ چلتا ہے کہ تیمُتھیُس خاکسار، محنتی اور قابلِ‌بھروسا تھے۔ تیمُتھیُس سچے دل سے بہن بھائیوں کی فکر رکھتے اور اُن سے محبت کر‌تے تھے۔ اِسی وجہ سے پولُس تیمُتھیُس سے بہت زیادہ پیار کر‌تے تھے اور بےفکر ہو کر اُنہیں مشکل سے مشکل ذمےداریاں بھی دے دیتے تھے۔ (‏1-‏کُر 4:‏17‏)‏ اگر ہم بھی اپنے اند‌ر ایسی خوبیاں پیدا کر‌یں گے جو یہوواہ کو پسند ہیں تو وہ ہم سے اَور زیادہ پیار کر‌ے گا اور ہم بہن بھائیوں کے اَور زیادہ کام آ پائیں گے۔—‏زبور 25:‏9؛‏ 138:‏6‏۔‏

کسی ایسی خوبی کے بارے میں سوچیں جسے آپ اپنے اند‌ر نکھارنا چاہتے ہیں۔ (‏پیراگراف نمبر 5-‏6 کو دیکھیں۔)‏

5.‏ (‏الف)‏ آپ یہ کیسے دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کو اپنے اند‌ر کون سی خوبی پیدا کر‌نی چاہیے؟ (‏ب)‏ جیسا کہ تصویر میں دِکھایا گیا ہے، ایک جوان بہن نے کس خوبی کو نکھارنے کا منصوبہ بنایا ہے اور وہ اِس منصوبے پر کیسے کام کر رہی ہے؟‏

5 سوچیں کہ آپ کون سی خوبی نکھارنا چاہتے ہیں‏۔ دُعا کر کے اِس بات پر غور کر‌یں کہ آپ کو اپنی شخصیت میں کہاں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ کوئی ایک خوبی چُنیں جسے آپ خاص طور پر نکھارنا چاہتے ہیں۔ مثال کے طور پر آپ دوسروں سے اَور زیادہ ہمدردی کر سکتے ہیں، بہن بھائیوں کے اَور زیادہ کام آ سکتے ہیں، اَور زیادہ صلح‌پسند بننے کی کوشش کر سکتے ہیں یا دوسروں کو دل کھول کر معاف کر سکتے ہیں۔ آپ اپنے کسی قریبی دوست سے پوچھ سکتے ہیں کہ آپ کن طریقوں سے اپنے اند‌ر بہتری لا سکتے ہیں۔—‏امثا 27:‏6‏۔‏

6.‏ آپ نے جس خوبی کو نکھارنے کا منصوبہ بنایا ہے، آپ اُسے کیسے پورا کر سکتے ہیں؟‏

6 اپنے منصوبے کو پورا کر‌یں۔‏ آپ یہ کیسے کر سکتے ہیں؟ ایسا کر‌نے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ اُس خوبی کے بارے میں پڑھیں جسے آپ نکھارنا چاہتے ہیں۔ شاید آپ نے یہ منصوبہ بنایا ہو کہ آپ دوسروں کو دل سے معاف کر‌یں گے۔ اِس سلسلے میں آپ بائبل میں اُن لوگوں کی مثالوں پر غور کر سکتے ہیں جنہوں نے دل سے دوسروں کو معاف کِیا اور جنہوں نے ایسا نہیں کِیا۔ ذرا یسوع مسیح کے بارے میں سوچیں۔ وہ ہمیشہ دوسروں کو معاف کر‌نے کو تیار رہتے تھے۔ (‏لُو 7:‏47، 48‏)‏ وہ لوگوں کی خامیوں پر نہیں بلکہ اُن کی خوبیوں پر دھیان دیتے تھے۔ لیکن اُن کے زمانے کے فریسی ”‏دوسروں کو ناچیز خیال کر‌تے تھے۔“‏ (‏لُو 18:‏9‏)‏ اِن مثالوں پر غور کر‌نے کے بعد خود سے پوچھیں:‏ ”‏کیا مَیں دوسروں کی خوبیوں پر دھیان دیتا ہوں یا خامیوں پر؟“‏ اگر آپ کو کسی شخص کو معاف کر‌نا مشکل لگ رہا ہے تو سوچیں کہ اُس شخص میں کون کون سی خوبیاں ہیں اور اِنہیں لکھ لیں۔ پھر خود سے پوچھیں:‏ ”‏یسوع مسیح اُس شخص کو کیسا خیال کر‌تے ہیں؟ کیا وہ اُسے معاف کر‌یں گے؟“‏ اِس طرح سے آپ اپنی سوچ کو صحیح کر پائیں گے۔ سچ ہے کہ شروع شروع میں شاید ہمیں اُس شخص کو معاف کر‌نا بہت مشکل لگے جس نے ہمارا دل دُکھایا ہے۔لیکن اگر ہم ایسا کر‌نے کی کوشش کر‌تے رہیں گے تو وقت کے ساتھ ساتھ ہمیں دوسروں کو معاف کر‌نا آسان لگنے لگے گا۔‏

نئی مہارتیں سیکھیں

کوئی ایسی مہارت سیکھیں جس سے آپ عبادت‌گاہ کی دیکھ‌بھال کر سکیں۔ (‏پیراگراف نمبر 7 کو دیکھیں۔)‏ c

7.‏ امثال 22:‏29 کے مطابق یہوواہ اُن لوگوں سے کیسے کام لیتا ہے جو اپنی مہارتوں کو نکھارتے ہیں؟‏

7 آپ خدا کی خدمت کے حوالے سے ایک اَور منصوبہ یہ بنا سکتے ہیں کہ آپ کوئی نئی مہارت سیکھیں۔ ذرا سوچیں کہ بیت‌ایل کی عمارتوں اور ہماری عبادت‌گاہوں کو بنانے کے لیے کتنے زیادہ بہن بھائیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اِن میں سے بہت سے بہن بھائی تجربہ‌کار بہن بھائیوں کے ساتھ کام کر کے ہنر سیکھتے ہیں۔ جیسا کہ تصویر میں دِکھایا گیا ہے، بہن بھائی ہماری عبادت‌گاہوں کی دیکھ‌بھال کر‌نے کے لیے مہارتیں سیکھ سکتے ہیں۔ اِس طرح ’‏ابدیت کا بادشاہ‘‏ یہوواہ خدا اور ’‏بادشاہوں کے بادشاہ‘‏ یسوع مسیح اپنے ہنرمندوں بندوں کے ذریعے بڑے بڑے کام کر رہے ہیں۔ (‏1-‏تیم 1:‏17؛‏ 6:‏15؛‏ امثال 22:‏29 کو پڑھیں۔)‏ ہم چاہتے ہیں کہ ہم اپنی صلاحیتوں کے ذریعے اَور بڑھ چڑھ کر یہوواہ کی خدمت کر‌یں۔ اور ہم ایسا اپنی بڑائی کے لیے نہیں بلکہ یہوواہ کی بڑائی کے لیے کر‌نا چاہتے ہیں۔—‏یوح 8:‏54‏۔‏

8.‏ آپ یہ کیسے دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کو کون سی مہارت سیکھنی چاہیے؟‏

8 سوچیں کہ آپ کون سی مہارت سیکھنا چاہتے ہیں‏۔ آپ اپنی کلیسیا کے بزرگوں یا حلقے کے نگہبان سے پوچھ سکتے ہیں کہ آپ کون سی مہارت نکھار سکتے ہیں۔ فرض کر‌یں کہ وہ آپ سے کہتے ہیں کہ آپ اپنی تعلیم دینے کی مہارت کو بہتر بنائیں۔ اُن سے پوچھیں:‏ ”‏مَیں اِس حوالے سے خاص طور پر کہاں بہتری لا سکتا ہوں؟“‏ اور پھر اُن کے مشوروں پر عمل کر‌یں۔ لیکن آپ ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟‏

9.‏ آپ نے جس مہارت کو نکھارنے کا منصوبہ بنایا ہے، آپ اُسے کیسے پورا کر سکتے ہیں؟‏

9 اپنے منصوبے کو پورا کر‌یں۔‏ اگر آپ تعلیم دینے کی اپنی مہارت کو اَور نکھارنا چاہتے ہیں تو آپ کتاب ‏”‏تعلیم دینے اور تلاوت کرنے میں لگے رہیں‏“‏ کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔ جب زند‌گی اور خدمت والے اِجلاس میں آپ کا کوئی حصہ ہوتا ہے تو آپ کسی تجربہ‌کار بھائی کو کہہ سکتے ہیں کہ وہ پہلے سے آپ کا حصہ سنے اور آپ کو بتائے کہ آپ اِسے اَور بہتر کیسے کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنے حصوں کی پہلے سے تیاری کر‌یں گے تو سب کو نظر آئے گا کہ آپ اِنہیں محنت سے تیار کر‌تے ہیں اور اُس کام کو ضرور کر‌تے ہیں جو آپ کو دیا جاتا ہے۔—‏امثا 21:‏5؛‏ 2-‏کُر 8:‏22‏۔‏

10.‏ ایک مثال دے کر بتائیں کہ آپ اپنی کسی صلاحیت کو کیسے نکھار سکتے ہیں۔‏

10 اگر آپ ایک ایسی صلاحیت پیدا کر‌نے کی کوشش کر رہے ہیں جو آپ میں نہیں ہے تو ہمت نہ ہاریں۔ ذرا ایک بھائی کی مثال پر غور کر‌یں جن کا نام گیری ہے۔ وہ اچھی طرح سے پڑھ نہیں سکتے تھے۔ وہ بتاتے ہیں کہ جب وہ اِجلاسوں میں اچھی طرح سے پڑھ نہیں پاتے تھے تو اُنہیں کتنی شرمندگی ہوتی تھی۔ لیکن وہ اِس حوالے سے محنت کر‌تے رہے۔ اُنہیں تجربہ‌کار بھائیوں اور تنظیم کی کتابوں سے جو تربیت ملی، اُس کی وجہ سے تو اب وہ اِجلاسوں اور اِجتماعوں میں تقریریں بھی کر‌تے ہیں۔‏

11.‏ تیمُتھیُس کی طرح ہم اَور بڑھ چڑھ کر یہوواہ کی خدمت کر‌نے کے قابل کیسے ہو سکتے ہیں؟‏

11 کیا تیمُتھیُس ایک زبردست مقرر یا اُستاد بن گئے؟ بائبل میں اِس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔ لیکن ہم یہ ضرور کہہ سکتے ہیں کہ پولُس کی نصیحت پر عمل کر‌نے سے وہ اپنی ذمےداریوں کو اَور اچھی طرح سے نبھانے کے قابل ہوئے۔ (‏2-‏تیم 3:‏10‏)‏ اگر ہم بھی اپنی مہارتوں کو نکھاریں گے تو ہم اَور بڑھ چڑھ کر یہوواہ کی خدمت کر پائیں گے۔‏

دوسروں کی مدد کر‌نے کے طریقے ڈھونڈیں

12.‏ دوسروں نے کس طرح آپ کی مدد کی ہے؟‏

12 جب دوسرے ہماری مدد کر‌تے ہیں تو ہمیں بہت فائدہ ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر ہم ہسپتال میں داخل ہوں اور ہسپتال رابطہ کمیٹی یا مریضوں سے ملاقات کر‌نے والے گروپ کے بھائی ہم سے ملنے آئیں تو ہمیں بہت اچھا لگتا ہے۔ اگر ہم کسی مشکل سے گزر رہے ہوں اور کوئی بزرگ ہماری بات سننے کے لیے وقت نکالے اور ہمیں تسلی دے تو ہماری پریشانی کم ہو جاتی ہے۔ اگر ہمیں کسی کو بائبل کورس کر‌انے میں مدد چاہیے ہو اور کوئی تجربہ‌کار پہل‌کار ہمارے ساتھ بائبل کورس کر‌ائے اور ہمیں اچھے مشورے دے تو ہمیں بہت خوشی ہوتی ہے۔ ہماری مدد کر کے اِن بہن بھائیوں کو بھی بہت اچھا لگتا ہے۔ اگر ہم بھی بہن بھائیوں کی مدد کر‌نے کے لیے ہمیشہ تیار رہیں گے تو ہمیں بھی خوشی ملے گی۔ یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏لینے کی نسبت دینے میں زیادہ خوشی ہے۔“‏ (‏اعما 20:‏35‏)‏ اگر آپ اِن طریقوں سے یا دوسرے طریقوں سے یہوواہ کی اَور زیادہ خدمت کر‌نا چاہتے ہیں تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏

13.‏ جب ہم کوئی منصوبہ بناتے ہیں تو ہمیں کون سی بات ذہن میں رکھنی چاہیے؟‏

13 یہوواہ کی خدمت کے حوالے سے منصوبہ بناتے وقت کسی خاص کام کے بارے میں سوچیں۔ مثال کے طور پر یہ منصوبہ نہ بنائیں کہ مَیں کلیسیا کے لیے اَور زیادہ کام کر‌نا چاہتا ہوں بلکہ یہ سوچیں کہ آپ کلیسیا کے اَور زیادہ کام آنے کے لیے خاص طور پر کیا کر سکتے ہیں۔ اِس طرح آپ کے لیے اپنے منصوبے کو پورا کر‌نا اور یہ حساب رکھنا آسان ہوگا کہ آپ اِس میں کس حد تک کامیاب ہوئے ہیں۔ آپ یہ لکھ بھی سکتے ہیں کہ آپ کا منصوبہ کیا ہے اور آپ اِسے کیسے پورا کر‌یں گے۔‏

14.‏ ہمیں کوئی منصوبہ بناتے وقت اِس بات کو کیوں ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ہمیں اِس میں تبدیلی کر‌نی پڑ سکتی ہے؟‏

14 جب ہم کوئی منصوبہ بناتے ہیں تو ہمیں اِس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ہمیں اِس میں تبدیلی کر‌نی پڑ سکتی ہے۔ لیکن کیوں؟ کیونکہ کبھی کبھار حالات ہمارے بس سے باہر ہوتے ہیں۔ اِس سلسلے میں ذرا پولُس رسول کی مثال پر غور کر‌یں۔ اُنہوں نے شہر تھسلُنیکے میں نئی کلیسیا بنانے میں مدد کی تھی۔ اور بےشک پولُس کا منصوبہ تھا کہ وہ وہاں رہ کر نئے مسیحیوں کی مدد کر‌یں۔ لیکن مخالفوں نے پولُس کو وہ شہر چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ (‏اعما 17:‏1-‏5،‏ 10‏)‏ اگر وہ وہاں رُک جاتے تو بہن بھائیوں کی جان خطرے میں پڑ جاتی۔ لیکن پولُس اُن بہن بھائیوں کی مدد کر‌نے سے پیچھے نہیں ہٹے۔ اُنہوں نے حالات کے مطابق اپنے منصوبے میں تھوڑی تبدیلی کی۔ بعد میں اُنہوں نے تھسلُنیکے کے نئے مسیحیوں کا ایمان مضبوط کر‌نے کے لیے تیمُتھیُس کو وہاں بھیجا۔ (‏1-‏تھس 3:‏1-‏3‏)‏ ذرا سوچیں کہ تھسلُنیکے کے مسیحی اِس بات پر کتنے خوش ہوئے ہوں گے کہ تیمُتھیُس اُن کی مدد کر‌نے کے لیے تیار تھے۔‏

15.‏ مثال دے کر بتائیں کہ جب ہمارے حالات بدلتے ہیں تو اِس کا ہمارے منصوبوں پر کیا اثر ہو سکتا ہے۔‏

15 پولُس کی مثال سے ہم ایک اہم بات سمجھ پاتے ہیں۔ شاید ہم یہوواہ کی خدمت کے حوالے سے کوئی منصوبہ بنائیں لیکن حالات ہمارے بس سے باہر ہو جائیں اور ہمارے لیے اُس منصوبے کو پورا کر‌نا مشکل ہو جائے۔ (‏واعظ 9:‏11‏)‏ اگر آپ کے ساتھ بھی ایسا ہو تو کوئی ایسا منصوبہ بنانے کے لیے تیار رہیں جسے پورا کر‌نا آپ کے بس میں ہو۔ اِس سلسلے میں ذرا بھائی ٹیڈ اور بہن ہائیڈی کی مثال پر غور کر‌یں۔ صحت کے مسئلوں کی وجہ سے اُن دونوں میاں بیوی کو بیت‌ایل چھوڑنا پڑا۔ لیکن وہ یہوواہ سے پیار کر‌تے تھے اِس لیے اُنہوں نے دوسرے طریقے ڈھونڈے تاکہ وہ بڑھ چڑھ کر یہوواہ کی خدمت کر‌تے رہیں۔ وہ پہل‌کار بن گئے۔ پھر تنظیم نے اُنہیں خصوصی پہل‌کار بنا دیا اور بھائی ٹیڈ کو حلقے کے متبادل نگہبان کی تربیت دی۔لیکن کچھ وقت بعد یہ ہدایت آئی کہ بھائی ایک خاص عمر کے بعد حلقے کے نگہبان نہیں رہ سکتے۔ بھائی ٹیڈ اور بہن ہائیڈی کو محسوس ہوا کہ اپنی عمر کی وجہ سے اب وہ اِس طرح سے یہوواہ کی خدمت جاری نہیں رکھ سکتے۔ وہ تھوڑے مایوس تو ہوئے لیکن وہ جانتے تھے کہ وہ دوسرے طریقوں سے یہوواہ کی خدمت کر سکتے ہیں۔ بھائی ٹیڈ کہتے ہیں:‏ ”‏ہم نے سیکھا ہے کہ ہم فرق فرق طریقوں سے یہوواہ کی خدمت کر سکتے ہیں۔“‏

16.‏ ہم گلتیوں 6:‏4 سے کیا سیکھتے ہیں؟‏

16 ہمارے حالات بدلتے رہتے ہیں۔ اِس لیے ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ اگر ہمارے پاس کوئی خاص ذمےداری ہوگی تو ہی یہوواہ ہماری قدر کر‌ے گا۔ ہمیں اُن بہن بھائیوں سے اپنا موازنہ بھی نہیں کر‌نا چاہیے جن کے پاس کوئی خاص ذمےداری ہے۔ بہن ہائیڈی کہتی ہیں:‏ ”‏اگر آپ اپنی زند‌گی کا موازنہ دوسروں کی زند‌گی سے کر‌یں گے تو آپ کی خوشی چھن جائے گی۔“‏ ‏(‏گلتیوں 6:‏4 کو پڑھیں۔)‏ یہ بہت ضروری ہے کہ ہم ایسے طریقے ڈھونڈتے رہیں جن سے ہم یہوواہ اور اپنے بہن بھائیوں کے اَور کام آ سکیں۔‏

17.‏ آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ خود کو یہوواہ کی اَور زیادہ خدمت کر‌نے کے لیے پیش کر سکیں؟‏

17 اپنی زند‌گی کو سادہ رکھیں اور غیرضروری قرضہ نہ اُٹھائیں تاکہ آپ خود کو یہوواہ کی اَور زیادہ خدمت کر‌نے کے لیے پیش کر سکیں۔ اپنے کسی بڑے منصوبے کو پورا کر‌نے کے لیے چھوٹے چھوٹے منصوبے بنائیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ نے پہل‌کار بننے کا منصوبہ بنایا ہوا ہے تو آپ کچھ مہینوں تک لگاتار مددگار پہل‌کار کے طور پر خدمت کر سکتے ہیں۔ اگر آپ نے کلیسیا میں خادم بننے کا منصوبہ بنایا ہے تو آپ مُنادی میں زیادہ وقت صرف کر سکتے ہیں اور کلیسیا کے بیمار اور بوڑھے بہن بھائیوں سے ملنے جا سکتے ہیں۔ اِس طرح کے چھوٹے چھوٹے منصوبوں کو پورا کر‌نے سے آپ جو کچھ سیکھیں گے، اُس کی وجہ سے آپ آگے چل کر یہوواہ کی خدمت کے حوالے سے اَور ذمےداریاں اُٹھانے کے لائق بن سکیں گے۔ یہ عزم کر‌یں کہ آپ کو جو بھی ذمےداری ملے گی، آپ اُسے دل‌وجان سے پورا کر‌یں گے۔—‏روم 12:‏11‏۔‏

کسی ایسے منصوبے کے بارے میں سوچیں جسے آپ پورا کر سکتے ہیں۔ (‏پیراگراف نمبر 18 کو دیکھیں۔)‏ d

18.‏ بہن بیورلی تصویر میں جو کر رہی ہیں، اُس سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟‏

18 چاہے ہمعمر کے کسی بھی حصے میں ہوں، ہم یہوواہ کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بنا سکتے ہیں اور اِنہیں پورا کر سکتے ہیں۔ اِس سلسلے میں ذرا بہن بیورلی کی مثال پر غور کر‌یں جن کی عمر 75 سال ہے۔ اُنہیں صحت کا ایک ایسا مسئلہ تھا جس کی وجہ سے اُن کے لیے چلنا پھرنا مشکل تھا۔ لیکن اُن کی شدید خواہش تھی کہ وہ یادگاری تقریب کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ اِس لیے اُنہوں نے اِس حوالے سے کچھ خاص منصوبے بنائے۔ جب اُنہوں نے اِن منصوبوں کو پورا کِیا تو اُنہیں بہت خوشی ہوئی۔ اُن کی کوششوں کو دیکھ کر دوسرے بہن بھائیوں کے دل میں بھی یہ خواہش پیدا ہوئی کہ وہ اَور بڑھ چڑھ کر مُنادی کر‌یں۔ بےشک یہوواہ ہمارے بوڑھے بہن بھائیوں کی بہت قدر کر‌تا ہے، پھر چاہے وہ اُس کی خدمت کے حوالے سے زیادہ کچھ نہ کر پائیں۔—‏زبور 71:‏17، 18‏۔‏

19.‏ ہم خدا کی خدمت کے حوالے سے کون سے منصوبے بنا سکتے ہیں؟‏

19 ایسے منصوبے بنائیں جنہیں آپ پورا کر سکتے ہیں۔ اپنے اند‌ر ایسی خوبیاں پیدا کر‌یں جو یہوواہ کو پسند آئیں۔ ایسی مہارتیں سیکھیں جن کی وجہ سے آپ یہوواہ اور اُس کی تنظیم کے اَور کام آ سکیں۔ بہن بھائیوں کی مدد کر‌نے کے فرق فرق طریقے ڈھونڈیں۔‏ b پھر یہوواہ تیمُتھیُس کی طرح آپ کو بھی برکت دے گا اور سب ”‏لوگ دیکھ سکیں کہ آپ پختگی حاصل کر رہے ہیں۔“‏—‏1-‏تیم 4:‏15‏۔‏

گیت نمبر 38‏:‏ وہ آپ کو طاقت بخشے گا

a تیمُتھیُس بڑی مہارت سے لوگوں کو خوش‌خبری سناتے تھے۔ لیکن پھر بھی پولُس رسول نے اُنہیں نصیحت کی کہ وہ اَور بڑھ چڑھ کر خدا کی خدمت کر‌یں۔ تیمُتھیُس نے پولُس کی اِس نصیحت پر عمل کِیا۔ اِس لیے وہ یہوواہ اور اپنے بہن بھائیوں کے لیے اَور زیادہ کام کر پائے۔ کیا آپ بھی چاہتے ہیں کہ آپ اَور بڑھ چڑھ کر یہوواہ کی خدمت کر‌یں اور اپنے بہن بھائیوں کے اَور زیادہ کام آئیں؟ آپ اِس سلسلے میں کون سے منصوبے بنا سکتے ہیں اور اِنہیں کیسے پورا کر سکتے ہیں؟‏

b کتاب ‏”‏اب اور ہمیشہ تک خوشیوں بھری زندگی!‏“‏ میں سبق نمبر 60 ”‏یہوواہ خدا کے ساتھ اپنی دوستی کو مضبوط کر‌تے رہیں‏“‏ کو دیکھیں۔‏

c تصویر کی وضاحت‏:‏ ایک بزرگ دو بہنوں کو عبادت‌گاہ کی دیکھ‌بھال کر‌نا سکھا رہا ہے اور بہنوں نے جو مہارت سیکھی ہے، وہ اُس کے مطابق کام کر رہی ہیں۔‏

d تصویر کی وضاحت‏:‏ ایک ایسی بہن جو بیماری اور بڑھاپے کی وجہ سے گھر سے زیادہ باہر نہیں نکل سکتی، فون پر گواہی دے رہی ہے اور لوگوں کو یادگاری تقریب میں آنے کی دعوت دے رہی ہے۔‏